Wednesday 30 May 2018

عمرہ کے دوران با وضو رہنا اور خواتین کے چہرہ پر کپڑا؟

عمرہ کے دوران با وضو رہنا اور خواتین کے چہرہ پر کپڑا؟
سوال: پورے عمرے با وضو ہونا ضروری ہے یا نہیں؟ اور اگر با وضو ہونا ضروری ہے پھر وضو ٹوٹ جائے تو کیا کرے؟
جواب: پورے عمرے با وضو ہونا ضروری  نہیں  صرف باوضو طواف كرنا واجب ہے دوران طواف وضو ٹوٹ جائے تو طواف اسی جگہ روک کر وضو کے بعد وہیں سے بقیہ طواف مکمل کرسکتا ہے اگر چار چکر سے پہلے وضو ٹوٹ جائے تو ازسرنو طواف کرنا افضل مستحب ہے.
أوتجديد وضوءثم عاد بنى لوكان ذالك بعد اتيان أكثره ولواستأنف لاشيئ عليه الج، ويستحب الإستيناف فى الطواف إذاكان قبل إتيان أكثره (غنية الناسك) (صفحه) 127
......
سوال: عمره میں اگر غلطی سے عورت كے منه پر اپنا یا دوسرے کا کپڑا لگ جاۓ تو کیا دم واجب ہوگا؟
جواب: کپڑا فورا ہٹادیا تو دم واجب نہیں ہوگا.
فى البدائع وأنها لو أسدلت على وجهها شيئا وجافت عنه لابأس بذالك الخ (جلد) 3 (صفحه) 210 مكتبه دارالكتاب العلمية بيروت
فأصاب الثوب  وجهها بغير اختيار ورفعته فى الحال فلا فدية الخ (الفقه الإسلامى وأدلته)(جلد) 3 (صفحه) 234

واللہ تعالی اعلم
مفتی محمود التاولی

No comments:

Post a Comment