Friday 25 December 2015

والدین کیساتھ کیسے کریں حسن سلوک ؟How to behave with parents?

ایس اے ساگر
اہل علم کا اس پر اتفاق ہے کہ والدین کیساتھ حسن سلوک کیا جائے، اور ہو بھی کیوں نہیں جبکہ اللہ ربّ العزت کا ارشاد گرامی ہے :

و قضی رَبُّکَ أَلاَّ تَعْبُدُوْٓا إِلَّآ إِیَّاہُ وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًاط إِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَکَ الْکِبَرَ أَحَدُھُمَآ أَوْ کِلٰھُمَا فَلاَ تَقُلْ لَّھُمَآ أُفٍّ وَّلَا تَنْھَرْ ھُمَا وَقُلْ لَّھُمَا قَوْلًا کَرِیْمًاo وَاخْفِضْ لَھُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَۃِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْھُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًا o
الاسرا:۲۳۔ ۲۴

’’ اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا، اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا یہ دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں، تو ان کے آگے اُف تک نہ کہنا، نہ انھیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا، بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات چیت کرنا اور عاجزی اور محبت کے ساتھ ان کے سامنے تواضع کا پہلو پست رکھنا اور دعا کرتے رہنا ’’اے میرے رب! ان پر ویسا ہی رحم کر جیسا انہوں نے میری بچپن میں پرورش کی ہے۔ ‘‘

قَضٰی بمعنی حکم دیا، لازم قرار دیا اور واجب کردیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی توحید کے ساتھ والدین کے ساتھ نیکی کرنے کو ملایا ہے جس سے اس کا مقام اور فضیلت ظاہر ہوتی ہے۔ ایسے ہی اپنے شکر کے ساتھ والدین کا شکر بھی متصل بیان کیا۔
أَنِ اشْکُرْلِیْ وَلِوَالِدَیْکَطإِلَیَّ الْمَصِیْرُ o
لقمان:۱۴
’’کہ میرا بھی اور اپنے والدین کا بھی شکریہ ادا کرو، میری طرف ہی لوٹنا ہے۔ ‘‘ حضرت مفتی سید عدنان کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم نے بھی والدین کیساتھ حسن سلوک کے حوالے سے چالیس نکات انگریزی میں تحریر فرمائے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ والدین کیساتھ حسن سلوک کیسے کریں :

اللہ تعالی نے والدین کیساتھ حسن سلوک پسندیدہ عبادت قرار دیا ہے،

عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہما قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْعَمَلِ أَحَبُّ إِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ؟ قَالَ: (( أَلصَّلَاۃُ عَلیٰ وَقْتِھَا۔)) قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: ((ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَیْنِ۔)) قَالَ: ثُمَّ أَيُّ؟ قَالَ: (( أَلْجِھَادُ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ۔ )) قَالَ: حَدَّثَنِیْ بِھِنَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم وَلَوِاسْتَزَدْتُہٗ لَزَادَنِیْ۔ 
أخرجہ البخاری فی کتاب الأدب، باب: البر والصلۃ، رقم: ۵۹۷۰۔

بخاری شریف میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا:
’’کہ کون سا عمل اللہ کو سب سے زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ نماز وقت پر ادا کرنا۔
پھر کون سا عمل؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: والدین کیساتھ نیکی کرنا۔ ‘‘
شریعت اسلامیہ میں نماز کو بڑا ستون قرار دیا گیا ہے اور اس کے بعد والدین کیساتھ نیکی کا درجہ رکھا گیا ہے کیونکہ دونوں اعمال کے درمیان لفظ (ثم) آیا ہے جو ترتیب اور وقفہ پر دلالت کرتا ہے۔

1. سلام سے ان کا استقبال کرنا۔
2. ان کی گفتگو کو توجہ سے سننا۔
3. ان کی رائے کو قبول کرنا۔
4. ان کی باتوں میں مشغول رہنا۔
5. ان کی طرف احترام سے دیکھنا۔
6. ہمیشہ ان کی تعریف کرنا۔
7. ان کیساتھ اچھی خبریں شیئر کرنا۔
8. ان کیساتھ بری خبریں شیئر کرنے سے پرہیز کرنا۔
9. ان کے دوستوں اور پیاروں کے بارے میں گفتگو کرنا۔
10. ان کے اچھے کاموں کو یاد رکھنا۔
11. اگر وہ کوئی بات یا کہانی دہرائیں تو اس انداز میں سننا کہ پہلی بار سن رہے ہو۔
12. ان کے ماضی سے متعلق تلخ و دردناک یادیں دہرانے سے پرہیز کرنا۔
13. ان کی موجودگی میں ضمنی گفتگو سے پرہیز کرنا۔
14. ان کے ارد گرد احترام سے بیٹھنا۔
15. ان کی رائے اور خیالات پر تنقید نہ کرنا۔
16. ان کی گفتگو کے دوران قطع کلامی سے گریز کرنا۔
17. ان کی عمر کا احترام کرنا۔
18. ان کے ارد گرد ان کے پوتوں کی تادیبی مار پیٹ سے گریز کرنا۔
19. ان کے مشوروں اور راہنمائی کو قبول کرنا۔
20. ان کی موجودگی میں لیڈر شپ ان کو سپرد کرنا۔
21. ان پر اپنی آوازاونچی کرنے سے پرہیز کرنا۔
22. ان کے سامنے یا ان سے آگے چلنے سے بچنا۔
23. ان کے آنے سے قبل کھانے کی ابتدا سے گریز کرنا۔
24. ان کو گھورنے سے اجتناب کرنا۔
25. اس وقت بھی ان پر فخر محسوس کرنا جب وہ اس کے مستحق نہیں لگتے ہوں.
26. ان کی جانب پاؤں پھیلانے اور ان کی طرف پشت کرنے سے بچنا۔
27. کسی برائی کو ان کی طرف منسوب کرکے دوسروں کو ان کی برائی کا موقع نہ دینا۔
28. جتنا ممکن ہو ان کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھنا۔
29. ان کی موجودگی میں بوریت یا تھکاوٹ محسوس کرنے سے پرہیز کرنا۔
30. ان کے گناہوں اور غلطیوں پر ہنسنے سے پرہیز کرنا۔
31. ان کے دریافت سےقبل ہی کام کی تکمیل کرنا۔
32. مسلسل ان کی دیکھ بال کرنا۔
33. ان سے گفتگو کرتے وقت احتیاط سےا لفاظ کاانتخاب کرنا۔
34. انہیں ان کے پسندیدہ ناموں سے پکارنا۔
35. تمام چیزوں سے بڑھ کر ان کو اپنی ترجیحات میں شامل کرنا۔
36. جب وہ آپ کیساتھ ہوں تو دیگر سرگرمیوں سے اجتناب کرنا۔
37. جب وہ آپ کے سامنے ہوں تو اپنے موبائل میں گیم کھیلنے سے پرہیز کرنا۔
38. یاد رکھیں، ان کی دُعائیں آپ کی زندگی میں خوشگواریاں پیدا کرسکتی ہیں۔
39. ان کی خوشی اور اطمینان کو اپنی ترجیح بنانا۔
40. والدین تو آپ کیلئے جنت کا دروازہ ہیں اور آپ نے اسے ایک بار حاصل کرنا ہے۔پس اس خزانے کو حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کرنا۔ 

How to behave with parents?
By: S. A. Sagar
Treasure Your Parents like Gold
You only get them once. Parents are to be treated well at all times, and The Almighty's blessings in having enabled you to do this virtuous act, be considered as a great asset in this world as well as in the Hereafter. The respect we ought to pay our parents has been time and again emphasized in the Holy Qur'an. In one of the verses it is stated:
"Thy Lord hath decreed that ye worship none but Him, and ye be kind to your parents." (Qur'an 17:23)
Showing Gratitude towards Parents
Be grateful to your parents. It is one of the cardinal principles of good manners and the acknowledgement of debt. One should be grateful to the parents for all the kindness, extraordinary love, and unparalleled sacrifices hey undergo in bringing us up. The Almighty has decreed that when we render thanks to Him, we should express gratitude to our parents as well.
"And we have enjoined on man (To be good) to his parents: In travail upon travail did his mother bear him. And in years twain was his weaning: (hear the command), 'Show gratitude to Me and to thy parents: to Me is (thy final) Goal.'" (Qur'an 31:14)
According to   Mufti Syed Adnan Kakakhel, moral and Islamic Etiquette towards your parents:
1. Be the first one to greet them with Salaam.
2. Pay attention to what they are saying
3. Accept their opinions
4. Engage in their conversations
5. Look at them with respect
6. Always praise them
7. Share good news with them
8. Avoid sharing bad news with them
9. Speak well of their friends and loved ones to them.
10. Keep in remembrance the good things they did.
11. If they repeat a story, listen like it's the first time they tell it.
12. Don't bring up painful memories from their past
13. Avoid side conversations in their presence.
14. Sit respectfully around them
15. Don't belittle/criticize their opinions and thoughts
16. Avoid cutting them off when they speak
17. Respect their age
18. Avoid hitting/disciplining their grandchildren around them
19. Accept their advice and direction
20. Give them the power of leadership when they are present
21. Avoid raising your voice at them
22. Avoid walking in front or ahead of them
23. Avoid eating before them
24. Avoid glaring at them
25. Fill them with pride even when they don't think they deserve it.
26. Avoid putting your feet up in front of them or sitting with your back to them
27. Don't speak ill of them to the point where others speak ill of them too
28. Keep them in your prayers whenever possible
29. Avoid seeming bored or tired of them in their presence
30. Avoid laughing at their faults/mistakes
31. Do a task before they ask you to
32. Continuously visit them
33. Choose your words carefully when speaking with them
34. Call them by names they like
35. Make them your priority above everything
36. Stop indulging in other activities when you are with them
37. Don’t play with your phone in front of them.
38. Remember that their Duas can bring wonders in your life
39. Make their Happiness and Satisfaction your priority
40. Parents are your Gateway to Paradise and you only get them Once – so treasure them.

No comments:

Post a Comment