دودھ مچھلی دونوں کا استعمال ایک ساتھ؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حسب عادت اج جو سوال لےکر میں حاضر ہوا ہوں اسکی تفصیل میں نے اپنے طور پر جاننے کی بہت کوشش کی لیکن مجھے تشفی بخش کوئی بھی حوالہ مل نہیں پایا ہے
سوال یہ ہے کہ مچھلی اور دودھ ہم لوگوں کے ہاں بچپن سے ہی اس بات کی ممانعت رہی ہے کی دودھ اور مچھلی ایک ساتھ نہ کھائی جائیں
اس کی اتنی شدید اور سخت پابندی رہی ہے جیسے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی گناہ کے زمرے میں ہے
کیا آپ کے لیے ممکن ہے کہ آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں دودھ اور مچھلی کے ایک ساتھ کھانے پر کوئی روشنی ڈال سکیں گے ؟
یہاں اکثر عربوں نے مجھے یہ بات واضح طور پر سمجھائی ہے کے دودھ اور مچھلی کے ایک ساتھ ہوجانے پر کوئی نقصان لاحق نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی دین اسلام میں ایسی کوئی ممانعت موجود ہے
میڈیکل سائنس کے اعتبار سے دودھ اور مچھلی کے اتفاقن ایک ساتھ کھالینے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے
دل کا اطمینان کرنے کے لئے
آپ کو زحمت دے رہا ہوں
ابو ماعز اعظمی،
سعودی عرب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب وباللہ التوفیق
کسی بھی حدیث یا اثر میں دودھ ومچھلی کے ایک ساتھ استعمال کی ممانعت وارد نہیں ہوئی ہے
لہذا شرعی طور پہ یہ قطعی ثابت نہیں کہ مچھلی کے بعد دودھ کا استعمال مضر صحت انسانی ہے یا ممنوع ہے!
ہاں یہ ضرور ثابت ہے کہ ان دونوں کی تاثیرات وخصوصیات بالکل ہی متضاد ہیں، دودھ سرد ، جبکہ مچھلی گرم تاثیر رکھتی ہے
طب یونانی کے لحاظ سے متضاد تاثیرات والی اغذیہ کے امتزاج سے نظام جسمانی میں رد عمل ظاہر ہوسکتا ہے
اور پہر اس کے نتیجے میں بدہضمی ،الرجی ، بخار یا
جلدی امراض پیدا ہونے کا امکان رہتا ہے
نیز دودھ ومچھلی دونوں پروٹین سے بھرپور غذائیں ہیں
ایک ساتھ دونوں کے استعمال سے معدے کو اضافی محنت کرنا ہوتی ہے جس سے نظام ہضم متاثر ہوسکتا ہے
ان بنیادوں پہ لوگ دونوں کے ایک ساتھ استعمال کرنے کو منع کرتے آئے ہیں
لیکن طب جدید میں اس کے کسی بھی منفی اثر کی تصدیق تاہنوز نہیں ہوسکی ہے
اس لئے یقین کے ساتھ اس سے منع نہیں کیا جاسکتا
لیکن جن افراد کو ہاضمہ یا الرجی کی شکایت ہو یا جن کا مزاج اس متضاد تاثیر والی مفردات کے امتزاج کا تحمل نہ کرتا ہو وہ دونوں کے ایک ساتھ استعمال سے اجتناب کریں تو بہتر ہے
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی
مرکز البحوث الاسلامية العالمي
حسب عادت اج جو سوال لےکر میں حاضر ہوا ہوں اسکی تفصیل میں نے اپنے طور پر جاننے کی بہت کوشش کی لیکن مجھے تشفی بخش کوئی بھی حوالہ مل نہیں پایا ہے
سوال یہ ہے کہ مچھلی اور دودھ ہم لوگوں کے ہاں بچپن سے ہی اس بات کی ممانعت رہی ہے کی دودھ اور مچھلی ایک ساتھ نہ کھائی جائیں
اس کی اتنی شدید اور سخت پابندی رہی ہے جیسے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی گناہ کے زمرے میں ہے
کیا آپ کے لیے ممکن ہے کہ آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں دودھ اور مچھلی کے ایک ساتھ کھانے پر کوئی روشنی ڈال سکیں گے ؟
یہاں اکثر عربوں نے مجھے یہ بات واضح طور پر سمجھائی ہے کے دودھ اور مچھلی کے ایک ساتھ ہوجانے پر کوئی نقصان لاحق نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی دین اسلام میں ایسی کوئی ممانعت موجود ہے
میڈیکل سائنس کے اعتبار سے دودھ اور مچھلی کے اتفاقن ایک ساتھ کھالینے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے
دل کا اطمینان کرنے کے لئے
آپ کو زحمت دے رہا ہوں
ابو ماعز اعظمی،
سعودی عرب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب وباللہ التوفیق
کسی بھی حدیث یا اثر میں دودھ ومچھلی کے ایک ساتھ استعمال کی ممانعت وارد نہیں ہوئی ہے
لہذا شرعی طور پہ یہ قطعی ثابت نہیں کہ مچھلی کے بعد دودھ کا استعمال مضر صحت انسانی ہے یا ممنوع ہے!
ہاں یہ ضرور ثابت ہے کہ ان دونوں کی تاثیرات وخصوصیات بالکل ہی متضاد ہیں، دودھ سرد ، جبکہ مچھلی گرم تاثیر رکھتی ہے
طب یونانی کے لحاظ سے متضاد تاثیرات والی اغذیہ کے امتزاج سے نظام جسمانی میں رد عمل ظاہر ہوسکتا ہے
اور پہر اس کے نتیجے میں بدہضمی ،الرجی ، بخار یا
جلدی امراض پیدا ہونے کا امکان رہتا ہے
نیز دودھ ومچھلی دونوں پروٹین سے بھرپور غذائیں ہیں
ایک ساتھ دونوں کے استعمال سے معدے کو اضافی محنت کرنا ہوتی ہے جس سے نظام ہضم متاثر ہوسکتا ہے
ان بنیادوں پہ لوگ دونوں کے ایک ساتھ استعمال کرنے کو منع کرتے آئے ہیں
لیکن طب جدید میں اس کے کسی بھی منفی اثر کی تصدیق تاہنوز نہیں ہوسکی ہے
اس لئے یقین کے ساتھ اس سے منع نہیں کیا جاسکتا
لیکن جن افراد کو ہاضمہ یا الرجی کی شکایت ہو یا جن کا مزاج اس متضاد تاثیر والی مفردات کے امتزاج کا تحمل نہ کرتا ہو وہ دونوں کے ایک ساتھ استعمال سے اجتناب کریں تو بہتر ہے
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی
مرکز البحوث الاسلامية العالمي
No comments:
Post a Comment