Thursday 19 November 2015

کیسے کریں بینائی کی حفاظت ؟

ایس اے ساگر

جدید طرز زندگی بینائی کے تحفظ کیلئے خطرناک ثابت ہوئی ہے. کمپیوٹروں کے بعد اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹ کے رواج نے مزید غضب ڈھایا ہے.حالات کے پیش نظر ماہرین نے بصارت کو فائدہ  دینے والے 14 بہترین طریقے تعلیم کئے ہیں. ایسے میں جبکہ نظر کی کمزوری ایک عام مسئلہ بن چکی ہے اور کم عمری سے ہی چشمہ لگ جاتا ہے، مندرجہ ذیل احتیاط برتنے سے بہتری واقع ہوسکتی ہے .آپ اگر مایوس ہونے کی بجائے ذرا کوشش کریں تو اپنی آنکھوں کو قبل از وقت یا عمر کیساتھ درپیش کمزوری سے کافی حد تک نہ صرف بچ سکتے ہیں بلکہ چشمے لگانے سے نجات ملنے کے امکانات بھی روشن ہیں۔ ماہرین نے  کچھ ایسے ہی نکات پیش کئے گئے ہیں جو آپ کی آنکھوں کو صحت مند اور بینائی کو مضبوط رکھنے میں مددگار و معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔

ہفتہ میں دو بار کھائیں مچھلی :

مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتی ہے جو آنکھوں کو ڈرائی آئی نامی مرض کے خطرے سے بچانے میں مددگار جز ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ کو مچھلی نہیں پسند تو مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کا بھی استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرکے یہ فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

گوگلز کا استعمال کی پابندی :

جب بھی تیراکی یا لکڑی کا کوئی کام کریں تو گوگلز کو ضرور آنکھوں پر چڑھائے۔ تیراکی کیلئے  آنکھوں کے گوگلز آپ کی آنکھوں کو کلورین سے بچاتا ہے جبکہ لکڑی کے کام کے دوران یہ ذرات کو آنکھوں میں جانے نہیں دیتا جو قرنیے میں خراش کا باعث بن سکتے ہیں۔

خشک ہوا سے اجتناب برتنا :

گاڑی میں اے سی کی ہوا کا رخ آنکھوں کی بجائے پیروں کی جانب رکھنے کی عادت ڈالیں۔ خشک ائیر کنڈیشنڈ ہوا کسی اسفنج کی طرح آنکھوں سے نمی کو چوس لیتی ہے، لہذا کوشش کریں کہ گاڑی کے اے سی سے خارج ہونے والی ہوا کا رخ آپ کے چہرے کی جانب نہ ہو۔ آنکھوں میں بہت زیادہ خشکی قرنیے میں خراشوں اور اندھے پن تک کا باعث سکتی ہے۔

غذا میں سرخ پیاز کا استعمال :

کھانے کیلئے سرخ پیاز کا استعمال کریں۔ دیگر اقسام کے مقابلے میں اس پیاز میں ہلوطین نامی ایک اینٹی آکسائیڈنٹ زیادہ مقدار میں ہوتا ہے جو آنکھوں کو موتیے جیسے مرض سے تحفظ دیتا ہے۔

تحفظ کو نہ سمجھیں ہلکا :

جب بھی گھر سے نکلیں تو سن گلاسز کو پہن لیں۔ اس سے نہ صرف سورج سے خارج ہونے والی سخت شعاعوں کو بلاک کرنے میں مدد ملے گی بلکہ آنکھوں کو ہوا چلنے سے خشک ہونے کے اثرات سے بھی تحفظ ملے گا۔

کیوں نہیں کھاتے شکرقندی؟

وٹامن اے سے بھرپور شکرقندی کو اس کے سیزن میں اکثر استعمال کریں۔ یہ رات کی نظر کو بہتر کرنے کیلئے نہ صرف بہترین غذا ہے بلکہ بینائی کو دھندلانے سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

صفائی کو دیں ترجیح :

خواتین رات کو آنکھوں سے میک اپ کو لازمی ہٹائیں جبکہ لینس لگانے والے مرد و خواتین بھی اسے رات کو نکال کر سونے کی عادت بنائیں۔ میک اپ کے چھوٹے ٹکڑے آنکھ میں جانے سے قرنیے میں خارش یا تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں، جبکہ لینس کو لگا کر سونے سے مختلف امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

الگ تولیہ کا اہتمام :

ہر بار اپنے چہرے کو صاف کرنے کیلئے نیا یا کم از کم اپنا تولیہ استعمال کریں۔ تولیے کا مشترکہ استعمال آنکھوں کے انفیکشن آشوب چشم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے بلکہ اگر کوئی اس کا شکار ہو تو یقینی ہوجاتا ہے۔

ہفتے میں دو بار کھائیں  پالک :

پالک کو مختلف طریقوں سے بناکر کھایا جاسکتا ہے اور یہ کوئی اہمیت نہیں رکھتا بلکہ اس کا استعمال معمول بنالینے کو یقینی بنائیں۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق پالک میں موجود لیوٹین ایسا جز ہے جو عمر بڑھنے کیساتھ آنکھوں کے پٹھوں میں آنے والی تنزلی اور موتیے کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

کیوں نہیں دیتے وقفہ؟

جب آپ کمپیوٹر پر کام یا کتاب کا مطالعہ کررہے ہو تو ہر آدھے گھنٹے بعد کا الارم لگالیں۔ اس کو یاد دہانی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنے کام یا کتاب سے نظریں ہٹا کر کسی دور واقع جگہ کو تیس سیکنڈ تک دیکھیں۔ اس طریقے سے آپ کو آنکھوں کی تھکاوٹ اور اس پر پڑنے والے بوجھ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

بلڈ پریشر پر رکھیں نظر :

اپنے بلڈ پریشر کا معائنہ ہر ماہ کریں۔ اگر آپ چاہے تو بازاروں میں عام ملنے والے مانیٹر سے یہ کام گھر پر کرسکتے ہیں۔ اگر ہائی بلڈ پریشر کے بارے میں علم نہ ہوسکے تو اس سے آنکھوں کی رگوں کو نقصان پہنچنے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں ۔

عمامہ  کا استعمال :

سن گلاسز کے ساتھ عمامہ ، ٹوپی یا بڑے ہیٹ کو بھی پہننے کی عادت ڈالیں۔ عمامہ،  ٹوپی یا ہیٹ  سورج کی نقصان دہ الٹر وائلٹ شعاعوں کے  50 فیصد اثرات سے تحفظ فراہم کرتا ہے اور آنکھوں میں چشمے کے اوپر یا نیچے سے ان شعاعوں کے پہنچنے کا خدشہ کم ترین ہوجاتا ہے۔

دماغ کو تحریک دینے کا عمل :

چینبلی یا پودینے کے تیل کو اپنے ہاتھ پر مل کر سونگھیں ۔ طبی محققین کا کہنا ہے کہ چینبلی کا تیل دماغ کے اندر ان لہروں کو بڑھاتا ہے جو ہوشیاری اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہیں۔ یہ خوشبوئیں دماغ کے پیچیدہ نظام کو تحریک دیتی ہیں اور آنکھوں تک اس کے اثرات جاتے ہیں جس کی مدد سے آپ مدھم روشنی میں زیادہ آسانی سے دیکھنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔

چہل قدمی کو بنائیں معمول :

ہفتے میں کم از کم چار بار چہل قدمی کو عادت بنالیں۔ مختلف طبی شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ ورزش کو معمول بنالینے سے موتیے کے شکار افراد میں گوشہ چشم کے اندر دباﺅ کو کم رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موتیے کے مریض اگر ہفتے میں چار بار 40 منٹ تک تیز چہل قدمی کریں تو آنکھوں کے اندر دباﺅ میں نمایاں کمی لائی جاسکتی ہے جس سے مرض کیلئے ادویات کے استعمال کی بھی زیادہ ضرورت نہیں رہے گی۔ یہ احتیاطی تدابیر عام معلومات کے ضمن میں ہیں  ۔ مخصوص حالات میں اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

   

No comments:

Post a Comment