Tuesday, 24 July 2018

مسوں کا گھریلو علاج

مسوں کا گھریلو علاج
مسے وائرس سے پیدا ہونے والی ہلکی سوزش کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ کسی تندرست شخص کی جلد میں وائرس کے داخلے کا صریح وقت کا پتہ چلانا ممکن نہیں ہوتا، اس لئے یہ کہنا ممکن نہیں ہوتاکہ وائرس جسم میں کب داخل ہوا اور اس نے کتنے عرصے بعد مسے پیدا کئے۔ عموماً یہ تندرست جلد میں داخل نہیں ہوسکتے۔ اگر جلد پر کوئی خراش آجائے اور خاص طور پر جب وہ گیلی اور گرم ہوتو وائرس کو اندر داخل ہونے کا موقع مل جاتا ہے۔ جسم کے مختلف حصوں پر ہونے والے مسوں کی شکلیں مختلف ہوسکتی ہیں کیونکہ مسے پیداکرنے والے وائرس بھی شکل میں تھوڑے بہت مختلف ہوتے ہیں۔ حالانکہ طبی ماہرین کے مطابق مسے انسانی صحت کے لئے بالکل بے ضرر ھوتے ہیں- تا ہم لوگوں کو دیکھنے میں  کچھ پسند نہیں اتے۔ عام طور پر یہ جینیاتی طور پر والدین سے بچوں میں منتقل ھوتے ہیں- جب کہ موٹے افراد میں بھی اس کی شرح زیادہ ھوتی ھے - اسی طرح ذیابیطس ٹائپ ٹو کے امراض اور حاملہ خواتین میں بھی اس کا امکان زیادہ ھوتا ھے تا ہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ یہ جسم پر کیوں ابھرتے ہیں- اس میں عام طور پر جلد ہی لپٹ کر ایسی شکل اختیار کرلیتی ھے۔ اس کو ہٹانا بھی کافی آسان ھوتا ھے- اور کسی بھی جلد کے ڈاکٹر سے اس کی سرجری کروائی جاسکتی ھے۔ اگر آپ ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرنا چاہتے تو درج ذیل طریقہ  بھی کار آمد ثابت ھو سکتے ہیں۔ بعض لوگوں کی جلد یا جسم میں ان اقسام کے وائرس کے خلاف قوت مدافعت پائی جاتی ہے۔ خون کے سرطان کی مختلف قسموں اور اس نوعیت کی دوسری سرطانی کیفیات میں مبتلا افراد میں مسے زیادہ نکلتے ہیں۔اگر کسی کو باربار مسے نکل رہے ہوں یا وہ تعداد میں بہت بڑھ جائیں تو وہ اپنے جسم کے اندر کسی سبب کو تلاش کریں ممکن ہے کہ کسی جگہ سرطان ہو جو ابھی توجہ میں نہ آیا ہو۔ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ یہ بیماری متعدی ہے ایک سے دوسرے کو چھونے یا قریبی تعلق، اور کپڑوں سے بھی پھیل سکتی ہے وہ سوئمنگ پول ، اور لانڈریاں جہاں ہر طرح کے لوگ اور انکے کپڑے آتے ہیں اس بیماری کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا زریعہ ہوتے ہیں۔
علامات:
عام حالات میں ایک سادہ مسے کی کوئی علامت نہیں ہوتی جلد پر اگر کوئی ہلکی چوٹ لگے تو اسکے بعد مسے نکل سکتے ہیں کیونکہ چوٹ سے پیدا ہونے والی خراش وائرس کو جلد میں داخل ہونے کا راستہ دیتی ہے۔ مسے نمودار ہونے کے چند ماہ بعد اکثر اپنے آپ گر جاتے ہیں ورنہ کسی خاص تبدیلی کے بغیر سالوں قائم رہتے ہیں۔ ہتھیلی کے مسوں میں اکثر دردہوتاہے عام طور پر مسے ہاتھوں کی پچھلی طرف، گردن، کمراور چہرے کے اردگرد ہوتے ہیں ناخنوں کے نیچے یا آنکھوں کی پلکوں کے ساتھ مسے اپنے محل و قوع کی وجہ سے تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔ کبھی کبھار ایک چھوٹا سا باریک مسہ بڑا ہوکر جلد پر لٹک جاتا ہے جو آگے جاکر پریشانی کا سبب بنتا ہے۔
مسے ہٹانے کے ٹوٹکے:
مسوں کا بہترین علاج انکو نکال دینا ہے زیادہ بہتر ہے کہ آپ جلد کے ڈاکٹر سے رجوع کریں اور مسوں کا علاج کروائیں لیکن اگر آپکے لئے ایسا کرنا ممکن نہیں ہے تو ذیل میں دئے گئے ٹوٹکوں میں سے کوئی ایک ٹوٹکہ باقاعدگی سے استعمال کریں جس سے آپکا مسئلہ حل ہوسکے۔
۱۔ کھٹے سیب کا رس مسوں پر لگانے سے مسے جڑ سے گرجاتے ہیں۔
۴۔ کھدر کا ۹/۹ کا کپڑا لے کر سرسوں کے تیل میں اچھی طرح بھگولیں پھر اسپر ۱۰۰ گرام گندھک اور دس سے بارہ صرف ہری مرچ کی ڈنڈیاں رکھ کر فولڈ کرکے مزید تیل ڈالیں اور اسکے بعد جلالیں جب پور ا جل جائے تو تیل نچوڑ کر نکال لیں یہی تیل دن میں دو مرتبہ لگالیں
دس پندرہ دنوں کے اندر مسے جھڑ جائیں گے۔ (تقریباً ایک پاؤ تیل استعمال کریں تاکہ جلنے کے بعد نکل سکے)
۵۔ ارنڈ کے تیل میں کپڑا بھگوکر مسوں پر باندھنے سے مسے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
۶۔ دھنیا اور تل پیس کر مسو پر لیپ کرنے سے مسے ختم ہوتے ہیں۔
۷۔ چار ہفتوں تک کیسٹر آئل باقاعدگی سے استعمال کرنے سے محفوظ اور موثر طریقے سے مسے ختم ہوسکتے ہیں۔
۸۔ لوبان دس گرام، صعتر فارسی اورمرمکی بیس بیس گرام، حب الرشاد اور سناء مکی تیس تیس گرام لے کر پیس لیں اور آٹھ سو گرام پھلوں کے سرکہ میں دس منٹ پکالیں پھر چھان کر اس لوشن کو مسوں پر لگائیں ان اجزاء میں کوئی بھی جلد کے لئے مضر نہیں۔ اگر لوبان اصلی نہ ہوتواس نسخے میں لوبان کی جگہ پانچ گرام ایسڈ بینزوئک بھی ڈال سکتے ہیں۔ دو ہفتوں میں مسے گرجائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرتے رہیں۔



No comments:

Post a Comment