Saturday, 5 May 2018

موقوفہ زمین سے راستہ نکالنا؟ ...... 1797

موقوفہ زمین سے راستہ نکالنا؟
(1797)
سوال: ایک آدمی نے اپنی زمین کو مدرسہ کے لئے وقف کردیا اب واقف تو فوت ہوگیا. اس مدرسہ کی زمین کو کچھ حصہ راستہ کرنا چاہتے ہیں کیا کرسکتا ہے یا نہیں؟

الجواب وباللہ التوفيق:
مدرسہ کی ضرورت کے لئے موقوفہ زمین سے راستہ نکالنا شرعا جائز ہے۔ موقوفہ زمین کے متولی کو شرعا اس قدر تصرف کا حق ملتا ہے. 
(جعل شئی) ای جعل البانی شیا (من الطریق مسجد اجاز کعکسبہ) ای کجواز عکسہ وھوما اذا جعل فی المسجد ممرلتعارف اھل الا مصار فی الجوامع (الدر المختار ، کتاب الوقف ، ۴ / ۳۷۷ ۔ ۳۷۸ ط۔ سعید)
(ایضا) وحکی عن المعروف بمھرویہ انہ قال : وجدت فی النوادر عن ابی حنیفۃ رحمۃ اللہ تعالیٰ : انہ اجاز وقف المقبرۃ والطریق کما اجاز المسجد ، وکذا القنطرۃ یتخذھا الا جل 
للمسلمین، ویتطرقون فیہا (عالمگیریۃ کتاب الوقف، الباب الثانی عشر ،۲ / ۴۶۹ ط ۔ ماجدیہ)
موقوفہ زمین میں مصالح وقف کے علاوہ کسی اور ضرورت سے تصرف کرنا جائز نہیں ہے۔
صرف وقف کی ضروریات ومنافع سے متعلق تصرفات کی گنجائش ہے۔
دیگر لوگوں کے گزر گاہ کے لئے جبکہ مدرسہ کے لئے اس راستہ کی ضرورت نہ ہو مدرسہ کی موقوفہ زمین سے راستہ بنانا درست نہیں۔
واذا ارادواان یجعلوا شیئاً من المسجد طریقاً للمسلمین ققد قیل لیس لھم ذلک وانہ صحیح (عالمگیر یہ ،کتاب الوقف ، ج : ۲/۴۵۷) (مستفاد کفایت المفتی جلد 7 صفحہ 129)
واللہ اعلم بالصواب 
شکیل منصور القاسمی

No comments:

Post a Comment