Saturday, 2 January 2016

تکبر پر وعید

ایس اے ساگر

تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کیلئے ہیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم اور آپ کی تمام آل پر درود و سلام ہو۔​ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے :
إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُون
ایمان والے وہی ہیں کہ جب نام آئے اللہ کا تو ڈر جائیں ان کے دل اور جب پڑھا جائے ان پر اس کا کلام تو زیادہ ہوجاتا ہے ان کا ایمان اور وہ اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں.

( الأنفال:8 - آيت:2 )

ترجمہ شیخ الہند مولانا محمود الحسن صاحب رحمہ اللہ 

ایمان اور تکبر :

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لا يدخل النار احد في قلبه مثقال حبة خردل من ايمان ولا يدخل الجنة احد في قلبه مثقال حبة خردل من كبرياء
جہنم میں کوئی (بھی) ایسا شخص داخل نہیں ہوگا جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہو۔
اور جنت میں کوئی (بھی) ایسا شخص داخل نہیں ہوگا جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر تکبر ہو۔
صحیح مسلم ،
کتاب الایمان

Abdullah ibn Mas’ud reported: The Prophet, peace and blessings be upon him, said, “No one who has the weight of a seed of arrogance in his heart will enter Paradise.” A man said, “Indeed, a man loves to have beautiful clothes and shoes.” The Prophet said, “Verily, Allah is beautiful and He loves beauty. Arrogance means rejecting the truth and looking down on people.”

Source: Sahih Muslim 91

Grade: Sahih (authentic) according to Muslim

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ مِنْ كِبْرٍ قَالَ رَجُلٌ إِنَّ الرَّجُلَ يُحِبُّ أَنْ يَكُونَ ثَوْبُهُ حَسَنًا وَنَعْلُهُ حَسَنَةً قَالَ إِنَّ اللَّهَ جَمِيلٌ يُحِبُّ الْجَمَالَ الْكِبْرُ بَطَرُ الْحَقِّ وَغَمْطُ النَّاسِ

91 صحيح مسلم كِتَاب الْإِيمَانِ باب تَحْرِيمِ الْكِبْرِ وَبَيَانِهِ


No comments:

Post a Comment