Friday 8 April 2016

کیا آپ نے دیکھا چاند؟

ایس اے ساگر

اسلامی شعار کا تقاضا ہے کہ قمری مہینے کی تاریخ سے آگاہ رہا جائے. اس کیلئے چاند دیکھنے کا اہتمام کرنا چاہئے لیکن اس کا کیا کیجئے کہ رویت ہلال کمیٹیوں نے امت کو اس سے بے نیاز کر دیا ہے. بہتر یہ ہے کہ کسی اونچی جگہ جاکر چاند کو تلاش کیا جائے،  یہ اسلامی روایات میں سے ہے ۔ دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، دور صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین اور دور خلافت میں اس کا خاص طور پر اہتمام کیا جاتا رہا ہے لیکن اس کا کیا کیجئے کہ آج کل عام طور اس کا کوئی خاص اہتمام نہیں کیا جاتا ۔

کیا ہے تلاش کرنے کا طریقہ ؟

ماہرین کے مطابق چاند کا السمت Azimuth اور ارتفاع Altitude معلوم ہوجائے تو آپ افق پر چاند کے حقیقی مقام کو معلوم کرکے دیکھ سکتے ہیں ۔
فرق بین السمتین سے آپ کو یہ معلوم ہوجائے گا کہ چاند سورج سے بائیں جانب کتنے فاصلے پر ہے؟ اس کے بعد چاند کی افق سے بلندی معلوم کرنے سے آپ چاند کے حقیقی مقام تک پہنچ سکتے ہیں۔

چند اصطلاحات :

فرق بین السمتین Relative Azimuth کیا ہے ؟
سورج کے السمت سے چاند کے السمت کو منفی کرنے سے جو جواب آتا ہے اسے فرق بین السلمتین کہا جاتا ہے اس سے آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ چاند سورج سے بائیں جانب کتنے درجے کے فاصلے پر ہے ۔
ہر مقام کا السمت اور ارتفاع الگ الگ ہوتا ہے اپنے مقام کا السمت اور ارتفاع معلوم کرنے کیلئے لنک پر جائیں اور دائیں جانب کے آپشن سے اپنی لوکیشن سیٹ کریں اس کے بعد بائیں جانب آپ چاند کی بلندی وغیرہ وقت کے حساب سے معلوم کیا جا سکتا ہے ۔

نظر آگیا چاند ؟

چاند کی بلندی کے درجات کو افق پر ناپنے کا طریقہ بھی  یہی طریقہ چاند کی سورج سے دوری (فرق بین السمتین) کی پیمائش کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ آٓج بروزجمعہ 8 اپریل کی شام برصغیر ہند، پاک سمیت اکثر ایشیا میں رجب کا چاند نظر آچکا ہے.

شھر رجب :

عن انس رضی اللہ عنه قال: کان رسول اللہ صلی اللہ علیه و سلم اذا دخل رجب، قال:
"اللھم بارک لنا فی رجب و شعبان، و بلغنا رمضان"
رواہ احمد فی المسند و اسنادہ ضعیف،
و روی عن ابی اسماعیل الانصاری انه قال:لم یصح فی فضل رجب غیر ھذا الحدیث، انتھی
وفی قوله نظر، فان ھذا الاسناد فیه ضعف،
◾و فی ھذا الحدیث دلیل علی استحباب الدعاء بالبقاء الی الازمان الفاضلة، لإدراک الاعمال الصالحة فیھا، فان المؤمن لایزیدہ عمرہ الا خیرا، و خیر الناس من طال عمرہ و حسن عمله،
◾و کان السلف یستحبون ان یموتوا عقب عمل صالح، من صوم رمضان، او رجوع من حج، وکان یقال: من مات کذلک غفر له.
◾کان بعض العلماء الصالحین قد مرض قبل شھر رجب، فقال: إنی دعوت اللہ ان یؤخر وفاتی الی شھر رجب، فانه بلغنی ان للہ فیه عتقاء، فبلّغه اللہ ذلک، فمات فی شھر رجب،
📚لطائف المعارف فیما لمواسم العام من الوظائف لابن رجب الحنبلی، صــــ ۲۳٤

No comments:

Post a Comment