ایس اے ساگر
ماہ ربیع الاول کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے خصوصی نسبت حاصل ہے. لیکن اس کا کیا کیجئے کہ حوثیوں نے مساجد میں رکھی ہوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کتب احادیث نذرآتش کر دیں. جلائی جانے والی کتابوں میں بخاری اور مسلم شریف بھی شامل ہیں. کسی کو شک ہو تو وہ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹس کا مطالعہ کر سکتا ہے.
یمن میں پچھلے ایک سال سے جاری بغاوت کے دوران حوثی باغیوں نے ہرشعبہ ہائے زندگی کو تخت وتاراج کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی، حتیٰ کہ مساجد اور مقدس مقامات بھی حوثیوں کی دست وبرد سے محفوظ نہیں۔ اس پر مزید یہ ستم کہ باغیوں نے مقدس کتب احادیث کو بھی نذرآتش کر کے اپنی اسلامی دشمن کا ثبوت دینا شروع کیا ہے۔
سعودی عرب سے شائع ہونے والے روزنامہ ’’عکاظ‘‘ نے اپنی رپورٹ حوثیوں کے ہاتھوں اسلامی کتابوں کی بے حرمتی کے مکروہ ہتھکنڈے کا پردہ چاک کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں حوثی باغیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعاء کی مساجد اور مرکزی جیل سے ملحقہ کتب خانوں میں رکھی گئی احادیث کی کتب، فقہ اور دیگر اسلامی کتابیں نذرآتش کرنا شروع کی ہیں۔
علم دشمن حوثٰیوں کی جانب سے یہ انتہائی سنگین اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب صنعاء کی بیشتر مساجد میں باغیوں کے حامی مبلغ تعینات کر کے فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکانے کی بھی مذموم کوششیں کی جا رہی ہیں۔ کتب احادیث اور فقہ اسلامی کی کتابوں کو نذرآتش کرنے کے اقدام پر عوام الناس میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب باغیوں نے احادیث رسول اور فقہ کی کتب نذرآتش کرنے کے اشتعال انگیز اقدام کی بھونڈی دلیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایسا اس لیے کیا ہے کیونکہ یہ کتابیں شدت پسند تنظیم دولت اسلامی’’داعش‘‘ کی فکری معاونت کر رہے ہیں۔
صنعاء کی ایک مرکزی جیل کی لائبریری سے بھی احادیث کی کئی کتابیں اٹھا کر نذرآتش کر دی گئی ہیں۔ جلائی گئی کتب میں قران پاک کے بعد حدیث کی سب سے مستند کتاب بخاری شریف، صحیح مسلم شریف اور امام النووی کے مرتب کردہ چالیس احادیث مبارکہ کا مجموعہ ’’الاربعین النووی‘‘ بھی شامل ہیں۔ ان کتب احادیث کے علاوہ آئمہ کرام اور متفق علیہ مجتہدین کی تصنیفات بھی شامل ہیں۔
حوثیوں نے جہاں ایک جانب اسلامی کتب اور احادیث کی مستند کتابیں بھی نذرآتش کرنا شروع کی ہیں وہیں مساجد اور جیلوں سے ملحقہ لائبریریوں میں حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کی کتب کی بھرمار کی گئی ہے۔ لوگوں کو حوثی لیڈر کی کتابیں زبردستی پڑھنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment