بسم اللہ الرحمن الرحیم
ایس اے ساگر
صاحب ایمان کیلئے حرام کا ایک لقمہ نہ جانے کتنی مصیبتوں اور مصائب کے دروازے کھولتا ہے. ترمذی شریف میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں ارشاد فرمایا کہ
تم میں سے کوئی شخص اپنے منہ میں مٹی بھر لے، یہ اس سے بہتر ہے کہ اپنے منہ میں حرام مال ڈالے. اہل علم نے تین چیزوں کی کمائی کو حرام بتایا ہے.
جیسا کہ حدیث میں وارد ہے کہ :
حضرت ابو مسعود بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛ بےشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے کتے کی قیمت ، بدکار عورت کی کمائی اور کاہن کی شیرینی سے منع فرمایا ہے .
بحوالہ، بخاری ومسلم
1. کتے کی قیمت کی ممانعت کا مطلب ہے کہ کتے کی خریدو فروخت حرام ہے
2. بد کار عورت جو اپنا جسم بیچ کر کماتی ہے حرام ہے خواہ وہ فلموں میں یا ہوٹلوں میں رقص کرتی ہیں .
3. اسی طرح کاہن ،نجومی؛ عراف اور بھی جو لوگ ان کی طرح مستقبل کی خبریں بتا کر عوام کو بےوقوف بناتے اور ان سے پسیے بٹورتے ہیں؛ ان کی کمائی بھی حرام ہے ان کی کمائی کی طرح ان کو دینا بھی حرام ہے ؛اس لئے کہ جب ان کے لئے لینا جائز نہیں؛ تو دینے والے کا دینا بھی جائز نہیں -
کیونکہ دعا کی قبولیت کی ایک اہم شرط حلال رزق ہے. اللہ تعالیٰ امت کو حلال رزق کمانے کی توفیق دے !
No comments:
Post a Comment