مردو عورت کی نماز میں فرق کے دلائل کیا ہیں؟
مرد و عورت ہاتھ کہاں تک اٹھائیں
دلیل نمبر1
عَنْ وَاِئلِ بْنِ حُجْرٍقَالَ قَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَا وَائِلَ بْنَ حُجْرٍ! اِذَا صَلَّیْتَ فَاجْعَلْ یَدَیْکَ حِذَائَ اُذُنَیْکَ وَالْمَرْاَۃُ تَجْعَلُ یَدَیْھَا حِذَائَ ثَدْیَیْھَا۔
(المعجم الکبیر للطبرانی ج 9ص 144حدیث نمبر17497)
ترجمہ: حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے وائل بن حجر!جب تو نماز پڑھے تو اپنے ہاتھ اپنے کانوں کے برابر اٹھا اور عورت کے لیے فرمایا کہ وہ اپنی چھاتیوں کے برابر ہاتھ اٹھائے۔‘‘
مرد و عورت کے طریقہ رکوع میں فرق
دلیل نمبر2
عَنْ سَالِمِ الْبَرَّادِ قَالَ: اَتیْنَا عُقْبَۃَ بْنَ عَمْروٍ الْاَنْصَارِی اَبَا مَسْعُوْدٍ فَقُلْنَا لَہٗ حَدِّثْناَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَامَ بَیْنَ اَیْدِیْنَا فِی الْمَسْجِدِ فَکَبَّرَ فَلَمَّارَکَعَ وَضَعَ یَدَیْہِ عَلٰی رُکْبَتَیْہِ وَجَعَلَ اَصَابِعَہٗ اَسْفَلَ مِنْ ذٰلِکَ وَ جَافٰی بَیْنَ مِرْفَقَیْہِ
(سنن ابی داود ج1 ص 133باب صلوۃ من لا یقیم صلبہ فی الرکوع والسجود )
ترجمہ: حضرت سالم البراد رحمہ اللہ (تابعی) کہتے ہیں کہ ہم ابو مسعود عقبۃ بن عمرو الانصاری رضی اللہ عنہ کے پاس آئے۔ ہم نے کہا کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں بتائیں؟ تو وہ مسجد میں ہمارے سامنے کھڑے ہو گئے، پس تکبیر کہی۔ پھر جب رکوع کیا تو اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھااور اپنی انگلیوں کو اس سے نیچے کیااور اپنی کہنیوں کو اپنے پہلو سے دور رکھا۔
دلیل نمبر3
غیر مقلد عالم ابو محمد عبد الحق ہاشمی نے رکوع‘ سجود‘ قعود میں مرد و عورت کے فرق پر ایک رسالہ بنام : ’’نصب العمود فی مسئلۃ تجافی المرأۃ فی الرکوع و السجود و القعود.‘‘ تصنیف کیا۔ اس میں ابن حزم ظاہری اور جمہور علماء کے موقف کو نقل کر کے فرماتے ہیں:
’’عِنْدِیْ بِالْاِخْتِیَارِ قَوْلُ مَنْ قَالَ:اِنَّ الْمَرْأۃَ لَاَ تُجَافِیْ فِی الرُّکُوْعِ… لِاَنَّ ذٰلِکَ اَسْتَرُ لَھَا‘‘
(ص52)
ترجمہ: میرے نزدیک ان لوگوں کا مذہب راجح ہے جو یہ کہتے ہیں کہ عورت رکوع میں اعضاء کو کشادہ نہ کرے…… کیونکہ یہ کیفیت اس کے جسم کو زیادہ چھپانے والی ہے۔
مرد و عورت کے طریقہ سجدہ میں فرق
دلیل نمبر4
عَنْ اَبِیْ حُمَیْدٍ فِیْ صِفَۃِ صَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ:وَاِذَ ا سَجَدَ فَرَّجَ بَیْنَ فَخِذَیْہِ غَیْرَ حَامِلٍ بَطَنَہٗ عَلٰی شَیْ ئٍ مِّنْ فَخِذَیْہِ۔
(السنن الکبریٰ للبیہقی ج 2ص115)
ترجمہ: حضرت ابو حمید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تھے تو پیٹ کو رانوں سے بالکل نہیں ملاتے تھے۔
دلیل نمبر5
وَعَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاِذَا سَجَدَتْ اَلْصَقَتْ بَطْنَھَا فِیْ فَخْذِھَاکَاَسْتَرِ مَا یَکُوْنُ لَھَافَاِنَّ اللّٰہَ یَنْظُرُ اِلَیْھَا وَ یَقُوْلُ: یَا مَلَائِکَتِیْ! اُشْھِدُکُمْ اَنِّیْ قَدْ غَفَرْتُ لَھَا۔
(الکامل لابن عدی ج 2ص631)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب عورت سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کو رانوں کے ساتھ ملا دے کیونکہ یہ کیفیت اس کے جسم کو زیادہ چھپانے والی ہے اور اللہ تعالی عورت کی اس حالت کو دیکھ کر فرماتے ہیں اے میرے فرشتو! میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اس کو بخش دیا ہے۔‘‘
دلیل نمبر6
عَنْ مُجَاھِدٍ کَانَ یَکْرَہُ اَنْ یَضَعَ الرَّجُلُ بَطَنَہٗ عَلٰی فَخِذَیْہِ اِذَا سَجَدَ کَمَا تَضَعُ الْمَرْاَۃُ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج1 ص302 باب المراۃ کیف تکون فی سجودھا)
ترجمہ: حضرت مجاہد (تابعی) رحمہ اللہ اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ مرد جب سجدہ کرے تو عورت کی طرح پیٹ کو اپنی رانوں پر رکھے۔
دلیل نمبر7
عَنْ اَبِیْ اِسْحَاقَ قَالَ وَصَفَ لَنَا الْبَرَائُ بْنِ عَازِبٍ فَوَضَعَ یَدَیْہِ عَلٰی رُکْبَتَیْہِ وَ رَفَعَ عَجِیْزَتَہٗ وَ قَالَ ھٰکَذَا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسْجُدُ۔
(سنن ابی داود ج 1ص137 باب صفۃ السجود، سنن النسائی ج 1ص166 باب صفۃ السجود)
ترجمہ: حضرت ابو اسحاق(تابعی) رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سجدہ کا طریقہ بتایا۔چنانچہ آپ رضی اللہ عنہ نے اپنے ہاتھوں کو زمین پر رکھااور اپنی سرین کو اونچا کیااور فرمایا کی بنی علیہ السلام اسی طرح سجدہ کرتے تھے۔
دلیل نمبر8
عَنِ الْحَسَنِ وَ قَتَادَۃَ قَالاَ: اِذَا سَجَدَتِ الْمَرْاَۃُ فَاِنَّھَا تَنْضَمُّ مَا اسْتَطَاعَتْ وَ لَا تُجَافِیْ لِکَیْ لَا تَرْتَفِعُ عَجِیْزَتُھَا۔
(مصنف عبد الرزاق ج 3ص137)
ترجمہ: حضرت حسن بصری(تابعی) اور حضرت قتادہ(تابعی) رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’جب عورت سجدہ کرے تو جس حد تک سمٹ سکتی ہے‘ سمٹنے کی کوشش کرے اور اعضاء کو کشادہ نہ کرے تاکہ اس کی سرین اونچی نہ ہو۔‘‘
دلیل نمبر9
عَنْ مَیْمُوْنَۃَ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا سَجَدَ جَافٰی یَدَیْہِ حَتّٰی لَوْ اَنَّ بَھْمَۃً اَرَادَتْ اَنَّ تَمَرَّ تَحْتَ یَدَیْہِ مَرَّتْ۔
(سنن النسائی ج1 ص167 باب التجافی فی السجود)
ترجمہ: حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے بازؤں کو زمین اور پہلو سے اتنا دور رکھتے کہ اگر بکری کا بچہ بازؤں کے نیچے سے گزرنا چاہتا تو گزر سکتا۔
مرد و عورت کے بیٹھنے میں فرق
دلیل نمبر10
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ … وَ قَالَ: اِنَّمَا سُنَّۃُ الصَّلَاۃِاَنْ تَنْصَبَ رِجْلَکَ الْیُمْنٰی وَ تَثْنِی الْیُسْریٰ۔
(الصحیح للبخاری ج 1ص 114باب سنۃ الجلوس فی التشھد)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’نماز میں بیٹھنے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ آپ دائیں پاؤں کو کھڑا رکھیں اوربائیں پاؤں کو بچھا دیں۔‘‘
دلیل نمبر11
عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَفْرِشُ رِجْلَہٗ الْیُسْریٰ وَ یَنْصِبُ رِجْلَہٗ الْیُمْنٰی۔
(الصحیح لمسلم ج1 ص195 باب صفۃ الجلوس بین السجدتین و فی التشھد الاول)
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بائیں پاؤں کو بچھاتے اور اپنے دائیں پاؤں کو کھڑا رکھتے تھے۔
دلیل نمبر12
عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّہٗ سُئِلَ کَیْفَ کَانَ النِّسَائُ یُصَلِّیْنَ عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: کُنَّ یَتَرَبَّعْنَ ثُمَّ اُمِرْنَ اَنْ یَّحْتَفِزْنَ۔
(جامع المسانید ج 1ص400 )
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہماسے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں عورتیں کیسے نماز پڑھتی تھیں؟ آپ رضی اللہ عنہ نے جواب دیاکہ وہ پہلے قعدہ میں آلتی پالتی مار کر بیٹھتی تھیں‘ پھر ان کو حکم دیا گیا کہ اپنی سرینوں پر بیٹھا کریں۔
مسجد اور گھر کون کس جگہ نماز ادا کرے ؟
دلیل نمبر13
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَقَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:صَلٰوۃٌ مَعَ الْاِمَامِ اَفْضَلُ مِنْ خَمْسٍ وَّ عِشْرِیْنَ صَلٰوۃً یُصَلِّیْھَا وَاحِدٌ۔
(الصحیح لمسلم ج 1ص 231)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’امام کے ساتھ نماز پڑھنا تنہا پچیس نمازیں پڑھنے سے زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔‘‘
دلیل نمبر14
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: صَلٰوۃُ الْمَرْاَۃِ وَحْدَھَا اَفْضَلُ عَلٰی صَلٰوتِھَا فِی الْجَمْعِ بِخَمْسٍ وَّ عِشْرِیْنَ دَرَجَۃً۔
(التیسیر الشرح لجامع الصغیر للمناوی ج2 ص195‘ جامع الاحادیث للسیوطی ج 13ص497 حدیث نمبر13628 )
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورت کا اکیلے نماز پڑھنا اس کی نماز با جماعت پر پچیس گنا فضیلت رکھتی ہے۔‘‘
دلیل نمبر15
عَنْ اُمِّ حُمَیْدٍ اِمْرَأۃِ اَبِیْ حُمَیْدِ السَّاعِدِیِّ اَنَّھَا جَائَتْ اِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!اِنِّیْ اُحِبُّ الصَّلٰوۃَ مَعَکَ۔ قَالَ قَدْ عَلِمْتُ اَنَّکِ تُحِبِّیْنَ الصَّلٰوۃَ مَعِیْ وَ صَلٰوتُکِ فِیْ بَیْتِکِ خَیْرٌ مِّنْ صَلاَ تِکِ فِیْ حُجْرَتِکِ وَ صَلٰوتُکِ فِیْ حُجْرَتِکِ خَیْرٌ مِّنْ صَلٰوتِکِ فِیْ دَاِرکِ وَ صَلٰوتُکِ فِیْ دَارِکِ خَیْرٌ مِنْ صَلٰوتِکِ فِیْ مَسْجِدِ قَوْمِکِ وَ صَلٰوتُکِ فِیْ مَسْجِدِ قَوْمِکِ خَیْرٌ مِّنْ صَلٰوتِکِ فِیْ مَسْجِدِیْ۔قَالَ فَاَمَرَتْ فَبُنِیَ لَھَا مَسْجِدٌ فِیْ اَقْصٰی شَیْئٍ مِنْ بَیْتِھَا وَ اَظْلَمِہٖ وَ کَانَتْ تُصَلِّیْ فِیْہِ حَتّٰی لَقِیَتِ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ
(الترغیب والترھیب للمنذری ج1 ص225 باب ترغیب النساء فی الصلاۃ فی بیوتھن و لزومھا و ترھیبھن من الخروج منھا)
ترجمہ: حضرت ابو حمید الساعدی رضی اللہ عنہ کی بیوی ام حمید رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اورعرض کیا: یا رسول اللہ! میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھنے کو پسند کرتی ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں جانتا ہوں کہ تو میرے ساتھ نماز پڑھنے کو پسند کرتی ہے۔(لیکن) تیرا اپنے گھر میں نماز پڑھنا تیرے حجرے میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے‘ اور تیرا حجرے میں نماز پڑھنا چار دیواری میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے‘چاردیواری میں نماز پڑھنا تیری قوم کی مسجد میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے اور قوم کی مسجد میں نماز پڑھنا میری مسجد میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔ حضرت ام حمید رضی اللہ عنہا نے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی منشا سمجھ کر) اپنے گھر والوں کو حکم دیا تو ان کے لیے گھر کے دور اور تاریک ترین گوشہ میں نماز کی جگہ بنا دی گئی۔ وہ اپنی وفات تک اسی میں نماز پڑھتی رہیں۔
مرد و عورت کی نماز کا فرق اور فقہاء اربعہ
(1): قَالَ الْاِمَامُ الْاَعْظَمُ فِی الْفُقَھَائِ اَبُوْحَنِیْفَۃَ:وَالْمَرْاَۃُ تَرْفَعُ یَدَیْھَاحِذَائَ مَنْکَبَیْھَا ھُوَ الصَّحِیْحُ لِاَنَّہٗ اَسْتَرُ لَھَا۔
(الھدایۃ فی الفقہ الحنفی ج1 ص84 باب صفۃ الصلوۃ) وَقَالَ اَیْضاً:وَالْمَرْاَۃُ تَنْخَفِضُ فِیْ سُجُوْدِھَاوَتَلْزَقُ بَطْنَھَا بِفَخْذَیْھَا لِاَنَّ ذٰلِکَ اَسْتَرُ لَھَا۔ (الھدایۃ فی الفقہ الحنفی ج1 ص92)
ترجمہ: امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عورت اپنے ہاتھوں کو اپنے کندھوں تک اٹھائے کیونکہ اس میں پردہ زیادہ ہے۔
مزید فرمایا: عورت سجدوں میں اپنے جسم کو پست کرے اور اپنے پیٹ کو اپنی رانوں کے ساتھ ملائے کیونکہ اس کے جسم کو زیادہ چھپانے والا ہے۔ (2) :
قَالَ الْاِمَامُ مَالِکُ بْنُ اَنَسٍ:وَالْمَرْاَۃُ دُوْنَ الرَّجُلِ فِی الْجَھْرِ وَھِیَ فِیْ ھَیْاَۃِ الصَّلاَۃِ مِثْلَہٗ غَیْرَ اَنَّھَا تَنْضَمُّ وَ لاَ تُفَرِّجُ فَخْذَیْھَا وَلاَ عَضُدَیْھَاوَتَکُوْنُ مُنْضَمَّۃً مُتَرَوِّیَۃً فِیْ جُلُوْسِھَا وَسُجُوْدِھَا وَاَمْرِھَا کُلِّہٖ۔
(رسالۃ ابن ابی زید القیروانی المالکی ص34)
ترجمہ: اما م مالک بن انس رحمہ اللہ نے فرمایا:عورت کی نماز کی کیفیت مرد کی نماز کی طرح ہے مگر یہ کہ عورت سمٹ کر نماز پڑھے ‘ اپنی رانوں اور بازؤں کے درمیان کشادگی نہ کرے اپنے قعود‘ سجود اور نماز کے تمام احوال میں۔ (3):
قَالَ الْاِمَامُ مُحَمَّدُ بْنُ اِدْرِیْسَ الشَّافَعِیّ:وَقَدْ اَدَّبَ اللّٰہُ النِّسَائَ بِالْاِسْتِتَارِ وَاَدَّبَھُنَّ بِذَالِکَ رَسُوْلُہٗ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاُحِبُّ لِلْمَرْاَۃِ فِی السُّجُوْدِ اَنْ تَنْضَمَّ بَعْضَھَااِلٰی بَعْضٍ وَتَلْصَقُ بَطَنَھَا بِفَخِذَیْھَا وَتَسْجُدُ کَاَسْتَرِمَایَکُوْنُ لَھَاوَھٰکَذَا اُحِبُّ لَھَا فِی الرُّکُوْعِ وَ الْجُلُوْسِ وَجَمِیْعِ الصَّلَاۃِ اَنْ تَکُوْنَ فِیْھَا کَاَسْتَرِ َمایَکُوْنُ لَھَا۔
(کتاب الام للشافعی ج 1ص 286ص 287باب التجافی فی السجود)
ترجمہ: امام محمد بن ادریس الشافعی رحمہ اللہ نے فرمایا:اللہ تعالی نے عورت کو پردہ پوشی کا ادب سکھایا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یہی ادب سکھایا ہے۔ اس ادب کی بنیاد پر میں عورت کے لیے یہ پسند کرتا ہوں کہ وہ سجدہ میں اپنے بعض اعضاء کو بعض کے ساتھ ملائے اور اپنے پیٹ کو رانوں کے ساتھ ملا کر سجدہ کرے‘ اس میں اس کے لیے زیادہ ستر پوشی ہے۔ اسی طرح میں عورت کے لیے رکوع ،قعدہ اور تمام نماز میں یہ پسند کرتا ہوں کہ وہ نماز میں ایسی کیفیات اختیار کرے جس میں اس کے لیے پردہ پوشی زیادہ ہو۔ (4):
قَالَ الْاِمَامَ اَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ:وَالْمَرْاَۃُ کَالرَّجُلِ فِیْ ذٰلِکَ کُلِّہٖ اَنَّھَا تَجْمَعُ نَفْسَھَا فِی الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِ وَتَجْلِسُ مُتَرَبِّعَۃً اَوْتَسْدُلُ رِجْلَیْھَافَتَجْعَلُھُمَا فِیْ جَانِبِ یَمِیْنِھَا۔۔۔۔۔ قَالَ اَحْمَدُ:اَلسَّدْلُ اَعْجَبُ اِلَیَّ۔
(الشرح الکبیر لابن قدامۃ ج1 ص599 ‘ المغنی لابن قدامۃ ج1 ص635)
ترجمہ: امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا: سب احکام میں مرد کی طرح ہے مگر رکوع و سجود میں اپنے جسم کو سکیڑ کر رکھے اور آلتی پالتی مار کر بیٹھے یا اپنے دونوں پاؤں اپنی دائیں جانب نکال کر بیٹھے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا:’’عورت کا اپنے دونوں پاؤں اپنی دائیں جانب نکال کر بیٹھنا میرے ہاں پسندیدہ عمل ہے۔‘‘
چند محدثین کے نام جنھوں نے مرد و عورت کی نماز میں فرق بیان کیا 1.
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ م96ھ۔ آپ محدث و مفتی کوفہ ہیں۔ 2.
امام مجاہد رحمہ اللہ م102ھ۔ محدث و مفتی مکہ ہیں۔ 3.
امام عامر الشعبی رحمہ اللہ م104ھ۔ آپ کی 500صحابہ رضی اللہ عنہم سے ملاقات ثابت ہے۔ کوفہ کے بہت بڑے محدث‘ فقیہ‘ مفتی اور مغازی کے امام تھے۔ 4.
امام حسن بصری رحمہ اللہ م 110ھ۔ بصرہ کے محدث اور مفتی تھے۔ 5.
امام عطاء رحمہ اللہ م114ھ۔ آپ محدث و مفتی مکہ ہیں۔
مولانا عبد الحئی لکھنوی رحمہ اللہ کا فیصلہ
قَالَ الْاِمَامُ عَبْدُ الْحَئْیِ اللَّکْنَوِیِّ: وَاَمَّا فِیْ حَقِّ النِّسَائِ فَاتَّفَقُوْاعَلٰی اَنَّ السُّنَّۃَ لَھُنَّ رَفْعُ الْیَدَیْنِ عَلَی الصَّدْرِ لِاَنَّھَامَا اَسْتَرُ لَھَا۔
(السعایۃ ج 2ص156)
ترجمہ: عورتوں کے حق میں علماء نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اس کے لیے سینہ تک ہاتھ اٹھانا سنت ہے کیونکہ اس میں پردہ زیادہ ہے۔
AURAT AUR MARD KE NAMAZ MAIN FARQ.
(DETAIL DISCUSSION)
(DETAIL DISCUSSION)
Ghair Muqallideen Namazion Ke Dilon me Shukook Wa Shubhaat peda karne Aur Tarah tarah ke Waswase Dilon me daal raye hai..
Inhi waswaso mese Un logo ka Ek Waswasa yeh Hai ke “Mard Aur Aurat ki Namaz me koi Fark Nai hai, jo Farq karte he wo Namaze Ghalat Aur Sunnatk khilaf parhte hain”
Halaanke Khud inki yeh baat he Ahadis Aur Ta’amul Ummat ke khilaf he, Kyuke Mard Aur Aurat ki Namaz me Fark na sirf Sareeh Ahadees se saabit hai bulke shuru se Ummat ka
ta’amul wa Tawarus bhi Isi ke Mutabik chala Aaraha hai..
Iski Tafseel Aap log Insha’Allah Ahadees Ki Roshni Me Mulahiza karenge..
Halaanke Khud inki yeh baat he Ahadis Aur Ta’amul Ummat ke khilaf he, Kyuke Mard Aur Aurat ki Namaz me Fark na sirf Sareeh Ahadees se saabit hai bulke shuru se Ummat ka
ta’amul wa Tawarus bhi Isi ke Mutabik chala Aaraha hai..
Iski Tafseel Aap log Insha’Allah Ahadees Ki Roshni Me Mulahiza karenge..
┄─━═════▤▤═════━─┄
① ) Takbeer Tehreema ke Liye
Haat Uthaane Me Fark..
Haat Uthaane Me Fark..
ﻭﻋﻦ ﻭﺍﺋﻞِ ﺑﻦِ ﺣﺠﺮٍ ﻗﺎﻝَ : ﻗﺎﻝَ ﻟﻲ ﺭﺳﻮﻝُ ﺍﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠّﻢ : «ﻳﺎ ﻭﺍﺋﻞُ ﺑﻦَ ﺣﺠﺮٍ ﺇِﺫَﺍ ﺻَﻠَّﻴْﺖَ ﻓَﺎﺟْﻌَﻞْ ﻳَﺪَﻳْﻚَ ﺣِﺬَﺍﺀَ ﺃُﺫُﻧَﻴْﻚَ، ﻭﺍﻟﻤَﺮْﺃَﺓُ ﺗَﺠْﻌَﻞُ ﻳَﺪَﻳْﻬَﺎ ﺣِﺬَﺍﺀَ ﺛَﺪْﻳَﻴْﻬَﺎ».
Tarjuma- Hazrat Wail Bin Hujar Raz Se Riwayat Hai Ke ” Hazrat Muhammad (Sallallahu Alaihe Wasallam) ne Hazrat Wail bin Hujar Razi se farmaya, jab tum Namaz
parho to apne Haath kaano ke Barabar Uthao Aur Aurat apne haath Chaati ke Barabar Uthaye..
(Majmo Uz Zawaid, Jild-02,Safa-103, Maktaba Beroot, Mu’jam al Kabeer
Tabrani 22/19)
parho to apne Haath kaano ke Barabar Uthao Aur Aurat apne haath Chaati ke Barabar Uthaye..
(Majmo Uz Zawaid, Jild-02,Safa-103, Maktaba Beroot, Mu’jam al Kabeer
Tabrani 22/19)
Hazrat Umm Darda Razi Apne Kaandho Tak Haath Uthaati Thi..
(Juz e Rafedain : Safa 66 ,
Musannaf Ibn Abi Shaiba)
(Juz e Rafedain : Safa 66 ,
Musannaf Ibn Abi Shaiba)
Hazrat Ata’a Tabi’ee (Rah) bhi Yahi farmaate Hain Chunanche Ibn Juraij Rah kehte hai ke mene inse pucha ke Takbeer ke waqt kiya Aurat bhi Apne Haatho se uss tarah
ishara kare jis tarah Mard karte hai? Toh Unhone Farmaya Nahi
Aurat Mardo ki tarah Haath na Uthaye, phir bahot he Past Andaaz me Apne haatho se ishara karke batlaaya Aur Farmaya ke Aurat ke liye (Haath Uthaane ki) kaifiat Mard kisi nahi hai..
(Musannaf Abdul Razzaq, jild-03, Safa-137)
ishara kare jis tarah Mard karte hai? Toh Unhone Farmaya Nahi
Aurat Mardo ki tarah Haath na Uthaye, phir bahot he Past Andaaz me Apne haatho se ishara karke batlaaya Aur Farmaya ke Aurat ke liye (Haath Uthaane ki) kaifiat Mard kisi nahi hai..
(Musannaf Abdul Razzaq, jild-03, Safa-137)
┄─━═════▤▤═════━─┄
② ) Niyat Bandhna Ya Haath
Baandhne me Fark
Baandhne me Fark
Isse Pehli Wali Bayaan karda Hadees Aur Asaar bhi Aurat ka Haath seene pe Baandhne ka suboot he kyuki Mard ke Muqable me Aurat ke liye seene ke barabar haath
uthaane me ek Hikmat ye bhi he ke isme Parda ziada he, lihaza Haath baandhne me bhi Is ke liye wahi Hea’at ziada munasib hogi jisme Parda ziada hoga Aur woh hai Seene pe Haath baandhna..Issliye
uthaane me ek Hikmat ye bhi he ke isme Parda ziada he, lihaza Haath baandhne me bhi Is ke liye wahi Hea’at ziada munasib hogi jisme Parda ziada hoga Aur woh hai Seene pe Haath baandhna..Issliye
Hazrat Ata’a Tabi’ee (rah) he farmaate he ke “Haatho ko jitna sukerh sakti ho Utna sukerhe..
(Musannaf Abdul Razzaq, Jild-03, Safa 137)
(Musannaf Abdul Razzaq, Jild-03, Safa 137)
Maulana Abdul Hai Lakhnawi (rah) ne isko sabka Ittefaaqi masla bataya hai, Chunanche likha he,
Aurato ke Haqq me Sabka Ittifaaq he ke Unke liye (Auraton) Sunnat,
seene pe haath Baandhna hai..
(As sa-Aaya, Jild 03, Safa
156)
Aurato ke Haqq me Sabka Ittifaaq he ke Unke liye (Auraton) Sunnat,
seene pe haath Baandhna hai..
(As sa-Aaya, Jild 03, Safa
156)
┄─━═════▤▤═════━─┄
③ ) Sajde ki Kaifiyaat me
Fark..
Fark..
Sajde ki kefiat me bhi Mard Aur Aurat Ki Alag Alag he, Mard ko Sajda me Pait Raanose, Baazo Baghal se juda, nez kuhnyia Zameen se utha kar Rakhni chahiye Jabke Aurat in Sab A’azaa ko Milakar Aur
Simta kar rakhe Chunanche
Simta kar rakhe Chunanche
Imam Abu Dawood (Rah) ne
apni Maraseel me riwayat
karte he ke
apni Maraseel me riwayat
karte he ke
ﻋﻦ ﻳﺰﻳﺪَ ﺑﻦ ﺃﺑﻲ ﺣﺒﻴﺐ ﺃﻥَّ ﺭﺳﻮﻝَ ﺍﻟﻠﻪ ﻣَﺮَّ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻣﺮﺃﺗﻴﻦِ ﺗﺼﻠﻴﺎﻥِ، ﻓﻘﺎﻝ : «ﺇﺫَﺍ ﺳَﺠَﺪْﺗُﻤَﺎ ﻓَﻀُﻤَّﺎ ﺑﻌﺾَ ﺍﻟﻠﺤﻢِ ﺇﻟﻰ ﺍﻷﺭﺽِ، ﻓﺈﻥَّ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓَ ﻟَﻴْﺴَﺖْ ﻓﻲ ﺫﻟِﻚَ ﻛﺎﻟﺮﺟﻞ
Tarjumah- Ek dafa Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) Do Aurato ke paas se Guzre jo Namaz parh rahi thi, Toh Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) ne
farmaya, Jab tum Sajda karo to Apne Jisam ko Zameen se milado isliye ke beshak Aurat is baare me MARD ki tarah nahi hai..
(Maraaseel Abi Dawood, Mulhiqa Sunan Abi Dawood,Safa 8 Sunan Behaqi,Jild 2, Safa 223, Illa Us Sunan, Jild 3, Safa 19-20)
farmaya, Jab tum Sajda karo to Apne Jisam ko Zameen se milado isliye ke beshak Aurat is baare me MARD ki tarah nahi hai..
(Maraaseel Abi Dawood, Mulhiqa Sunan Abi Dawood,Safa 8 Sunan Behaqi,Jild 2, Safa 223, Illa Us Sunan, Jild 3, Safa 19-20)
* Yeh Riwayat Shawahid Ke Sath Hasan Darjeh Tak Pahuchti Hai..
ﻋﻦ ﻋﻠﻲّ ﻗﺎﻝ : ﺇﺫﺍ ﺳﺠﺪﺕ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﻓﻠﺘﺤﺘﻔﺮ ﻭﻟﺘﻀﻢ ﻓﺨﺬﻳﻬﺎ
Tarjumah- Hazrat Ali (raz) ka Irshad he,Aurat jab Sajda kare to Khoob Seimat kar kare Aur Apne Raano ko apne Pait se Milaa leh..
(Musannaf Abdul Razaq, jild 03, Safa 138, Sunan Baihaqi, jild 02, Safa 222, Musannaf Ibne Abi Shaiba, jild 01, Safa 270 Hd.no-2773)
(Musannaf Abdul Razaq, jild 03, Safa 138, Sunan Baihaqi, jild 02, Safa 222, Musannaf Ibne Abi Shaiba, jild 01, Safa 270 Hd.no-2773)
Yeh Aasar Ali Raz Se Jo Hume Milti He Uske Alag Alag Sahih Turq Maujood He, Mussanaf Ibn Abi Shaiba Me Riwayat Abul Ahwaas Se Maujood He Wahin Musanaff Abdur Razzaq Me Isra’il Rah Se Milti He..
Ibne Umar (Raz.) Se Marfooan Naqal Kiya Gaya Hai Ke Aurat Jab Sajdah Kare To Apne Peit Ko Raano Se Chipka Le.
(Ibne A’adi)
(Ibne A’adi)
Hazrat Hasan Basri Aur Qataada (rah) jo Ajilla Tabi’een mese hai, Farmaate hain, Jab Aurat Sajda kare to Jitni Simat sakti ho utni Simat jaye Aur khul kar Sajda na kare taake Uski Put Oonchi na hojaye..
(Musannaf Abdul Razaq, jild
03, Safa137)
(Musannaf Abdul Razaq, jild
03, Safa137)
ﺣﺪّﺛﻨﺎ ﺃﺑﻮ ﺑﻜﺮ ﻗﺎﻝ ﻧﺎ ﺍﺑﻦ ﻣﺒﺎﺭﻙ ﻋﻦ ﻫﺸﺎﻡ ﻋﻦ ﺍﻟﺤﺴﻦ ﻗﺎﻝ: ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﺗﻀﻢ ﻓﻲ ﺍﻟﺴﺠﻮﺩ
Tarjumah- Hasan Basri Rah Farmate Hain Ke Jab Aurat Sajda kare to Jitni Simat sakti ho utni Simat jaye..
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/270)
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/270)
ﻋﻦ ﺇﺑﺮﺍﻫﻴﻢ ﻗﺎﻝ : ﺇﺫﺍ ﺳﺠﺪﺕ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﻓﻠﺘﻠﺰﻕ ﺑﻄﻨﻬﺎ ﺑﻔﺨﺬﻳﻬﺎ ﻭﻻ ﺗﺮﻓﻊ ﻋﺠﻴﺰﺗﻬﺎ ﻭﻻ ﺗﺠﺎﻓﻲ ﻛﻤﺎ ﻳﺠﺎﻓﻲ ﺍﻟﺮﺟﻞ
Tarjumah- Hazrat ibraheem Rah Farmate Hain Ke Aurat Jab Sajda Kare toh Apne Rahno Ko Pait Ke Sath Chipka Le Aur Apne Kamar Ko Na Ucha Uthaye, Na Hi Mardo Ki
Tarah Apne Hatho Aur Pairo Ko Phailaye..
(Musanaff ibn Abi Shaiba
1/303)
Tarah Apne Hatho Aur Pairo Ko Phailaye..
(Musanaff ibn Abi Shaiba
1/303)
ﻋﻦ ﻣﺠﺎﻫﺪ ﺃﻧﻪ ﻛﺎﻥ ﻳﻜﺮﻩ ﺃﻥ ﻳﻀﻊ ﺍﻟﺮﺟﻞ ﺑﻄﻨﻪ ﻋﻠﻰ ﻓﺨﺬﻳﻪ ﺇﺫﺍ ﺳﺠﺪ ﻛﻤﺎ ﺗﻀﻊ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ
Tarjumah- Imam Mujahid Rah Jo Ibn Abbas Raz Ke Shagird He Farmatey He-“Mard Ke Liye Makrooh Hai Ke Woh Aurato Ki Tarah Ranho Ko Pait Se Milkar Sajda Kare..
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/303)
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/303)
ﻋﻦ ﻋﺒﺪ ﺍﻟﻠﻪ ﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﻗﺎﻝ ﻗﺎﻝ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﺇﺫﺍ ﺟﻠﺴﺖ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﻓﻲ ﺍﻟﺼﻠﻮﺓ ﻭﺿﻌﺖ ﻓﺨﺬﻫﺎ ﻋﻠﻰ ﻓﺨﺬﻫﺎ ﺍﻻﺧﺮﻯ ﻭﺇﺫﺍ ﺳﺠﺪﺕ ﺍﻟﺼﻘﺖ ﺑﻄﻨﻬﺎ ﻓﻲ ﻓﺨﺬﻳﻬﺎ ﻛﺎﻟﺴﺘﺮ ﻣﺎ ﻳﻜﻮﻥ ﻟﻬﺎ ﻭﺍﻥ ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻳﻨﻈﺮ ﺇﻟﻴﻬﺎ ﻭﻳﻘﻮﻝ ﻳﺎ ﻣﻼﺋﻜﺘﻰ ﺍﺷﻬﺪﻛﻢ ﺍﻧﻰ ﻗﺪ ﻏﻔﺮﺕ ﻟﻬﺎ
Tarjumah- Hazrat Abdullah bin Umar (raz) ki Marfo Hadees he ke Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) ne Aurat ki Namaz ke baare me Irshad
farmaya ke-“Aurat jab Sajda kare to Apna pait Apni Raanose Aese Taurpe Chipka le jo isske liye zyada se zyada Parde ka Muajjib ho..
(Sunan Baihaqi, jild 02, Safa 223
Ila Us Sunan jild 3, Safa 31)
farmaya ke-“Aurat jab Sajda kare to Apna pait Apni Raanose Aese Taurpe Chipka le jo isske liye zyada se zyada Parde ka Muajjib ho..
(Sunan Baihaqi, jild 02, Safa 223
Ila Us Sunan jild 3, Safa 31)
Tambeeh-Is Hadis me Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) ne jo ye
farmaya he ke “Ziada se Ziada Parde ka Muajjab ho” isse ek Eham
Usool Maloom hua ke Aurato ke liye Namaz ki He’ath wo Masnoon he jis me Satar yani Parda Ziada se Ziada ho..
farmaya he ke “Ziada se Ziada Parde ka Muajjab ho” isse ek Eham
Usool Maloom hua ke Aurato ke liye Namaz ki He’ath wo Masnoon he jis me Satar yani Parda Ziada se Ziada ho..
Hazrat Abu Saeed Khudri(raz) farmaate he Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) Mardo ko Hukam diya karte te ke Khoob khul kar Sajda kiya kare Aur Aurato ko Hukam diya karte the ke woh Khoob Simat kar sajda kare..
(Sunan Behaqi, jild 02, Safa
222)
(Sunan Behaqi, jild 02, Safa
222)
Tambeeh-“Imam Behaqi (rah) ne Hazrat Abdullah Bin Umar(r.a) Aur
Hazrat Abu Saeed Khudri (raz) ki in Hadiso ko Zaeef batlaya he, lekin isse Nafse Masla pe koi Asar nai parhta, ek to isliye ke Asal Istidlaal
pehle jo Ahadis he unse he. Ye dono Ahadis batoor Istish’haad zikar ki gai hai..
Dusra Isliye ke in Ke Zu’af ka Jabeera or Tadaruk pehle waali Hadiso se hogaya hai..
Teesrah isliye ke is Mauzu par inse
ziada Saheh Koi Hadis inse Ma’araz mujood nai hai. Aisi Surat me kisi ki Shakhsi raye ki Banisbat Zaeef Hadis pe Amal karna he Sahih wa
Sawaaab hota hai..
Hazrat Abu Saeed Khudri (raz) ki in Hadiso ko Zaeef batlaya he, lekin isse Nafse Masla pe koi Asar nai parhta, ek to isliye ke Asal Istidlaal
pehle jo Ahadis he unse he. Ye dono Ahadis batoor Istish’haad zikar ki gai hai..
Dusra Isliye ke in Ke Zu’af ka Jabeera or Tadaruk pehle waali Hadiso se hogaya hai..
Teesrah isliye ke is Mauzu par inse
ziada Saheh Koi Hadis inse Ma’araz mujood nai hai. Aisi Surat me kisi ki Shakhsi raye ki Banisbat Zaeef Hadis pe Amal karna he Sahih wa
Sawaaab hota hai..
┄─━═════▤▤═════━─┄
④ ) Qaide Me Baithne Ki
Kaifiyat me Fark
Kaifiyat me Fark
Mard aur Aurat ki Namaz me yeh ke, Qaide me Mard apna Baaya Paao bicha kar iss pe baithte aur apna Daaya Paao kadha rakhe, jab ke Aurato ko apne dono paao Dayain taraf Nikaal kar Bayein Sireen pe
Baitna chahiye..
Baitna chahiye..
( ﻋﻦ ﻧﺎﻓﻊ، ﻋﻦ ﺍﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺃﻧﻪ ﺳﺌﻞ ﻛﻴﻒ ﻛﻦ ﺍﻟﻨﺴﺎﺀ ﻳﺼﻠﻴﻦ ﻋﻠﻰ ﻋﻬﺪ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠّﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠّﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﺃﻱ ﻓﻲ ﺯﻣﺎﻧﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠّﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ (ﻗﺎﻝ : ﻛﻦ ﻳﺘﺮﺑﻌﻦ) ﺃﻱ ﻓﻲ ﺣﺎﻝ ﻗﻌﻮﺩﻫﻦ (ﺛﻢ ﺃﻣﺮﻥ
ﺃﻥ ﻳﺤﺘﻔﺰﻥ
ﺃﻥ ﻳﺤﺘﻔﺰﻥ
Hazrat Abdullah bin Umar(raz) se poocha gaya ke Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) ke zamaane me Aurate Namaz kis tarah parha karti thi? To unhone farmaya ke pehle
Aurate Chaar zaano baithti thi, phir Unko hukam diya gaya ke Khoob Simat kar baitha karein..
Aurate Chaar zaano baithti thi, phir Unko hukam diya gaya ke Khoob Simat kar baitha karein..
*Is Hadith ki Sanad is darje ki he jis ko Muhaddiseen “sone ki zanjeer” kehte hain Yani Sunehri Sanad Hai..
(Ila Us sunan, jild 3, Safa 20 Musnad Imam Azam, Safa 73)
(Ila Us sunan, jild 3, Safa 20 Musnad Imam Azam, Safa 73)
Hazrat Abu Saeed Khudri (raz) farmaate he ke Aap S.A.W Mardo ko Hukam diya karte the ke Tashahudd me Daaya Paaon karha rakhe aur
Baaya Paaon bicha kar ispe baitha kare, Aur Auraton ko hukam diya karte the ke woh Chokrhi baithe..
(Sunan Baihaqi, jild 2, safa 223)
Baaya Paaon bicha kar ispe baitha kare, Aur Auraton ko hukam diya karte the ke woh Chokrhi baithe..
(Sunan Baihaqi, jild 2, safa 223)
Hazrat Abdullah bin Umar(raz) Aap S.A.W ka irshad Naqal karte he ke, Aurat jab Namaz me baithe to
apni ek Raan doosri Raan pe rakhe.
(Sunan Behaqi, jild 2, safa 223 Ila Us Sunan, jild 3, Safa 25)
apni ek Raan doosri Raan pe rakhe.
(Sunan Behaqi, jild 2, safa 223 Ila Us Sunan, jild 3, Safa 25)
ﺣﺪّﺛﻨﺎ ﺃﺑﻮ ﺑﻜﺮ ﻗﺎﻝ ﻧﺎ ﺃﺑﻮ ﺧﺎﻟﺪ ﻋﻦ ﻣﺤﻤﺪ ﺑﻦ ﻋﺠﻼﻥ ﻋﻦ ﻧﺎﻓﻊ ﺃﻥ ﺻﻔﻴﺔ ﻛﺎﻧﺖ ﺗﺼﻠﻲ ﻭﻫﻲ ﻣﺘﺮﺑﻌﺔ
Tarjumah-Nafi Rah(Mawla Ibn Umar raz Se Marvi He Ke Sayyidah Safiya Raz Namaz Me Tarabbu(Chaar Zano) Baitha Karti Thi..
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/303)
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/303)
ﺣﺪّﺛﻨﺎ ﺃﺑﻮ ﺑﻜﺮ ﻗﺎﻝ ﻧﺎ ﻭﻛﻴﻊ ﻋﻦ ﺍﻟﻌﻤﺮﻱ ﻋﻦ ﻧﺎﻓﻊ ﻗﺎﻝ: ﻛﻦ ﻧﺴﺎﺀ ﺍﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﻳﺘﺮﺑﻌﻦ ﻓﻲ ﺍﻟﺼﻼﺓ
Tarjumah- Nafi Rah Farmate He Hazrat Ibn Umar Raz Ki Gharki Auratein Namaazo Me Tarabbu(Chokadi) Baitha Karti Thi..
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/303)
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/303)
ﻋﻦ ﺧﺎﻟﺪ ﺑﻦ ﺍﻟﻠﺠﻼﺝ ﻗﺎﻝ: ﻛﻦ ﺍﻟﻨﺴﺎﺀ ﻳﺆﻣﺮﻥ ﺃﻥ ﻳﺘﺮﺑﻌﻦ ﺇﺫﺍ ﺟﻠﺴﻦ ﻓﻲ ﺍﻟﺼﻼﺓ ﻭﻻ ﻳﺠﻠﺴﻦ ﺟﻠﻮﺱ ﺍﻟﺮﺟﺎﻝ ﻋﻠﻰ ﺃﻭﺭﺍﻛﻬﻦ
Tarjumah- Khalid Bin Lajlaaj Rah Farmate He Ke Aurato Ko Hukam Diya Gaya He Ke Vo Namaz Me Choukadi Baithe Unhe Mardo Ki Tarah Nai Baithna Chaiye..
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/303)
(Musanaff Ibn Abi Shaiba
1/303)
Tambeeh-Namaz se Baahir ki chokhri to wahe he jise Aalti Paalti
kehte he yani Daaya Paao Baaye Gutne ke neeche aur Baaya paao Daaye Gutne ke neeche de kar baitna, aur Namaz ke Andar ki chokhri yeh he ke Daaya Paao Daye
Surain ke saath (bahir ki taraf) aur
Baaya Paao Daaye Raan ke saath (Andar ki taraf) mila kar surain pe Baita jaye..
(Aujzul Masalik, jild 01, safa
258)
kehte he yani Daaya Paao Baaye Gutne ke neeche aur Baaya paao Daaye Gutne ke neeche de kar baitna, aur Namaz ke Andar ki chokhri yeh he ke Daaya Paao Daye
Surain ke saath (bahir ki taraf) aur
Baaya Paao Daaye Raan ke saath (Andar ki taraf) mila kar surain pe Baita jaye..
(Aujzul Masalik, jild 01, safa
258)
Namaz ki is k Ilawa ek aur bethak bhi hai jisse “Tawarruk” kehte he, wo he apne Dono paao daaye taraf
Nikaal kar Baaye sireen pe baitna. Aurate pehle Namaz me Chokrhi baitha karti thi isme chunke Tawarruk ki Banisbat Phelao ziada tha isliye baad me inko Tawarruk ka Hukam diya gaya ke isme Chokrhi ki Ba-nisbat Simtao Ziada tha..
Nikaal kar Baaye sireen pe baitna. Aurate pehle Namaz me Chokrhi baitha karti thi isme chunke Tawarruk ki Banisbat Phelao ziada tha isliye baad me inko Tawarruk ka Hukam diya gaya ke isme Chokrhi ki Ba-nisbat Simtao Ziada tha..
┄─━═════▤▤═════━─┄
⑤ ) Sarr Dhaanp Me Fark
Mard agar Nange sarr Namaz parhe to hojaati hai, agarche bilawaja aisa karna MAKROOH hai, lekin Aurat ka poora sarr nahi bulke agar sirf chauthai (4th) sarr bhi khula rahe to
iski namaz nahi hoti..
iski namaz nahi hoti..
♥ Hazrat Aisha Raz Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) ka irshad Naqal farmaati he k, Baaligha Aurat ki Namaz Allah ta’ala bagher Odhni ke Qubool nahi karta (yani Sahih nahi hti)
(Sunan Abu Dawood, jild 1,safa 94
Sunan Tirmizi, jild 1, safa 75 Sunan Baihaqi, jild 2, safa 233 Musannaf Abdul Razzaq, jild 3, Safa 130)
(Sunan Abu Dawood, jild 1,safa 94
Sunan Tirmizi, jild 1, safa 75 Sunan Baihaqi, jild 2, safa 233 Musannaf Abdul Razzaq, jild 3, Safa 130)
┄─━═════▤▤═════━─┄
⑥ ) Ba-jama’atNamaz ki
Afzaliat me Fark
Afzaliat me Fark
Mardon ke liye to Afzal balke Zaruri ye he ke wo Farz Namaz Ba-jama’at Ada kare jab ke Aurato ke liye Afzal ye he ke wo Bilah Jama’at, Alehda
Alehda Namaz parhe..
Aurato ki Jama’at se mutallik Aap
(Sallallahu Alaihe Wasallam) ne farmaya, Aurato ki Jama’at me koi
bhalai nai he illa ye ke Masjide
Jama’at me (mardo ke sath) ho..
(Rawahul Ahmed Wal Tibraani Fil Ausat, Bahawaala, Ila Us Sunan, jild 4, safa 214)
Alehda Namaz parhe..
Aurato ki Jama’at se mutallik Aap
(Sallallahu Alaihe Wasallam) ne farmaya, Aurato ki Jama’at me koi
bhalai nai he illa ye ke Masjide
Jama’at me (mardo ke sath) ho..
(Rawahul Ahmed Wal Tibraani Fil Ausat, Bahawaala, Ila Us Sunan, jild 4, safa 214)
6) Agar Aurat Imaamat Aurato ki Kare To Uske Qayaam me Fark..
Agar Mard Imaam Hoto Saff se Aage Nikal kar khada hota ha jab ke Aurat Imaam ko Saff ke andar he khada hona chahiye, Chaye Wo Farz
Namaz Ho Ya Nawafil Aurat Ko Darmiyane Saff Khadi Hona Chaiye..
Mard Imaam Bane Toh Qiyaam ke baare me..
Namaz Ho Ya Nawafil Aurat Ko Darmiyane Saff Khadi Hona Chaiye..
Mard Imaam Bane Toh Qiyaam ke baare me..
Hazrat Samra bin Jandub Raz
bayaan karte he ke, Rasoolullah S.A.W ne humko Hukam diya ke jab hum 3(Teen) Aadmi ho (aur Namaz Bajama’at parhne lage) to ek hum mese Aaghe hojaya kare..
(Sunan Tirmizi, jild 1, safa 54)
bayaan karte he ke, Rasoolullah S.A.W ne humko Hukam diya ke jab hum 3(Teen) Aadmi ho (aur Namaz Bajama’at parhne lage) to ek hum mese Aaghe hojaya kare..
(Sunan Tirmizi, jild 1, safa 54)
Aur Agar Aurat Imaamat Kare Toh Qiyaam ke baare me Hazrat Abdullah bin Abbas Raz farmaate he,
Aurat (agar) Aurato ki Imaam bane toh unke Darmiyaan khadi ho.
(Musannaf Abdul Razaq, jild 3, safa 140)
Aurat (agar) Aurato ki Imaam bane toh unke Darmiyaan khadi ho.
(Musannaf Abdul Razaq, jild 3, safa 140)
Ek Dafa Hazrat Aisha Raz ne farz Namaz me Aurato ki Imamat karayi toh unke darmyaan khadi hui.
(Musannaf Abdul Razzaq, jild 3,safa 141 Kitaab-ul-Aasaar,Safa 43)
(Musannaf Abdul Razzaq, jild 3,safa 141 Kitaab-ul-Aasaar,Safa 43)
Hazrat Umme Salma Raz ne ek dafa Asar ki Namaz me Aurato ki Imamat karwayi toh hamaare (Auraton Ke Saff Ke) d27/09/2015 08:19 pm armyaan khadi hui..
(Musannaf Abdul Razzaq, jild 3, safa 140 Sunan Baihaqi, jild 3, safa131 Nasbur Raaya,jild 2, safa 31)
(Musannaf Abdul Razzaq, jild 3, safa 140 Sunan Baihaqi, jild 3, safa131 Nasbur Raaya,jild 2, safa 31)
┄─━═════▤▤═════━─┄
⑦ ) Aurat Ki Behtareen Masjid
Unke Ghar Hai Lekin Mardo Ko
Farz Namaz Ba-Jamaat Masjid
Me Parhna Wajib Hai..
Unke Ghar Hai Lekin Mardo Ko
Farz Namaz Ba-Jamaat Masjid
Me Parhna Wajib Hai..
Hazrat Abdullah bin Umar Raz Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) ka irshaad Naqal karte he ke, Apni Aurato ko
Masjido (me Aane) se Mana na karo, lekin Unke liye zyada Behtar Unke Ghar he hain..
(Abu Dawood, jild 1, Safa 84 Sunan Baihaqi, jild 3, Safa 131)
Masjido (me Aane) se Mana na karo, lekin Unke liye zyada Behtar Unke Ghar he hain..
(Abu Dawood, jild 1, Safa 84 Sunan Baihaqi, jild 3, Safa 131)
Hazrat Abdullah bin Masood Razi se riwayat he ke Rasool ullah (Sallallahu Alaihe Wasallam) ne farmaya, Aurat ka apne Sone ke kamre (Bedroom) me Namaz parhna
Baraamde(Courtyard) me Namaz padhne se Afzal he aur iss ka pichli Kotrhi me Namaz parhna Agle Kamre me Namaz parhne se Afzal hai..
(Sunan Abi Daud, jild 1, safa 84 Sunan Baihaqi, jild 3, safa 131)
Baraamde(Courtyard) me Namaz padhne se Afzal he aur iss ka pichli Kotrhi me Namaz parhna Agle Kamre me Namaz parhne se Afzal hai..
(Sunan Abi Daud, jild 1, safa 84 Sunan Baihaqi, jild 3, safa 131)
Umme Salma Razi farmati Hai ke Nabi E Kareem S.A.W ne farmaya ke
Aurato ki behtareen Masjide unke Gharon ke Androoni Hisse hai..
(Sunan Baihaqi, jild 3, safa
131-133)
Aurato ki behtareen Masjide unke Gharon ke Androoni Hisse hai..
(Sunan Baihaqi, jild 3, safa
131-133)
ﻣﺎ ﺻﻠَّﺖِ ﺍﻣﺮﺃَﺓٌ ﻣِﻦْ ﺻَﻼﺓٍ ﺃَﺣَﺐَّ ﺇِﻟﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻣِﻦْ ﺃَﺷﺪَّ ﻣﻜﺎﻥٍ ﻓﻲ ﺑَﻴْﺘِﻬﺎ ﻇُﻠْﻤﺔً . ﺭﻭﺍﻩ ﺍﻟﻄﺒﺮﺍﻧﻲ ﻓﻲ ﺍﻟﻜﺒﻴﺮ ﻭﺭﺟﺎﻟﻪ ﻣﻮﺛﻘﻮﻥ
Tarjumah- “Aap (Sallallahu Alaihe Wasallam) ne farmaya ke Aurat ki Namazo me se Allah ta’ala ko uss ki woh namaz sabse zyada mehboob
hoti hai jo wo apne Ghar ke taareek tareen Goshe(Ghar Ka Sabse Andhera Wala Hissa) me padhti hai..
(Sunan Baihaqi, jild 3, safa 131, Majmua Az Zawaid Jild 2 Safa 156)
hoti hai jo wo apne Ghar ke taareek tareen Goshe(Ghar Ka Sabse Andhera Wala Hissa) me padhti hai..
(Sunan Baihaqi, jild 3, safa 131, Majmua Az Zawaid Jild 2 Safa 156)
* Imam Haismi Rah Farmate He Isko Imam Tabarani Ne Apni Kabeer Me darj Kiya He Aur Iske Sare Rijaal Siqah Hain..
Aap Salalallahu Alaihi Wassallam Ke Mubarak Daur Me Aurate Beshaq Masjidey Jaye Karti Thi Magar Aap
S.A.W Ke Jane Ke Baad Aurato Ne Woh Surat Ikhtiyaar Kar Liya Ke Unka Haal Ammi Ayesha Raz Yu Bayaan Karti Hain..
S.A.W Ke Jane Ke Baad Aurato Ne Woh Surat Ikhtiyaar Kar Liya Ke Unka Haal Ammi Ayesha Raz Yu Bayaan Karti Hain..
Hazrat Aisha Raz irshaad farmati He”Aurato ne jo Nayi rosh ikhtiyaar karli he, Agar Rasoolullah S.A.W isko dekh letey toh Aurato ko Masjid se rok dete, jis tarah Bani Israil Ki Aurato ko rok diya gaya tha..
(Sahih Bukhari, jild 1, safa 120 Sahih Muslim, jild 1, safa 183 Muwatta Imaam Malik, Safa 184)
(Sahih Bukhari, jild 1, safa 120 Sahih Muslim, jild 1, safa 183 Muwatta Imaam Malik, Safa 184)
┄─━═════▤▤═════━─┄
⑧ ) Saffo ki Kheriat wa Shariiat me fark..
Jaisa ke isse pehle Ahadeeso Me Malum hochuka ke Aurato ki Namaz apne Ghar me he Afzal he, lekin is ke bawajood agar woh Masjid me he Aakar Mardo ke sath unki Imamat me Namaz parhe,toh phir Aurat
Aur Mard Ki Saffo Ke Muttalik Bhi Fark He.. Mardo ki Saffo me toh
Behtareen Saff Sabse pehli, aur Bad-tareen sabse Aakhri Saff he, jab ke Aurato ki Saffo ka Muamla iske Bilkul Barakhs he ke unki behtarin Saff sabse aakhri, Aur
badtareen Sabse pehli Saff hai Chunanche..
Aur Mard Ki Saffo Ke Muttalik Bhi Fark He.. Mardo ki Saffo me toh
Behtareen Saff Sabse pehli, aur Bad-tareen sabse Aakhri Saff he, jab ke Aurato ki Saffo ka Muamla iske Bilkul Barakhs he ke unki behtarin Saff sabse aakhri, Aur
badtareen Sabse pehli Saff hai Chunanche..
Hazrat Muhammad S.A.W ka Irshaad he, Mard ke liye Behtareen Saff Pehli aur Bad-tareen Aakhri he, jabke Aurato k liye Behtareen
Aakhri jabke bad-tareen pehla hai.
(Sahih Muslim, jild 1, Safa 182 Abu Dawood, jild 1, safa 99 Tirmizi, jild 1, safa 52 Nasaai, jild 1, safa 131 Ibne Maajah,Safa 70)
Aakhri jabke bad-tareen pehla hai.
(Sahih Muslim, jild 1, Safa 182 Abu Dawood, jild 1, safa 99 Tirmizi, jild 1, safa 52 Nasaai, jild 1, safa 131 Ibne Maajah,Safa 70)
┄─━═════▤▤═════━─┄
⑨ ) Salahyiat-e-Imamat me Fark..
Mard toh Imaam ban sakta he lekin Aurat Mardo ki Imam nahi ban sakti, Aur iss Baat Par Puri Ummat Ka Ijma Hai Dekhiye Al Mughni Wagaira
Iske Alawah Nabi E Pak S.A.W Ne Mana Bhi Kiya Hai..
Iske Alawah Nabi E Pak S.A.W Ne Mana Bhi Kiya Hai..
Hazrat Jabir Bin Abdullah Raz Se Riwayat He Ke Nabi E Pak Salalallahu alaihi Wassallam Ne Farmaya Ki Khabardar! Koi Aurat Mardo Ki Imamat Nahi Karaye..
(Sunan Ibn Majah Jild 2 Safa 15,16 Hd.no-1081, Sunan Kubra lil Baihaqi,
Musanaff IbnAbi Shaiba Ba’ab- Salatul Salaba)
(Sunan Ibn Majah Jild 2 Safa 15,16 Hd.no-1081, Sunan Kubra lil Baihaqi,
Musanaff IbnAbi Shaiba Ba’ab- Salatul Salaba)
┄─━═════▤▤═════━─┄
⑩ ) Apne Imaam ko Mutambeh karne ke tarike me Fark…
Agar Imaam bhooll jaye Aur isko
Mutambeh (khabardaar) karne ki zarurat Pesh aaye toh Mard to Tasbeeh yani “Subhaan’Allah” keh kar Mutambeh kare, Aur agar koi
Aurat Mutambeh kare to Tasfeeq se, yani apne Daahne Haath ki Hatheli Baaye Haath ki Pusht pe maar kar
Mutambeh kare Chunanche
Mutambeh (khabardaar) karne ki zarurat Pesh aaye toh Mard to Tasbeeh yani “Subhaan’Allah” keh kar Mutambeh kare, Aur agar koi
Aurat Mutambeh kare to Tasfeeq se, yani apne Daahne Haath ki Hatheli Baaye Haath ki Pusht pe maar kar
Mutambeh kare Chunanche
ﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﻫﺮﻳﺮﺓَ ﺭﺿﻲَ ﺍﻟﻠﻪُ ﻋﻨﻪُ ﻋﻦِ ﺍﻟﻨﺒﻲِّ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠّﻢ ﻗﺎﻝ « ﺍﻟﺘﺴﺒﻴﺢُ ﻟﻠﺮﺟﺎﻝِ ﻭﺍﻟﺘَّﺼﻔﻴﻖُ ﻟﻠﻨﺴﺎﺀِ »
Tarjumah-Abu Hurairah Raz Se Riwayat He Ke Nabi (Sallallahu Alaihe Wasallam) Farmate he ke, Tasbeeh (Subhan Allah) Mardo k liye
aur Tasfeeq Aurato ke liye..
(Sahih Bukhari, jild 1, safa 160 Sahih Muslim, jild 1, safa 180 Abu Dawood, jild 1, safa 135)
aur Tasfeeq Aurato ke liye..
(Sahih Bukhari, jild 1, safa 160 Sahih Muslim, jild 1, safa 180 Abu Dawood, jild 1, safa 135)
┄─━═════▤▤═════━─┄
⑪ ) Azaan wa Ikaamat ki Masnooniat me Fark Ek Fark Mard or Aurat ki
namaz me ye bhi he ke Mardo ke liye to Azaan wa Ikamat “Sunnat Muakkida” ke darje me Masnoon he aur Aurato ke liye na Azaan aur na he Ikamaat Masnoon hai Chunanche
namaz me ye bhi he ke Mardo ke liye to Azaan wa Ikamat “Sunnat Muakkida” ke darje me Masnoon he aur Aurato ke liye na Azaan aur na he Ikamaat Masnoon hai Chunanche
Hazrat Abdullah bin Umar Razi se
Sahih Sanad ke saath Naqal he ke”Aurato pe na Azaan he na Ikamat”
(Sunan Baihaqi, jild 1, safa 408)
Sahih Sanad ke saath Naqal he ke”Aurato pe na Azaan he na Ikamat”
(Sunan Baihaqi, jild 1, safa 408)
Huzoor Paak (Sallallahu Alaihe Wasallam) farmaate he, Aurato pe na Azaan he, na Ikamat, na Ghusal-e-jumma, Aur na (basoorat-e -imamat) Aurato se Aage barhna, balke unke beech me khadhi hon..
(Sunan Baihaqi, jild 1, safa 408)
(Sunan Baihaqi, jild 1, safa 408)
ﻋﻦ ﻧﺎﻓﻊ ﻋﻦ ﺍﺑﻦ ﻋُﻤَﺮَ ﺃﻧَّﻪُ ﻗَﺎﻝَ : ﻟَﻴْﺲَ”ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟﻨِّﺴَﺎﺀِ ﺃَﺫَﺍﻥٌ ﻭَﻻَ ﺇِﻗَﺎﻣَﺔ
ٌ
Tarjumah- Nafi Rah Riwayat Karte He Ibn Umar Raz Se Ke Rasool Ullah Salalallahu Alaihi Wassallam Ne Farmaya-Aurato Ke Liye Azaan Aur Iqamat Lazim Nahi..
(Sunan Al Kubra Lil Baihaqi Jild 2 Safa 169)
ٌ
Tarjumah- Nafi Rah Riwayat Karte He Ibn Umar Raz Se Ke Rasool Ullah Salalallahu Alaihi Wassallam Ne Farmaya-Aurato Ke Liye Azaan Aur Iqamat Lazim Nahi..
(Sunan Al Kubra Lil Baihaqi Jild 2 Safa 169)
┄─━═════▤▤═════━─┄
⑫ ) Farziat-e-Jumma me Fark..
Ek Aur Fark Mard Aur Aurat ki Namaz me ye he ke Mardo pe Jumme ki Namaz Apni Sharton ke sath farz he, jiske bila Uzzar Tark Karne pe Sakht Tareen Waeede(pakad) Ahadis
me warid hui he, lekin Aurato Pe Jumma na Farz he or na iske Tark pe unke liye koi waeed (Pakad) Chunaanche,
me warid hui he, lekin Aurato Pe Jumma na Farz he or na iske Tark pe unke liye koi waeed (Pakad) Chunaanche,
ﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﻣﻮﺳﻰ ، ﻋﻦ ﺍﻟﻨﺒﻲّ ﻗﺎﻝ : « ﺍﻟْﺠُﻤُﻌَﺔُ ﺣَﻖٌ ﻭﺍﺟِﺐٌ ﻋﻠﻰ ﻛﻞِّ ﻣُﺴْﻠِﻢٍ ﻓﻲ ﺟَﻤﺎﻋَﺔٍ، ﺇِﻻ ﺃَﺭْﺑَﻌَﺔٌ ﻋَﺒْﺪٌ ﻣَﻤْﻠُﻮﻙٌ ﺃَﻭِ ﺍﻣْﺮﺃَﺓٌ ﺃَﻭْ ﺻَﺒِﻲٌّ ﺃَﻭْ ﻣَﺮﻳﺾٌ .…« ﻫﺬﺍ ﺣﺪﻳﺚ ﺻﺤﻴﺢ ﻋﻠﻰ ﺷﺮﻁ ﺍﻟﺸﻴﺨﻴﻦ
Tarjumah-“Nabi e Kareem S.A.W Farmate he, Jumma Haq he, Aur Bajama’at har Musalmaan pe waajib he, Ilawa 4 Aadmiyo ke..
1) Ghulaam… 2) Aurat…3)Bacha.. 4)Mareez..
(Sunan Abu Dawood jild 1,safa 153
Kitaab-ul-Aasaar, Safa 41, Baab: Jumme ki Namaz,Mustadarak Hakim
1/423)
1) Ghulaam… 2) Aurat…3)Bacha.. 4)Mareez..
(Sunan Abu Dawood jild 1,safa 153
Kitaab-ul-Aasaar, Safa 41, Baab: Jumme ki Namaz,Mustadarak Hakim
1/423)
* Imam Hakim Rah Farmate He Sahih Ala Sharte Sahihain (Bukhari Wa Muslim Ke Shart Pe Sahih Hai)
* Imam Zehbi Rah Ne Bhi Imam Hakim Rah Ke Qaul KiTasdeek Ki
(Takhreej Mustadarak Hakim Lil Zehbi)
* Imam Zehbi Rah Ne Bhi Imam Hakim Rah Ke Qaul KiTasdeek Ki
(Takhreej Mustadarak Hakim Lil Zehbi)
┄─━═════▤▤═════━─┄
GHAIR MUQALLIDEEN KE BAZURGO KE FATWE
♦ 1) Ghair Muqallid Ameer Yamaani rah ne “Sablus Salam” me,
♦ 2) Maulana Abdul Jabbar Ghaznavi ne “Fatawa Ghaznavia, p#27-28″
me,
me,
♦ 3) Aur Maulvi Ali Muhammad Saeedi ne “Fatawa Ulma Hadees, jild 3, safa 149″ me Fi Nafsuhu is fark ki tasreeh ki hai..”
♦ 4) Chand Dahay (Decades) Pehle Tak Maujoodah Hindustani Jama’t Ahle Hadees Ka Bhi Yehi Maslak Tha Jaisa Ke Unki Kitab Nuzlul Abraar,
Risaalah Ta’leem As-Salaath Se
Ma’loom Hota Hai Jisme Aurto’n Ko Mardo’n Ki Tarah Sajdah Karne Se Mana’ Kiya Gaya Hai..
(Tafseel Ke Liye Dekhiye Majmua’ Rasaa’il Wa Maqaalaat Jild Duwwam)
Risaalah Ta’leem As-Salaath Se
Ma’loom Hota Hai Jisme Aurto’n Ko Mardo’n Ki Tarah Sajdah Karne Se Mana’ Kiya Gaya Hai..
(Tafseel Ke Liye Dekhiye Majmua’ Rasaa’il Wa Maqaalaat Jild Duwwam)
┄─━═════▤▤═════━─┄
GHAIR MUQALIDEEN KE DALAIL KA ILMI JAIZA
♦ 1) Malik Bin Huwairus Raz Kehte hain ke Hum Nabi Alaihe Salam ki Khidmat main Hazir huye, Hum Sab Hum Umar Aur Naujawan the (Yani Koi Aurat sath nahi thi) Nabi Alaihe
Salam ki Khidmat main Hamara 20 Din aur Raat Qayam raha, Jab hum Ghar Jane Lage toh Nabi Alaihe
Salam ne (Aurton ko Nahi Farmaya Balke Jo Mard aye the unko) Farmaya- “Namaz Iss Tarah Parhna Jese Tum Ne Mujhe Parhte dekha hai Aur Jab Namaz ka Waqt ho jaye toh Koi Ek Aazan de, Aur Jo Tum main Sabse Bada ho Woh Namaz Parhaye”
(Sahih Bukhari, Hd.no- 631, Kitab uL Aazan, Baab: Aazan ul Musafir)
Salam ki Khidmat main Hamara 20 Din aur Raat Qayam raha, Jab hum Ghar Jane Lage toh Nabi Alaihe
Salam ne (Aurton ko Nahi Farmaya Balke Jo Mard aye the unko) Farmaya- “Namaz Iss Tarah Parhna Jese Tum Ne Mujhe Parhte dekha hai Aur Jab Namaz ka Waqt ho jaye toh Koi Ek Aazan de, Aur Jo Tum main Sabse Bada ho Woh Namaz Parhaye”
(Sahih Bukhari, Hd.no- 631, Kitab uL Aazan, Baab: Aazan ul Musafir)
JAWAAB-
Yeh Mukammal hadees he Kuch Log Aadhi Hadees pesh krke kehte hain Yeh Hukum Mardon aur Aurton ko he
Halan k Aurtain tou Sath thi he nahi.
Lekin Phir bhi Agar koi kahe ke Mardo aur Aurton dono ko Kaha Gaya hay toh bhi Nabi Alaihe Salam ke Pure Farman-“Jab Namaz ka Waqt hojaye toh Koi Ek Aazan de pe
amal karte hoye Apni Behan, Beti Ko Kaho ke Wo Aazan de, Phir Nabi Alaihe Salam ke Iss Farman-“Jo Tum main Sabse Bada ho Wo Namaz Parhay” Pe Amal Krte huye Apni
Dadi,Nani,Par Dadi se Kahe Ke Wo Tum Sab ko Namaz Parhaye, Agar aisa Nahi kar sakte Toh Zidd chor
ke Mann lein ke Yeh hukum sirf Mardon ke Liye Hay aur Maan Lo ke Mard aur.Aurat ki Namaz main Farq
Hai..
Yeh Mukammal hadees he Kuch Log Aadhi Hadees pesh krke kehte hain Yeh Hukum Mardon aur Aurton ko he
Halan k Aurtain tou Sath thi he nahi.
Lekin Phir bhi Agar koi kahe ke Mardo aur Aurton dono ko Kaha Gaya hay toh bhi Nabi Alaihe Salam ke Pure Farman-“Jab Namaz ka Waqt hojaye toh Koi Ek Aazan de pe
amal karte hoye Apni Behan, Beti Ko Kaho ke Wo Aazan de, Phir Nabi Alaihe Salam ke Iss Farman-“Jo Tum main Sabse Bada ho Wo Namaz Parhay” Pe Amal Krte huye Apni
Dadi,Nani,Par Dadi se Kahe Ke Wo Tum Sab ko Namaz Parhaye, Agar aisa Nahi kar sakte Toh Zidd chor
ke Mann lein ke Yeh hukum sirf Mardon ke Liye Hay aur Maan Lo ke Mard aur.Aurat ki Namaz main Farq
Hai..
┄─━═════▤▤═════━─┄
♦ 2) Ghair Muqallideen Ek Hadees Pesh Karte He Ke.. Umme Darda Rah Mardo Ki Tarah Namaz Me Baitha Karti Thi..
(Sahih Bukhari, Musanaff Ibn Abi Shaiba Jild 1 Safa 270)
(Sahih Bukhari, Musanaff Ibn Abi Shaiba Jild 1 Safa 270)
JAWAB NO. 1
Ghair Muqallideen Kehte He Ke Yeh Umme Darda Rah Sahabiyya Thi Magar Yeh Galat He Jaise Ghair
Muqallideen Ke Harr Tehqeeq Majhool Aur Kamzoor Aur Mauzu Hoti he Magar Asal aur Sahih Tehqeeq To Yeh He Yeh Umme Darda As Shughra Tabii He Chunanche
*Imam Mizzi Rah Farmate He Ke Yeh Umme Darda As Shugra Tabi Mese Thi..
(Tehzeeb Ul Kamaal Lil Mizzi Jild 22 Safa 64)
* Issi Tarah Imam Ibn Hajar Asqalani Rah Farmate He Yeh Umme Darda As Shugra rah Tabi He Jinse Sirf Maqhool Ne Riwayat Kiya Hai
(Fathul Ba’ari Sharh Sahih Bukhari Lil Ibn Hajar Asqalani Jild 2 Safa 243)
* Imam Baddruddin Aini Rah Farmate He Yeh Umme Darda As Shugra Hain Jo Tabi He yeh umme darda al kubra sahabiya nahi he..
Maqhool Ki Mulakat Umme Darda As Shugra(Tabain) Se Hui Thi Na Ke Umme Darda Al-Kubra Razi Sahabiyah Se..
(Umdatul Qari Sharh Sahih Bukhari Jild 6 Safa 101)
Ghair Muqallideen Kehte He Ke Yeh Umme Darda Rah Sahabiyya Thi Magar Yeh Galat He Jaise Ghair
Muqallideen Ke Harr Tehqeeq Majhool Aur Kamzoor Aur Mauzu Hoti he Magar Asal aur Sahih Tehqeeq To Yeh He Yeh Umme Darda As Shughra Tabii He Chunanche
*Imam Mizzi Rah Farmate He Ke Yeh Umme Darda As Shugra Tabi Mese Thi..
(Tehzeeb Ul Kamaal Lil Mizzi Jild 22 Safa 64)
* Issi Tarah Imam Ibn Hajar Asqalani Rah Farmate He Yeh Umme Darda As Shugra rah Tabi He Jinse Sirf Maqhool Ne Riwayat Kiya Hai
(Fathul Ba’ari Sharh Sahih Bukhari Lil Ibn Hajar Asqalani Jild 2 Safa 243)
* Imam Baddruddin Aini Rah Farmate He Yeh Umme Darda As Shugra Hain Jo Tabi He yeh umme darda al kubra sahabiya nahi he..
Maqhool Ki Mulakat Umme Darda As Shugra(Tabain) Se Hui Thi Na Ke Umme Darda Al-Kubra Razi Sahabiyah Se..
(Umdatul Qari Sharh Sahih Bukhari Jild 6 Safa 101)
JAWAB NO. 2
Yeh Riwayat Isteerab Wali Riwayat He Joke Zaef hoti He Kyuki Yeh Umme Darda Se Sahi Sanad Se Alag Matan Ke Sath Alaida Asaar He Jisse Pata Chalta He Vo Namaz Me
Mardo Ki Tarah Nahi Baitha Karti Thi Chunanche
♥ Ibrahim Abi Ablah Se Riwayat He ﺃُﻡَّ ﺍﻟﺪَّﺭْﺩﺍﺀ ﺗُﺼﻠِّـﻲ ﻣُﺘَﺮﺑِّﻌﺔ
Yeh Riwayat Isteerab Wali Riwayat He Joke Zaef hoti He Kyuki Yeh Umme Darda Se Sahi Sanad Se Alag Matan Ke Sath Alaida Asaar He Jisse Pata Chalta He Vo Namaz Me
Mardo Ki Tarah Nahi Baitha Karti Thi Chunanche
♥ Ibrahim Abi Ablah Se Riwayat He ﺃُﻡَّ ﺍﻟﺪَّﺭْﺩﺍﺀ ﺗُﺼﻠِّـﻲ ﻣُﺘَﺮﺑِّﻌﺔ
Tarjumah- Umme Darda Rah Ne Chaar Zanu Baithkar Namaaz Ada Ki
(Tehzeeb Ul Kamaal Lil Imam Mizzi Jild 22 Safa 468, Tuhfa Al-Akhyaar, vol 2, pg 338, Dar Balansiyya)
(Tehzeeb Ul Kamaal Lil Imam Mizzi Jild 22 Safa 468, Tuhfa Al-Akhyaar, vol 2, pg 338, Dar Balansiyya)
JAWAB NO. 3
Ghair Muqallideen Ke Nazdeek Ummatiyo Ka Qaul Aur Fail Hujjat Nahi Agar Quran Ahadees Se Takraye..
(Tareeq Muhammaddi Safa 54 Issi
Tarah Sahabi Ka Qaul Wa Fail hujjat Nahi He Dekhiye At Taajul Mukallal Lil nawab Sahab Bhopali Safa 292,
Fatawa nazeeriya Jild 1 Safa 340 Wagairah)
Ghair Muqallideen Ke Nazdeek Ummatiyo Ka Qaul Aur Fail Hujjat Nahi Agar Quran Ahadees Se Takraye..
(Tareeq Muhammaddi Safa 54 Issi
Tarah Sahabi Ka Qaul Wa Fail hujjat Nahi He Dekhiye At Taajul Mukallal Lil nawab Sahab Bhopali Safa 292,
Fatawa nazeeriya Jild 1 Safa 340 Wagairah)
Chunanche Umme Darda As Shugra Tabi Ka Qaul Upar Ke Sahih Tareen Ahadees Ke Khilaf He Lihaza Ap Tark Kardein..
JAWAAB NO. 4
Imam ibn Hajar Asqalani Rah Farmate He Ke Akela Tabain Ka Amal Hujjat Nahi Agarche Vo Usool Ke Khilaff Bhi Na Hoto..
(Fathul Ba’ari lil Ibn Hajar Jild 2 Safa 243)
Imam ibn Hajar Asqalani Rah Farmate He Ke Akela Tabain Ka Amal Hujjat Nahi Agarche Vo Usool Ke Khilaff Bhi Na Hoto..
(Fathul Ba’ari lil Ibn Hajar Jild 2 Safa 243)
Lehaza agar Usool E Hadees Ka Zabta He Ke Akela Tabain Ka Amal Hujjat He Nahi Toh Ghair Muqallideen Nabi S.A.W Aur Sahaba Ko Chordh Kar Ek Tabi Amal Ko Kyu Leke Baith gaye He!!
┄─━═════▤▤═════━─┄
ASLAF-E-UMMAT KE
QAUL
QAUL
1) Imam Baihaqi Farmate Hain
ﻣﺎ ﻳﻔﺎﺭﻕ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﻓﻴﻪ ﺍﻟﺮﺟﻞ ﻣﻦ ﺃﺣﻜﺄﻡ ﺍﻟﺼﻼﺓ ﺭﺍﺟﻊ ﺇﻟﻰ ﺍﻟﺴﺘﺮ
Tarjumah- Aurat Aur Mard Ki Namaz Me Fark Karne Wali Cheez Yeh Hai Ke Aurat Namaz Uss Tarah Parhe Jo Uske Liye Zyada Poshida
(Satr) Ho..
(Sunan Al Kubra Lil Baihaqi Jild 2 Safa 222)
(Satr) Ho..
(Sunan Al Kubra Lil Baihaqi Jild 2 Safa 222)
2) Imam Nawawi Shafi Rah (631–676 H) Farmate Hain..
ﻗﺎﻝ ﺍﻟﺸﺎﻓﻌﻲ ﺭﺣﻤﻪ ﺍﻟﻠﻪ ﻓﻰ ﺍﻟﻤﺨﺘﺼﺮ :ﻭﻻ ﻓﺮﻕ ﺑﻴﻦ ﺍﻟﺮﺟﺎﻝ ﻭﺍﻟﻨﺴﺎﺀ ﻓﻲ ﻋﻤﻞ ﺍﻟﺼﻼﺓ، ﺇﻻ ﺃﻥ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﻳﺴﺘﺤﺐ ﻟﻬﺎ ﺃﻥ ﺗﻀﻢ ﺑﻌﻀﻬﺎ ﺇﻟﻰ ﺑﻌﺾ ﻭﺃﻥ ﺗﻠﺼﻖ ﺑﻄﻨﻬﺎ ﺑﻔﺨﺬﻳﻬﺎ ﻓﻰ ﺍﻟﺴﺠﻮﺩ ﻛﺄﺳﺘﺮ ﻣﺎ
ﻳﻜﻮﻥ، ﻭﺃﺣﺐ ﺫﻟﻚ ﻓﻰ ﺍﻟﺮﻛﻮﻉ ﻭﻓﻲ ﺟﻤﻴﻊ ﺍﻟﺼﻼﺓ، ﻭﺃﻥ ﺗﻜﺜﻒ ﺟﻠﺒﺎﺑﻬﺎ ﻭﺗﺠﺎﻓﻴﻪ ﺭﺍﻛﻌﺔ ﻭﺳﺎﺟﺪﺓ ﻟﺌﻼ ﻳﺼﻔﻬﺎ ﺛﻴﺎﺑﻬﺎ، ﻭﺃﻥ ﺗﺨﻔﺾ ﺻﻮﺗﻬﺎ ﻭﺇﻥ ﻧﺎﺑﻬﺎ ﺷﻲﺀ ﻓﻲ ﺻﻼﺗﻬﺎ ﺻﻔﻘﺖ، ﻫﺬﺍ ﻧﺼﻪ
ﻳﻜﻮﻥ، ﻭﺃﺣﺐ ﺫﻟﻚ ﻓﻰ ﺍﻟﺮﻛﻮﻉ ﻭﻓﻲ ﺟﻤﻴﻊ ﺍﻟﺼﻼﺓ، ﻭﺃﻥ ﺗﻜﺜﻒ ﺟﻠﺒﺎﺑﻬﺎ ﻭﺗﺠﺎﻓﻴﻪ ﺭﺍﻛﻌﺔ ﻭﺳﺎﺟﺪﺓ ﻟﺌﻼ ﻳﺼﻔﻬﺎ ﺛﻴﺎﺑﻬﺎ، ﻭﺃﻥ ﺗﺨﻔﺾ ﺻﻮﺗﻬﺎ ﻭﺇﻥ ﻧﺎﺑﻬﺎ ﺷﻲﺀ ﻓﻲ ﺻﻼﺗﻬﺎ ﺻﻔﻘﺖ، ﻫﺬﺍ ﻧﺼﻪ
Tarjumah- Imam Shafi Rah Apni Al-Mukhtasar Me Farmate He Ke Aurat Aur Mard Ki Namaz Me Fark Nahi
Hai, Siwaye Iske Ke Aurat Apne Badan Ko Semat Le Aur Sujood Ke Waqt Apne Ranno Ko Pait Se Milakar Sajda Kare Aur Yehi Zada Poshida (Satr) He Aur Ruk Me Aur Puri Namaz Me Bhi Aur Yehi Qaul Imam
Shafi Ka Hai..
(Al Majmoo Sharh Muhazzab Lil Nawawi 3/495)
Hai, Siwaye Iske Ke Aurat Apne Badan Ko Semat Le Aur Sujood Ke Waqt Apne Ranno Ko Pait Se Milakar Sajda Kare Aur Yehi Zada Poshida (Satr) He Aur Ruk Me Aur Puri Namaz Me Bhi Aur Yehi Qaul Imam
Shafi Ka Hai..
(Al Majmoo Sharh Muhazzab Lil Nawawi 3/495)
3) ﻗﺎﻝ ﺃﺻﺤﺎﺑﻨﺎ: ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﻛﺎﻟﺮﺟﻞ ﻓﻲ ﺃﺭﻛﺎﻥ ﺍﻟﺼﻼﺓ ﻭﺷﺮﻭﻃﻬﺎ ﻭﺃﺑﻌﺎﺿﻬﺎ ﻭﺃﻣﺎ ﺍﻟﻬﻴﺌﺎﺕ ﺍﻟﻤﺴﻨﻮﻧﺎﺕ ﻓﻬﻲ ﻛﺎﻟﺮﺟﻞ ﻓﻲ ﻣﻌﻈﻤﻬﺎ ﻭﺗﺨﺎﻟﻔﻪ ﻓﻴﻤﺎ ﺫﻛﺮﻩ ﺍﻟﺸﺎﻓﻌﻲ، ﻭﻯﺨﺎﻟﻒ ﺍﻟﻨﺴﺎﺀ ﺍﻟﺮﺟﺎﻝ ﻓﻲ ﺻﻼﺓ
ﺍﻟﺠﻤﺎﻋﺔ ﻓﻲ ﺃﺷﻴﺎﺀ …
ﺍﻟﺠﻤﺎﻋﺔ ﻓﻲ ﺃﺷﻴﺎﺀ …
Tarjumah- Hamare Ashab Kehte He Ke Aurat Kuch Jagah Namaz Me Mard Jaisi Nahi Jo Imam Shafi Rah Ka Qaul He.. Aur Aurat, Mard Se Ba-
jamaat Namaz Me Fark Hai..
(Al Majmoo Sharh Muhazzab Lil Nawawi 3/495)
jamaat Namaz Me Fark Hai..
(Al Majmoo Sharh Muhazzab Lil Nawawi 3/495)
4) ﺍﻟﻤﺮﺍﺓ ﺗﺨﺎﻟﻒ ﺍﻟﺮﺟﻞ ﻓﻲ ﺍﻓﻌﺎﻝ ﺍﻟﺼﻼﺓ
Tarjumah- Shaikh Abdul Hai Lucknawi Rah Farmatey Hain-Aurat Aur Mard Ki Namaz Ke Harkat Me Fark Hai..
(Al Si’aayah Jild 2 Safa 205, Suhail Academy)
(Al Si’aayah Jild 2 Safa 205, Suhail Academy)
5 ) ﻗﺎﻝ ﺃﺣﻤﺪ: ﻭﺍﻟﺴﺪﻝ ﺃﻋﺠﺐ ﺇﻟﻲ . ﻭﺍﺧﺘﺎﺭﻩ ﺍﻟﺨﻼﻝ . ﻗﺎﻝ ﻋﻠﻲ ﺭﺿﻲ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻨﻪ: ﺇﺫﺍ ﺻﻠﺖ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﻓﻠﺘﺤﺘﻔﺰ ﻭﻟﺘﻀﻢ ﻓﺨﺬﻳﻬﺎ ﻭﻋﻦ ﺍﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺭﺿﻲ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻨﻬﻤﺎ ﻛﺎﻥ ﻳﺄﻣﺮ ﺍﻟﻨﺴﺎﺀ ﺃﻥ ﻳﺘﺮﺑﻌﻦ ﻓﻰ ﺍﻟﺼﻼﺓ
Tarjumah- Imam Ahmad (Bin Hanbal) Rah Farmate Hain-Mere Nazdeek Sadl Behtar Ha (Aurto Ke Liye Namaz Me)
(Al Mugni Lil Ibn Qudama Hambali 2/259, Dar Alam Al-Kutub)
(Al Mugni Lil Ibn Qudama Hambali 2/259, Dar Alam Al-Kutub)
6) ﻗﻠﺖ : ﻛﻴﻒ ﺗﺴﺠﺪ ﺍﻟﻤﺮﺃﺓ ﻭﻛﻴﻒ ﺗﻘﻌﺪ ﻟﻠﺘﺸﻬﺪ؟ ﻗﺎﻝ: ﻛﻴﻒ ﻛﺎﻥ ﺃﺳﺘﺮ
Tarjumah- Abdullah Kehte He Me Ne (imam Ahmad) se pucha Ke Aurat Ki Sajda Aur Tasahhud Ki Kaifiyat Kaisi Ho? Imam Ahmad farmate He- Jo Uske Liye Zada Poshida(Satr) Ho.
(Masa’il Al Imam Ahmad Bin Hanbal Riwayat Ibnihi Abdillah Ibn Ahmad, Al Maktab Al Islami Safa 79)
(Masa’il Al Imam Ahmad Bin Hanbal Riwayat Ibnihi Abdillah Ibn Ahmad, Al Maktab Al Islami Safa 79)
7) Aur Do Qaul Hai Jisme Ek Yehi Qaul Hai Jamhoor Ka Qaul Ki Tarah Hai Ke Aurat Ko Jitna Hosakhe Satr Lupt Hokar Namaz Parhe Jo Mard Ke Liye Nahi Hai Yeh Qaul Al
Mudawwanah Tul Kubra Me Maujopd Hai..
(Kifayat al Talib al Rabbani,Matba’ah al Madani, 1/551,552)
Mudawwanah Tul Kubra Me Maujopd Hai..
(Kifayat al Talib al Rabbani,Matba’ah al Madani, 1/551,552)
Mere Islami Bhaiyon Ab Dekhte He Asli Salafi Kaun Hain!!!
Allah Hume Haqq Janne Aur Samajhne Ki Taufeeq Ata Kare..
Ameen..
┄─━═════▤▤═════━─┄
No comments:
Post a Comment