حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے پہلے ایک بہت سرگرم کاتب وحی تھا۔ ایک مرتبہ وحی کا پرتو اس پر پڑا حضور صلی اللہ علیہ وسلم وحی لکھوا رہے تھے تو اس کی زبان پر انحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بولنے سے پہلے ہی وحی کے الفاظ
( فتبارک الله احسن الخالقین)
جاری ھوگئے ۔ حضور صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لکھ لو اس سے اسے یہ خیال پیدا ھوا کہ مجھ پر وحی نازل ھوتی ہے ۔ حالانکہ یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پرتو کا اثر تھا وہ نالائق اس کے باوجود گمراہ ھوگیا۔ جب اس کے خیال بد کا عکس رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر پڑا تو اللہ کا قہر اس پر نازل ھوا وہ کتاب سے بھی اور دین سے بھی برطرف ھوا۔ کینہ کی وجہ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن بن گیا ۔ وہ توبہ بھی نہ کر سکا کیونکہ اللہ نے توبہ کا دروازہ اس پر بند کردیا ۔ اسی لیے سورۃ یاسین میں فرمایا " بے شک ھم نے کردیۓ انکی گردنوں میں طوق تو وہ منہ اٹھاۓ ھوۓ ہیں ۔ اور کر دی ھم نے ان کے سامنے دیوار اور ان کے پیچھے دیوار ھم نے ان کو اوپر سے ڈھانپ دیا پس وہ نہیں دیکھتے" اگر تمھیں بھڑ یا بچھو ڈنگ مارے تو اس کو فورا دفع کرنے پر آمادہ ھو جاتا ہو۔ اگر تجھ کو تیرے تکبر کے ڈنگ نے زخمی کیا ہے تو غم زیادہ ھوگا اس کا علاج یہی ہے کہ فریاد سنننے والے کے سامنے فریاد کر ۔۔۔۔ ۔۔ حکمت کے عکس نے اس بدبخت کو گمراہ کر دیا۔ اس لیے خود پسند نہ بن اور برباد نہ ھو۔ تو اپنے دل کے اندر جو روشنی محسوس کرتا ہے وہ تیرے استاد ، پیر مرشد کی وجہ سے ہے ۔ شکر کر گھمنڈ نہ کر اس عارضی چیز نے متکبروں کو آمت سے دور کر دیا ہے ۔ میں اس شخص کا غلام ھوں جو اپنے آپ کو عاجز اور مسکین سمجھے اور اپنے آپ کو کبھی کمال پر نہ سمجھے۔
لوہا سرخ ھو گیاہے تو یہ آگ کی وجہ سے ہے ۔ اگر روشن دان سے گھر میں کچھ روشنی ائی ہے تو یہ سورج کی ہے ۔ اگر دیوار کہے میں روشن ھوں اور مجھ پر غیر کا عکس نہیں ہے تو سورج کہے گا اے گمراہ جب میں غائب ھوجاؤں گا پھر پتہ چلے گا۔ جسم اپنے حسن وجمال پر ناز کرتا ہے۔ تو روح جس نے اپنے آپ کو اس میں چھپایا ھوا ہے کہتی ہے تو کیا ہے چنددن میری وجہ سے جی لیا۔ ذرا ٹھر جا میں تجھ میں سے رخصت ھوجاؤں پھرتجھے دیکھوں گی تو کیا ہے ۔ تیرے دوست تجھے قبر مین دفن کر دیں گے اور تجھے چیونٹیوں اور سانپوں کی غذا بنادیں گے۔ تجھ پر اپنی جان قربان کرنے والا بھی تیری بدبو سے اپنی ناک بند کرلے گا ۔ یہ تیرا حسن گویائی، آنکھ کان روح کا اثر ہے ۔
جس طرح روح کا اثر بدن پر ہے اسی طرح ابدال (جانشین ، کریم پاک روحیں ) کا اثر میری روح پر ہے ۔ جان_ جاں جب جان سے اپنا قدم پیچھے ہٹا لے تو سمجھ لے کہ جان بے جان جسم کی طرح ھو جاۓ گی ۔ میں اسی وجہ سے زمین پر چہرہ رکھتا ھوں تاکہ یہ قیامت کے دن میری گواہ ھو۔ قیامت کو زمین لوگوں کے حالتوں کی گواہی علی الاعلان دے گی ۔ زمین اور اس کے خارو خس بولنے لگیں گا۔ یہ سب چیزیں بولتی ہیں اور اہل دل ان کی باتیں سنتے ہیں۔ جیسے ستون جنانہ رونے لگا تھا ۔
مولان جلاالدین روم رح
تو اے مولائے یثرب آپ میری چارہ سازی کر
مری دانش ہے افرنگی مرا ایماں ہے زناری
علامہ محمد اقبال رح
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــد ْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــد ْ كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــد ْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــد ْ كما باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ
إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
اے محب_ عفو ازما عفو کن
اے طبیب_رنج_ ناسور_ کہن
"اے معافی کو پسند کرنے والے ھمیں معاف فرمادے ۔ اے پرانے ناسور(تکبر) کی تکلیف کے طبیب"
No comments:
Post a Comment