خوشی کے موقع ہو اور رس گلہ نہ ہو تو خوشی ادھوری سی لگتی ہے ۔ نرم ، گول اور رس سے بھرا ہوا اور کبھی کبھی چاندی کے ورق میں لپٹا ہوا یہ رس گلہ تلخیوں کو بھی مٹھاس میں بدل دیتا ہے ۔ لیکن یہ رس گلہ موت کا سبب بن سکتا ہے یہ شاید کسی نے نہیں سوچا تھا.
اتر پردیش کے شہر آگرہ کے نزدیک کچھ ایسا ہی ہوا۔ ایک شادی میں رس گلہ کو لے کر باراتیوں اور لڑکی والوں کے درمیان مار پیٹ میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی اور کئی لوگ زخمی ہو گئے ہیں ۔ بارات دلہن کے بغیر لوٹ گئی. سوشل میڈیا پر جمعرات سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں شادی کے مقام پر لوگوں میں مار پیٹ کے منظر کو دکھایا گیا ہے ۔اطلاعات کے مطابق اعتماد پور قصبے میں گزشتہ بدھ کو دو بہنوں کی شادی تھی ۔ بارات قریب کے قصبے کھنڈوولی سے آئی تھی ۔ بہت سے باراتی کھانا کا کر واپس جاچکے تھے ۔ کچھ باراتی ںکاح کے انتظار میں رکے ہوئے تھے.ہلاک ہونے والے نوجوان کے ایک رشتےدار خلیل احمد نے بتایا کہ کسی باراتی نے ایک رس گلہ مانگ لیا تھا ۔ شاید ان کا پہلا رس گلہ گرگیا تھا. گھراتیوں نے رس گلہ دینے سے نے انکار کردیا. اس پر آپس میں بچوں میں  تکرار ہوگئی اور بات بڑھتے بڑھتے مار پیٹ تک پہنچ گئی ۔ باراتیوں کو بغیر دلہن کے لوٹنا پڑا.
لڑکی کی طرف کے ایک رشتےدار نے بتایا کہ کہ سب کچھ خوش اسلوبی سے چل رہا تھا کہ ایک معمولی سی بات پر جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ حالات قابو سے باہر ہوگئے۔ آگرہ دیہی زون کے سپرینٹنڈنٹ آف پولیس ستیہ جیت گپتا نے بی بی سی کو بتایا کہ شادی میں رس گلہ مانگنے پر گھراتیوں اور باراتیوں میں پہلے تو تھپڑ اور چانٹے کے ساتھ مار پیٹ شروع ہوئی. اسی ہنگامے میں کسی نے کھانا نکالنے والے بڑے بیلچے سے مارنا شروع کیا جس میں ایک باراتی کی اسپتال میں موت ہوگئی.
انھوں نے بتایا کہ اس واقعہ میں پانچ چھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس سلسے میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ایک شخص کی گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔  ابھی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس ہنگامے کے بعد شادی نہیں ہو سکی اور بارت بغیر دلہن کے لوٹ گئی ہے.

اس واقعے کے بعد شادی کا گھر غم میں بدل گیا ہے. مقامی انتظامیہ نے کشیدگی کے پیش نظر احتیاط کے طور پر قصبے میں اضافی پولیس تعینات کردی ہے۔ #ایس_اے_ساگر