کیاحکم ہے اہل شریعت کا اس مسئلہ میں کہ ایک شخص نمازوتر کی تیسری رکعت میں بعد الحمد وقل کے تکبیرکہہ کر دعائے قنوت کے بدلے میں تین بار قل ہواﷲ شریف پڑھ لیتا ہے اور دعائے قنوت اس کو نہیں آتی ہے پس اس کی نماز وتر کی صحیح ہوتی ہے یانہیں؟ اور اگروہ ہرروز سجدہ سہوکرلیاکرے تونماز وتر اس کی صحیح ہوجایاکرے گی؟ بیّنواتوجروا۔
الجواب؛
>نمازصحیح ہوجانے میں توکلام نہیں، نہ یہ سجدہ سہو کامحل کہ سہواً کوئی واجب ترک نہ ہوا، دعائے قنوت اگریاد نہیں یاد کرناچاہئے کہ خاص اس کا پڑھنا سنت ہے، اور جب تک یاد نہ ہو
اللھم ربنا اٰتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاٰخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار
پڑھ لیاکرے، یہ بھی یادنہ ہو تو
اللھم اغفرلی
تین بار کہہ لیاکرے، یہ بھی نہ آتا ہو توصرف
یارب
تین بارکہہ لے واجب ادا ہوجائے گا، رہا یہ کہ قل ھواﷲ شریف پڑھنے سے بھی یہ واجب ادا ہوا کہ نہیں، اتنے دنوں کے وترکا اعادہ لازم ہو۔ ظاہر یہ ہے کہ ادا ہوگیا کہ وہ ثناء ہے اور ہرثناء دعا ہے۔
بل قال العلامۃ القاری وغیرہ من العلماء کل دعاء ذکر وکل ذکردعاء۱؎ وقد قال صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم افضل الدعاء الحمد ﷲ۔ رواہ الترمذی وحسنہ و النسائی وابن ماجۃ وابن حبان والحاکم وصححہ عن جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ تعالٰی عنھما ھذا ولیحرر واﷲ تعالٰی اعلم۔بلکہ علامہ علی قاری اور دیگرعلماء رحمہم اللہ نے فرمایا ہردعا ذکر ہے اور ہر ذکر دعا۔ رسالت مآب صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کافرمان ہے،
سب سے افضل دعا الحمدﷲ،
ہے۔ اسے ترمذی نے روایت کرکے حسن کہا۔ نسائی، ابن ماجہ، ابن حبان اور حاکم نے حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ تعالٰی عنہما سے روایت کرکے صحیح کہا اسے محفوظ کرلو اور غور کرنا چاہئے۔ واﷲ تعالٰی اعلم(ت)
(۱؎ مرقات شرح مشکوٰۃ الفصل الثانی من باب التسبیح والتحمیدالخ مطبوعہ مکتبہ امدایہ ملتان(۲؎ جامع الترمذی ابواب الدعوات مطبوعہ امین کمپنی کتب خانہ رشیدیہ دہلی ۲ /۱۷۴
مستدرک علی الصحیحین
باب افضل الذکر الخ
مطبوعہ دارالفکر
بیروت ۱ /۴۹۸)
وتر میں دُعائے قنوت کی بجائے ”قل ھو اللہ“ پڑھنا
س… کیا وتر میں دُعائے قنوت کی جگہ تین دفعہ سورہٴ اِخلاص پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
ج… دُعائے قنوت یاد کرنی چاہئے، جب تک وہ یاد نہ ہو، ”ربنا اٰتنا“ والی دُعا پڑھ لیا کریں، یا کم از کم ”اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ“ تین مرتبہ کہہ لیا کریں، سورہٴ اِخلاص دُعائے قنوت کی جگہ نہیں پڑھی جاتی۔
شہید اسلام مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ
آپ کے مسائل اور ان کا حل
No comments:
Post a Comment