Friday 20 November 2015

نئی شوریٰ کا قیام ؟

ایس اے ساگر 

گذشتہ روز خبر رساں پورٹل فکر و خبر  نے اطلاع دی ہے کہ اکابرین مرکز بنگلہ والی مسجد، بستی حضرت نظام الدین رحمہ اللہ علیہ  کے معتمد احباب اور رائیونڈ اور عالمی سطح کے ذمہ داروں کے باہمی مشورے سے تبلیغی عالمی شوریٰ کا قیام عمل میں آیا ہے. 

کیا یہ اطلاع ہے جعلی؟ 

مذکورہ اطلاع پر ایف بی کے ایک صارف ضیا الحسن کاندھلوی نے واضح کیا ہے کہ گزشتہ دنوں ایک میسج یہ بھی تھا آج بعض احباب سے آپ والی بات کی بھی کاپی موصول ہوئی. ابھی تک دونوں میں سے کسی کی تصدیق نہيں. ہوسکی اگرچہ بعض اطلاعات یہ بھی ہیں کہ وہ پرچہ جس میں شوریٰ بن نے کی بات ہے جعلی ہے، اللہ بہتر جانے سچ کیا ہے. میسج جو اس کی رد میں ہے ،منسلک ہے :

رسالہ فی اللہ بنسبت لله موسوم بدعوۃ الی اللہ الی عباد الله، من عبد من عباد الله، 
دنیا کے ناپاک اور گناہ گار انسانیت کو ایمان اور اعمال کی پاکیزگی کی طرف لانے والی نبوی اور عالمی محنت اپنے عروج پر ہے اور ظاہر ہے کہ اس کو دشمنان اسلام اور مسلمین کی ناپاک اور گندی طبیعت کیسے برداشت کر سکتی تھی؟ چنانچہ اس نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اپنے کمزور بازو کا استعمال کیا اور وہ مرکز دعوت و تبلیغ میں بنام مسلمان اور بکام شیطان اپنی پانی کے بلبلے کی طرح جلد ختم ہوجانے والی سازش رچنے لگا اور اس میں ان لوگوں کو اپنی کانی انگلی پر نچایا جو دعوت سے کسی نہ کسی درجہ میں لوگوں کی نظر میں وابستہ تھے لیکن اس سے لوگ تو دھوکہ کھا گئے مگر رب العالمین ارحم الراحمين عالم الغيب تو جانتا تھا کہ یہ لوگ تبلیغ میں صرف اپنی خواہشات اور اپنے عہدوں کی آرزو میں لگے ہوئے تھے، سو اس نے ایک لمبا موقع دیا توبہ اور انابت کا مگر نفس نے ایک منٹ کیلئے  بھی ان سے صلح نہ کی آخر کار بات مخلوق کے سامنے بھی آگئی ، یہ تبلیغ سے ہمدردی نہیں بلکہ نفس پرستی چاہتے تھے، چنانچہ اس کی مثال آنکھوں نے دیکھ ہی لی کہ ایک صاحب رائیونڈ کے ساری دنیا کے اہل مشورہ کے سامنے کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں کہ مولانا سعد کے اختیارات کو صرف اس لئے منقسم کردیا جائے کہ یہ ہم لوگوں کے دنیا میں اسفار نہیں کرواتے ہیں اور جب شوری بن کر دس آدمی فیصلہ کا حق رکھنے لگیں گے تو ہم اس آدمی سے اپنے لئے فیصلہ کروائیں گے جو ہماری خواہش کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو گا، اور یہ تو ایک مثال ہے ورنہ غور کرنے سے خود ہی پتہ چل جائے گا کہ شوری بنانے کی رائے دے کر  اس پر ضد کرنے والے صرف وہی لوگ ہیں جو تبلیغ کی ایک موٹی سی بات بھی نہیں جانتے کہ رائے  دے کر اصرار کرنا اصول تبلیغ ہی کے خلاف ہے، ہاں جس کو فیصلہ کا حق ہے وہ اپنی رائے کو نافذ کرنے کا مکلف ہے جس کی مثال حیاۃالصحابہ میں سینکڑوں مل جائیں گی، اب جو تبلیغ کے اس واضح ترین اصول کا پابند نہ ہو وہ اس محنت کا اہم رکن رکین بننے کا کیا مستحق ہوگا؟ 
قصہ مختصر یہ کہ اب ان کی آخری سازش اور نفسانیت کی آخری سانس رایونڈ میں دم لے چکی ہے اور وہاں سے یہ سب کے سب منھ پٹاکر واپس آرہے ہیں  تو انہوں نے یہ شروع کر دیا ہے کہ اب لوگوں کو مولانا سعد صاحب دامت برکاتہم مد ظلہ العالی امیر جماعت دعوت و تبلیغ کے نام کی آڑ میں تبلیغ ہی سے بد ظن کیاجائے اور یہ بات امت مسلمہ کے سامنے لائی جائے کہ مولانا سعد کے خلاف ہم نے جتنی سازشیں رچی تھیں وہ سب کار گر ہوگئی ہیں اور شوری بناکر ہماری خواہشات کو پورا کرنے میں جو رکاوٹ ہے (مولانا سعد صاحب دامت برکاتہم مد ظلہ العالی امیر جماعت دعوت و تبلیغ) وہ وہاں کے بڑوں نے مان لی ہےاس لئے طرح طرح کے میسج عام کر رہے ہیں، مثلاً مولانا سعد صاحب نے حاجی عبد الوہاب سے کہا کہ آپ میری اطاعت پر آئیں، یا سارے دینا کہ اہل تبلیغ نے شوری بنانے کی حمایت کی لیکن مولانا سعد صاحب نے ضد کی اور بننے نہیں دی، یا مولانا سعد صاحب نے مولانا احمد لاٹ اور دیگر بزرگوں کی شان میں گستاخی کی اور ثناءاللہ صاحب کے ہاتھ سے مائک چھین کر انہیں کرسی سے اٹھا دیا ، اور ابھی اس طرح کی بہت سی جھوٹی باتیں روزانہ منظر عام پر آئیں گی تو ان تمام افواہوں پر اعتماد کرنے کی بجائے اپنے کام میں یکسوئی سے لگے رہیں اور جب ایسے میسج آئیں تو اعوذباللہ پڑھ لیں اور لکھ کر اسکو بھیج دیں انشاءاللہ اس نبوی نسخہ سے شیطان مردود مع اپنے خواص اور مریدین کے خود ہی بھاگ جائے گا اور آپ منافقین کے فتنہ سے بآسانی بچ جائینگے انشاءاللہ، 

سنبھلنے کی ضرورت :

اللہ سمجھ بوجھ نصیب فرمائے آمین ثم آمین ، یہ  بات بھی یاد رکھیں کہ آج جن لوگوں کو خدا نے رسوا کیا ہے اپنے کام کے ساتھ کھلواڑ کی وجہ سے کل کو اگر کوئی اور ایسا کرے گا تو اللہ اسکو بھی کنارے لگادیگا چاہے وہ کوئی بھی ہو یاوہ مولانا سعد صاحب ہی کیوں نہ ہوں، ورنہ تو جتنی مخالفت اس شخص کی ہوچکی ہے اتنا کافی ہے کسی بھی دھوکہ باز کے کنارے لگ جانے کیلئے ، اس میسج کو خوب عام کریں تاکہ آپ کسی ڈگمگاتے بھولے بھالے بھائی کا سہارا بن سکیں،
نشہ پلا کے گرانا تو سبکو آتا ہے،
مزہ تو تب ہے کہ گرتے کو تھام لے ساقی،
جھوٹ بناکر تو بہکانا سب کو آتا ہے مزہ تو تب ہے کہ بہکے کو سمجھا دے ساتھی. 
والسلام، 




6 comments:

  1. اگر کوئی نزع نہ بھی ھو تو آپ کا بلاگ کافی ھے آگ لگانے کو
    اللہ آپ جیسے فتینوں سے امت کو محفوظ فرمائے آمین

    ReplyDelete
  2. اگر کوئی نزع نہ بھی ھو تو آپ کا بلاگ کافی ھے آگ لگانے کو
    اللہ آپ جیسے فتینوں سے امت کو محفوظ فرمائے آمین

    ReplyDelete
  3. حضرات تنازعہ ختم ہو چکا اور شعراء کا قیام عمل میں آچکا ہے. لہٰذا اب شعراء کے مشورے سے ہر کام ہوگا

    ReplyDelete
  4. Shura ke silsile mein Musalamano se ek Aham darkhast is link par hai. Allah pak Amal ki taufeeq naseb farmaye.
    http://tablighijamaattruth.blogspot.in/p/1.html

    ReplyDelete
  5. اگرکچھ مسائل ہوں بھی اختلافات کےتو اللّٰه انہیں ختم فرماکر اس کام کوجاری وساری رکھے آمین

    ReplyDelete
  6. اگرکچھ مسائل ہوں بھی اختلافات کےتو اللّٰه انہیں ختم فرماکر اس کام کوجاری وساری رکھے آمین

    ReplyDelete