Tuesday 29 May 2018

سخت گرمی میں روزہ رکھنے کی فضیلت

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول صلی ﷲ علیہ وسلم نے حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ کو کچھ لشکر دے کر سمندر کی طرف روانہ کیا. وہ اسی حالت میں تھے کہ جب انہوں نے اندھیری رات میں کشتی کا بادبان اٹھایا تو ایک ہاتف نے اوپر سے ندا کی کہ اے کشتی والو! ذرا ٹھہر جاؤ، میں آپ کو اللہ تعالی کے ایک فیصلہ کی اطلاع کرتا ہوں جس کو اس نے اپنے ذمہ قرار دیا ہے.
حضرت ابو موسی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا:
اگر تو کوئی مخبر ہے تو بتا دے.
اس نے کہا کہ: اللہ تعالی نے اپنے اوپر لازم کرلیا ہے کہ جو شخص گرمی کے دن اپنے کو پیاسا رکھے (یعنی روزہ رکھےگا) تو اللہ تعالی اس کو پیاس کے دن (یعنی قیامات کے دن ایسا) پانی پلائیں گے (کہ اس کو روز قیامت پھر کبھی پیاس نہ لگے گی).
چناچہ حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ سخت گرمی کے دن میں جب انسان گرمی سے جھلس رہا ہوتا ہے روزہ رکھا کرتے تھے.
(مسند بزار باسناد حسن)
.......
کویت میں درجہ حرارت 62 ڈگری ہونے کے باعث درختوں کو آگ لگ گئی!

No comments:

Post a Comment