ایس اے ساگر
امام غزالی رحمہ اللہ نے 'کیمیائے سعادت' میں فرماتے ہیں کہ ...
انسانی فطرت چار اجزا کا مرکب ہے جس میں
1. خنزیر ،
2. کتے،
3. شطان اور
4. فرشتوں کی صفات شامل ہیں، جس کی صفات انسان پر غالب آجائیں گی وہ اس کی مثل ہوجائےگا شیطان صفت یا فرشتہ صفت ہونے کا یہی مطلب ہے کہ ان کی سی عادات و صفات اپنالی جائیں ۔ خنزیر حرص و شہوت اور کتا غیظ و غضب کی علامت ہے لہذا حرص و شہوت کے خنزیر اور غیظ و غضب کے کتے کو تابع رکھو کہ یہ اس کے حکم کے بغیر نہ اٹھ سکیں اور نہ بیٹھ سکیں اگر تم ایسا کرو گے تو تمھیں نیک اخلاق حاصل ہوں گے اور تم فلاح پاسکو گے لیکن جو اس کے برخلاف ان کی غلامی کرے گا تو وہ بری عادات میں مبتلا ہوگا اور اگر اسے اس کی اصل حالت دکھائی جائے تو وہ اس شخصی مانند ہوگا جو کسی کتے یا خنزیر یا شطان کے سامنے ہاتھ باندھے کھڑا ہو۔
No comments:
Post a Comment