Saturday, 19 May 2018

روزے دار کے لئے دو خوشیاں

روزے دار کے لئے دو خوشیاں
حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمہ اللہ روزے کی اہمیت و فضیلت پر جب تقریر فرماتے، تو کبھی کبھی اپنا یہ واقعہ بھی بیان کرتے تھے کہ ایک موقع پر لکھنئو ریڈیو اسٹیشن کے ارکان اور نمائندے نے رمضان المبارک اور روزے کی اہمیت پر  ریڈیو اسٹیشن سے نشر کرنے کے لئے ان کی تقریر ریکارڈ کروایا اور اگلے دن سحری کے وقت اس کو نشر کیا ۔
ایک بڑی تعداد نے مولانا کی اس تقریر کو سنا۔ سنے والوں میں پنجاب کا سکھ بھی تھا جو رمضان کا روزہ کئی سال سے رکھ رہا تھا۔ اور روزہ رکھنے کی وجہ اور سبب یہ تھا کہ دن بھر بھوکے پیاسے رہنے کے بعد جب شام کے وقت کھاتا تھا اور پانی و شربت کا پہلا قطرہ اور گھونٹ حلق میں جاتا تھا تو وہ خاص لذت محسوس کرتا تھا اس کو بڑا مزہ آتا تھا اور ایک طرح کی خوشی اور فرحت محوس کرتا تھا۔
اس سکھ نے مولانا کی پوری تقریر سنی لیکن اس میں اس کا تذکرہ نہیں تھا کہ افطار کے کھانے اور پینے میں کیا لذت اور مزہ ہے اور اس وقت کھانے اور پینے میں کیسی خوشی اور فرحت محسوس ہوتی ہے۔ تو انہوں نے حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمہ اللہ کے نام ایک خط لکھا اور مولانا کی تقریر کو سراہا اور اس کی تعریف کی۔ اور لکھا کہ:
مولانا صاحب روزے کی اہمیت پر آپ نے بڑی اچھی دلچسپ اور مفید و معلوماتی تقریر کی۔ لیکن ایک ضروری اور خاص چیز کا تذکرہ رہ گیا. آپ نے یہ بیان نہیں کیا کہ روزہ دار کو روزہ کھولتے وقت کھانے پینے میں کیا خاص لذت ملتی ہے اور کتنا مزہ آتا ہے۔
اس واقعہ کو حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمہ اللہ نے متعدد بار اپنی تقریروں اور مجلسوں میں بیان کیا ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ افطار کے وقت کھانے اور پینے میں جو لذت و فرحت اور خاص خوشی اور مزہ آتا ہے دنیا کے کسی کھان پان اور ڈش میں وہ مزہ نہیں آتا اور نہ وہ لذت اور فرحت محسوس ہوتی ہے اس کو ہر وہ شخص محسوس کر سکتا ہے جو روزہ رکھ کر شام کو افطار کرتا ہے ۔
حدیث شریف میں بھی اس جانب خاص اشارہ کیا گیا ہے:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
للصائم فرحتان فرحة عند افطار و فرحة حین یلقی ربه
(نسائی ،کتاب الصوم باب فضل الصیام)

یعنی اللہ تعالی نے روزہ دار کے لئے دو خوشیاں رکھی ہیں، ایک خوشی وہ جو افطار کے وقت حاصل ہوتی ہے، اور دوسری خوشی اس وقت حاصل ہوگی جب وہ قیامت کے روز اپنے پرور دگار سے جاکر ملاقات کرے گا، اصل خوشی تو وہی ہے جو آخرت میں اللہ تعالی سے ملاقات کے وقت نصیب ہوگی۔
اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ ہم تمام روزے داروں کو یہ دونوں خوشیاں نصیب کرے اور اخرت میں ہم سب کو دیدار الہی بھی نصیب ہو۔

No comments:

Post a Comment