Saturday, 14 July 2018

جنابت کی حالت میں سونا یا کھانا پینا؟

جنابت کی حالت میں سونا یا کھانا پینا؟
کیا جنابت کی حالت میں سونا یا کھانا پینا یا دوسری مرتبہ ہمبستری کرنا جائز ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب وباللہ التوفیق
رات میں بیوی سے ہمبستری کے بعد اگر سونا یا کھانا پینا یا پھر دوسری مرتبہ ہمبستری کرنا چاہے تو بہتر یہ ہے کہ غسل کرکے مکمل طہارت حاصل کرلے
تاہم اگر کسی وجہ سے غسل نہ کرسکتا ہو تو غسل کے بغیر سونا بھی جائز ہے تاہم اب مسنون یہ ہے کہ شرمگاہ سے ظاہری نجاست صاف کرکے نماز والا وضو کرلے پھر سوئے
لیکن وضو کرکے سونا اسی شرط کے ساتھ جائز ہے کہ فجر کی نماز قضاء نہ ہونے پائے  اور فجر سے پہلے آٹھ کر غسل کرلے:
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَيْسٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ وِتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ قُلْتُ كَيْفَ كَانَ يَصْنَعُ فِي الْجَنَابَةِ أَكَانَ يَغْتَسِلُ قَبْلَ أَنْ يَنَامَ أَمْ يَنَامُ قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ قَالَتْ كُلُّ ذَلِكَ قَدْ كَانَ يَفْعَلُ رُبَّمَا اغْتَسَلَ فَنَامَ وَرُبَّمَا تَوَضَّأَ فَنَامَ قُلْتُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ فِي الْأَمْرِ سَعَةً وَحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ح وَحَدَّثَنِيهِ هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ جَمِيعًا عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
صحيح مسلم 307.كتاب الحيض
سنن النسأي : 222.سنن أبي داؤد :1437.

عبداللہ بن ابی قیس رحمہ اللہ کہتے ہیں میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جنابت میں کیا کرتے تھے۔ آپ سونے سے پہلے غسل کرتے تھے یا غسل کئے بغیر ہی سو جاتے تھے۔ انہوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دونوں طرح ہی کرتے تھے کبھی غسل کرتے پھر سوتے اور کبھی صرف وضو کرکے سو جاتے۔
عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ إِذَا أَرَادَ أَنْ یَّنَامَ وَ ھُوَ جُنُبٌ غَسَلَ فَرْجَہٗ وَتَوَضَّأَ وُضُوْئَہٗ لِلصَّلَواۃِ (بخاری : 288 و مسلم :305)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب جنابت کی حالت میں (یعنی غسل کئے بغیر) سونے کا ارادہ فرماتے تو (سونے سے پہلے) استنجا کرتے تھے اور نماز کا وضو کرتے تھے۔
عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہٗ ﷺ کَانَ إِذَا أَجْنَبَ فَأَرَادَ أَنْ یَّنَامَ تَوَضّأَ أَوْتَیَمَّمَ (سنن الدارمي 2078)۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ 
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب جنابت کی حالت میں (غسل کئے بغیر سونے کا ارادہ فرماتے تو وضو کر تے یا (کم از کم) تیمم کرتے۔
عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ کَانَ ینَامُ وَھُوَ جُنُبٌ وَلَا یَمُسُّ مَائً (ابوداؤد 222)۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (کبھی کبھی) جنابت کی حالت) پانی کو چھوئے بغیر (یعنی استنجا، وضو یا غسل کئے بغیر) ہی سوجاتے تھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ ذَکَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ تُصِيبُهُ الْجَنَابَةُ مِنْ اللَّيْلِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأْ وَاغْسِلْ ذَکَرَکَ ثُمَّ نَم (صحيح البخاري : 286)
ترجمہ:
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، عبداللہ بن دینار، حضرت عبداللہ بن عمر 
 رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن الخطاب  رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے رات میں غسل کی ضرورت ہو جاتی ہے (تو کیا میں فوراً غسل کروں؟) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وضو کرلیا کرو اور شرم گاہ کو دھوکر سویا رہا کرو۔
عن ابن عمر أن عمر بن الخطاب رضي اللّٰہ عنہ سأل رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: أیرقد أحدنا وہو جنب؟ قال: نعم! إذا توضأ أحدکم فلیرقد وہو جنب۔ (صحیح البخاري، کتاب الغسل / باب نوم الجنب ۱؍۴۳ رقم: ۲۸۷ دار الفکر بیروت، صحیح مسلم ۱؍۱۴۴ رقم: ۳۰۶ بیت الأفکار الدولیۃ)
عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان إذا أراد أن ینام أو یأکل وہو جنبٌ توضأ۔ (المسند للإمام أحمد بن حنبل ۶؍۱۹۲ رقم: ۲۵۴۷۳ دار الحدیث القاہرۃ)
مسلم :460 + نسآئی: 255 +سنن ابی دائود : 222 + سنن ابن ماجہ : 593 + مسند احمد : 23563 +سنن الدارمی : 757 + اعلاء السنن :باب تأخير الغسل للجنب ج 1 ص250)
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
http://www.onlinefatawa.com/fatawa/view_scn/3565

مباشرت کے آداب


No comments:

Post a Comment