حجت اللّٰہ فی الارض مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمہ اللہ کے مناظرے میں ایک غیر مقلد مناظر نے کہا کہ،
اگر امام کی قرآت سب مقتدیوں کی قرآت ہے تو اس کی بیوی بھی سب مقتدیوں کی بیوی ہونی چاہئے. حضرت اوکاڑوی رحمہ اللہ نے فرمایا،
جب ایک غیر مقلد موءذن کی اذان سارے محلے کے لیَےکافی ھوتی ھے توکیا اس غیر مقلد کی بیوی بھی سارے محلے کے لیے ہوتی ہے؟
جب ایک خطیب کا خطبہ سارے نمازیوں کے لیے کافی ہوتا ہے تو کیا جمعہ کے بعد سارے نمازی غیر مقلد خطیب کی بیوی کو استعمال کرتے ہیں؟
اقامت والے کی اقامت سارے نمازیوں کے لیے کافی ہوتی ہے تو کیا غیر مقلد مکبر تکبیر کہہ کر اپنی بیوی ان کے حوالے کر دیتا ہے ؟
اس کے بعد دو غیر مقلد کھڑے ہو گئے اور کہا،
اس طرح کے باتیں نہ کرو.
حضرت اوکاڑوی رحمہ اللہ نے فرمایا،
تم انتہائی درجے کے بے غیرت ہو جب اس نے نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کی حدیث پر اس طرح قیاس کیا تو تمہیں کوئی غیرت نہیں آئی، اب میں نے اس کا جواب دے دیا ہے تو تمھاری غیرت حرکت میں آگئی ہے، تمھاری شرم وحیا بیدار ہو گئی ہے اب تمہیں تکلیف ہو رہی ہے
بحوالہ :
"علمی معرکے اور مجلسی لطیفے"
No comments:
Post a Comment