پہلا تھپڑ
عورت نے اٹھایا،
کیا پلٹ وار کرنا جرم ہے؟ ......
سماجی روابط کی ویب سائٹ فیس بک پر پرکاش سنگھ کا چبھتا ہوا سوال
........
افسوس ہوا سن کر کہ اعجاز ارشد قاسمی صاحب کو قانون کی نظر میں ایک معمولی سی بات پر ضمانت نہیں ملی اور انھیں 14 کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ اس معاملے میں ان کا ساتھ دیا جانا ضروری ہے۔
یاسر ندیم الواجدی
.........
ٹی وی چینلوں پر
جانے والے
علماء و دانشوران کی
مفتی اعجاز ارشد قاسمی کو بھرپور حمایت، زی میڈیا کے بائیکاٹ کا اعلان
نئی دہلی: (ملت ٹائمز – منور عالم) زی میڈیا گروپ کے چینل زی ہندوستان پرمفتی اعجاز ارشد قاسمی کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی اور لائیو شو میں ایڈووکیٹ فرح فیض کی طرف سے کئے گئے حملہ کے بعد ٹی وی چینلوں کے ڈبیٹ میں جانے والے علماء و اسکالرس کھل کر مفتی اعجاز ارشد قاسمی کی حمایت میں آگئے ہیں اور ان سبھی نے ایک میٹنگ کرکے متفقہ طور پر زی میڈیا کے کسی بھی چینل میں نہیں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
معروف تجزیہ نگار مولانا ساجد رشیدی نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ:
زی ہندوستان پر جو کچھ ہوا ہے اس کیلئے فرح فیض ذمہ دار ہے، اسی نے پہلے مفتی اعجاز ارشد قاسمی پرحملہ کیا تھا اور اس پورے کھیل میں زی ہندوستان سے بڑا مجرم ہے جس نے اپنی ٹی آر پی کیلئے اس معاملہ کو بھڑکایا۔ انہوں نے کہاکہ زی میڈیا کی یہ حرکت افسوسناک ہے اور مفتی اعجاز ارشد قاسمی کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے ہم تمام لوگوں نے زی میڈیا کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔
انہوں نے بتایاکہ ٹی وی چینلوں کے ڈبیٹ میں جانے والے مولانا انصار رضا ۔ مولانا عبد الرحمن عابد ۔ مولانا اطہر دہلوی، ڈاکٹر فہیم بیگ، مولانا اسعد فلاحی، مولانا قاری عارف اور میر ے سمیت سبھی لوگوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اب زی میڈیا کے کسی بھی چینل میں نہیں جائیں گے کہ کیوں کہ اس نے اپنی ٹی آر پی کیلئے سر عام ایک مولانا کو ذلیل کیا ہے جبکہ پورا قصور فرح فیض کا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب مفتی اعجاز ارشد قاسمی کے ساتھ ہیں۔
معروف اسکالر ڈاکٹر لبنی ناز نے اس قضیہ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایڈووکیٹ فرح فیض نے جو کچھ کیا ہے اس سے پورے ہندوستان کی خواتین کا سر شرم سے جھک گیا ہے، ایک خاتون کا کسی مرد پر بغیر کسی وجہ کے ہاتھ اٹھانا انتہائی سنگین جرم ہے۔ معروف سماجی کارکن محترمہ ندا اختر کا کہنا ہے کہ مباحثہ کو جنگ میں تبدیل کرکے ایڈووکیٹ فرح فیض نے ہندوستانی تہذیب وثقافت کے تئیں انتہائی غلط پیغام دیا ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ کل زی ہندوستان کے لائیو شو میں ایڈووکیٹ فرح فیض نے مفتی اعجاز ارشد قاسمی پر حملہ کرتے ہوئے تھپڑ لگادیا تھا جواب میں مفتی اعجاز ارشد قاسمی نے بھی تھپر لگادیا جس کے بعد فرح فیض نے خود کو مظلوم ٹھہراتے ہوئے پولس میں شکایت کردی اور مفتی اعجاز ارشد قاسمی کو حراست میں لے لیا گیا دوسری طرف فرح فیض کے خلاف بھی پولس نے ایف آئی آر درج کرلی ہے.
سماجی روابط کی ویب سائٹ فیس بک پر پرکاش سنگھ کا چبھتا ہوا سوال
........
افسوس ہوا سن کر کہ اعجاز ارشد قاسمی صاحب کو قانون کی نظر میں ایک معمولی سی بات پر ضمانت نہیں ملی اور انھیں 14 کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ اس معاملے میں ان کا ساتھ دیا جانا ضروری ہے۔
یاسر ندیم الواجدی
.........
ٹی وی چینلوں پر
جانے والے
علماء و دانشوران کی
مفتی اعجاز ارشد قاسمی کو بھرپور حمایت، زی میڈیا کے بائیکاٹ کا اعلان
نئی دہلی: (ملت ٹائمز – منور عالم) زی میڈیا گروپ کے چینل زی ہندوستان پرمفتی اعجاز ارشد قاسمی کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی اور لائیو شو میں ایڈووکیٹ فرح فیض کی طرف سے کئے گئے حملہ کے بعد ٹی وی چینلوں کے ڈبیٹ میں جانے والے علماء و اسکالرس کھل کر مفتی اعجاز ارشد قاسمی کی حمایت میں آگئے ہیں اور ان سبھی نے ایک میٹنگ کرکے متفقہ طور پر زی میڈیا کے کسی بھی چینل میں نہیں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
معروف تجزیہ نگار مولانا ساجد رشیدی نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ:
زی ہندوستان پر جو کچھ ہوا ہے اس کیلئے فرح فیض ذمہ دار ہے، اسی نے پہلے مفتی اعجاز ارشد قاسمی پرحملہ کیا تھا اور اس پورے کھیل میں زی ہندوستان سے بڑا مجرم ہے جس نے اپنی ٹی آر پی کیلئے اس معاملہ کو بھڑکایا۔ انہوں نے کہاکہ زی میڈیا کی یہ حرکت افسوسناک ہے اور مفتی اعجاز ارشد قاسمی کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے ہم تمام لوگوں نے زی میڈیا کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔
انہوں نے بتایاکہ ٹی وی چینلوں کے ڈبیٹ میں جانے والے مولانا انصار رضا ۔ مولانا عبد الرحمن عابد ۔ مولانا اطہر دہلوی، ڈاکٹر فہیم بیگ، مولانا اسعد فلاحی، مولانا قاری عارف اور میر ے سمیت سبھی لوگوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اب زی میڈیا کے کسی بھی چینل میں نہیں جائیں گے کہ کیوں کہ اس نے اپنی ٹی آر پی کیلئے سر عام ایک مولانا کو ذلیل کیا ہے جبکہ پورا قصور فرح فیض کا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب مفتی اعجاز ارشد قاسمی کے ساتھ ہیں۔
معروف اسکالر ڈاکٹر لبنی ناز نے اس قضیہ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایڈووکیٹ فرح فیض نے جو کچھ کیا ہے اس سے پورے ہندوستان کی خواتین کا سر شرم سے جھک گیا ہے، ایک خاتون کا کسی مرد پر بغیر کسی وجہ کے ہاتھ اٹھانا انتہائی سنگین جرم ہے۔ معروف سماجی کارکن محترمہ ندا اختر کا کہنا ہے کہ مباحثہ کو جنگ میں تبدیل کرکے ایڈووکیٹ فرح فیض نے ہندوستانی تہذیب وثقافت کے تئیں انتہائی غلط پیغام دیا ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ کل زی ہندوستان کے لائیو شو میں ایڈووکیٹ فرح فیض نے مفتی اعجاز ارشد قاسمی پر حملہ کرتے ہوئے تھپڑ لگادیا تھا جواب میں مفتی اعجاز ارشد قاسمی نے بھی تھپر لگادیا جس کے بعد فرح فیض نے خود کو مظلوم ٹھہراتے ہوئے پولس میں شکایت کردی اور مفتی اعجاز ارشد قاسمی کو حراست میں لے لیا گیا دوسری طرف فرح فیض کے خلاف بھی پولس نے ایف آئی آر درج کرلی ہے.
No comments:
Post a Comment