Tuesday, 23 February 2016

کیسے پائیں زائد بالوں سے چھٹکارہ؟

ایس اے ساگر
چہرے کے غیر ضروری اور ناپسندیدہ بال جنہیں Hirsutism بھی کہا جاتا ہے عام طور پر خواتین میں ہارمونز پرابلم کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔ماہانہ ایام میں بے قاعدگی ہو تو چہرے اور ہاتھوں کے ساتھ ساتھ ٹانگوں پر بھی غیر ضروری بالوں کی افزائش ہونے لگتی ہے چہرے کے بالوں کو دور یا ختم کرنے کیلئے خواتین بلیچنگ ‘ ویکسنگ‘ تھریڈنگ کا بڑی باقاعدگی سے استعمال کرتی ہیں اور کچھ تو لیزر ٹریٹمنٹ کا سہارا بھی لیتی ہیں. ایسی صورت میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا جسم کے بال لیزر سے زائل کرنا جائز ہے؟ اور کیا اس کا روزے پر اثر پڑے گا؟
مردوں کیلئے بھی پریشانی :
اسی قسم کی صورت مرودوں کیساتھ بھی پیش آتی ہے. سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جسم پر بہت گھنے بال ہیں، میں لیزر کے ذریعے انہیں بالکل ختم کروانا چاہتے ہوں، تو کیا میں روزے کی حالت میں ایسا کروا سکتا ہوں؟ یا مردوں کیلئے لیزر ہر حالت میں حرام ہے؟
کیا فرماتے ہیں اہل علم حضرات؟
اول تو یہ کہ شریعت نے ابرو اور داڑھی کے بالوں کو  چھوڑنے کا حکم دیا ہے انہیں  کاٹنا جائز نہیں ہے؛ چاہے روزے کی حالت میں ہو یا کسی اور حالت میں ۔
اور جن بالوں کو کاٹنے کا حکم دیا ہے تو انہیں  بالکل جڑ سے ختم کر دیا جائے یا شریعت میں بیان شدہ مقدار کے برابر کاٹا جائے، مثلاً: بغل ، زیر ناف بال، اور مردوں کی مونچھیں:
اور جن بالوں کے بارے میں شریعت خاموش ہے  ان کے بارے میں  وسعت ہے ان بالوں میں ناک، سینے، کمر، پنڈلی، اور بازو کے بال شامل ہونگے۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
بالوں کے کاٹنے کا حکم تین طرح کا ہے:
1-              ایسے بال جنہیں شریعت نے کاٹنے کا حکم دیا ہے، مثلاً: زیرِ ناف، بغل اور مونچھوں کے بال انہیں کاٹنے کا حکم دیا  گیا ہے۔
2-             جن بالوں کو شریعت نے کاٹنے سے منع کیاہے یہ ہیں داڑھی کے بال اور ابرو کے بال۔
3-             ایسے بال جن کے بارے میں شریعت خاموش ہے، مثلاً: سر، پنڈلی، بازو ، اور جسم کے دیگر حصوں کے بال ؛ چنانچہ ان بالوں کے بارے میں  کچھ علمائے کرام کہتے ہیں کہ ان کا کاٹنا تخلیق  الہی میں  تغیّر کے مترادف ہے، اور تخلیق  الہی میں  تغیّر شیطانی کام ہے، کیونکہ فرمانِ باری تعالی ہے:
{وَلَآمُرَنَّهُمْ فَلَيُغَيِّرُنَّ خَلْقَ اللَّهِ}
[شیطان نے کہا] میں انہیں لازمی حکم کرونگا اور وہ یقینا  تخلیق الہی میں تبدیلیاں کرینگے۔ [النساء : 119]
اور بعض علمائے کرام نے کہا کہ :
ایسے بالوں کو کاٹنا جائز ہے؛ کیونکہ ان کے بارے میں شریعت خاموش ہے، کیونکہ شریعت نے کچھ بالوں کو کاٹنے کا حکم دیا ہے اور کچھ  کو کاٹنے سے منع کیا ہے، اور کچھ کے بارے میں خاموشی اختیار کی ہے، تو اس سے معلوم ہوا کہ  ان بالوں کا حکم کاٹنے کا نہیں ہے، اور نہ ہی انہیں کاٹنے سے منع کیا گیا ہے؛ کیونکہ اگر منع ہوتا تو روک دیا جاتا، اور اگر کاٹنا لازمی ہوتا تو کاٹنے کا حکم دے دیا جاتا۔
استدلال کے اصولوں کے مطابق  یہ موقف درست معلوم ہوتا ہے کہ جن بالوں کو کاٹنے سے منع نہیں کیا گیا تو انہیں کاٹنا جائز ہے" انتہی
"مجموع فتاوى و رسائل عثیمین" (11/ 205-206)
مزید کیلئے سوال نمبر: (45557) کا جواب ملاحظہ کریں۔
حاصل کلام یہ ہوا کہ:
جسم سے بالوں کو زائل کرنے کا  دار و  مدار  بالوں کو زائل کرنے سے متعلق شرعی اجازت سے منسلک ہے، پھر  بال زائل کرنے کے وسائل  میں کوئی فرق باقی نہیں رہ جاتا چاہے  لیزر کی مدد سے زائل کیا جائے یا کسی اور روایتی طریقے کے ذریعے۔
اور بال زائل کرنے کیلئے یا کسی مباح کام کیلئے اصل کے اعتبار سے  لیزر کا استعمال جائز ہے، لیکن معتمد طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے جسم کو نقصان پہنچتا ہے، چنانچہ ایسی کسی بھی چیز کا استعمال  درست نہیں ہے جس میں نقصان  کا خدشہ ہو۔
مزید بر آں  یہ بھی ہے کہ بال کاٹنے یا نہ کاٹنے کا سرے سے روزے کیساتھ کوئی تعلق ہی نہیں ہے، لہذا روزے کی وجہ سے نہ تو بال کاٹنا  منع ہے اور نہ ہی بال کاٹنا ضروری ، اور بال کاٹنے سے روزے پر کسی قسم کا کوئی اثر بھی نہیں ہوتا، چنانچہ  بالوں کا روزوں کیساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
تاہم جو شخص  شریعت کی مخالفت کرتے ہوئے ایسے بالوں کو زائل کرتا ہے جنہیں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے تو رمضان میں ایسا کرنا  مزید سنگین ہو جائے گا، کیونکہ روزے کی حالت میں اپنے آپ کو کھانے پینے، اور شہوت سے دور رکھنے سے پہلے گناہوں سے محفوظ رکھنا  ضروری ہوتا ہے۔
واللہ اعلم

ﻧﺎﻑ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﻝ:
ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﺟﺎﻧﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﺎﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﻧﺎﻑ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﻝ ﮐﺲ ﺣﺪ ﺗﮏ ﮐﺎﭨﻨﺎ ﻓﺮﺽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﺲ ﺣﺪﺗﮏ ﮐﺎﭨﻨﺎ ﻣﺴﺘﺤﺐ ﮨﮯ ؟
‏( ۲ ‏) ﻭﺿﺎﺣﺖ ﺳﮯ ﺑﺘﺎﺋﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﻥ ﺑﺎﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﻧﮧ ﮐﺎﭨﻨﮯ ﺳﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﺍﻭﺭﺭﻭﺯﮦ ﭘﺮ ﮐﯿﺎ ﻓﺮﻕ ﭘﮍﺗﺎﮨﮯ؟
ﺑﺴﻢ ﺍﻟﻠﻪ ﺍﻟﺮﺣﻤﻦ ﺍﻟﺮﺣﻴﻢ
ﻓﺘﻮﯼ ‏( ﮪ ‏) : -1258=2176 11/1432
ﭘﯿﮍﻭ ﮐﯽ ﮨﮉﯼ ﮐﯽ ﺍﺑﺘﺪﺍﺀ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺍﻋﻀﺎﺋﮯ ﺛﻼﺛﮧ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﯽ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻣﺤﺎﺫﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﺭﺍﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﻭﮦ ﺣﺼﮧ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺗﻠﻮﺙ ﮐﺎ ﺧﻄﺮﮦ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﺑﺮ ﮐﮯ ﺑﺎﻝ ﺻﺎﻑ ﮐﺮﻧﺎ ﻭﺍﺟﺐ ﮨﮯ۔ ﺍﮪ ﺍﺣﺴﻦ ﺍﻟﻔﺘﺎﻭﯼٰ ﺝ : ۸ / ۷۸۔
‏( ۲ ‏) ﭼﺎﻟﯿﺲ ﺩﻥ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺩﻥ ﮔﺬﺭﺟﺎﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺻﻔﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﻣﮑﺮﻭﮦ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﺮﺍﮨﺖ ﮐﮯ ﺍﺛﺮﺍﺕ ﻋﺒﺎﺩﺍﺕ ‏( ﻧﻤﺎﺯ ﺭﻭﺯﮦ ﻭﻏﯿﺮﮦ ‏) ﭘﺮ ﭘﮍﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﻇﺎﮨﺮ ﮨﮯ۔
ﻭﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﺍﻋﻠﻢ
ﺩﺍﺭﺍﻻﻓﺘﺎﺀ،
ﺩﺍﺭﺍﻟﻌﻠﻮﻡ ﺩﯾﻮﺑﻨﺪ

http://www.darulifta-deoband.com/home/…/Taharah-Purity/35037
خواتین کیلئے دیگر متبادل :
ماہرین کے نزدیک خواتین کیلئےچہرے پر غیر ضروری اور ناپسندیدہ بال ہارمونز پرابلم کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔ ماہانہ ایام میں بے قاعدگی ہو تو چہرے اور ہاتھوں کیساتھ ساتھ ٹانگوں پر بھی غیر ضروری بالوں کی افزائش ہونے لگتی ہے چہرے کے بالوں کو دور یا ختم کرنے کیلئے خواتین بلیچنگ ‘ ویکسنگ‘ تھریڈنگ کا بڑی باقاعدگی سے استعمال کرتی ہیں اور کچھ تو لیزر ٹریٹمنٹ کا سہارا بھی لیتی ہیں ان تمام طریقوں کے باوجود بالوں کا نکلنا رکتا نہیں بلکہ کچھ دنوں کے وقفہ کے بعد ان کی افزائش ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ تقریباً سبھی خواتین کے ہاتھوں اور چہرے پر رؤں کی شکل میں چھوٹے چھوٹے بال ہوتے ہیں ۔ کچھ بال گہرے اور بڑے ہوتے ہیں اور کچھ قدرتی چھوٹی حالت میں اُگتے ہیں چہرہ پر بالوں کا ہونا ہمیشہ سے ہی ناپسندیدہ رہا ہے ان ناپسندیدہ بالوں سے چھٹکارہ پانے کیلئے خواتین ہر قسم کے طریقے آزماتی ہیں لیکن ہوتا یہ ہے کہ ہر بار مختلف طریقے استعمال کرنے کے بعد یہ بال پھر سے اسی شدومد کیساتھ اُگنے لگتے ہیں چہرے کے ان ناپسندیدہ بالوں کی وجہ سے خواتین پریشان بھی رہتی ہیں اور اسی وجہ سے وہ کہیں آنے جانے اور لوگوں سے ملنے جلنے سے کتراتی ہیں ان میں سیلف کانفیڈنس کی کمی ہونے لگتی ہے اور ان میں سے کئی خواتین تنہائی کا شکار ہوجاتی ہیں جوکہ یقیناًان کی زندگی اور صحت کیلئے نارمل انداز نہیں ۔ کچھ گھریلو اور آزمودہ نسخے ایسے ہیں جن کے باقاعدگی سے استعمال کرنے سے چہرے کے یہ غیر ضروری اور ناپسندیدہ بالوں سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے لیکن شرط مستقل مزاجی کی ہے
بیسن کا کمال :
روایتی طور پر گھروں میں بیسن اور ہلدی کا مکسچر اکثر و بیشتر خواتین استعمال کرتی ہیں اور اس کی اہمیت و افادیت سے بھی آگاہ ہیں ان دنوں اجزاء کا ملاپ نہ صرف منہ کے اطراف اور تھوڑی پر اُگنے والے بالوں کا خاتمہ کرتا ہے بلکہ بیسن کے متواتر استعمال سے اسکن ہموار ‘ چمکدار اور بے عیب نظر آتی ہے ہلدی اور بیسن کو ہم وزن لے کر پانی کے ساتھ اس کا پیسٹ تیار کرلیں اور چہرہ پر لگائیں خاص طور پر متاثرہ حصوں پر لگائیں اور پندرہ سے بیس منٹ تک خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیں اس کے بعد ایک کپڑے کو نیم گرم پانی میں ڈبو کر گیلا کرکے چہرے پر سے فیس پیک صاف کر لیں آپ دیکھیں گی کہ بیسن کے ساتھ چہرے کے فاضل بال بھی نکل رہے ہیں اس کے علاوہ ہلدی اور بیسن کے مکسچر میں دہی یا ملائی کو ہم وزن شامل کرکے بھی چہرے پر لگا کر مطلوبہ نتائج حاصل کیئے جاسکتے ہیں۔
چینی کا ویکس :
گھر میں تیار کردہ ویکس سے فالتو بالوں کا خاتمہ جلدی اور تیزی سے ممکن ہے ،ممکن ہے کہ گھرپر ویکس تیار کرنے میں آپ کو کوئی دقت ہو اور دوسرا یہ ویکس ممکن ہے کہ آپ کیلئے تکلیف دہ بھی ہو ،چینی سے بنائے جانے والی ویکس کا استعمال آپ کے لیئے تھوڑا سا دشوار ہو سکتا ہے لیکن اس کا سب سے بڑافائدہ یہ ہوگا کہ آپ کی اسکن انتہائی خوبصورت اور ہموار ہو جائے گی پگھلی ہوئی چینی میں شامل شہد اور لیموں چہرے پر بلیچ کا کام دے گا اور اسکن کو ہموار کرے گا شہد کا باقاعدہ استعمال اسکن کے لیے ہر طرح سے فائدہ مند ہوتا ہے گھریلو ویکس تیار کرنے کے لیے ایک کھانے کا چمچہ چینی میں ایک چائے کا چمچہ شہد اور چند قطرے لیموں کے رس کے ملالیں اس مکسچر کو ہلکی آنچ پر تین سے چارمنٹ تک پکائیں کہ ایک ہموار شکل میں آجائے یہ مکسچر نیم گرم حالت میں چہرے کے ان حصوں پر لگائیں جہاں فالتو بال ہیں سخت کاٹن یا جینز کے کپڑے کی پٹیاں بنالیں اور اس آمیز ے کو لگانے کے فوراً بعد ایک پٹی اس پر رکھیں اور بالوں کے مخالف رخ ایک دم سے کھینچ لیں بال صاف ہوجائیں گے ویکسنگ کا یہ عمل تکلیف دہ تو ضرور ہے لیکن اس کے فوائد دیر پا ہیں۔
ہلدی کی افادیت :
ہلدی قدرتی ذخائر کا خزانہ ہے کھانوں میں اس کی موجودگی ذیابیطس ‘ بلڈ پریشر اور دل کے امراض کو روکتی ہے ہلدی بیرونی استعمال میں بھی نہایت کارآمد ہوتی ہے یہ نہ صرف رنگت نکھار نے میں مدد دیتی ہے بلکہ یہ بیکٹریا کا بھی خاتمہ کرتی ہے ۔ ہلدی میں بالوں کی افزائش کو روکنے کے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں اس کیلئے کھانے کے 2 چمچہ ہلدی کو پانی کیساتھ ملاکر ایک پیسٹ تیار کرلیں اور اس فیس پیک کو چہرے کے ان حصوں پر لگائیں جہاں بالوں کو ختم کرنا مقصد ہو بصورت دیگر اسے پورے چہرے پر بھی لگا یا جاسکتا ہے. اس فیس پیک کو چہرہ پر دس سے پندرہ منٹ تک لگا رہنے دیں یا اس وقت تک جب تک یہ خشک نہ ہوجائے نیم گرم پانی میں کاٹن کا ایک نرم کپڑا ڈبوکر گیلا کرلیں اور اس کے ذریعے چہرے پر لگا ہوا ہلدی کا فیس پیک صاف کرلیں آپ کا ہاتھ چہرے پر نیچے سے اوپر کی جانب چلنا چاہئے اس عمل سے بال بھی اترتے چلے جائیں گے ہفتہ میں دو سے تین بار یہ عمل کریں اور چند ماہ تک مستقل کرتے رہنے سے نہ صرف آپ کی رنگت میں نکھار پیدا ہوگا بلکہ چہرے کے فاضل بالوں سے بھی ہمیشہ کے لیے نجات حاصل ہوجائے گی۔
انڈے کا ماسک :
انڈے کا ماسک بھی چہرے کے فالتو بالوں کو ختم کرنے کیلئے ویکسنگ جیسا ہی کام دیتا ہے یہ بہت آسانی سے گھر پر تیار کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس میں شامل کی جانے والی تمام اشیاء باآسانی دستیاب ہوتی ہیں انڈے کا ماسک بنانے کے لیے ایک انڈے کی سفیدی میں ایک کھانے کا چمچہ کارن فلور شامل کرکے اچھی طرح پھینٹ لیں کہ یہ ایک ہموار پیسٹ کی شکل اختیار کرلے اسے چہرے کے متاثرہ حصوں پر لگائیں اور خشک ہونے پر اتار دیں انڈے کے ماسک سے نہ صرف چہرے پر سے غیر ضروری بالوں کا خاتمہ ہوگا بلکہ اس عمل سے اسکن ٹائٹ ہوگی اور اس پر لائنوں اور جھریوں کا بھی خاتمہ ہوگا کوشش یہ ہی کریں کہ یہ ماسک ہفتہ میں دوبار لگائیں دو سے تین ماہ کے عرصہ میں اس کا حیرت انگیز رزلٹ خود آپ کو حیران کردے گا۔

No comments:

Post a Comment