اسلام ایک کامل دین اورمستقل مذہب ہے:شیخ الحدیث حبیب اللہ قاسمی
(ساگر ٹائمز)جامعہ رفیقیہ تحفیظ القرآن سیڑکی،سہارنپور میں آج یہاںروحانی اجتماع کاانعقادکیاگیاجس کی سر پرستی الحاج منشی عتیق ناظم ومتولی خانقاہ رائیپورنے کی اور صدارت مولاناہاشم خلیفہ حضرت نانکوی رحمة اللہ علیہ ناظم ومہتمم جامعہ کاشف العلوم چھٹمل پور نے کی اورنظامت مولاناانعام اللہ نے کی ۔اجتماع میں آئے بہت سے بزرگان دین اور علمائے کرام نے اصلاح معاشرہ اورروحانی علاج کے طریقوں پرروشنی ڈالی۔
حقوق العباد کی ادائیگی :
پروگرام کے صدرمولاناہاشم نے کہا کہ آج کل جو حالات ہیں ان حالات کودیکھتے ہوئے قرآن وسنت پرعمل بہت ضروری ہے اوراللہ کاذکرجوکہ روحانی ڈاکٹراوران کے خلفاکرواتے ہیںان کے پاس جاکراللہ کاذکرکیاجائے اوراپنے دل کے زنگ کوصاف کیاجائے اوربزرگان دین سے خاص تعلق رکھا جائے۔مولانانے خانقاہی نظام کوچلانے پرزوردیتے ہوئے کہاکہ اس میں لوگوں کی رہنمائی اللہ کی طرف ہوتی ہے ایک آیت ہے ، وفی انفسکم افلاتبصرون، اس میں اللہ فرماتاہے اورمیں تمہارے نفوس میں توکیاتم دیکھتے نہیں۔مولانانے اپنے خلفا کو تلقین کرتے ہوئے کہاکہ آج کل حقوق العباد کی بہت زیادہ پامالی ہورہی ہے جبکہ حقوق العباد بہت ہی اہم ہیں اس کے ترک کااللہ کے یہاں مواخذہ ہوگااوراوراد و وظائف کے ترک سے اللہ کے یہاں کوئی مواخذہ نہیں ہوگا،اس لئے حقوق العباد کاخاص خیال رکھیں اوراورادووظائف کی پابندی کریں۔
صالح معاشرہ کی اساس:
اس کے بعدجامعہ کاشف العلوم کے شیخ الحدیث مولاناحبیب اللہ قاسمی نے کہاکہ اسلام ایک کامل اورمستقل تہذیب ہے جس کی تعلیمات ایک خاص ماحول اورمعاشرہ چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مجیدکی سورتوں میں جوسورت اصلاح معاشرہ کےلئے بنیادی حیثیت رکھتی ہے وہ سورئہ حجرات ہے، اس سورت میںخاص طورپرایک ہی جگہ متعددنصیحتیں ملتی ہیں اوراسی میں اعمال صالحہ کی طرف توجہ دلائی گئی ہے اوراسی میں برائیوں اوران کے علاج کابھی ذکرکیاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ صالح معاشرہ کو وجود میں لانے کےلئے سب سے پہلے ایک خاص کردارکی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سلسلہ میںبہت سے امورپیش نظررکھے جاتے ہیں اوراوصاف عالیہ سے متصف ہوکرانسان رول اداکرتاہے، تب کہیں جاکر ایک صالح معاشرہ وجودمیں آسکتا ہے۔ شیخ الحدیث نے کہاکہ اگر ہم غورکریں کہ صالح معاشرہ کی تشکیل کیلئے حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیاکچھ نہیںکیا،طرح طرح اذیتیں اورتکالیف برداشت کیںاس کے بعد ہی اصلاحی معاشرہ وجودمیں آیا۔
تصدیق بالقلب کا مقصد:
مولانانثاراستاذحدیث مظاہرعلوم وقف سہارنپورنے کہاکہ تصوف کواصطلاح قرآنی میںتصدیق بالقلب کوکہاجاتاہے۔ اس کا بنیادی مقصدمعاشرے کے اندرروحانی آسودگی کی فراہمی اورعوام وخواص کیلئے اطمینان قلب،ظاہری وباطنی گناہوں سے محفوظ رہنے کےلئے ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ قلب کی تعلیمات اوراعمال کوروحانیت یاتصوف کہاجاتاہے۔مولاناالطاف حسین ناظم مدرسہ اظہارالعلوم موروں والانے کہاکہ اصلاح عقیدہ کے بعدجس پرقرآن میں سب سے زیادہ زوردیاہے وہ اصلاح معاشرہ ہے اللہ اوررسول کے حق کے بعدایک دوسرے کے حقوق اورمعاشرہ کے آداب بتائے ۔انہوں نے کہاکہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگوں کواسلام کی خوبیوں سے واقف کروایاجائے اورجوبرائیاں معاشرے میں رائج ہیں ان سے دورکیاجائے۔
دلوں کی پاکیزگی:
مولاناعزیزاللہ ندوی سیکریٹری ادارة الصدیق عائشہ للبنات بہٹ نے کہا کہ خانقاہیں عشق کی دکانیں ہیں یہاں عشق کاسوداملتاہے، دلوں کی پاکیزگی ہوتی ہے اورقرآن میں اس کی بڑی اہمیت ہے۔دوران نظامت مولاناانعام اللہ نے مولاناہاشم کے ایک خلیفہ کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولاناکے ایک خلیفہ صوفی مرتاض الحاج حافظ رحمت اللہ صدرادارة الصدیق عائشہ للبنات بہٹ ہیں جوکہ صبح وشام لیل ونہاراللہ کے ذکرمیں مشغول رہتے ہیںاورلوگوں کے دلوں کے زنگ کودورکرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔پروگرام کے بعد سرپرست اجتماع الحاج عتیق احمدناظم ومتولی خانقاہ رائیپورنے حاجی محمدتوصیف کومولاناہاشم کے اجازت خلافت دینے کے بعددستارخلافت بھی باندھی اورتمام خلفا کوتحائف کی تقسیم کی ،مولاناتوصیف بہوڑپوری نے تمام ماکابرین وخلفاءاور شرکائے اجتماع کابصمین قلب استقبال وشکریہ ادا کیا۔اجتماع میںمہمانان خصوصی کے طورپر مولاناظہورالحسن صدر جمعیةعلماسہارنپور،قاری عبدالرحیم ناظم ادارہ دعوت الایمان سہارنپور،جناب کامریڈمحبوب حسن نگران اعلی ادارہ الصدیق عائشہ للبنات بہٹ ،مولاناعبداللہ ندوی،قاری رضوان رئیس مدرسہ دارارقم کھیڑہ مغل ،،ڈاکٹرپرویز،حاجی منظور،حاجی شمیم،ڈاکٹرانیس،شکیل احمداورعوام وخواص کا ایک بہت بڑاجم غفیرموجود تھا۔اجتماع کااختتام قاری سعیدناظم مدرسہ رحمة للعالمین تڑفوہ کی دعاپر ہوا۔
No comments:
Post a Comment