دشمن کے شر سے محفوظ رہنے کے لئے کوئی وظیفہ ہوتو ارسال فرمائیے
اللهم انا نجعلك في نحورهم. ونعوذبك من شرورهم.
چلتے پھرتے پڑھتے رہو.
چلتے پھرتے پڑھتے رہو.
وعن أبي موسى : أن النبي صلى الله عليه و سلم كان إذا خاف قوما قال : " اللهم إنا نجعلك في نحورهم ونعوذ بك من شرورهم " . رواه أحمد وأبو داود
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب کسی قوم (دشمن) سے اندیشہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا پڑھتے
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب کسی قوم (دشمن) سے اندیشہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا پڑھتے
(اللہم انا نجعلک فی نحورہم ونعوذبک من شرورہم)
اے اللہ ہم تجھ کو دشمن کے مقابل کرتے ہیں یعنی تجھ سے اس بات کی درخواست کرتے ہیں کہ تو ان کے شر سے ہمیں محفوظ رکھ اور ان کے اور ہمارے درمیان حائل ہو اور ہم ان کے شر سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔ (احمد، ابوداؤد)
حصن حصین میں لکھا ہے کہ جو شخص دشمن یا کسی اور کے خوف میں مبتلاء ہو تو سورت لایلاف قریش پڑھنا ہر شر و خوف سے امان کا باعث ہوگا اور یہ عمل مجرب ہے۔
حصن حصین میں لکھا ہے کہ جو شخص دشمن یا کسی اور کے خوف میں مبتلاء ہو تو سورت لایلاف قریش پڑھنا ہر شر و خوف سے امان کا باعث ہوگا اور یہ عمل مجرب ہے۔
مشکوۃ شریف۔ جلد دوم۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان۔ حدیث 972
http://www.hadithurdu.com/09/9-2-972/
...........................
اور سورہ فلق ـ سورہ ناس کی کثرت کرو.
واللہ اعلم
اور سورہ فلق ـ سورہ ناس کی کثرت کرو.
واللہ اعلم
.........................................................
عکس ورق 'گنجینہ اسرار'
مولانا انظر شاہ کشمیری رحمہ اللہ
No comments:
Post a Comment