السلام و علیکم و رحمت اللہ
حضرت میں نے اپنی بیوی کو غصہ میں آکر تین دفعہ طلاق دے دی تھی۔ اب اسکی عدت کے دن پورے ہوچکے، مجھے اپنے کئے پر پچھتاوا بھی ہے میں پھر سے اسی کے ساتھ ازدواجی زندگی گزارنا چاہتا ہوں، اور وہ بھی اس فیصلہ پر راضی ہے، اگر وہ کسی مرد سے اس شرط پر نکاح کرے کے وہ اس سے جماع کرکے طلاق دے کر حلال کردے گا، کیا یہ فعل ٹھیک ہوگا؟
یہ سوال پیش ہے اسکا جواب عنایت فرمائیں۔
جزاکم اللہ خیر
یہ سوال پیش ہے اسکا جواب عنایت فرمائیں۔
جزاکم اللہ خیر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب وباللہ التوفیق
نکاح دائمی وابستگی کے مقدس رشتہ کا نام ہے۔ اسلام میں نکاح کا تصور ٹیشو پیپر کی طرح نہیں ہے۔ بلکہ اس رشتہ میں دوام ملحوظ ہونا ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ صرف ذائقہ اور تلذذ کے لئے موقت نکاح کی سوچ اسلام میں درست نہیں۔صورت مسئولہ میں طلاق کی اور حلالہ کی شرط کے ساتھ عورت کا دوسرے مرد سے نکاح کرنا قابل لعنت عمل ہے۔ اگر نکاح کی شرائط کی رعایت کے ساتھ ایجاب و قبول ہوا ہے تو نکاح تو درست ہوجائے گا۔ لیکن طلاق دے کر حلال کردینے کی شرط فاسد ہوجائے گی۔ ایسا کرنے والے دونوں ملعون اور گنہگار ہونگے۔۔۔۔۔ اگر وطی ہوجائے تو پھر طلاق اور عدت کے بعد عورت شوہر اول کے لئے حلال ہوجائے گی۔
ہمیشہ رکھنے کی نیت سے نکاح کیا جائے۔ پھر اپنی رضا وپسند اور ارادہ سے بعد وطی طلاق دیدے ۔۔۔۔۔ طلاق دے کر حلال کرنے کی نیت سے ہی نکاح کرنا باعث لعنت وگناہ ہے۔
قال عقبۃ بن عامرؓ: قال رسول الله صلى اللہ علیہ وسلم: ألا أخبرکم بالتیس المستعار؟ قالوا بلی! یا رسول ﷲ، قال: ہو المحلل لعن اللہ لمحلل والمحلل لہ۔ (ابن ماجہ، کتاب النکاح، باب المحلل والمحلل لہ، النسخۃ الہندیۃ ۱۳۹، دارالسلام رقم:۱۹۳۶)
عن عبد اللہ بن مسعودؓ قال: لعن رسول الله صلى اللہ علیہ وسلم: المحلل والمحلل لہ۔ (سنن الترمذي، کتاب النکاح، باب ما جاء في المحلل والمحلل لہ، النسخۃ الہندیۃ۱/۲۱۳، دارالسلام رقم: ۱۱۲۰، سنن أبی داؤد، کتاب النکاح، باب في التحلیل،)
وکرہ التزوج للثاني تحریما، کذا في البحر؛ لکن في القہستاني، وکرہ للأول والثاني لحدیث لعن المحلل والمحلل لہ بشرط التحلیل کتزوجتک علی أن أحللک وإن حلت للأول لصحۃ النکاح وبطلان الشرط۔ (در مختار مع الشامي، کتاب الطلاق، باب الرجعۃ، کراچي۳/۴۱۴، زکریادیوبند۵/۴۷، البحر الرائق،کوئٹہ ۴/۵۸، زکریا ۴/۹۷، مجمع الأنہر، دارالکتب اللعلمیۃ بیروت ۲/۹۰-۹۱)
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی / بیگوسرائے
عن عبد اللہ بن مسعودؓ قال: لعن رسول الله صلى اللہ علیہ وسلم: المحلل والمحلل لہ۔ (سنن الترمذي، کتاب النکاح، باب ما جاء في المحلل والمحلل لہ، النسخۃ الہندیۃ۱/۲۱۳، دارالسلام رقم: ۱۱۲۰، سنن أبی داؤد، کتاب النکاح، باب في التحلیل،)
وکرہ التزوج للثاني تحریما، کذا في البحر؛ لکن في القہستاني، وکرہ للأول والثاني لحدیث لعن المحلل والمحلل لہ بشرط التحلیل کتزوجتک علی أن أحللک وإن حلت للأول لصحۃ النکاح وبطلان الشرط۔ (در مختار مع الشامي، کتاب الطلاق، باب الرجعۃ، کراچي۳/۴۱۴، زکریادیوبند۵/۴۷، البحر الرائق،کوئٹہ ۴/۵۸، زکریا ۴/۹۷، مجمع الأنہر، دارالکتب اللعلمیۃ بیروت ۲/۹۰-۹۱)
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی / بیگوسرائے
No comments:
Post a Comment