Thursday, 7 January 2016

ایران کا حقیقی چہرہ

اب وقت آگیاہے کہ ایران کی سیاہ دیواروں کے پس پردہ چھپے ہوئے حقائق کو دنیا کے سامنے لایا جائے. ایران کے دوصوبے سنی اکثریت کے ہیں، وہاِ ں کے کتنے ہی مدارس اور دینی ادارے جبراً بند کردئے گئے، کتنے ہی علماء آج بھی قید وبند کی سزائیں کاٹ رہے ہیں جن کی کہیں کوئی سنوائی نہیں بڑی تعداد میں سنی علماء تختہُ دار پر ایرانی حکومت چڑھاچکی ہے، سنیوں پر طرح طرح کی پابندیاں ہیں یہانتک سنی مساجد میں جبراً نماز جمعہ کی امامت کیلئے متعہ زادوں (شیعہ علماء )بھیجاجاتاہے اور مسلمان مجبور کئے جاتے ہیں ان کے ہیچھے نماز پڑھنے پر .وہاں کی پارلیمنٹ میں کبھی دوتین سے سنی ممبر پارلیمنٹ نہیں ہوتے اور انھیں بھی شیعہ حکومت نامزد کرتی ہے .سنی اپنے علاقوں سے آزادانہ طور پر الیکشن نہیں لڑ سکتے. تہران جوملک کادارالحکومت ہے، وہاں ایک بھی سنی مسجد نہیں ہے اور بارہا کوششوں کے باوجود حکومت نے سنیوں کو تعمیر مسجد کی اجازت اب تک نہیں، دی یہ ہے ایرانی جمہوریہ کا ادنی خاکہ ورنہ حقائق اس سے کہیں تلخ ھیں اور اس کے پیچھے شیعوں کے مخصوص عقائد ہیں جواسلامی ممالک پر مکمل غلبہ چاہتے ،کاش شیعہ علماء اس پر باہمی مذاکرے کیلئے تیار ھوجائیں اور براہ راست اسے نشر کرنے کا نظم تو شیعیت کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے بآسانی آسکتاہے وہ گھناؤنا چہرہ جس کاعکس بھی سامنے آجائے تو دنیا ان پر تھوکے بغیر نہ رہے گی .حضرت مولانا منظور نعمانی علیہ الرحمہ کی کتاب انقلاب ایران امام خمینی اور شیعیت کا مطالعہ اصل بنیاد کو سمجھنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے.

No comments:

Post a Comment