خطِ نصف النہار معلوم کرنے کےلیے ایک مخصوص طریقے سے بنایا جانے والا دائرہ "دائرہِ ہندیہ" کہلاتا ہے۔ غالباً اسے دائرہ ِ ہندیہ اس لیے کہتے ہیں کہ نصف النہار معلوم کرنے کا یہ طریقہ ہندوستانی فلکیین کاایجاد کردہ ہے۔ واللہ اعلم۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی ہموار جگہ پرایک لکڑی سیدھی گاڑدیں جس کوچاروں اطراف سے لیول کے ذریعے دیکھ لیں کہ کسی طرف جھکی ہوئی نہ ہو، پھر اس کے گرد ایک ایسا دائرہ کھینچیں کہ لکڑی کاسایہ اس سے باہرہوپھرانتظارکریں جب لکڑی کاسایہ گھٹتا گھٹتا اس دائرہ تک پہنچے تواس جگہ نشان لگادیں اس کو"مدخل" کہیں گے یعنی سائے کے دائرے میں داخل ہونے کی جگہ، جیساکہ تصویرنمبر1 میں ہے۔ پھرانتظارکریں سایہ چھوٹا ہونے کے بعد دوبارہ بڑھنا شروع ہوجائے گا جب یہ سایہ دائرے کی دوسری جانب سے نکلنے لگے تواس مقام پربھی نشان لگادیں اس کو"مخرج" کہیں گے یعنی سائے کے دائرے سے نکلنے کی جگہ۔ جیساکہ تصویرنمبر2 میں دکھایا گیا ہے۔
اس کے بعد مدخل اورمخرج کے نقاط (Points) کو لکڑی کی جڑ( دائرے کے مرکز) سے ملادیں توآپ کو ایک زاویہ Angle حاصل ہوجائےگا۔ جیساکہ شکل نمبر3 میں ہے۔
اس کے بعد زاویے کی تنصیف (دو برابر حصوں میں تقسیم) کرلیں جوخط اس زاویے کی تنصیف کرے گاوہ خط شمال وجنوب یاخطِ نصنف النہار ہے۔ جیساکہ شکل نمبر4 میں ہے۔
فائدہ: یہاں خطِ نصف النہار سے مراد زمینی خط شمال وجنوب ہے جسے خطِ طول البلد بھی کہہ سکتے ہیں اس لیے کہ خطِ نصف النہار تودرحقیقت آسمان پربننے والے دائرہِ عظیمہ کوکہتے ہیں لیکن چونکہ یہ دائرہِ عظیمہ زمینی طول البلد کے بالکل محاذات (سیدھ) میں ہوتاہے اورزمینی طول البلد شمال وجنوب کی نشاندہی کرتا ہے اس لیے خطِ نصف النہار خطِ طول البلد اورخطِ شمال وجنوب کے الفاظ کوایک دوسرے کی جگہ استعمال کرتے رہتے ہیں ۔
قبلے کا تعین :
خط شمال و جنوب معلوم ہوجانے کے بعد قبلے کا رخ معلوم کرنا بلکل آسان ہوجاتا ہے ہر مقام کا شمال سے قبلے کا زاویہ الگ الگ ہوتا ہے مثلا کراچی کا شمال سے قبلے کا زاویہ 267.90 درجے ہے لہذا خط شمال والی لکیر سے D (درجات ناپنے والا آلہ) کے ذریعے درجات کی پیمائش کرکے 267.90 درجے پر نشان لگائیں اور ایک لکیر کھینچ لیں جو نشان اور مرکز کو ملاتی ہو یہ لکیر قبلہ کی لکیر ہوگی۔ (جیسا آخری تصویر میں دکھایا گیا ہے )
ہر مقام کا شمال سے قبلے کا زاویہ الگ الگ ہوتا ہے اکثر قبلہ نما کے ساتھ ایک چھوٹا سا کتابچہ دیا ہوتا ہے جس میں دنیا کے مشہور شہروں کے شمال سے قبلے کے زاویے لکھے ہوتے ہیں اگر وہ نہ ہوتو انٹرنیٹ سے بھی ہر مقام کا شمال سے قبلے کا زاویہ معلوم کیا جاسکتا ہے۔
نوٹ : ہم نے پہلے ایک پوسٹ میں بتایا تھا کہ سمت معلوم کرنے والا قطب نما Compass کبھی بھی عین شمال کا رخ نہیں بتاتا بلکہ اس کا رخ زمین کے مقناطیسی شمال کی طرف ہوتا ہے جو کہ قطب شمالی سے ہٹ کر ہے لہذا اگر قطب نما سے قبلہ کا رخ معلوم کیا جائے تو اس سے معمولی فرق آسکتا ہے اور دائرہ ہندیہ والے طریقے کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے عین شمال کا رخ بلکل درست معلوم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے قبلے کے رخ میں بلکل فرق نہیں آتا مساجد کے قبلے کا تعین کرنے کے لئے یہ طریقہ بلکل ٹھیک ہے ۔
کیا واقعی قطب نما Compass حقیقی شمال کا رخ نہیں بتاتا ؟ تفصیل اس ربط پر دیکھیں :
https://www.facebook.com/royatehilalupdates/photos/pb.398156666980642.-2207520000.1461812727./802867313176240/?type=3&theater
جغرافیائی اور مقناطیسی شمال مین کیا فرق ہے ؟؟ اس ربط پر دیکھیں :
https://www.facebook.com/royatehilalupdates/photos/pb.398156666980642.-2207520000.1461813269./778411732288465/?type=3&theater
No comments:
Post a Comment