Saturday 12 May 2018

گرام کے اعتبار سے سوناچاندی کا نصاب

گرام کے اعتبار سے سونا چاندی کا نصاب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سونے کا حساب عربی اوزان کے حساب سے بیس مثقال ہے۔ جس کا وزن تولے کے حساب سے ساڑھے سات تولہ اور گراموں کے اعتبار سے ستاسی ۸۷ ؍گرام چار سو اسی ۴۸۰ ؍ملی گرام ہو تا ہے۔
نصاب الذہب عشرون مثقالا۔ (تنویر الأبصار مع الدر المختار ۳؍۲۲۴، ہدایۃ ۱؍۲۱۱)
في کل عشرین مثقال نصف مثقال۔
(الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۵۵ زکریا، ایضاح المسائل ۱۰۳)
چاندی کا نصاب عربی اوزان کے اعتبار سے دوسو درہم ہے۔ جس کا وزن تولہ کے اعتبار سے ساڑھے باون تولہ اور گراموں کے اعتبار سے چھ سو بارہ گرام، تین سو ساٹھ ملی گرام ہوتا ہے۔
نصاب الفضۃ مائۃ درہم بالإجماع۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ ۲۳؍۲۶۴)
والفضۃ مائۃ درہم، کل عشرۃ دراہم، وزن سبعۃ مثاقیل۔ (تنویر الأبصار مع الدر المختار ۳؍۲۳۴، الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۱۵۵ زکریا، ایضاح المسائل ۱۰۲)

چھ سو بارہ گرام تین سو ساٹھ ملی گرام چاندی کا نصاب  ہوتا ہے۔ (دیکھئے: الاوزان المحمودۃ، ص: ۱۰۴) جس کی قدرے تفصیل یہ ہے کہ چاندی کا نصاب دو سو درہم ہے، جو موجودہ گرام سے ۶۱۲ گرام ۳۶۰؍ ملی گرام ہوتا ہے، لیکن تولہ کے اعتبار سے اس کے دو طریقے ہیں: اگر ایک تولہ ۱۱؍ گرام ۶۶۴؍ ملی گرام ہو، تو ساڑ ھے باون تولہ چاندی کا نصاب ہوگا۔ اور اگر ایک تولہ برابر دس گرام ہو (جیسا کہ ناخواندہ حضرات اسی کوایک تولہ سمجھتے ہیں) تو ۶۱؍ تولہ ۲؍ گرام ۳۶۰؍ ملی گرام چاندی کا نصاب بنے گا۔ (ایضاح المسائل، ص:۱۰۲)
خلاصہ یہ ہے کہ ستاسی گرام چار سو اسی ملی گرام سونے کا نصاب، اور چھ سو بارہ گرام تین سو ساٹھ ملی گرام چاندی کا نصاب ہے۔
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی

1 comment: