Monday, 7 May 2018

مسواک کے طبی فوائد

مسواک کے طبی فوائد
جنوبی افریقہ میڈیکل جرنل کا شمار قدیم طبی رسائل میں ہوتا ہے۔ کوئی دو عشرے قبل اس میں ایک مضمون "مسواکی“ کے عنوان سے مسواک کے طبی فوائد کے بارے میں شائع ہوا تھا۔
اس میں تسلیم کیا گیا تھا کہ مسواک استعمال کرنے والے دانتوں کی شکایات سے محفوظ رہتے ہیں۔ ماضی میں مسواک استعمال کرنے والوں نے جدید منجنوں کے مقابلے میں اسے ترک کرکے صحت دہن، یعنی مسوڑوں، دانتوں اور منہ کی صحت سنوارنے کی بجائے بگاڑلی۔
انسان صدیوں سے دانتوں کی صحت اور صفائی کے لئے مختلف درختوں کی نرم، تازہ اور خشک ٹہنیاں استعمال کرتا چلا آرہا ہے۔ انگوٹھے جتنی موٹائی اور 15 سے 20 سینٹی میٹر لمبی یہ ٹہنیاں آج سے سات ہزار سال پہلے بابل ونینوا کے لوگ بھی استعمال کرتے تھے۔
مسواک کا استعمال سنت ابراہیم علیہ السلام ہے، اسی لئے اسلامی معاشرے میں آج تک اس کا استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
برصغیر ہند، پاک میں بھی مسواک کا استعمال زمانہ قدیم سے رائج ہے۔
اس مقصد کے لئے نیم، ببول اور اخروٹ کی ٹہنیاں زیادہ استعمال کی جاتی ہیں۔
مغربی افریقہ میں اس مقصد کے لئے لیموں اور سنترے کی ٹہنیاں استعمال کی جاتی ہیں۔
برصغیر میں اسلام کی آمد سے پہلے بھی اس کا استعمال ہوتا تھا اور اسے آج بھی ”داتون“ کے نام سے کم ازکم دیہی علاقوں میں کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔
قدیم عرب میں پیلو کی مسواک کا استعمال ہوتا تھا۔ یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
مشرق وسطیٰ میں اسے ”فاکی“ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
افریقی ملکوں میں سنا کی ٹہنیاں بھی اس مقصد کے لئے استعمال کی جاتی ہیں۔
عربی میں پیلو ”اراک“ کہلاتا ہے،
جنوبی امریکہ میں اسپینی فاتحین نے اسے متعارف کروایا۔
انگریزی میں ٹوتھ برش ٹری کہلانے والا یہ درخت، ہندستان، پاکستان، شام، نائیجریا، سینیگال، سوڈان اور سعودی عرب میں پایا جاتا ہے۔
بنیادی طور پر یہ گرم آب وہوا کا درخت ہے۔ زیادہ سے زیادہ 3 میٹر بلند یہ درخت نمکین یا کھاری زمینوں میں پھلتا پھولتا ہے۔ پیلو زہریلے اثرات سے پاک درخت ہے۔ بعض علاقوں میں اس کے موٹے پتے بطور سلاد کھائے جاتے ہیں۔ اسے اونٹ اور بکریاں شوق سے کھاتی ہیں۔ اس کے پتے کھانے والی اونٹنیوں کا دودھ بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ عرب اسے مقوی اور کئی امراض کا علاج قرار دیتے ہیں۔ اس درخت کی جڑ اور ٹہنیاں مسواک کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔
جڑی بوٹیوں کے ماہر اطبا کے مطابق مسواک صحت دہن کے لئے بہت مفید ہے۔ طب جدید اپنی تحقیق کی روشنی میں اسے مفید تسلیم کرتی ہے۔
جنوبی افریقہ کے مذکورہ جرنل میں اسے خون کی کمی دور کرنے کے لیے بھی مفید بتایا گیا ہے۔ کمی خون کی یہ شکایت سیاہ فام اقوام میں زیادہ ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے گردے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
سنت رسول : ۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم ہر نماز سے پہلے مسواک کا اہتمام فرماتے تھے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا سے رخصت ہوتے وقت آپ نے مسواک کا استعمال فرمایا۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی دنیا میں مسواک کا استعمال عام ہے۔
مسواک سے دانتوں اور مسوڑوں اور منھ کی بہتر صفائی ہوتی ہے۔ اس کے نرم ریشے زبان اور دانتوں کو زیادہ بہتر صاف کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے تھوک کے زیادہ اخراج سے پیدا ہونے والی بودور ہوجاتی ہے اور دانتوں میں پھنسے غذائی ذرات آسانی سے خارج ہوتے ہیں۔
حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے روغنی اشیا کھانے کے بعد مسواک کے استعمال کو مفید قرار دیا ہے، کیوں کہ اس سے دانتوں پر چکنائی نہیں جمتی، گویا اس طرح منہ میں جراثیم کی پرورش کا سلسلہ رک جاتا ہے۔
طبّی فائدے: ۔
طبی اعتبار سے مسواک یعنی پیلو کی ٹہنی میں موجود مفید اجزاء ورم دور کرتے ہیں۔ یہ بلغم چھانٹتی ہے، مسام کھولتی اور غلیظ ریاح دور کرتی ہے اس کی جڑ (مسواک دانت صاف کرتی اور مسوڑے مضبوط رکھتی ہے)۔
ہندوستان میں پہلی مرتبہ اس کے اجزا پر مشتمل مسواک ٹوتھ پیسٹ متعارف کروایا۔ جدیدیت کے دلدادہ افراد میں یہ ٹوتھ پیسٹ بہت مقبول ہے، اس نام یا دوسرے تجارتی ناموں سے پیلو کے اجزا پر مشتمل ٹوتھ پیسٹ، ہندوستان کے علاوہ پاکستان انڈونیشیا ، مصر، سوئٹزرلینڈ، جاپان اور سعودی عرب میں بھی تیار کئے جانے لگے ہیں۔
تازہ تحقیق:
تازہ تحقیق کے مطابق پیلو کی مسواک میں جراثیم رفع کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس میں موجود کلورائڈ، فلورائڈ، معدنی نمک سلیشیا، گندھک، ٹینن، اسٹیرول اور حیاتین ج (وٹامن سی) خاص طور پر مسوڑوں اور منہ کے ریشوں کو مضبوط اور انھیں امراض سے محفوظ رکھتے ہیں۔
آج جب کہ دیگر اشیا کی طرح گرانی میں اضافے نے ٹوتھ پیسٹ بھی مہنگے کردئے ہیں، مسواک کا استعمال نہ صرف سستا، بلکہ بہت مئوثر اور مفید بھی ہے۔
شکر کولا مشروبات خاص طور پر پینے اور گوشت، گھی اور مٹھائیوں کے زیادہ کھانے سے مسوڑے، دانت حلق کی بڑھتی ہوئی شکایات کا پیلو کی مسواک سے بخوبی علاج کیا جاسکتا ہے۔ پیلو میں حلق صاف کرنے کی خاصیت بھی ہے۔ اس کے نرم ریشے مسوڑوں کو آسانی سے صاف کرنے کے علاوہ دانتوں کی پالش کرکے ان کی چمک دمک میں اضافہ کر دیتے ہیں۔
اسے باقاعدگی سے استعمال کرنے والے بڑھاپے میں بھی مضبوط اور چمک دار دانتوں کی وجہ سے سخت غذائی اشیا بھی آسانی سے چبالیتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment