Wednesday, 11 November 2015

غیروں کے تہوار پر ہدایہ کے احکام

 ایس اے ساگر
دیوالی کی آمد کیساتھ ہی اس موضوع پر امت کی فکریں منظر عام پر آرہی ہیں۔غنیمت ہے کہ اہل علم نے اس سلسلہ میں اپنا واضح موقف پیش کردیا ہے ... اگر دیوالی منانا صحیح ہے تو اس کی مبارک باد دینا بھی صحیح ہے اور اس کی مٹھائیاں کھانا بھی اور اگر منانا ہی غلط ہے تو غلط کام پر مبارک باد دینا اور مٹھائیاں کھانا صحیح کیسے ہوسکتا ہے ؟
آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس کوروکو۔ تو آپ روکنے کی بجائے الٹا مبارک باد دے رہے ہیں اور خوشی میں مٹھائیاں کھارہے ۔ یہ کیا بات ہوئی؟یہود تو اہل کتاب میں سے تھے ۔ دو نبیوں کو چھوڑ کر وہ ان سارے انبیاء کو ماننے والے تھے جن کو مسلمان مانتے تھے ۔ دوسرے مشرکین کی بنسبت مسلمانوں سے ان کی قربت ایک درجہ زیادہ تھی۔ پھر وہ عاشورہ کا روزہ بھی کوئی دیوی دیوتاؤں سے کی عبادت ، اعتقاد یا عقیدت کی وجہ سے نہیں رکھتے تھے ۔ ان کا روزہ ایک نبی کی فتح اور طاغوت کی شکشت پر اللہ کے لیے شکرانہ تھا۔ مسلمانوں کے لیے یہود سے "بھائی چارگی 'محبت' 'تالیف قلب' اور 'تقارب' کے لیے اس بہتر موقع کیا ہوسکتا تھا۔ لیکن شریعت نے یہاں اس نیکی بھی یہود سے مسلمانوں کی مشابہت قبول نہیں کی ۔ کہ قوم رسول ہاشمی کی ترکیب خاص کی حدیں ہمیشہ کفار سے ، ان کے کفر سے ،ان کی تہذیب ، ثقافت سے واضح طور پر الگ ہونی چاہیے ۔ تو حکم دیا گیا کہ اس امر میں یہود سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے اس لیے ایک دن پہلے بھی روزہ رکھو کہ ان کہ مخالفت ہو۔
اب آؤ دیوالی کی طرف!
دیوالی کیا ہے؟  ایک ایسی قوم کا تہوار جس کے معبودوں کی گنتی شمار سے باہر ہے ۔ منائی کسی لیے جاتی ہے یہ دیوالی ۔ لکشمی دیوی کی تعظیم میں جو ان مشرکین کے حساب مالداری اور خوشحالی بانٹنے والی دیوی ہے ۔ دیوالی میں ہوتا کیا ہے ۔ لکشمی کی پوچا ۔پہلا ردّ عمل تو یہ ہونا چاہیے کہ اللہ نے طاقت دی ہو تو اس کی بنیادوں سے اکھاڑ کر پھینک دو۔
اگر اس کی ہمت نہیں توحجت قائم کردو۔
وہ بھی نہیں کرسکتے تو کم سے کم دل میں اس عمل سے گھن کھاؤ ، برا جانوں اور تکلیف محسوس کرو۔اب جب اس کی خوشی میں بنٹنے والی مٹھائی چٹخارے لے لے کر کھاؤ گے تو یہ ایمان کا آخری درجہ بھی بچا؟
مالکم کیف تحکمون!

کیا کہتے ہیں اہل علم؟
مسئله نمبر (243)
سوال: غیر مسلموں کے تہوار جیسے ہولی، دیوالی، کرسمس ڈے، کے موقع پر ان کی طرف سے بھیجی گئی مٹھائی کھانا، یا کوئی اور تحفہ لینا جائز ہے یا نہیں؟
الجواب بتوفیق اللہ تعالٰی
غیر مسلموں کے تہوار کے موقع پر ان کی طرف سے بھیجی گئی مٹھائی کھانا، یا کوئی اور تحفہ لینا جائز ہے، چنانچہ ......
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"کفار کی عید کے دن ان سے تحائف قبول کرنے کے بارے میں: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نوروز کے دن انہیں تحفہ دیا گیا تو آپ نے اسے قبول کر لیا۔
اور مصنف ابن ابی شیبہ میں روایت ہے کہ:
"ایک عورت نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے استفسار کیا: ہمارے بچوں کو دودھ پلانے والی کچھ مجوسی خواتین ہیں، اور وہ اپنی عید کے دن تحائف بھیجتی ہیں، تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ: "انکی عید کے دن ذبح کئے جانے والے جانور کا گوشت مت کھاؤ، لیکن نباتاتی اشیاء (پھل فروٹ) کھا سکتے ہو"
ان تمام روایات سے پتا چلتا ہے کہ کفار کی عید کے دن ان کے تحائف قبول کرنے میں  کوئی حرج نہیں ہے، چنانچہ عید یا غیر عید میں انکے تحائف قبول کرنے کا ایک ہی حکم ہے،
کیونکہ اس کی وجہ سے انکے کفریہ نظریات پر مشتمل شعائر  کی ادائیگی میں معاونت (مدد) نہیں ہوتی"
البتہ کفار کی عید کے دن ان کو ہدیہ دینے حرام ہے، کیونکہ یہ انکے کفریہ نظریات اور عقائد پر رضامندی کا اظہار اور معاونت ہے، جو کہ حرام ہے،
یعنی غیر مسلموں کے تہوار پر ان کا تحفہ لے تو سکتے ہیں، لیکن انکو دے نہیں سکتے،
اس کےبعد ابن تیمیہ رحمہ اللہ  نے متنبہ کرتے ہوئے بتلایا کہ اہل کتاب کا ذبیحہ اگرچہ حلال ہے، لیکن جو انہوں نے اپنی عید کے لئے ذبح کیا ہے وہ حلال نہیں ہے، چنانچہ: "اہل کتاب کی طرف سے عید کےدن  ذبح کیے جانے والے جانور کے علاوہ انکے [نباتاتی] کھانے یعنی پھل فروٹ دال سبزی وغیرہ خرید کر یا ان سے تحفۃً لیکر کھائے جا سکتے ہیں۔
جبکہ مجوسیوں کے ذبیحہ کا حکم معلوم ہے کہ وہ سب کے ہاں حرام ہے،
خلاصہ یہ ہوا کہ: غیر مسلموں سے تحفہ قبول کر سکتے ہیں، لیکن اس کی کچھ شرائط ہیں:
1-  تحفہ (اگرجانور کے گوشت کی صورت میں ہے) تو شرط یہ ہے کہ انہوں نے اپنی عید کیلئے ذبح نہ کیا ہو،
2- اور اس تحفے کو انکی عید کے دن  کی مخصوص  رسومات میں استعمال نہ کیا جا تا ہو، مثلا: موم بتیاں، انڈے، اور درخت کی ٹہنیاں وغیرہ۔
3- تحفہ قبول کرتے وقت آپ اپنی اولاد کو عقیدہ ولاء اور براء کے بارے میں لازمی وضاحت سے بتلائیں، تا کہ ان کے دلوں میں عید  یا تحفہ دینے والے کی محبت گھر نہ کرجائے۔
4- تحفہ قبول کرنے کا مقصد اسلام کی دعوت اور اسلام کیلئے اسکا دل نرم کرنا ہو، محبت اور پیار مقصود نہ ہو۔
5- اور اگر تحفہ ایسی چیز پر مشتمل ہو کہ اسے قبول کرنا جائز نہ ہو تو تحفہ قبول نہ کرتے  وقت انہیں اسکی وجہ بھی بتلا دی جائے، اس کیلئے مثلاً کہا جا سکتا ہے کہ:
"ہم آپ کا تحفہ اس لئے قبول نہیں کر رہے کہ یہ جانور  آپکی عید کے لیے ذبح کیا گیا ہے، اور ہمارے لئے یہ کھانا جائز نہیں ہے
" یا یہ کہے کہ: "اس تحفے کو وہی قبول کر سکتا ہے جو آپکے ساتھ آپکی عید میں شریک ہو، اور ہم آپکی عید نہیں مناتے، کیونکہ ہمارے دین میں یہ جائز نہیں ہے، اور آپکی عید میں ایسے نظریات پائے جاتے ہیں جو ہمارے ہاں درست نہیں ہیں" یا اسی طرح  کے ایسے جواب دیے جائیں جو انہیں اسلام کا پیغام سمجھنے کا سبب بنیں، اور  انکے کفریہ نظریات کے خطرات سے آگاہ کریں۔
فائدہ: ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے کہ اپنے دین پر فخر  کرے، دینی احکامات کی پاسداری کرتے ہوئے باعزت بنے، کسی سے شرم کھاتے ہوئے یا ہچکچاتے ہوئے یا ڈرتے ہوئے ان احکامات  کی تعمیل سے دست بردار نہ ہو، کیونکہ اللہ تعالی سے شرم کھانے اور ڈرنے کا حق زیادہ ہے۔
نوٹ: اس سلسلے میں مسئلہ نمبر 20 کا بھی مطالعہ کرلیں، اس میں اس بات کی تفصیل ہے کہ غیر مسلموں سے دوستی کرنا کیسا ہے؟
واللہ اعلم.
مفتی معمور-بدر مظاہری، قاسمی (اعظم-پوری)
الجواب صحيح
محمدعطاءالله سميعى
موانه ميرٹھ يوپى الهند


فتاوی لنکس 


> فتاوی عثمانی     از   مولانا تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/09/28/fatawa-usmani/] 

> فتاوی محمودیہ   از  مولانا مفتی محمود صاحب گنگوہی رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/10/01/fatawa-mahmoodiyah/] 

> آپ کے مسائل اور انکا حل   از حضرت مولانا یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/09/22/aap-ke-masail-aor-unka-hal/] 

> جامع الفتاوی   از  مولانا مفتی مہربان علی صاحب رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2014/06/15/jame-ul-fatawa/] 

> فتاوی حقانیہ  از مولانا عبد الحق صاحب رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/10/11/fatawa-haqqania-by-maulana-abdul-haq-haqqani-%D9%81%D8%AA%D8%A7%D9%88%DB%8C-%D8%AD%D9%82%D8%A7%D9%86%DB%8C%DB%81/] 

> کتاب الفتاوی    از  مولانا خالد سیف اللہ رحمانی 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/10/02/kitab-ul-fatawa/] 

> عمدۃ الفقہ    از  حضرت مولانا سید زوار حسین شاہ رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/09/25/umdat-ul-fiqh/] 

> فتاویٰ رحیمیہ از مولانا مفتی عبد الرحیم صاحب لاجپوری رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں ) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/09/16/fatawa-rahimiyah/] 

> احسن الفتاوی   از   مولانا مفتی رشید احمد صاحب رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/10/13/ahsan-ul-fatawa/] 

> فتاوی دارالعلوم دیوبند  از مولانا مفتی عزیز الرحمان صاحب رحمہ اللہ   
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/10/11/fatawa-dar-ul-uloom-deoband/] 

> جواھر الفقہ  از  مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2014/06/19/jawahir-ul-fiqh/] 

> سوال و جواب  از مولانا عبد الباسط صاحب 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2014/05/15/sawal-o-jawab/] 

> مسائل رفعت قاسمی  از مولانا رفعت صاحب قاسمی 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/09/26/masail-e-rifat-qasmi/] 

> چند اہم عصری مسائل از   مفتی زین الاسلام صاحب 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2014/05/16/chand-ahm-asri-masail/] 

> زکوۃ کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا    از  مفتی محمد انعام الحق صاحب 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2014/07/08/zakat-kay-masail-ka-encyclopedia/] 

> قربانی کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا    از  مفتی محمد انعام الحق صاحب 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/09/18/qurbani-ke-masaail-ka-encyclopedia/] 

> روزہ کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا    از  مفتی محمد انعام الحق صاحب 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2014/05/21/rozy-kay-masail-ka-encyclopedia/] 

> نماز کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا   از مفتی محمد انعام الحق صاحب 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2013/09/20/namaz-ke-masail-ka-encyclopedia/] 

> قاموس الفقہ   از مولانا خالد سیف اللہ رحمانی 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2014/01/09/qamoos-ul-fiqh/] 

> نجم الفتاوی   از مولانا سید نجم الحسن صاحب امروہوی 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [https://besturdubooks.wordpress.com/2014/02/27/najm-ul-fatawa/] 

> فتاوی فریدیہ   از  مولانا مفتی محمد فرید صاحب 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewcategory&catid=150] 

> خیر الفتاوی    از مولانا خیر محمد جالندھری 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewcategory&catid=149] 


> جدید فقہی مسائل    از مولانا خالد سیف اللہ رحمانی 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewcategory&catid=157] 

> کفایت المفتی   از مولانا مفتی کفایت اللہ صاحب دھلوی رحمہ اللہ
>      (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewcategory&catid=148] 

> امداد الفتاوی   از حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewcategory&catid=152] 

> فتاوی بینات 
>   (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewcategory&catid=137] 

> فتاوی  عزیزی   ( کامل )  از شاہ عبد العزیز محدث دہلوی  رحمہ اللہ 
>    (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewdownload&catid=79&cid=2222] 
> فتاوی رشیدیہ    از مولانا مفتی رشید احمد صاحب گنگوہی رحمہ اللہ 
>    (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewdownload&catid=79&cid=1844] 

> فتاوی دارالعلوم زکریہ   از مولانا مفتی رضاء الحق صاحب
>     (Click Here یہاں کلک کریں) [http://www.ahlehaq.org/index.php?option=com_jdownloads&Itemid=183&view=viewcategory&catid=15] 

> باقیات فتاویٰ رشیدیہ از مولانا نور الحسن راشد کاندھلوی صاحب 
> (Click Here یہاں کلک کریں ) [http://nbrnhq.blogspot.in/2014/10/baqiyat-e-fatawa-rashidiyah.html?m] 

> علم الفقہ کامل از حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوی رحمہ اللہ 
> (Click Here یہاں کلک کریں ) [https://islamicbookslibrary.wordpress.com/2013/08/26/ilm-ul-fiqh-by-shaykh-abdush-shakoor-farooqi-lakhnavi-r-a/] 

> فتاویٰ تاتارخانیہ مکمل از شیخ فریدالدین الدھلوی تحقیق شیخ شبیر احمد القاسمی 
> (Click Here یہاں کلک کریں ) [https://urdubookdownload.wordpress.com/2014/04/23/fatawa-tatar-khaniah/] 

> فتاویٰ رضویہ از مولانا احمد رضا خان بریلوی  ( تاکہ بوقت ضرورت کام آئے ) 
>   (Click Here یہاں کلک کریں) [https://m.facebook.com/onlinesunnibooks/posts/487825671237703] 




DIWALI AUR UN KE NAYE SAAL 
KI MUBARAKBADI DENE 
KI JAIZ SHAKAL

AAJ KA SAWAL NO.517

Diwali ki mubarak badi Dena jaiz nahi to mere Hindu bhaiyon ki company me job karta hun to un ko kese wish karun? un ko mubarakbadi na de to un ko bura lagta hai mufti sahab koi jaiz surat ho to rahnumai farmane ki darkhast. 

JAWAB

Mubarak badi dena na jaiz hone ki do wajha hai ek un ke tehwar ki tazeem aur dusre un se mushabahat.
Lihaza dil me in ki is rasm ko bura samjhte huwe aese jumle se un ko mubarakbadi dee jaye Jis se na un ke tehwar ki azmat ho na un ke jumlon aur rasm se mushabahat To gunjaish maloom hoti hai masalan ye jumla kaha jaye diwali ke Is mawqia par aap ko har kaam me saheeh rasta mile. Dil me saheeh raste se un ki hidayat muraad Lee jaye. 
Ya naya saal aap ke dono jahan Ki kaamyabi ka zariye bane 
Diwalee ke mavqia par ishwar aap ke bhawisaya-fituchar ko roshan-prakashit kare. 
english me ye keh de 
Ya English me
May your path be enlightened wagairah duaa ke jumle keh diye jaye.
Behtar yahi hai Ke khamoshi barti jaye aur un ko bura lagne ki fikr na Ki jaye jab ham shareeat par amal karenge to allah taala un ko razee kar denge agarche waqti taur Par naaraz ho jaye. 

FATAWA MAHMOODIYAH 19/567 
FATAWA BAZZAZIYAH 6/334 SE MUSTAMBAT

MUFTI IMRAN ISMAIL MEMON HANFI GUFIRA LAHOO
MUDARRISE DARUL ULOOM RAMPURA SURAT GUJRAT India. 
ROMAN URDU ME MASAIL KE LIYE ZAROOR DEKHE 

WWW.AAJKASAWAL.PAGE.TL

सवाल: गैर मुसलमानों के त्योहार जैसे होली, दीवाली, या क्रिसमस दिवस के मौके पर उनके द्वारा भेजी गई मिठाई खाना, या कोई और उपहार (तोहफा और गिफ्ट) लेना जायज है या नहीं?
.
जवाब: गैर मुसलमानों के त्योहारों पर उनके द्वारा भेजी गई मिठाई खाना, या कोई और उपहार (तोहफा और गिफ्ट) लेना जायज है,
चुनांचे हजरत शेखुल-इस्लाम इब्ने तैमिया रह्मतुल्लाहि अलैह कहते हैं: कि काफिरों के त्योहार के दिन उनके उपहार कुबूल करने के बारे में हज़रत अली रज़ियल्लाहु अन्ह से मरवी है कि नौ रोज के दिन उन्हें उपहार दिया गया तो उन्होंने उसे कुबूल कर लिया।
और मुसन्निफ इब्ने अबी शेबा में रिवायत है कि एक औरत ने हज़रत आईशा रज़ियल्लाहु अन्हा से पूछा कि हमारे बच्चों को दूध पिलाने वाली कुछ मजूसी औरतें हैं, वह अपने त्योहार के दिन उपहार भेजती हैं, तो हजरत आईशा रज़ियल्लाहु अन्हा ने फ़रमाया कि उनके त्योहार के दिन बलि चढ़ाये जाने जानवर का गोश्त मत खाओ, लेकिन वनस्पति पदार्थ (फल फ्रूट) खा सकते हो।
इन सभी रियायतों से पता चलता है कि काफिरों के त्योहार के दिन उनके उपहार कुबूल करने में कोई हर्ज नहीं है,
क्योंकि इसकी वजह से उनके कुफरिय्या अकाइद पर मुश्तमिल शिआर में सहायता नहीं होती, अलबत्ता काफिरों के त्योहार के दिन उन्हें भेंट (उपहार) देना हराम है, क्योंकि यह उनके कुफरिय्या अकाइद पर सहायता व रजामंदी है, जो कि हराम है,
यानी गैर मुसलमानों के त्योहार पर उन से उपहार ले तो सकते हैं, उन्हें दे नहीं सकते..।
इसके बाद इब्ने तैमिया रह्मतुल्लाहि अलैह ने चेतावनी देते हुए कहा कि ऐहले किताब का ज़िबह हुआ जानवर अगरचे हलाल है, लेकिन जो उन्होंने अपने त्योहार के लिए ज़िबह किया है वह हलाल नहीं है, हाँ! वैसे उनसे उनके त्योहार के दिन ज़िबह किए जाने वाले जानवर के अलावा उनके वनस्पति पदार्थ यानी फल फ्रूट दाल सब्जी वगैरह खरीद कर या उनसे उपहार की शक्ल में लेकर खाए जा सकते हैं।
ध्यान रहे: मजूसियों का ज़िबह किया हुआ जानवर का हराम है।
कुल मिलाकर यह है: कि गैर मुसलमानों से उपहार ले सकते हैं, लेकिन उसके कुछ नियम हैं:
1- उपहार (अगर किसी जानवर के गोश्त की शक्ल में है) तो शर्त यह है कि उनके त्योहार लिए ज़िबह न किया गया हो,
2- और वह उपहार उनके त्योहार के दिन की किसी खास रस्म में इस्तेमाल न किया जाता हो, जैसे: मोमबत्तियाँ, अंडे, और पेड़ की टहनियाँ वगैरह।
3- उपहार कुबूल करते समय आप अपनी औलाद को अकीदाए वला और बरा के बारे में ज़रूर साफ़ साफ़ बतलाएं, ताकि उनके दिल में त्योहार या उपहार देने वाले का प्यार घर न कर जाए।
4- उपहार कुबूल करने का मकसद इस्लाम की दावत यानी उसको मुसलमान बनाना, या फिर इस्लाम के लिए उसका दिल नरम करना हो।
5- यदि उपहार ऐसी चीज़ हो कि उसे कुबूल करना जायज न हो तो उसे रद्द करते समय वजह भी बतला दी जाए, मसलन यह कि हम तुम्हारा उपहार इसलिए कुबूल नहीं कर रहे कि यह जानवर आपके त्योहार के लिए ज़िबह किया गया है, और हमारे लिए यह खाना जायज नहीं है, या यह कि यह उपहार वही कुबूल कर सकता है जो आपके साथ आपके त्योहार में शरीक हो, और हम आपका त्योहार नहीं मनाते, क्योंकि हमारे धर्म में यह जायज नहीं है, और आपके त्योहार में ऐसे विचार होते हैं जो हमारे यहाँ सही नहीं हैं, या फिर इसी तरह के ऐसे जवाब दिए जाएं कि जो उन्हें इस्लाम के संदेश को समझने का कारण बनें, और उन्हें कुफरिय्या विचारों के खतरे के बारे में पता चले।
फायदा: हर मुसलमान के लिए जरूरी है कि अपने धर्म पर गर्व करे, धार्मिक आदेश का सम्मान करते हुए सम्मानजनक बने, किसी से शर्म खाते हुए या हिचकिचाते हुए या डरते हुए अल्लाह और उसके रसूल के अलावा किसी दूसरे के आदेशों का पालन न करे, क्योंकि अल्लाह तआला से शर्म खाने और डरने का हक ज्यादा है।
नोटः इस सिलसिले में मसअला नम्बर 20 भी पढ़ लें, उस में इस बात की तफसील है कि गैर मुस्लिमों से दोस्ती करना कैसा है?
मुफ़ती मामूर-बदर मज़ाहिरी, क़ासमी (आज़म-पुरी)
फ़ोन नं. +918923896749.


No comments:

Post a Comment