Tuesday, 29 December 2015

کون ہیں انبیائے کرام علیہم السلام کے دشمن ؟

ایس اے ساگر

انبیائے کرام علیہم السلام کے دشمنوں کے بارے میں آگاہی کیلئے

افادات : حضرت اقدس مولانا مفتی محمد امین صاحب پالن پوری
استاذ حدیث و فقہ و مرتب فتاوی دار العلوم دیوبند

ناقل : ابو حسان مصطفی امین قاسمیؔ پالن پوری
خادم شعبہ ترتیب فتاوی دار العلوم دیوبند
و مینیجر :دار العرفان دیوبند  247554
+91 98370 94598
darulirfanbdd@gmail.com
.................................

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ أرْسَلَ رَسُوْلَہٗ بِالْہُدٰی وَدِیْنِ الْحَقِّّ لِیُظْہِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ ، وَ الصَّلاَۃُ  وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِہِ الَّذِیْ بُعِثَ شَاہِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِیْرًا وَدَاعِیًا إلَی اللّٰہِ بِإِذْنِہٖ وَعَلٰی آلِہٖ وَأصْحَابِہٖ وَعُلَمَآئِ أُمَّتِہٖ وَالَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِإحْسَانٍ إِلٰی یَوْمِ لِقَائِہٖ أَمَّابَعْدُ!

انسانی تاریخ کا مطالعہ بتاتاہے کہ خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے جب بھی لو گو ں میں عملی اور اعتقادی گمراہی پھیلی تو اللہ تعالیٰ نے لو گوں کی ہدایت اور اصلاح کیلئے انبیائے کرام علیہم السلام کو مبعوث فر مایا، مگر اللہ کے پیغمبر علیہم السلام جب بھی ہدایت کا پیغام لے کر اس دنیا میں آئے تو شیاطین الانس والجن نے ایڑی چو ٹی کا زورلگایا کہ لو گ نہ ان کی بات مانیں نہ ہدایت قبول کر یں ؛ بلکہ کفر وشرک کے دَلدل میں پھنسے رہیں۔ ارشادِ خداوندی ہے :

{ وَکَذٰلِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا شَیٰطِیْنَ الإنْسِ وَالْجِنِّ یُوْحِیْ بَعْضُہُمْ اِلٰی بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُوْرًا}(سورۂ اَنعام، آیت: ۱۱۲)

ترجمہ:اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے دشمن بہت سے شیاطین انسانوں میں سے اور جنات میں سے بنائے جن میں سے بعض بعض کے دلوں میں چکنی چپڑی با تو ں کا وسوسہ ڈالتے رہتے تھے؛ تاکہ ان کو دھوکا میں ڈالیں ۔
لیکن جب اللہ جل شانہ کی تو فیق سے کچھ لو گ ایما ن لے آئے تو شیاطین نے دو بارہ کو شش کی کہ ان کو ہدایت کے بعد گمراہی کے جال میں پھنسا دیں ،یہو دونصاری اور دوسری بگڑی ہوئی امتوں کی مثال ہمارے سامنے ہے

اسی طرح جب اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری رسول خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم  کو مبعوث فر مایا تو اولاً شیاطین الانس والجن نے کوشش کی کہ کوئی آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی بات نہ مانے اور نہ کوئی ایمان لائے ، مگر اللہ جل شانہ کی طرف سے حضور اکرم  صلی اللہ علیہ و سلم کے ذریعہ نورِ توحید کا پھیلنا مقدر ہو چکا تھا، سورۂ صف میں ہے :

{یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِئُوْا نُوْرَاللّٰہِ بِاَفْواہِہِمْ وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُوْرِہٖ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ ہُوَ الَّذِیْٓ اَرْسَلَ رَسُوْلَہٗ بِالْہُدٰی وَدِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْہِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ وَلَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ}(سورۂ صف، آیت: ۸-۹)

ترجمہ: دشمنانِ اسلام چاہتے ہیں کہ نورِ الٰہی کو اپنی پھونکوں سے بجھادیں، مگر اللہ تعالیٰ اپنی روشنی مکمل فر ماکر رہیں گے خواہ کافر وں کوکتنا ہی نا گو ار ہو، اللہ تعالیٰ ہی نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا ہے ؛تاکہ وہ اس کو تمام ادیانِ باطلہ پر غالب کر دیں خواہ مشر کو ں کو کتنا ہی برا معلوم ہو ۔
اس لئے تھوڑے ہی عرصہ میں پو رے جزیرۃ العرب میں اور اس کے بعد دنیا کے دوسرے حصوں میں آپ کا لایا ہو ا دینِ حق پھیل گیا ،اور بندگانِ خدا کی بڑی تعداد نے کفر وشر ک چھوڑکر آپ کی دعوت پر دین حق کو قبول کر لیا، تو شیاطین الانس والجن نے پینترا بدل کر محنت شر وع کی؛ تاکہ آپ کی امت کو ایمان وتقوی کے راستے سے ہٹاکر الحاد وشر ک اور فسق وفجور کی گھنگھورگھاٹیوں میں پہنچادیں ،اور وہ اپنے مقصدمیں کامیاب بھی ہو ئے ، جیسا کہ حضور اکرم Bکی پیشین گو ئی ہے کہ آپ کی امت کے کچھ لو گ اگلی امتوں کی طرح گمراہی کے جال میں پھنستے رہیں گے،حدیث کی اکثر کتابوں میں حضوراکرم صلی اللہ علیہ و سلم  کا یہ ارشاد مر وی ہے  :

لَتَـتَّبِعُنَّ سَنَنَ مَنْ قَبْلَکُمْ شِبْرًا بِشِبْرٍوَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ ۔(مشکاۃ المصابیح،ص: ۴۵۸)

جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی امت کے کچھ لو گ گزشتہ امتوں کی بالکل قدم بہ قدم پیر وی کر یں گے، یعنی جو گمراہی اور بداعمالیاں یہودو نصاری وغیرہ گمراہ امتوں نے اپنائی ہیں آپ کی امت کے بھی کچھ لو گ ضرور ان کو اپنا ئیں گے ۔
.................................
نام كتاب: ( محاضرات علمیہ بر موضوع رضاخانیت ، تعارف و تعاقب)
...............................
شائع کردہ
دفتر محاضرات علمیہ دار العلوم دیوبند
..................................

ملنے کاپتہ
مکتبہ دار العرفان دیوبند، 247554
.................................
تمت بالخير

No comments:

Post a Comment