Wednesday, 2 March 2016

فرقِ باطلہ سےمناظرہ کی تیاری فرقہ پرستی نہیں

بعض احباب دارالعلوم دیوبند کے تئیں منفی نظریات رکھتے ہیں اوران کادعویٰ یہ ہےکہ ایشیاکی یہ عظیم ترین درس گاہ اتحادبین المسلمین کی داعی نہیں- ان نظریات کی بنیاد دارالعلوم دیوبند کےمحاضرات ہیں، جومختلف مکاتب فکر سےطلبہ کی آگہی کیلئےتیارکئےگئے ہیں- یہ محاضرات
"رد مودودیت،
ردقادیانیت،
ردغیرمقلدیت،
ردبریلویت،
ردعیسائیت
اور دیگر "ردود "پرمشتمل ہیں- ان محاضرات کےذریعےطلبہ کو فرقِ باطلہ وضالہ کےخلاف "احقاقِ حق وابطالِ باطل " کیلئےتیارکیاجاتاہے- ان میں مستندحوالوں سےباطل فرقوں کےخیالات، نظریات اورعقائدسقیمہ کو سامنےرکھ کر ان کےمعقول وشرعی جوابات دئےجاتےہیں- یہ اسباق دراصل "نہی عن المنکر "سےتعلق  رکھتےہیں- دارالعلوم میں ایک انجمن "تقویۃ الاسلام " کےنام سےبھی قائم ہے، جس کاکام مناظرین کی کھیپ تیارکرناہے- بعض کج فہم ان دروس کوتمارین کو "فرقہ پرستی کی سرپرستی "سےتعبیرکرتےہیں، حالاں کہ یہ انتہائی بودا اور رکیک طرزفکرہے- جس طرح ملکی سرحدوں کی حفاظت کےلیےفوجیں تیارکی جاتی ہیں، تاکہ ملک امن وامان کاگہوارہ بنارہے، اسی طرح "سلطنت اسلام "کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے مناظرین تیارکئےجاتےہیں- یہ مشق وتمرین "فان لم یستطع فبلسانہ "کےقبیل سےہے- قرآن کریم میں "واعدوالہم مااستطعتم من قوۃ " کےذریعےجس قوت کی ذخیرہ اندوزی کاحکم دیاگیا ہے، اس میں "فنِ مناظرہ " بھی شامل ہے- قرآن وحدیث میں اس قسم کی تعلیمات متعددمقامات پردی گئی ہیں-سچ کہیےتومناظرہ ہی کےطفیل بہت سے باطل فتنوں کی سرکوبی ممکن ہوسکی-مولانارحمت اللہ کیرانوی ہوں، یامولانا قاسم نانوتوی، مولانامنظورنعمانی ہوں، یامولاناسیدطاہرحسین گیاوی- ان کی مناظرانہ کاوشوں نےبہت سےفتنوں کازہر پھیلنے نہیں دیا، بلکہ اس کاتریاق پوری دنیامیں بانٹ کر ملت اسلامیہ کی حفاظت کرتےرہے- یہ درست ہے کہ اتحادامت کاپیغام عام کیاجائے، مگراتحادکایہ معنیٰ توہرگزنہیں کہ مداہنت اختیارکرلی جائے- اگرعلماےدیوبند "نہی عن المنکر کےاس فریضےکو انجام نہ دیتےتو "حرمین شریفین "پر باطل فرقوں کاقبضہ رہتا- یہ بات مشاہدےمیں آئی ہےکہ وہی لوگ باطل طاقتوں کےشکارہوئے ہیں جو دوسروں کےعقائد سے آشنا نہیں تھے-
مولانا فضیل احمد ناصری القاسمی

No comments:

Post a Comment