ایس اے ساگر
کیا آپ یووآن ریڈلی کو جانتے ہیں؟ ؛ یہ وہ نومسلم برطانوی صحافیہ ہیں جنھوں نے اسلام مخالف مغربی پروپیگنڈے کا بھانڈا پھوڑا ہے. اپنی آپ بیتی میں اس خاتون نے بتایا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان کی قیدی رہیں اور رہائی ملنے کے بعد اپنی رغبت سے مشرف بااسلام ہوگئیں. انھوں نے جب اپنی سرگزشت مغربی عوام کو سنائی تو وہ سامعین کو خواب غفلت سے جھنجھوڑ دینے والی کہانی ثابت ہوئی ہے. یہ آپ بیتی تصویر کا دوسرا رخ اور عالم اسلام کی مثبت رویہ کو واضح کرتی ہے. آج دنیا بھر کے بڑے بڑے پلیٹ فارمز پر آپ کو دعوت خطاب دی جاتی ہے جہاں آپ مسلم و غیرمسلم دونوں گروہوں کی ذہن سازی کررہی ہیں. آپ کی کہانی یوں تو طویل ہے مگر اختصار سے پیش کرتا ہوں.
کیسے پہنچیں افغانستان :
.
2001 کے دوران یو آن ریڈلی سنڈے ایکسپریس کی چیف رپورٹر تھیں ، جب آپ نے یہ ارادہ کیا کہ افغانستان جاکر طالبان حکومت کی وحشت و بربریت پر رپورٹ بنائی جائے. آپ طالبان سے شدید نفرت کرتی تھیں اور چاہتی تھیں کہ انہیں مزید بے نقاب کر کے پیسہ و نام کمایا جائے. آپ کو مسلہ اس وقت پیش آیا جب اسلام آباد میں افغان سفارت خانہ نے آپ کو ویزا دینے سے انکار کردیا. ایسے میں آپ نے غیرقانونی طور پر بناء ویزا افغانستان میں داخل ہونے کا منصوبہ بنایا. دو افغانی انھیں لے کر جلال آباد کے ایک علاقہ میں لے آئے. وہاں لوگوں سے مل کر اور بات چیت کرکے ان پر منکشف ہوا کہ افغانی ایسے نہیں جیسا وہ سوچتی تھیں بلکہ وہ تو نہایت مہمان نواز ہیں اور ان کی عورتیں بھی ان سے خوب خوش ہیں.
نامحرم کیساتھ محتاط :
لوگوں نے آپ سے گیارہ ستمبر کی تباہی پر اپنے دکھ کا اظہار کیا اور شکوہ کیا کہ امریکہ ان پر کیوں بمباری کر رہا ہے ؟ جبکہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا. اگلے روز وہ واپس پاکستان افغان بارڈر پر پہنچیں تو معلوم ہوا کہ پاکستان نے بارڈر سیل کردیا ہے. ایجنٹس دوسرے چور راستے سے لے کر نکلے تو جس گدھے پر مس ریڈلی کو سوار کیا وہ بدک گیا اور آپ کا برقعہ اتر گیا. افغان پولیس نے انھیں گرفتار کرلیا اور کیمرہ ضبط کرلیا. آپ کو لگا کہ اب آپ کو غیرقانونی جاسوسی کرنے پر سنگسار کردیا جائے گا. آپ کو مجمع میں کسی مرد نے ہاتھ نہ لگایا بلکہ ایک افغان خاتون کو بلایا گیا تاکہ وہ آپ کی تلاشی لیں کہ کہیں آپ نے اپنے لباس میں کوئی ہتھیار تو نہیں چھپا رکھا.
نورانی چہرے والے بزرگ :
تلاشی کے دوران آپ نے گھبرا کر مجمع کے سامنے تلاشی کیلئے اپنا کرتا اوپر اٹھا دیا. یہ دیکھتے ہی سارا مجمع شرم سے دوسری جانب بھاگ کھڑا ہوا. یو آن ریڈلی اس پر ہنستے ہوئے تبصرہ کرتی ہیں کہ امریکہ کو اگر واقعی افغانیوں کو شکست دینی ہے تو ہتھیار کی بجائے ان پر لیڈیز انڈر گارمنٹس برسا دیں ، وہ فوری ہتھیار ڈال دیں گے. قید کے دوران آپ نے یہ فیصلہ کر لیا کہ وہ طالبان سے سیدھے منہ بات نہیں کریں گی. لہٰذا آپ نے سارا وقت انہیں گالیاں دیں، ان پر چیختی رہیں، یہاں تک کہ ان پر تھوکا بھی مگر عجیب بات ہے کہ جواب میں انہیں نہایت اچھا سلوک دیکھنے کو ملا. ہفتہ بعد ایک ایسے دبنی رہنما ان سے ملنے آئے، جنھیں دیکھ کر انہیں ایسا لگا کہ ان کے چہرے سے نور نکل رہا ہو. انہوں نے آپ سے اسلام کے متعلق باتیں کی. جواب میں ریڈلی نے بس اتنا وعدہ کیا کہ اگر اسے آزادی ملی تو وہ انگلینڈ جاکر قران کا مطالعہ کریں گی.
.
بے مثال مذہبی رواداری :
بہرحال آپ کو کچھ دن اور جیل میں رکھا گیا جہاں آپ کی ساتھ قیدیوں میں امریکی اور جرمن جرنلسٹ عورتیں پہلے سے موجود تھیں. آپ کو یہ جان کر شدید حیرت ہوئی کہ طالبان نے انہیں اپنی بائبل پڑھنے اور زور زور سے اپنے مذہبی گانے کہنے کی پوری آزادی دے رکھی تھی. اسی طرح کے بیشمار واقعات ایسے ہوئے جو آپ کے لئے بہت خلاف توقع اور آنکھیں کھول دینے والے تھے. ایک دن آپ کو آزاد کرکے پاکستان بھیج دیا گیا. اس سارے وقت میں طالبان اور افغان عوام نے آپ سے بہترین سلوک کیا، یہ الگ بات ہے کہ جواب میں آپ نے انہیں گالیوں اور بدمزاجی سے نوازتی رہیں . اب جو آزادی ملی تو انہیں احساس ہوا کہ وہ کیا کرتی رہیں. میڈیا کو یہ سن کر شدید جھٹکا لگا کہ بجائے خود پر مظالم کی داستان سنانے کے، آپ نے خود کو قید کرنے والوں کی تعریف و توصیف کی.
گمراہی سے ہدایت کی طرف :
کچھ مہینوں بعد آپ نے قران مجید کا مطالعہ کیا اور پورے شرح صدر سے اسلام قبول کرلیا. آپ کا قبول اسلام اور آپ کے تجربات مغرب کی عوام کے نظریات کو ہلادینے والے ثابت ہوئے. آپ آج اپنی محدود استعداد کے مطابق اسلام کا مقدمہ مختلف مغربی پلیٹ فارمز پر پیش کر رہی ہیں. آپ کے واقعہ کی پوری تفصیل پر مبنی ویڈیو پہلے کمنٹ میں شیئر کی جارہی ہے. قارئین سے استدعا ہے کہ وہ اس طویل گفتگو کو ضرور سنیں. یہ یقینی طور پر آپ کیلئے باعث خیر ثابت ہوگا.
انشاللہ.
Yvonne Ridley;
Amazing Conversion Story
S. A. Sagar
Do you know, Yvonne Ridley is a British journalist that came to accept Islam. According to reports, October 26, 2011, after listening her conversion story in YouTube, I thought this is pure guidance from Allah (God) Himself. Because I think she herself never thought she will become a Muslim.
The other notable thing was how she become the witness of exaggerated and misinform views in western media about Islam. In this case about the Taliban, because she was held captive by them and the Taliban was not like the media tells.
So, here the short version of her story that I took from Wikipedia..
http://www.bbc.co.uk/insideout/northeast/series4/yvonne_ridley_iraq.shtml
Yvonne Ridley : Taliban Prisoner Converts To Isla…: http://youtu.be/g8DbS9Ochow
Great. Superb.... JazakALLAH
ReplyDelete