Saturday, 23 April 2016

کیسے کی جاتی ہے ہماری جاسوسی؟

کیا  آپ نے کبھی غور کیاہے کہ جب آپ  gmail میں اپنے ای میل email پڑھ رہے ہوتے ہیں تو سایئڈ بار sidebar میں چلنے والے اشتہار آپ کے ای میل میں موجود مواد content کے مطابق ہی کیوں ہوتے ہیں۔ کیونکہ آپ کے سارے ای میلز خودساختہ سافٹ وئر سے اسکین  اور محفوظ بھی ہو رہے ہوتے ہیں۔
یا پھر کبھی غور کیجئے گاآپ کوکبھی کسی ایسے دوست کی فون کال یا ایس ایم ایس آئے جو آپ کے پاس فیس بک پر ایڈ نہیں ہے تو آپ کچھ دن بعد ہی فیس بک پر اُسکو ریکمنڈڈ فرینڈ لیسٹ recommended friend list میں دیکھیں گے۔ کیونکہ فیس بک آپ کے موبائل پر ہونے والی تمام کالز،ایس ایم ایس کو پروسیس کر رہا ہوتا ہے۔
کیا کبھی آپ نے سوچا کہ واٹس ایپ  اور اس طرح کی باقی ایڈ فری ایپس فری کیوں ہوتی ہیں؟ کیا ان کو بنانے میں ، چلائے رکھنے میں لاکھوں ڈالر کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ کہاں سے آتے ہیں؟   یقینا ڈونرز دیتے ہیں مگر ان کے مقاصد کیا ہوتے ہیں؟
شاید آپ کو یہ بھی معلوم ہو کہ ایپل اور گوگل کو دنیا کے ہروائی فائی wifi کا پاس ورڈ معلوم ہے ،  ان دنوں کے پاس دنیا میں موجود ہر موبائل  کی call logs, contact list, sms history, location history, image gallery  غرض کہ جو کچھ بھی آپ کے موبائل میں موجود ہے وہ ان کی پہنچ میں ہے۔
جب بھی ہم کوئی ایپ انسٹال کرتے ہیں تو وہ بھی ہمارا  
ڈاٹا مختلف سرورز کو بھیج رہی ہوتی ہیں۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ۳۵ فیصد ایپس ڈاٹا چوری کرتیں ہیں،  ایک مشال فلیش لایٹ flash light ایپ کی ہے جس کا مقصد اندھیرے میں موبایل کو ٹارچ بنانا ہے مگر یہ آپ کی کانٹکیٹ لسٹ contact list کو چوری کرتی ہے۔  یہاں  پر بیسیوں مالیں دی جا سکتی ہیں۔
دنیا میں ہر روز ۱۸ وائرس یا ٹروجن بنائے جاتے ہیں جو میرے اور آپ کے لیے ہی ہوتے ہیں۔   جن کا کام آپ کے ڈیجیٹل 
ڈاٹا تک رسائی ہے۔
کیوں؟
گوگل کیوں وجود میں آیا، فیس بک کیسے اتنا مشہور ہوا یہ سب ہم الگ پوسٹ میں بتائیں گے۔ پہلے آپ اپنی جاسوسی کا جان لیجئے، انٹرنیٹ پر موجود ہر شخص کی ڈیجیٹل پروفائلنگ digital profiling ہو رہی ہوتی ہے آپ جو کچھ بھی سرچ کرتے ہیں جو کچھ بھی براوز کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر جو کچھ شئر کرتے ہیں ، جوکچھ لائک کرتے ہیں  اس کی بنیاد پر سافٹ ویر خودساختہ طور پر آپکو معمولی سے انتہائی خطرات کے درجات میں رکھتا ہے اور ایک 
ڈاٹا بیس میں مسلسل ریکارڈ کیا جاتا ہے ۔ آپ جب بھی بین اقوامی سفر کرتے ہیں تب بھی اسی سنٹرل ڈاٹا بیس میں آپ کے سفر کی معلومات کا اندراج ہو جاتا ہے ، ہمارے کریڈٹ کارڈز اور بینک اکاونٹ تک کی تفصیلات بھی اس میں محفوظ کر لی جاتی ہیں۔
  آپکی شخصیت ، آپ کی سوچ، آپ کے خیالات، آپ کے پیسوں کے لین دین کو مسلسل اس 
ڈاٹا بیس  میں رکھا جاتا ہے ۔   جب بھی کسی شخص کے بارے میں معلومات کی ضرورت ہوتی ہے تو اس ڈاٹا بیس سے ایک کلک سے حاصل ہو جاتی ہے۔ یہ سافٹ ویر آپ کے جذبات کے اتارچڑھاو کا حساب رکھتے ہوے مستقبل میں  آپ کے بارے میں پیشن گوئی بھی کرسکتا ہے۔
اس سب کا ان کو فائدہ کیا ہوتا ہے دوسری پوسٹ میں بتاوں گا۔
کون؟
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ کرتا کون ہے  گوگل، فیس بک اور بہت ساری ایسی سروسز کی مالی، اخلاقی اور تیکنیکی مدد کون کرتا ہے؟  ان کو مختلف قسم کے پروجیکٹ اور ٹارگٹ کون دیتا ہے؟
    طوالت سے بچنے کے لیے میں یہاں صرف   پانچ آنکھیں اتحاد five eyes alliance  کا ذکر کرو گا  جو دنیا میں ہونے والی کم و بیش تمام ڈیجٹل جاسوسی  کا منبہ ہیں 
ایک آنکھ کس کا نشان ہے اس پر آنے والے دنوں میں پوسٹ کرو گا۔
۱. امریکہ کی نیشنل سیکورٹی ایجنسی NSA
۲. برطانیہ کی گورنمنٹ کمیو نیکشن ہیڈکوارٹرز GSHQ ایڈورڈ سنوڈن نے انکے بارے میں انکشاف کیا تھا کہ اس ایجنسی کوپاکستان میں ہونے والی کروڑں فون کالز تک رسائی ہے اور یہ ریکارڈ بھی کرتی ہے۔
۳. کینیڈا کی کمیونیکشن سیکورٹی اسٹبلشمنٹ  CSEC
۴.  آسٹریلیا کی سگنلز دائریکٹوریٹ ASD
۵. نیوزی لینڈ کی گورنمنٹ کمیونیکشن سیکورٹی بیورو GCSB
اور سب سے اہم بات ان سب کی جاسوسی اسرائیلی موساد کرتی ہے۔
ابھی اس کو پھیلا کر ۱۴  آیز اتحاد بنانے کی تیاریاں ہو رہیں ہیں، اسکے علاوہ ان کی آلہ کار سینکڑوں این جی اوز، ٹیکنالوجی فرمیں اور مختلف فرموں میں موجود دلال ، اس عالمی نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔
مواد کو عام فہم رکھنے کے لیے کافی آسان  اور اختصار سے لکھا گیا ہے۔

http://whatistruth.net/tag/%DA%AF%D9%88%DA%AF%D9%84/

No comments:

Post a Comment