ایس اے ساگر
قرآن مجید میں اللہ تبارک و تعالٰی نے فرمایا :
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَO
الجمعة، 62 : 9
’’اے ایمان والو جب اذان ہو نماز کی جمعہ کے دن تو دوڑو اللہ کی یاد کو اور چھوڑ دو خرید و فروخت یہ بہتر ہے تمھارے حق میں بہتر ہے اگر تم کو سمجھ ہے o‘‘
آیتِ مبارکہ کے علاوہ درج ذیل احادیث مبارکہ میں بھی نمازِ جمعہ کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَO
الجمعة، 62 : 9
’’اے ایمان والو جب اذان ہو نماز کی جمعہ کے دن تو دوڑو اللہ کی یاد کو اور چھوڑ دو خرید و فروخت یہ بہتر ہے تمھارے حق میں بہتر ہے اگر تم کو سمجھ ہے o‘‘
آیتِ مبارکہ کے علاوہ درج ذیل احادیث مبارکہ میں بھی نمازِ جمعہ کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔
حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ،
"ہر اذان کا یہ حکم نہیں ، کیونکہ جماعت پھر بھی ملے گی .اور جمعہ ایک ہی جگہ ہوتا تھا پھر کہاں ملے گا. "
اور اللہ کی یاد سے مراد خطبہ ہے اور نماز بھی اس کے عموم میں داخل ہے یعنی ایسے وقت میں جائے کہ خطبہ سنے. اس وقت خرید و فروخت حرام ہے.اور'دوڑنے' سے مراد پورے اہتمام اور مستعدی کیساتھ جانا ہے. بھاگنا مراد نہیں.
تنبیہہ :نودی' سے مراد قرآن میں وہ اذان ہے جو نزول آیت کے وقت تھی یعنی جو امام صاحب کے سامنے ہوتی ہے. کیونکہ اس سے پہلی اذان بعد کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے عہد میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اجماع سے مقرر ہوئی. لیکن حرمت بیع میں اس اذان کا حکم بھی مثل اذان قدیم کے ہے کیونکہ اشتراک علت سے حکم میں اشتراک ہوتا ہے. البتہ اذان قدیم میں یہ حکم منصوص و قطعی ہوگا اور اذان حادث میں یہ حکم مجتہد فیہ اور ظنی رہے گا. اس تقریر سے تمام علمی اشکالات مرتفع ہوگئے نیز واضح رہے کہ 'یا ایھاالذین آمنو ' یہاں 'عام مخصوص منہ البعض' ہے، کیونکہ بالاجماع بعض مسلمانوں (مثلا مسافر و مریض وغیرہ ) پر جمعہ فرض نہیں.
1۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث مبارکہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جس شخص نے وضو کیا اور اچھی طرح سے وضو کیا، پھر جمعہ پڑھنے آیا اور خاموشی سے خطبہ سنا تو اس شخص کے اس جمعہ سے لے کر گزشتہ جمعہ تک اور تین دن زائد کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔‘‘
مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل من استمع وأنصت فی الخطبة، 2 : 587، رقم : 857
2۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جب جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے ہر دروازہ پر فرشتے آنے والے کو لکھتے رہتے ہیں۔ جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں اور جب امام (خطبہ کیلئے) بیٹھ جاتا ہے تو وہ اعمال ناموں کو لپیٹ لیتے ہیں اور آکر خطبہ سنتے ہیں۔ جلدی آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں ایک اونٹ صدقہ کرتا ہے، اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک گائے صدقہ کرتا ہے۔ اس کے بعد والا اس شخص کی مثل ہے جو مینڈھا صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو مرغی صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو انڈا صدقہ کرے۔‘‘
’’جس شخص نے وضو کیا اور اچھی طرح سے وضو کیا، پھر جمعہ پڑھنے آیا اور خاموشی سے خطبہ سنا تو اس شخص کے اس جمعہ سے لے کر گزشتہ جمعہ تک اور تین دن زائد کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔‘‘
مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل من استمع وأنصت فی الخطبة، 2 : 587، رقم : 857
2۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جب جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے ہر دروازہ پر فرشتے آنے والے کو لکھتے رہتے ہیں۔ جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں اور جب امام (خطبہ کیلئے) بیٹھ جاتا ہے تو وہ اعمال ناموں کو لپیٹ لیتے ہیں اور آکر خطبہ سنتے ہیں۔ جلدی آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں ایک اونٹ صدقہ کرتا ہے، اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک گائے صدقہ کرتا ہے۔ اس کے بعد والا اس شخص کی مثل ہے جو مینڈھا صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو مرغی صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو انڈا صدقہ کرے۔‘‘
مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل يوم الجمعة، 2 : 587، رقم : 856
اول وقت میں آنے والے کی فضیلت
حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم نے فرمایا،
جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے دروازوں میں سے ہر دروازہ پر فرشتے لکھتے ہیں کہ فلاں سب سے پہلے آیا، اس کے بعد وہ آیا، اس کے بعد وہ آیا، پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو سب فرشتے اعمال نامے لپیٹ دیتے ہیں اور آ کر خطبہ سننے لگتے ہیں۔
اور جو اول وقت آیا اس کے ثواب کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی ایک اونٹ کی قربانی کرے۔
اس کے بعد جو آیا وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک گائے قربان کرے۔
اس کے بعد جو آئے وہ ایسے ہے جیسے مینڈھا قربان کرے۔
اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی مرغی قربان کرے۔
اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک انڈہ اللّٰه کی راہ میں قربان کرے۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٠٧۔ جمعہ کے دن اول وقت میں آنے والے کی فضیلت۔حدیث نمبر: 406
جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے دروازوں میں سے ہر دروازہ پر فرشتے لکھتے ہیں کہ فلاں سب سے پہلے آیا، اس کے بعد وہ آیا، اس کے بعد وہ آیا، پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو سب فرشتے اعمال نامے لپیٹ دیتے ہیں اور آ کر خطبہ سننے لگتے ہیں۔
اور جو اول وقت آیا اس کے ثواب کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی ایک اونٹ کی قربانی کرے۔
اس کے بعد جو آیا وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک گائے قربان کرے۔
اس کے بعد جو آئے وہ ایسے ہے جیسے مینڈھا قربان کرے۔
اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی مرغی قربان کرے۔
اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک انڈہ اللّٰه کی راہ میں قربان کرے۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٠٧۔ جمعہ کے دن اول وقت میں آنے والے کی فضیلت۔حدیث نمبر: 406
3۔ حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جس نے جمعہ کے دن غسل کیا اور جلدی (مسجد) میں حاضر ہوا اور امام کے قریب ہو کر خاموشی کیساتھ غور سے خطبہ سنا تو اس کیلئے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور قیام کا ثواب ہے۔‘‘
ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب الجمعة، باب ما جاء فی فضل الغسل يوم الجمعة، 1 : 505، رقم : 496
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
’’جس نے جمعہ کے دن غسل کیا اور جلدی (مسجد) میں حاضر ہوا اور امام کے قریب ہو کر خاموشی کیساتھ غور سے خطبہ سنا تو اس کیلئے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور قیام کا ثواب ہے۔‘‘
ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب الجمعة، باب ما جاء فی فضل الغسل يوم الجمعة، 1 : 505، رقم : 496
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
ایک خاص گھڑی (وقت)
4۔حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہ کہتے ہیں کہ ابوالقاسم صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم نے فرمایا کہ،
جمعہ میں ایک ساعت ایسی ہے کہ جو مسلمان اس وقت کھڑا نماز پڑھتا ہو اور اللّٰه سے کوئی بھلائی کی چیز مانگے تو بیشک اللّٰه تعالیٰ اس کو عطا کرے گا۔
اور (راوی نے) کہا کہ آپ صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ وہ بہت تھوڑی ہے اور اس کی رغبت دلاتے تھے۔
حدیث نمبر: 401
4۔حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہ کہتے ہیں کہ ابوالقاسم صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم نے فرمایا کہ،
جمعہ میں ایک ساعت ایسی ہے کہ جو مسلمان اس وقت کھڑا نماز پڑھتا ہو اور اللّٰه سے کوئی بھلائی کی چیز مانگے تو بیشک اللّٰه تعالیٰ اس کو عطا کرے گا۔
اور (راوی نے) کہا کہ آپ صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ وہ بہت تھوڑی ہے اور اس کی رغبت دلاتے تھے۔
حدیث نمبر: 401
حضرت ابوبردہ بن ابی موسیٰ اشعری رضی اللّٰه عنہ نے کہا کہ مجھ سے حضرت عبداللّٰه بن عمر رضی اللّٰه عنہما نے کہا کہ،
تم نے اپنے والد سے جمعہ کی ساعت کے بارے میں کچھ سنا ہے جو وہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم سے بیان کرتے ہوں؟
میں نے کہا کہ ہاں میں نے ان سے سنا ہے، وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم سے سنا، آپ صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم فرماتے تھے کہ وہ گھڑی امام کے خطبہ کیلئے بیٹھنے سے نماز پڑھی جانے تک ہے۔
(صحيح مسلم اردو)٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٠٣۔ جمعہ کے دن ایک خاص گھڑی (وقت) کا بیان۔حدیث نمبر: 402
تم نے اپنے والد سے جمعہ کی ساعت کے بارے میں کچھ سنا ہے جو وہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم سے بیان کرتے ہوں؟
میں نے کہا کہ ہاں میں نے ان سے سنا ہے، وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم سے سنا، آپ صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم فرماتے تھے کہ وہ گھڑی امام کے خطبہ کیلئے بیٹھنے سے نماز پڑھی جانے تک ہے۔
(صحيح مسلم اردو)٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٠٣۔ جمعہ کے دن ایک خاص گھڑی (وقت) کا بیان۔حدیث نمبر: 402
جمعہ کے دن غسل
5۔حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللّٰه عنہ ایک دن لوگوں کو جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللّٰه عنہ آئے اور حضرت عمر رضی اللّٰه عنہ نے ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ،
کیا حال ہو گا ان لوگوں کا جو اذان کے بعد دیر لگاتے ہیں؟
5۔حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللّٰه عنہ ایک دن لوگوں کو جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللّٰه عنہ آئے اور حضرت عمر رضی اللّٰه عنہ نے ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ،
کیا حال ہو گا ان لوگوں کا جو اذان کے بعد دیر لگاتے ہیں؟
تو حضرت عثمان رضی اللّٰه عنہ نے کہا کہ،
اے امیرالمؤمنین، جب میں نے اذان سنی تو اور کچھ نہیں کیا سوا وضو کے، کہ وضو کیا اور آیا۔
حضرت عمر فاروق رضی اللّٰه عنہ نے کہا کہ صرف وضو ہی کیا؟
کیا لوگوں نے نہیں سنا کہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم فرماتے تھے کہ جب کوئی جمعہ کو آئے تو ضرور نہائے۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٠٥۔ جمعہ کے دن غسل کے بارے میں۔حدیث نمبر: 404
اے امیرالمؤمنین، جب میں نے اذان سنی تو اور کچھ نہیں کیا سوا وضو کے، کہ وضو کیا اور آیا۔
حضرت عمر فاروق رضی اللّٰه عنہ نے کہا کہ صرف وضو ہی کیا؟
کیا لوگوں نے نہیں سنا کہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم فرماتے تھے کہ جب کوئی جمعہ کو آئے تو ضرور نہائے۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٠٥۔ جمعہ کے دن غسل کے بارے میں۔حدیث نمبر: 404
جمعہ کے دن خوشبو اور مسواک کا بیان
حضرت ابو سعید خدری رضی اللّٰه عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم نے فرمایا: جمعہ کے دن نہانا اور مسواک کرنا ہر بالغ پر واجب ہے۔ اور خوشبو میسر ہو تو وہ بھی لگانی چاہئے۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٠٦۔ جمعہ کے دن خوشبو اور مسواک کا بیان۔حدیث نمبر: 405
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٠٦۔ جمعہ کے دن خوشبو اور مسواک کا بیان۔حدیث نمبر: 405
خطبہ کیلئے دوسروں کو چپ کروانا
6۔حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم نے فرمایا،
جب تو جمعہ کے دن اپنے ساتھی کو کہے کہ ”چپ رہ“۔ اور (اس وقت) امام خطبہ پڑھ رہا ہو، تو تو نے لغو بات کی۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٢٢۔ خطبہ کے لئے دوسروں کو چپ کروانا۔حدیث نمبر: 421
جب تو جمعہ کے دن اپنے ساتھی کو کہے کہ ”چپ رہ“۔ اور (اس وقت) امام خطبہ پڑھ رہا ہو، تو تو نے لغو بات کی۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٢٢۔ خطبہ کے لئے دوسروں کو چپ کروانا۔حدیث نمبر: 421
کان لگا کر خاموشی سے خطبہ سننے کی فضیلت
حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہ نبی کریم صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم نے فرمایا کہ،
جس نے غسل کیا اور جمعہ میں آیا اور
جتنی مقدر میں تھی نماز پڑھی،
پھر خطبہ سے فارغ ہونے تک خاموش رہا،
پھر امام کیساتھ نماز پڑھی
تو اس کے اس جمعہ سے گذشتہ جمعہ تک اور تین دن کے اور زیادہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٢٣۔ کان لگا کر خاموشی سے خطبہ سننے کی فضیلت۔حدیث نمبر: 422
جس نے غسل کیا اور جمعہ میں آیا اور
جتنی مقدر میں تھی نماز پڑھی،
پھر خطبہ سے فارغ ہونے تک خاموش رہا،
پھر امام کیساتھ نماز پڑھی
تو اس کے اس جمعہ سے گذشتہ جمعہ تک اور تین دن کے اور زیادہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٢٣۔ کان لگا کر خاموشی سے خطبہ سننے کی فضیلت۔حدیث نمبر: 422
جمعہ چھوڑنے پر سخت وعید
7۔حکم بن میناء سے روایت ہے کہ حضرت عبداللّٰه بن عمر اور حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہما نے ان سے روایت کی ہے کہ انہوں نے رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم سے سنا،
آپ صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم اپنے منبر کی لکڑیوں پر فرما رہے تھے کہ ”لوگ جمعہ چھوڑ دینے سے باز آئیں نہیں تو اللّٰه تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے اور وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٢٧۔ جمعہ چھوڑنے پر سخت وعید۔حدیث نمبر: 426
آپ صلی اللّٰه علیہ وآله وسلم اپنے منبر کی لکڑیوں پر فرما رہے تھے کہ ”لوگ جمعہ چھوڑ دینے سے باز آئیں نہیں تو اللّٰه تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے اور وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے۔
(صحيح مسلم اردو),٠٧۔ جمعہ کے مسائل,٠٢٧۔ جمعہ چھوڑنے پر سخت وعید۔حدیث نمبر: 426
No comments:
Post a Comment