Monday 8 February 2016

موبائل فون، نئے خطرات!

ایس اے ساگر

انفارمیشن ٹکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال نے سیکیورٹی پر متعدد سوالیہ نشانات قائم کردیئے ہیں ۔اپنی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے متعلقہ شعبہ میں تکنیک کا استعمال کرنا تو کسی حد تک درست بھی ہے لیکن اس کا کیا کیجئے کہ اسمارٹ فون کا زیادہ اورمسلسل استعمال انسانی دماغ کی صلاحیتوں کوتباہ کر رہا ہے۔ جیسے جیسے اسمارٹ فون کا استعمال بڑھ رہا ہے اس کے منفی اثرات بھی تیزی سے سامنے آرہے ہیں. ایک طرف انسانی اخلاقیات اور جسمانی صحت داو پر لگ چکی ہے جبکہ دوسری جانب فرد کی ذاتیات عام ہوکر رہ گئی ہے ۔

دماغ کیلئے مصیبت :

ایک نئی تحقیق میں خبردارکیا گیا ہے کہ اسمارٹ فون کا زیادہ اورمسلسل استعمال انسانی دماغ  کی صلاحیتوں کوتباہ کر رہا ہے۔ اسمارٹ فون استعمال کرنے والا ہر تیسرا شخص دن میں 25 بار اس کا استعمال کرتا ہے جبکہ ہر 10 میں سے ایک شخص سو کراٹھنے کے فوری بعد سب سے پہلے اسمارٹ فون کا استعمال کرتا ہے. یہ معمول ذہنوں کو تباہ کر رہا ہے اور توجہ اور گہرائی سے سوچنے کی صلاحیتوں کو ختم کر رہا ہے۔

تنبیہ کی گئی جاری :

انٹرنیٹ پر تحقیق ’’انٹرنیٹ کس طرح ہمارے دماغ کوتبدیل کر رہا ہے‘‘ کے بانی نکولیس نے متنبہ کیا ہے کہ انٹرنیٹ ڈیوائسز مستقبل میں ہمارے ذہنوں میں بننے والی سوچوں کے پیٹرن کو تبدیل کر کے اس کی تباہی کا سبب بن رہا ہے۔ سائنس دان اور ماہرین نفسیات خبردار کرچکے ہیں کہ سوچ کے پیٹرن کا تبدیل ہونا ہمارے سوچ کے زاویے تبدیل کردیتا ہے اور کسی چیز پر کچھ دیر تک توجہ اور گہرائی سے سوچنے کے عمل کو بالکل ہی کم کردیتا ہے اور ظاہر ہے کہ جب دن بھر اتنا کچھ مواد آرہا ہو تو پھر سوچ ایک چیز پر مستقل نہیں رہتی اور توجہ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔

مستقبل کیلئے خطرہ :

انھوں نے انٹر نیٹ کے دماغ پر ہونے والے مزید منفی اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ  انٹرنیٹ کیساتھ مستقل وابستہ رہنے کے منفی اثرات اس سے کہیں زیادہ ہیں جتنا لوگ سوچتے ہیں اور وقت کیساتھ یہ مزید گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ اگر آپ مستقل انٹرنیٹ سے جڑے رہیں اور نئی معلومات حاصل کرتے رہیں تو ابتدائی طور پر آپ ان معلومات کو اپنے دماغ اور شعور میں ڈالتے جاتے ہیں لیکن اسے دماغ اس طرح ہینڈل نہیں کرپاتا جس طرح ایک نارمل طریقے سے کرنا چاہئے جبکہ اگر یہ ٹرینڈ یوں ہی چلتا رہا تو وہ وقت آنے والا ہے کہ جب لوگ دن میں 200 بار اسمارٹ فون کا استعمال کریں گے۔

ذاتیات پر حملہ :

مسئلہ یہیں تک محدود رہتا تو غنیمت تھا لیکن آج ہندوستان کے وزرا، صنعت کار ، فلمی شخصیات اور یہاں تک کہ خفیہ ایجنسیوں کے اعلیٰ عہدہ داران تک کہ نمبر ذاتی نہیں رہے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اینڈرائڈ ایپس کیسا غضب ڈھا رہے ہیں. ایک ایسا ایپ لانچ ہوچکا ہے جو بتا دیتا ہے کہ آنے والا نمبر کس شخص کے نام سے رجسٹرڈ ہے۔ ماہرین کے مطابق ہندوستان میں موبائل فونس کی پبلک ڈائرکٹری سرے سے موجود ہی نہیں ہے اور ایسا کرنا سرکاری قوانین کیخلاف بھی ہے۔

کیا ہے ٹرو کالر؟

یہ ایہ گوگل پلے پر " ٹرو کالر " کے نام سے میسر ہے. اس ایپ کو ڈاونلوڈ کرکے فون میں انسٹال کردیں تو یہ آپ کو نمبر کیساتھ نام بھی بتا دے گا۔ انسٹال کرنے کے بعد جب اس کا استعمال کیا جائے او ر متفرق دوستوں کے نمبر تلاش کئے جائیں تو ان دوستوں کے نام نظر آنے لگیں گے جو فون میں محفوظ ہیں ۔ True Caller کی ویب سائٹ پر پہنچیں تو تھوڑی دیر بعد یہ پتہ چل جائے گا کہ یہ ایپ آپ کے فون بک سے تمام نمبر لے لیتا ہے ۔یہ نمبر نام اور ٹیلی کام سرکل کے ایڈریس کیساتھ اس ایپ کے سرور پر محفوظ کر دئے جاتے ہیں اور جب بھی کوئی نمبر اس سے تلاش کریں تو اس کی معلومات ٹرو کالر کے سرور سے فوراً آپ کے موبائل فون پر دستیاب ہو جاتی ہیں ۔

وطن عزیز میں مقبول :

کچھ اور سرچ کرنے کے بعد پتہ چلے گا کہ اس سویڈش کمپنی کے ایپ کی سب سے بڑی مارکیٹ وطن عزیز ہے اور اس کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگا یا جا سکتا ہے کہ اس ایپ کی ابھی تک گوگل پلے میں 85،787 ریٹنگس کی گئی ہے۔ اور اس کے انسٹال کرنے والے یوزرس کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ اس ایپ کو انسٹال کرنے کے بعد اگر یوزر " Enhanced Search " متبادل منتخب کرتاہو تو یوزر کی فون بک کے تمام نمبر ٹرو کالر کے سرور پر درج ہو جاتے ہیں۔ اندازہ لگائیے کہ ایک فون بک میں اوسطا 150 نمبر محفوظ ہوتے ہیں ،اگر ایک کروڑ صارفین نے اپنے فون بک کے نمبر اس ایپ کیساتھ شیئر کئے ہیں تو اس ایپ کے سرور پر کتنے لوگوں کے نام ان کے موبائل نمبر اور ایڈریس کیساتھ جمع ہو گئے ہوں گے؟ سیل  فون بک کی ایک خاص بات یہ ہوتی ہے کہ صارف اپنے متعلقین کی تفصیلات یاد رکھنے کیلئے نام کیساتھ دوستوں کے کام کے تعلق سے بھی کوئی نوٹ ،نک نیم یا کوئی خاص شناخت درج کر دئے جاتے  ہیں، تاکہ سرچ کرنے اور ڈھونڈنے میں آسانی ہو ۔مثال کے طور پر " پرویز ڈاکٹر " ، " عارف بلڈر " ، وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح اس کمپنی کے پاس صرف نام اور نمبر نہیں بلکہ کام کی تفصیلات بھی جمع ہوتی جاتی ہیں جبکہ یہ ایک پریشان کن امر ہے۔

ایپ کا مزید خطرناک پہلو :

فی الحال یہ کمپنی مفت میں نمبر کے ذریعے نام تلاش کرنے کی اجازت دیتی ہے لیکن اگر آپ اس کے کریڈت خرید تے ہیں تو یہ آپ کو نام کے ذریعے بھی نمبر تلاش کرنے کی اجازت دیتی ہے اور یہ اس ایپ کا سب سے خطرناک پہلو ہے۔کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر فون ڈائرکٹری سے اپنا نمبر خارج کرنے کے لیے unlist کا متبادل بھی رکھا ہے ۔لیکن کسی شخص کی اجازت کے بغیر اس کے نمبر کو عام کر دینا یہ کسی بھی صورت میں قابل قبول بات نہیں ہے۔

نجانے کون کب بن جائے نشانہ !

یہاں پر یہ بات بھی واضح کر دینے کی ہے کہ اس سلسلہ کی یہ محض ایک ایپ نہیں ہے بلکہ انٹرنیٹ کی دنیا میں ایسے سیکڑوں ایپ اور ویب سائٹ موجود ہیں جو ایسی معلومات فراہم کر رہی ہیں جس کے بارے میں عام افراد کو تو خیر خواص کو بھی کچھ معلوم نہیں ہے اور وہ ڈھکے چھپے انداز میں فرد کی پرسنل انفارمیشن جمع کر رہی ہیں۔ نیٹ کالنگ کے لیے مشہور ایپلی کیشن وائبر سے متعلق بھی اس طرح کے بہت سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔اس پر کاروائی کرنا اشد ضروری ہے کہ یہ معلومات کا ذریعہ نہیں بلکہ رازوں کو چرانے کا ایک خوبصورت اور موثر طریقہ ہے ،جس سے خاطر خواہ فائدہ اٹھا یا جا سکتاہے ۔یہ حکومتوں اور دفاعی اداروں کے لئے بھی کم خطرناک نہیں ہے کہ نا جانے اس کے ذریعہ کون سی معلومات کب اچک لی جائے ،اور کب کس کو کو ٹارگیٹ بنا لیں ۔اسلئے اس بابت حکومتوں اور اداروں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فورا ًاس کیخلاف کاروائی کریں ۔اور عام لوگوں کے علاوہ ملک کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں ۔

How to Remove Your Number From Truecaller

NEW SIM LENE PAR PURANE USERS KA NAME HI SHOW HOTA HAI TRUECALLER ME AGAR AAP ISSE DELETE KARNA CHAHTE HO TO IS LINK PAR PURI STORY READ KARE.

http://www.sknews.co.in/how-to-remove-your-number-from-truecaller/

ⓕⓐⓒⓔⓑⓞⓞⓚ ⓛⓘⓝⓚ
https://m.facebook.com/sknews.co.in

ⓣⓦⓘⓣⓣⓔⓡ ⓗⓐⓝⓓⓛⓔ
https://twitter.com/sknewsmumbai

www.sknews.co.in

No comments:

Post a Comment