Saturday 21 November 2015

حضرت موسٰی اور خضر علیہم السلام کا قصہ

حضرت عبیداللہ بن عبداللہ سے مروی ہے  کہ ایک مرتبہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اور حر بن قیس بن حصن فزاری میں اس بات پر بحث چھڑ گئی کہ حضرت موسی علیہ السلام کے ساتھی کون تھے ؟
ابنِ عباس رضی اللہ عنہ نےفرمایا: وہ خضر علیہ السلام تھے،
اتنے میں حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کا وہاں سے گزر ہوا تو حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ہم دونوں میں یہ بحث چل پڑی ہے کہ موسی علیہ السلام کس کے پاس گئے تھے اور کس سے ملنے کا انہوں نے راستہ پوچھا تھا ، کیا آپ نے اس بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ سنا ہے؟
انہوں نے کہا: جی ہاں سنا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ  نے فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت موسی علیہ السلام بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں تشریف فرما تھے کہ ایک شخص نے آپ علیہ السلام سے پوچھا کیا آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو آپ سے بھی زیادہ علم رکھتا ہو؟
حضرت موسی علیہ السلام نے جواب دیا: نہیں، میں نہیں جانتا کہ مجھ سے بھی زیادہ کسی کے پاس علم ہے،
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ہمارا ایک بندہ خضر ہے جو آپ سے بھی زیادہ علم والا ہے،
موسی علیہ السلام نے عرض کی میں اس تک کیسے پہنچوں گا،
اللہ تعالیٰ نے ایک مچھلی کو ان کی ملاقات کی علامت قرار دیتے ہوئے فرمایا: جب یہ مچھلی گم ہو جائے تو واپس لوٹ جانا تب خضر علیہ السلام سے آپ کی ملاقات ہوگی،
خیر موسی علیہ السلام اپنے ساتھ یوشع بن نون کو لیے سمندر میں مچھلی کی جگہ تلاش کرتے جا رہے تھے تو یوشع نے کہا: میں آپ کو مچھلی کا قصہ سنانا بھول گیا دراصل شیطان نے مجھے بھلا دیا تھا، وہ تو فلاں چٹان کے پاس سمندر میں چلی گئی تھی، موسی علیہ السلام نے فرمایا: ہمیں اسی جگہ کی تلاش تو تھی لہذا دونوں واپس پلٹے اور اسی (مچھلی والی) جگہ خضر علیہ السلام سے ملاقات ہو گئی،اور اس کے بعد تفصیلی قصہ وہی ہے جو اللہ تعالی نے قرآن میں بیان کیا ہے.

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غُرَيْرٍ الزُّهْرِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ تَمَارَى هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسِ بْنِ حِصْنٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَى قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ خَضِرٌ‏.‏ فَمَرَّ بِهِمَا أُبَىُّ بْنُ كَعْبٍ، فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي، هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَى الَّذِي سَأَلَ مُوسَى السَّبِيلَ إِلَى لُقِيِّهِ، هَلْ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَذْكُرُ شَأْنَهُ قَالَ نَعَمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَمَا مُوسَى فِي مَلإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْكَ قَالَ مُوسَى لاَ‏.‏ فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَى مُوسَى بَلَى، عَبْدُنَا خَضِرٌ، فَسَأَلَ مُوسَى السَّبِيلَ إِلَيْهِ، فَجَعَلَ اللَّهُ لَهُ الْحُوتَ آيَةً، وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ، فَإِنَّكَ سَتَلْقَاهُ، وَكَانَ يَتَّبِعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ، فَقَالَ لِمُوسَى فَتَاهُ أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَى الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ، وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلاَّ الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْكُرَهُ‏.‏ قَالَ ذَلِكَ مَا كُنَّا نَبْغِي، فَارْتَدَّا عَلَى آثَارِهِمَا قَصَصًا، فَوَجَدَا خَضِرًا‏.‏ فَكَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا الَّذِي قَصَّ اللَّهُ ـ عَزَّ وَجَلَّ ـ فِي كِتَابِهِ

Narrated By Ibn 'Abbas : That he differed with Hur bin Qais bin Hisn Al-Fazari regarding the companion of (the Prophet) Moses. Ibn 'Abbas said that he was Khadir. Meanwhile, Ubai bin Ka'b passed by them and Ibn 'Abbas called him, saying "My friend (Hur) and I have differed regarding Moses' companion whom Moses, asked the way to meet. Have you heard the Prophet mentioning something about him? He said, "Yes. I heard Allah's Apostle saying, "While Moses was sitting in the company of some Israelites, a man came and asked him. "Do you know anyone who is more learned than you? Moses replied: "No." So Allah sent the Divine Inspiration to Moses: 'Yes, Our slave Khadir (is more learned than you.)' Moses asked (Allah) how to meet him (Khadir). So Allah made the fish as a sign for him and he was told that when the fish was lost, he should return (to the place where he had lost it) and there he would meet him (Al-Khadir). So Moses went on looking for the sign of the fish in the sea. The servant-boy of Moses said to him: Do you remember when we betook ourselves to the rock, I indeed forgot the fish, none but Satan made me forget to remember it. On that Moses said: 'That is what we have been seeking So they went back retracing their foot-steps, and found Khadir. (And) what happened further to them is narrated in the Holy Qur'an by Allah.

No comments:

Post a Comment