Friday, 20 July 2018

رکوع میں جانے سے پہلے دونوں ہاتھوں سے قمیص کے پچھلے پلے کو پکڑکر سیدھا کرنا اور رکوع سے کھڑا ہوکر بھی ایسا ہی کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

رکوع میں جانے سے پہلے دونوں ہاتھوں سے قمیص کے پچھلے پلے کو پکڑکر سیدھا کرنا  اور رکوع سے کھڑا ہوکر بھی ایسا ہی کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ 
سوال: ایک آدمی رکوع میں جانے سے پہلے دونوں ہاتھوں سے قمیص کے پچھلے پلے کو پکڑ کر سیدھا کرتا ہے اور رکوع سے کھڑا ھوکر بھی ایسا ہی کرتا ہے اس کی نماز کے بارے میں کیا حکم ہے؟

الجواب وباللہ التوفیق:
اس عمل سے نماز مکروہ تحریمی ہوگی۔
احسن الفتاوی
دوران نماز اس طرح کی حرکت کرنا مکروہ 
تحریمی وناپسندیدہ ہے:
رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ  صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ  أَنَّهُ «نَهَى أَنْ يُدَبِّحَ الرَّجُلُ تَدْبِيحَ الْحِمَارِ» أَيْ يُطَأْطِئَ رَأْسَهُ وَلَا يَتَشَاغَلَ بِشَيْءٍ غَيْرِ صَلَاتِهِ مِنْ عَبَثٍ بِثِيَابِهِ أَوْ بِلِحْيَتِهِ  لِأَنَّ فِيهِ تَرْكَ الْخُشُوعِ  لِمَا رُوِيَ «أَنَّ النَّبِيَّ – صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ  رَأَى رَجُلًا يَعْبَثُ بِلِحْيَتِهِ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ: أَمَّا هَذَا لَوْ خَشَعَ قَلْبُهُ لَخَشَعَتْ جَوَارِحُهُ»
(بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1 / 215)
(وَ) كُرِهَ (كَفُّهُ) أَيْ رَفْعُهُ وَلَوْ لِتُرَابٍ كَمُشَمِّرِ كُمٍّ أَوْ ذَيْلٍ (وَعَبَثُهُ بِهِ) أَيْ بِثَوْبِهِ (وَبِجَسَدِهِ) لِلنَّهْيِ إلَّا لِحَاجَةٍ.
(قَوْلُهُ لِلنَّهْيِ) وَهُوَ مَا أَخْرَجَهُ الْقُضَاعِيُّ عَنْهُ  صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ  «إنَّ اللَّهَ كَرِهَ لَكُمْ ثَلَاثًا: الْعَبَثَ فِي الصَّلَاةِ. وَالرَّفَثَ فِي الصِّيَامِ، وَالضَّحِكَ فِي الْمَقَابِرِ» ”وَهِيَ كَرَاهَةُ تَحْرِيمٍ كَمَا فِي الْبَحْرِ
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 640)
(الْفَصْلُ الثَّانِي فِيمَا يُكْرَهُ فِي الصَّلَاةِ وَمَا لَا يُكْرَهُ) يُكْرَهُ لِلْمُصَلِّي أَنْ يَعْبَثَ بِثَوْبِهِ أَوْ لِحْيَتِهِ أَوْ جَسَدِهِ وَأَنْ يَكُفَّ ثَوْبَهُ بِأَنْ يَرْفَعَ ثَوْبَهُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ أَوْ مِنْ خَلْفِهِ إذَا أَرَادَ السُّجُودَ.
(الفتاوى الهندية (1 / 105)
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی

No comments:

Post a Comment