Sunday, 14 February 2016

اب بریل میں قرآن مجید کا ترجمہ Holy Quran In Braille Language

ایس اے ساگر

بہار کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں ایک اسکول کی استانی نے اپنی زندگی کی تاریکیوں سے لڑتے ہوئے بصارت سے محروم افراد کیلئے بریل میں قرآن کا نسخہ تیار کیا ہے۔ بوکارو کے ایک اسکول میں ہندی پڑھانے والے والی نفیسہ ترین نے ڈھائی سال کی محنت کے بعد 965 صفحات پر مشتمل یہ قرآن تیار کیا ہے۔ قرآن پڑھنے کی کوشش کرتے ہوئے نفيسہ کے سامنے اتنی مشکلات آئیں کہ انھوں نے اپنے جیسے دوسرے لوگوں کیلئے ہندی بریل میں قرآن تیار کرنے کی ٹھان لی۔ بوکارو اسٹیل پلانٹ میں کام کرنے والے محمد مختار اسلم کی بیٹی نفیسہ کی جدوجہد کی کہانی بہت سے لوگوں کیلئے مثال بن گئی ہے۔
مختار اسلم نے نفیسہ کو پڑھانے کیلئے بنارس کے جیون جیوتی اسکول بھیجا جہاں سے انھوں نے انٹرمیڈیئٹ تک کی تعلیم حاصل کی۔ اب نفیسہ بی ایڈ کرنے کے بعد بوکارو میں ایک ہائی سکول میں عام بچوں کو ہندی پڑھاتی ہیں۔ بی اے کی تعلیم کے دوران نفیسہ کے دل میں قرآن پڑھنے کی خواہش پیدا ہوئی لیکن نابینا ہونے کی وجہ سے کوئی انھیں قرآن پڑھانے کیلئے تیار نہیں ہوا۔

نگرانی اور تصحیحات :

دہلی کے ایک ادارے سے کمپیوٹر سائنس میں ڈپلوما کرنے والی نفیسہ کو بالآخر محمد تسلیم نامی ایک حافظ قرآن پڑھانے کیلئے تیار ہوئے۔ ان کی نگرانی میں نفیسہ نے قرآن کو بریل - ہندی میں لکھنا شروع کردیا۔ 2005 کے دوران شروع ہونے والا کام 2008 میں مکمل ہوا جس کے بعد غلطیوں کو درست کرنے میں ایک عرصہ لگا۔ نفیسہ کہتی ہیں کہ ’والد کی تحریک، بھائیوں کے حوصلہ افزائی اور حافظ جی کی تیاری سے مجھے آج یہ خوش بختی حاصل ہوئی ہے۔

مالی معاونت سے بے نیاز :

کسی مذہبی تنظیم یا سرکاری محکمے سے نفیسہ کو کوئی مالی تعاون نہیں ملا۔ نفیسہ کے بقول ’جو لوگ مجھے قرآن پڑھانے تک کو تیار نہیں تھے، میرے والد کو گمراہ کر رہے تھے، بھلا آپ ان سے حوصلہ افزائی کی امید کیسے رکھ سکتے ہیں، میں شہرت اور عزت کی بھوکی نہیں ہوں۔

بلند عزائم :

ان تمام حوصلہ شکن حالات کے باوجود انھوں نے قرآن کو شائع کروانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ اس کے لیے کسی شخص یا ادارے کے آگے آنے کا انتظار ہے تاکہ یہ زیادہ لوگوں تک پہنچ سکے۔ لیکن اگر کوئی مدد نہیں ملی تو وہ اسے خود ہی شائع کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

قائم کیا نیا ریکارڈ :

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گذشتہ سال اندور کی ایک لڑکی نے بھی بریل میں قرآن لکھا ہے لیکن نفیسہ کے بھائی غوث الاعظم بتاتے ہیں کہ نفیسہ کا تحریر کردہ قرآن ہندی بریل میں بھارت کا پہلا مکمل قرآن ہے۔ نفیسہ کے والد مختار بتاتے ہیں قرآن لکھنے کے بعد آس پاس کے مدارس اور مساجد کے سربراہوں نے اپنے اپنے طریقے سے نفیسہ سے قرآن پڑھوا كر اس کی تصدیق کی۔

اہل علم حضرات کی تصدیق :

بوکارو اسٹیل سٹی کے مولوی مفتی محمد منصور انور کا کہنا ہے کہ ’جو کام آنکھ والے نہیں کر سکتے اسے اس لڑکی نے کر دکھایا، یہ قابل ستائش ہے۔ میں نے نفیسہ سے پڑھوايا، واقعی انھوں نے بہترین کام کیا ہے اس لئے سماج نے حوصلہ افزائی کی ہے، دعاؤں سے نوازا ہے۔ بوکارو کے غوث نگر کے امام مطیع الرحمن نے تائید کی ہے کہ ’ہم اس قرآن کی مکمل تصدیق کرتے ہیں، نفیسہ کی محنت کو جتنا سراہا جائے کم ہے۔ سورہ فاتحہ سے شروع کر کے سورہ الناس تک ہم نے ہر آیت کو ایک سال تک جا جاکر نفیسہ سے سنا ہے۔

Nafees Tareen, a visually impaired school teacher from Jharkhand surprised everyone by writing the Holy Qur’an in Braille language.

It has been reported in Ummid.com, Nafees desired to read Holy Qur’an however none of the masters showed interest to edify her because she was sightless.

No comments:

Post a Comment