ایک شخص کی ملازمت چھٹ گئی ہے، کوئی ذکر بتادیجئے
سوال: ایک شخص کی ملازمت چھٹ گئی ہے، کوئی ذکر بتادیجئے
سوال: ایک شخص کی ملازمت چھٹ گئی ہے، کوئی ذکر بتادیجئے
جواب: کثرت سے استغفار کریں اور
"یا قاضی الحاجات یا ذوالقوۃ المتین"
کا بھی ورد رکھیں
تجربات شیخ الحدیث حضرت الاستاذ حضرت مولانا سید محمد انظر شاہ کشمیری رحمہ اللہ
شیخ الحدیث دارلعلوم دیوبند
"یا قاضی الحاجات یا ذوالقوۃ المتین"
کا بھی ورد رکھیں
تجربات شیخ الحدیث حضرت الاستاذ حضرت مولانا سید محمد انظر شاہ کشمیری رحمہ اللہ
شیخ الحدیث دارلعلوم دیوبند
...........
" رزق میں کشادگی ، استغفار کی کثرت سے "
انسان کا سب سے بڑا مسئلہ رزق کاحصول ھے جسکے لئے وہ ناجائز اور حرام راستوں کا انتخاب بھی کر بیٹھتا ھے اور کشادگئ رزق کیلئے جعلی پیروں فقیروں کے ھتے چڑھ کر مال و متاع اور عزت و ناموس سے بھی ھاتھ دھو بیٹھتا ھے مگر اللہ تعالی اور اسکے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز اور استغفار سے رزق کی کشادگی بتلائی ھے اور ھم ان سے کوسوں دور ھیں .
آئیے قرآن و حدیث سے اپنے مسائل کا حل تلاش کریں :
" اور میں نے کہا کہ اپنے رب سے استغفار کرو ، وہ یقینا بڑا بخشنے والا ھے ،
وہ تم پر آسمان سے بارش برساۓ گا اور تمہیں خوب پے در پے مال اور اولاد میں ترقی دے گا اور تمہیں باغات دے گا اور تمہارے لئے نہریں نکال دے گا
تمہیں کیا ھو گیا ھے کہ تم اللہ کی برتری کا یقین نہیں رکھتے
( سورۃ نوح ، آیت 10.11.12.13 )
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو شخص استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لے تو اللہ تعالی ھر تنگی سے نجات عطا فرماۓ گا اور ھر غم سے نکالے گا اور ایسی جگہوں سے اسکو رزق عطا فرماۓ گا جسکا وہ گمان بھی نہیں کر سکتا .
(سنن ابوداود ،حدیث نمبر 1519 )
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں دن میں سو مرتبہ استغفار کرتا ھوں ( سنن ابو داود ، حدیث 1516)
حضرت حسن بصری سے کسی نے قحط سالی کی شکایت کی تو استغفار کی تلقین کی ، کسی دوسرے نے فقر و فاقہ کی شکایت کی تو اسکو بھی استغفار کی تلقین کی ، کسی اور نے باغ خشک ھونے اور کسی نے اولاد نہ ھونے کی شکایت کی تو استغفار ھی کی تلقین کی .
کسی نے پوچھا کہ آپ نے سب کو استغفار ھی کی تلقین کیوں کی ؟
فرمایا کہ یہ وہ نسخہ ھے جو اللہ تعالی نے ان سب مسائل کے لئے قرآن مجید میں بتلایا ھے. ( ایسر التفاسیر )
نوٹ : استغفار مکمل یقین ، سابقہ گناھوں پر ندامت اور آئندہ گناہ نہ کرنے کے پختہ ارادے سے کیا جاۓ.
انسان کا سب سے بڑا مسئلہ رزق کاحصول ھے جسکے لئے وہ ناجائز اور حرام راستوں کا انتخاب بھی کر بیٹھتا ھے اور کشادگئ رزق کیلئے جعلی پیروں فقیروں کے ھتے چڑھ کر مال و متاع اور عزت و ناموس سے بھی ھاتھ دھو بیٹھتا ھے مگر اللہ تعالی اور اسکے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز اور استغفار سے رزق کی کشادگی بتلائی ھے اور ھم ان سے کوسوں دور ھیں .
آئیے قرآن و حدیث سے اپنے مسائل کا حل تلاش کریں :
" اور میں نے کہا کہ اپنے رب سے استغفار کرو ، وہ یقینا بڑا بخشنے والا ھے ،
وہ تم پر آسمان سے بارش برساۓ گا اور تمہیں خوب پے در پے مال اور اولاد میں ترقی دے گا اور تمہیں باغات دے گا اور تمہارے لئے نہریں نکال دے گا
تمہیں کیا ھو گیا ھے کہ تم اللہ کی برتری کا یقین نہیں رکھتے
( سورۃ نوح ، آیت 10.11.12.13 )
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو شخص استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لے تو اللہ تعالی ھر تنگی سے نجات عطا فرماۓ گا اور ھر غم سے نکالے گا اور ایسی جگہوں سے اسکو رزق عطا فرماۓ گا جسکا وہ گمان بھی نہیں کر سکتا .
(سنن ابوداود ،حدیث نمبر 1519 )
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں دن میں سو مرتبہ استغفار کرتا ھوں ( سنن ابو داود ، حدیث 1516)
حضرت حسن بصری سے کسی نے قحط سالی کی شکایت کی تو استغفار کی تلقین کی ، کسی دوسرے نے فقر و فاقہ کی شکایت کی تو اسکو بھی استغفار کی تلقین کی ، کسی اور نے باغ خشک ھونے اور کسی نے اولاد نہ ھونے کی شکایت کی تو استغفار ھی کی تلقین کی .
کسی نے پوچھا کہ آپ نے سب کو استغفار ھی کی تلقین کیوں کی ؟
فرمایا کہ یہ وہ نسخہ ھے جو اللہ تعالی نے ان سب مسائل کے لئے قرآن مجید میں بتلایا ھے. ( ایسر التفاسیر )
نوٹ : استغفار مکمل یقین ، سابقہ گناھوں پر ندامت اور آئندہ گناہ نہ کرنے کے پختہ ارادے سے کیا جاۓ.
No comments:
Post a Comment