Sunday, 13 December 2015

بنت احمد رحمہ اللہ کا سوال، امام شافعی رحمہ اللہ کا جواب

کہتے ہیں حضرت امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ اپنے گھر والوں کو امام شافعی رحمہ اللہ کے علم و فضل اور تقویٰ و پرہیزگاری کے بارے میں کثرت سے بیان کیا کرتے تھے۔ ایک دن مام احمد رحمہ اللہ نے امام شافعی رحمہ اللہ کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی۔ امام شافعی رحمہ اللہ تشریف لائے اور رات کا کھانا تناول فرما کر مہمانوں کے کمرے کا رخ کیا اور فوراً ہی بستر پر لیٹ گئے۔
امام احمد رحمہ اللہ کی صاحبزادی نے صبح اپنے والد محترم سے عرض کیاَ " ابا جان، کیا یہ وہی امام شافعی ہیں جن کے متعلق آپ ہمیں بکثرت بتایا کرتے تھے؟"
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا: "ہاں۔"
صاحبزادی نے عرض کیا: میں نے ان میں تین ایسی باتیں دیکھی ہیں جن پر مجھے تعجب ہوا ہے."
امام احمد رحمہ اللہ نے پوچھا: " کون کون سی؟"
بیٹی نے کہا: " پہلی بات یہ کہ جب ہم نے رات کا کھانا دسترخوان پر لگایا تو انہوں نے خوب پیٹ بھر کر کھانا تناول فرمایا۔ دوسری بات یہ کہ کھانا تناول فرما کر وہ مہمانوں کے کمرے میں تشریف لے گئے اور بستر پر لیٹ گئے۔ رات کو نہ تو انہوں نے قیام اللیل کیا اور نہ ہی تہجد کی نماز پڑھی۔ اور تیسری بات یہ کہ فجر کی نماز بغیر وضو ہمیں پڑھائی۔ پانی کا جو لوٹا ان کے وضو کیلئے رکھا تھا اس کو انہوں نے ہاتھ تک نہیں لگایا۔"
امام احمد رحمہ اللہ نے بیٹی کی تنقید بھری گفتگو سنی تو امام شافعی رحمہ اللہ سے ان تین امور سے متعلق استفسار چاہا۔
امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا: " اے احمد! میں نے زیادہ کھانا اس لئے تناول کیا کیوں کہ مجھے یقین تھا کہ آپ کا کھانا حلال روزی سے ہے اور تم کریم بھی ہو ،اور کریم کا کھانا علاج ہوتا ہے جبکہ بخیل کا کھانا مرض ہے۔ اور میں نے آسودہ ہونے کیلئے زیادہ کھانا نہیں کھایا بلکہ میرے زیادہ کھانے کی وجہ یہ ہے کہ آپ کے کھانے سے اپنا علاج کروں۔
جہاں تک یہ بات ہے کہ میں نے قیام اللیل نہیں کیا تو دراصل جب میں نے اپنا سر تکیہ پر سونے کیلئے  رکھا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض احادیث میرے ذہن میں آگئیں۔ میں نے ان پر غور و فکر شروع کیا اور ان سے 72 فقہی مسائل کا استنباط کیا جن سے مسلمان استفادہ کر سکتے ہیں، اس لئے مجھے قیام اللیل کی فرصت نہ مل سکی۔
اور جہاں تک بغیر وضو تمہیں نماز پڑھانے کی بات ہے تو سنو، اللہ کی قسم، میں پوری رات جاگتا رہا۔ نیند میری آنکھوں سے مکمل دور رہی اور تجدیدِ وضو کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے عشاء کے وضو سے ہی تم لوگوں کو فجر کی نماز پڑھائی۔"

بحوالہ :سنہری کرنیں

No comments:

Post a Comment