Friday, 6 May 2016

فون نمبروں کی کہانی

ایس اے ساگر

تاریخ شاہد ہے کہ انسان اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے رابطے کیلئے مختلف طریقے استعمال کرتارہا یے. نامہ بر کبوتر سے لیکر ڈاکیہ تک اس کی ایک طویل داستان ہے. الیگزینڈر گراہم بیل نے 2 جون 1875ءکو ٹیلی فون ایجاد کرکے انسان کو آواز کے ذریعے ایک دوسرے کے حال احوال سے باخبر رہنے اور آگاہ کرنے کے قابل بنادیا۔ فون نمبروں کی ایجاد سمیت ان کے بارے میں ایسے دس دلچسپ حقائق  جن سے لوگ عام طور پر واقف نہیں ہیں ۔

کہاں سے آیا فون نمبر ؟

فون نمبر ایجاد کیے جانے سے پہلے کالیں فون کے مالک کے نام کے ذریعے کی جاتی تهیں. جس شخص نے کسی کو کال کرنا ہوتی وہ ایکسچینج میں موجود آپریٹر کو اپنے مطلوبہ شخص کا نام بتاتا، آپریٹر اپنے سامنے موجود بہت سی ٹیلی فون لائنوں میں سے ایک لائن کے ذریعے اس شخص سے کال ملا دیتا.
ٹیلی فون کے موجد الیگزینڈر گراہم بیل" کے دوست ڈاکٹر موسس نے فون نمبروں کی ایجاد میں بنیادی کردار ادا کیا تها. ہوا یہ کہ شہر میں چیچک کی وبا پهیل گئی. ڈاکٹر موسس نے گراہم بیل سے کہا کہ،
ٹیلی فون کے آپریٹر بهی اس وبا کی لپیٹ میں آکر بیمار پڑ گئے تو لوگوں کے لیے فون پر ایک دوسرے سے رابطہ کرنا مشکل ہو جائے گا. اس کے علاوہ کسی ہنگامی حالت میں ڈاکٹر کو جلد از جلد بلانا ہو تو موجودہ طریقے کے مطابق ایسا ممکن نہیں ہے. کوئی ایسا طریقہ اختراع کیا جائے کہ لوگ ہنگامی حالت میں آپریٹر کی مدد کے بغیر مطلوبہ شخص سے جلد رابطہ قائم کر سکیں. چناچہ ٹیلی فون رکهنے والوں کے ناموں کی بجائے ہر شخص کے لیے ایک مخصوص نمبر مختص کیا گیا. ٹیلی فون نمبر پہلی بار امریکہ کے شہر لوویل میں 1879ء سے 1880ء کے درمیانی عرصے میں استعمال کیے گئے. یہ نظام اتنا پسند کیا گیا اوراس قدر کار آمد ثابت ہوا کہ اسے آج بهی استعمال کیا جاتا ہے.

تجارتی ٹیلی فون ایکس چینج:

28 جنوی 1878ءکو امریکہ کے شہر نیوہیومن کی بورڈمین بلڈنگ میں دنیا کا پہلا تجارتی ٹیلی فون ایکس چینج قائم کیا گیا تھا۔ اسے ڈسٹرکٹ ٹیلی فون کمپنی آف نیوہیومن کا نام دیا گیا تھا۔ تجارتی ٹیلی فون ایکس چینج کا تصور امریکہ کی خانہ جنگی میں حصہ لینے والے ایک سابق فوجی اور ٹیلی گراف آفس کے منیجر جارج کوائے اور ان کے دو ساتھیوں ہیرک فراسٹ اور والٹر لیوس نے پیش کیا تھا۔

گھومنے والا ڈائل :

1875ءمیں ٹیلی فون کی ایجاد کے بعد سے ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ ٹیلی فون پر رابطے کا تیز رفتار نظام وضع کیا جائے۔ آخر 1891ءمیں ایلمن براﺅ سٹروگر نے ٹیلی فون کا ڈائل ایجاد کیا۔ ڈائل والا پہلا فون 1892ءمیں استعمال کیا گیا۔

ٹیلی فون کی پیڈ :

بیل لیبارٹریز کے جان ای کارلن نے ٹیلی فون کاکی  پیڈ ایجاد کیا تھا۔ کی پیڈ میں اعداد اور نشانات تین عمودی اور چار افقی خطوط میں ترتیب دئیے جاتے ہیں جس کے  نچلے دائیں کونے میں ”ہیش کی“ اور نچلے بائیں کونے میں سٹار یا ”ایسٹیرسک کی“ ہوتی ہیں۔

آٹو میٹک ٹیلی فون ایکس چینج :

99 لائنوں والا پہلا آٹو میٹک ٹیلی فون ایکس چینج امریکہ کی ریاست انڈیانا کے شہر لاپورٹے میں نصب کیا گیا تھا۔

کہاں سے آیا ایریا کوڈ ؟

اگرچہ ایریا کوڈ کا تصور بیسویں صدی کے پانچویں دہائی میں پیش کیا گیا تھا لیکن اس کا باقاعدہ اجرا و آغاز 1951ءمیں امریکہ کی ریاست نیو جرسی کے لئے ایریا کوڈ متعارف کروانے سے ہوا، نیوجرسی کا ایریا کوڈ 201 ہے۔

ہنگامی نمبر :

ہنگامی نمبر تین یا چار اعداد پر مشتمل ہوتے ہیں تاکہ لوگ انہیں آسانی سے یاد رکھ سکیں اور ہنگامی ضرورت کے وقت تیزی اور آسانی سے ڈائل کرسکیں۔ انہیں کسی ملک کے کسی بھی حصے کے رہنے والے لوگ ہنگامی ضرورت کے وقت استعمال کرسکتے ہیں۔ انہیں یونیورسل ایمرجنسی ٹیلی فون نمبر بھی کہا جاتا ہے۔ ہنگامی نمبروں کا نظام بھی امریکہ میں وضع کیا گیا تھا جس کے کامیاب ہونے کے بعد دنیا کے دوسرے ملکوں نے بھی یہ نظام اپنالیا۔

مہنگاترین فون نمبر :

دنیا کا سب سے زیادہ قیمت پر فروخت ہونے وال سیل فون نمبر 6666666  ہے۔ اسے خیراتی مقصد سے قطر میں فروخت کیا گیا تھا۔ اس نمبر کے خریدار نے اس کے لئے 27 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم ادا کی جسے سن کر ہی عام آدمی کا سر چکرا جائے۔ چین میں نمبر 88888888 دو لاکھ اسی ہزار ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔

تخیلاتی ٹیلی فون نمبر :

امریکہ اور برطانیہ کی حکومتوں نے فلموں میں استعمال کے لئے فرضی ٹیلی فون نمبر وضع کئے ہیں۔ امریکی فلموں کے کرداروں کے ٹیلی فون نمبر 555 سے شروع ہوتے ہیں تاہم بعض فلم سازوں نے اس اصول سے انحراف کرتے ہوئے اپنی فلموں کے کرداروں کو اصل فون نمبروں سے مماثل فون نمبر استعمال کرتے دکھایا ہے۔

فون نمبر میجک ٹرک :

ریاضی خشک علم تو ہے مگر اس کے اصول استعمال کرتے ہوئے بہت سے دلچسپ کھیل بھی ایجاد کئے جاچکے ہیں۔ ٹیلی فون نمبروں کے ضمن میں بھی ایک میجک ٹرک موجود ہے جو کچھ یوں ہے: کوئی بھی سات اعداد والا ٹیلی فون نمبر لیجئے۔ مثال کے طور پر 9417990 لیجئے۔ اس کے پہلے تین اعداد کو 80 سے ضرب دیجئے۔ جو حاصل آئیے اس میں ایک جمع کیجئے۔ حاصل جمع کو 250 سے ضرب دیجئے۔ حاصل ضرب میں اصل فون نمبر کے آخری چار اعداد جمع کیجئے۔ اس کے بعد آخری چار اعداد دوبارہ جمع کیجئے۔ حاصل جمع میں سے 250 نفی کردیجئے۔ اور باقی بچنے والے اعداد کو 2 سے تقسیم کردیجئے۔ آپ کے سامنے وہی نمبر ہوگا جو آُ پ نے ابتدا میں منتخب کیا تھا۔

No comments:

Post a Comment