Thursday, 5 July 2018

اگر ایک ساتھ  3 یا 4 آدمی مرجائے تو کیا سب کی نماز جنازہ ایک ساتھ پڑھی جاسکتی ہے؟

اگر ایک ساتھ  3 یا 4 آدمی مرجائے تو کیا سب کی نماز جنازہ ایک ساتھ پڑھی جاسکتی ہے؟
اگر کسی جگہ ایک ساتھ  3 یا 4 آدمی مرجائے تو کیا سب کی نماز جنازہ ایک ساتھ پڑھی جاسکتی ہے؟
الجواب و باللہ التوفیق:
متعدد جنازہ جمع ہوجانے کی صورت میں ہر ایک پر الگ الگ نماز جنازہ پڑھنا افضل اور بہتر ہے۔ اسی پر عمل کی کوشش فرمائیں۔ لیکن سب میتوں پر ایک ساتھ نماز پڑھنا بھی جائز ہے۔ ایک ساتھ پڑھنے کی تین صورتیں ہیں لیکن ان میں بہتر طریقہ یہ ہے کہ امام کے سامنے جو جنازہ ہو اس سے قبلہ کی طرف دوسرا جنازہ رکھے۔ پھر دوسرے سے قبلہ کی طرف تیسرا جنازہ رکھے۔ اسی طرح رکھتا چلاجائے۔ اس صورت میں چونکہ سب میتوں کا سینہ امام کے سامنے اور مقابل ہوتا ہے جوکہ مسنون ہے۔ اسلئے یہ صورت بہتر ہے۔ مختلف قسم کے جنائز جمع ہونے کی صورت میں امام کے سامنے پہلے مردوں کا پھر لڑکوں کا، پھر بالغہ عورتوں کا، پھر نابالغہ لڑکیوں کا جنازہ رکھے۔ اگر مرد وعورت لڑکے اور لڑکیوں اور بچیوں کی میتیں جمع ہوجائیں اور اجتماعی نماز جنازہ پڑھنا چاہیں تو اس میں صرف ایک ہی دعاء کافی ہے۔ تعداد میت کے لحاظ سے دعائیں نہیں پڑھی جائیں گی۔ صرف وہ دعاء پڑھی جائے جو بڑوں کی نماز میں پڑھی جاتی ہے۔اس میں بچوں کے لئے بھی دعاء شامل ہوجائے گی۔ اگرچہ بعض علماء بالغین کی دعاء کے بعد بچوں والی دعاء پڑھ لینے کو بھی کہتے ہیں!۔
مراقی الفلاح میں ہے وان اجتمعن ولو مع السبق وصلى مرة واحدة صح.وإن شاء جعلهم صفا عريضا .وإن شاء جعلها صفا طويلا كما يلي القبلة بحيث يكون صدر كل واحد منهم قدام الامام محاذيا له. مراقي الفلاح مع الطحطاوي. صفحه 592. ..593. .. والله أعلم وعلمه أتم وأكمل.
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
بیگوسرائے /سیدپور۔ بہار 
مخلوط نماز جنازہ پر نامور جید علماء کرام کا مشترکہ موقف


No comments:

Post a Comment