Wednesday, 7 October 2015

زنا کیا ہے؟

زنا ایک عربی اصطلاح ہے جس سے اسلامی قوانین میں مراد ایک ایسے جماع (sexual intercourse) کی لی جاتی ہے جو اپنے وقوع میں قبل ازدواجی یا بیرون ازدواجی ہو؛ چونکہ زنا اپنے حیاتیاتی معنوں میں جماع ہی ہے اور زنا کی تعریف کے مطابق مرد کے قضیب (penis) کاعورت کے مہبل (vagina) میں ادخال ضروری ہوتا ہے۔ مذکورہ بالا بیان سے انداز ہو جاتا ہے کہ عربی اصطلاح زنا میں دونوں مفاہیم شامل ہیں؛ اول ، قبل ازدواجی (fornication) جماع جو کہ نکاح (شادی) سے قبل یا غیرشادی شدہ افراد کے مابین واقع ہو اور دوم ، بیرون (غیر) ازدواجی (adultery) جماع جو کہ اپنے غیرمنکوحہ (مرد یا عورت) سے کیا جائے گو کہ دونوں صورتوں میں یہ زنا (جماع) ہی ہے لیکن صورت اول الذکر میں اس گناہ کی سزا قرآن کی رو سے سو کوڑوں کی شکل میں اور بعد الذکر کی صورت میں اس گناہ کی سزا احادیث کی رو سے رجم کی شکل میں بتائی جاتی ہے۔
غیرازدواجی زنا کی سزا رجم کا ذکر احادیث میں آتا ہے لیکن قرآن میں زنا کی سزا کے طور پر اس کا کوئی تذکرہ نہیں ملتا یا یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ اس سزا کی موجودگی قرآن سے مثبوت نہیں ہے؛ مزید یہ کہ کم از کم چار صالح اور مقتدر گواہ ایسے ہونا لازم ہیں کہ جو اس واقعہ کا مفصل اور آنکھوں دیکھا حال بیان کر کے اس کی شہادت دے سکتے ہوں؛ یعنی ان گواہوں نے متعلقہ افراد کو زنا کرتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو (اور زنا کی تعریف کے مطابق مرد کے قضیب کا عورت کے مہبل میں ادخال لازم ہے، گویا گواہوں کا اس ادخال کو دیکھنا رجم کی گواہی کی شرط بنتا ہے)اور اگر ان میں سے کسی کی بھی گواہی غلط ثابت ہوتی ہو تو ان گواہوں پر خود سخت سزا لازم ہوتی ہے۔ رجم پر آج بھی مسلم دنیا میں متنازع افکار پائے جاتے ہیں جبکہ غیرمسلم دنیا میں مسلم علماء کی جانب سے بھی رجم کی سزا کا اطلاق نہیں کیا جاسکتا اور نا ہی کوئی فرد رجم کی سزا دینے کا مستحق قرار دیا جاتا ہے۔ پتھروں سے مارنے کے عمل (رجم) کا ذکر ناصرف اسلامی ، بلکہ قدیم یونانی ، یہودی اور عیسائی دستاویزات میں بھی ملتا ہے۔
زنا شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ ہے اور اسلام میں اس کے مرتکب کے لئے سخت سزائیں متعین کی گئی ہیں۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ قتل کے بعد زنا سے بڑھ کر کوئ اور گناہ ھو۔

گواہوں کا بیان
 مسلم علماء زنا کی تعریف کے بارے میں مختلف سطحوں کا نظریہ پیش کرتے ہیں اور اس لحاظ سے کوئی بھی ایسا فعل کہ جس میں جنسی تسکین حاصل ہوتی ہو وہ زنا میں شمار ہو جاتا ہے؛ ان افعال میں بوسہ، مخالف جنس کو چھونا، جنس دہن حتٰی کے مخالف جنس کی جانب دیکھنا یا جنسی خیالات رکھتے ہوئے اس کے قریب ہونا بھی زنا میں شمار کیا جاتا ہے۔ علماء کے مطابق کچھ زنا ایسے ہیں جن پر کوئی سزا (عام حالات میں) نہیں دی جاتی جبکہ وہ زنا جس پر سزا نافذ ہوتی ہے اس کی قانونی تعریف وہی ہے جو اس مضمون کے ابتدایئے میں درج کی گئی ہے یعنی عورت اور مرت کے جنسی اعضاء کا ایک دوسرے میں داخل ہونا، اس قسم کے زنا کے علاوہ دیگر اقسام کے زنا پر اگر فحاشی یا حرام کاری کی سزا ہو بھی تو وہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے نا کہ سو کوڑوں یا رجم کی سزا۔
جیسا کہ ابتدایئے میں ذکر ہوا کہ زنا کی سزا کے نفاذ کے لیئے چار ایسے گواہوں کی ضرورت ہوتی ہے کہ جنہوں نے زنا (جماع یا قضیب کے مہبل میں دخول) کے عمل کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو یا دوسری صورت اس سزا کے نفاذ کی یہ بن سکتی ہے کہ اس عمل کے مرتکب ہونے والے افراد خود اس کا اقرار کر لیں۔ چار گواہوں کا بیک وقت دو افراد کو جماع کرتے ہوئے ان کے جنسی اعضاء کی ایک دوسرے میں رسائی یا دخول کو دیکھ لینا عام حالات میں منطقی طور پر ناممکن ہی ہے اور شاید بہت ہی کم ایسے اشخاص ہونگے جو اس عمل کے مرتکب ہونے کے بعد خود اس کا اقرار کریں اور اپنے آپ کو سنگسار کروانے کے لیۓ پیش کریں۔ اب رہ جاتی ہے ایک اور صورت اور وہ ہے عورت کا حاملہ ہو جانا۔ پھر یہ کہ ان گواہوں میں سے کسی کی اگر گواہی ناقص ثابت ہو تو ان پر خود سخت سزا لازم آتی ہے؛ اور کسی پر اس قسم کا الزام لگانے والوں کے بارے میں قرآن واضح طور پر کہتا ہے کہ: اور وہ لوگ جو تہمت لگائیں پاکدامن عورتوں پر پھر نا لاسکیں وہ چار گواہ تو کوڑے مارو انہیں اسی (80) کوڑے اور نہ قبول کرو ان کی گواہی کبھی بھی۔ اور یہی لوگ فاسق ہیں

حرمت زنا کے بارے میں فرامین الِہی

فرمان باری تعالٰیٰ ہے:
وَلاَ تَقْرَبُواْ الزِّنَى إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاء سَبِيلاً
زنا کے قریب بھی نہ جاؤ یہ بے حیائی اور برا راستہ ہے [6]

الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِئَةَ جَلْدَةٍ
زانیہ اور زانی، کوڑے مارو ہر ایک کو ان دونوں میں، سوسو کوڑے

زنا حرمت میں احادیث مبارکہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا۔
  • شادی شدہ مرد اور عورت زناکریں تو دونوں کو سنگسار کردو یہ اللہ کی طرف سے سزا ہے۔ 
  • زانی ایمان کی حالت میں زنا نہیں کرتا ( یعنی جب وہ زنا کرتا ہے تو ایمان سے خالی ہوجاتا ہے)۔‘‘
  • رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا گیا توآپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ ’’ ہمسایہ کی بیوی سے زنا کرنا۔ ‘‘

زنا کے حرام ہونے کی حکمت

اسلامی معاشرہ کی پاکیزگی کی حفاظت کرنا،ہرمسلمان کی عزت، نفس اور روح کی طہارت باقی رکھنا اوراچھے نسب کے لوگوں کو ملاوٹ کی غلاظت سے محفوظ کرنا۔

زانی پر حد قـا ئم کرنے کی شرائط

زنا کرنے والا مسلمان، عاقل اور بالغ ہو جس نے یہ جرم اپنے اختیار سے کیا ہو اور جرم کے لئے اس پر کوئی زبردستی نہ کی گئی ہو۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ 3 قسم کے لوگوں کا کوئی عمل نہیں لکھا جاتا
  1. نابالغ جب تک بالغ نہ ہوجائے۔
  2. سویا ہوا جب تک بیدار نہ ہو جائے
  3. مجنون جب تک ٹھیک نہ ہوجائے‘‘
وضاحت:۔ یعنی نابالغ سے ان گناہوں کے متعلق نہیں پوچھا جائے گا جن کا تعلق اللہ کے ساتھ ہے ۔ جن گناہوں کا تعلق بندوں کے ساتھ ہے مثلاً قتل ، چوری وغیرہ تو ان گناہوں کے متعلق نابالغ سے بھی باز پرس کی جائے گی
آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ ’’میری امت کی بھول چوک اور جس چیز پر وہ مجبور کئے جائیں معاف کردیا گیا ہے ۔‘‘

رجم یعنی زنا کارپر حد قائم کر نے کاطریقہ

مزید تفصیل کے لئے دیکھیں: رجم
زمین میں گڑھا کھودا جائے۔ زانی کو اس میں کھڑاکرکے،سینہ تک اس کو مٹی سے دبادیاجائے اور پھر پتھر مارے جائیں۔ یہاں تک کہ وہ مر جائے۔ یہ کاروائی امام اورمسلمانوں کی ایک جماعت کے سامنے کی جائے۔ فرمان الٰہی ہے :۔ (ترجمہ) اور ان کی سزا کے وقت ایمان والوں کی ایک جماعت حا ضر ہونی چاہئے۔  رجم کے بارے میں عورت اور مرد کا حکم برابر ہے۔ البتہ عورت کے کپڑے باندھ دیئے جائیں تاکہ وہ بے پردہ نہ ہو ۔
https://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%B2%D9%86%D8%A7

سوال : زنا کیا ہے؟
جواب : اگر مرد ایک ایسی عورت سے صحبت / همبستري کرےجو اس کی بیوی نہیں ہے تو، یہ زنا کہلاتا ہے، ضروری نہیں کی ساتھ سونے کو ہی زنا کہتے ہیں، بلكہ چھونا بھی زنا کا ایک حصہ ہے اور کسی پرائی عورت کو دیکھنا آنکھوں کا زنا ہے
زنا کو اسلام میں ایک بہت بڑا گناہ مانا گیا ہے، اور اسلام نے ایسا کرنے والوں کی سزا دنیا میں ہی رکھی ہے. اور مرنے کے بعد اللہ اس کی سخت سزا دے گا

زنا کے بارے میں حدیث اور قرآن کی آیت:
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن (مسلم) تو کوئی زنا کر ہی نہیں سکتا

(بخاری جلد ۳ ص۶۱۴ ح ۱۷۱۴)

اللہ تعالی قرآن میں فرماتا ہے اور (دیکھو) زنا کے قریب بھی نہ جانا، وہ بے حیائی ہے اور بری راہ ہے
(سورہ اسراء ۳۲)
زنا کی سزا اور عذاب: اگر زنا کرنے والے شادی شدہ ہوں تو سنگسار (کھلے میدان میں پتھر مارمار کر مار ڈالا جائے)
اور اگر كنوارے ہوں تو 100 کوڑے مارے جائے.)
(بخاری شریف)
آج کل دیکھنے میں آیا ہے کی اس گناہ میں بہت سے لوگ شامل ہیں، خاص کرکے اس بازار میں شامل ہیں جہاں عورتیں اور مرد جاتے ہیں کس کا ہاتھ کس کو لگ رہا ہے کہاں لگتا ہے کچھ معلوم نہیں ہوتا، چاہے لڑکا ہو یا لڑكی اور پھر اس گناہ کو کرنے کے بعد اپنے دوستوں کو بڑی شان سے سناتےہیں، بلكہ ان کو بھی ایسا کرنےکی رائے دیتے ہیں
اگر کوئی کنوارا لڑکا یا لڑکی کوئی غلط کام کرتا ہےتو اس کا گناہ اس کے ماں باپ کو بھی ملتا ہے كيوكہ انہوں ان کی جلد شادی نہیں کی جس کی وجہ سے وہ غلط کام کرنے لگے، 
اور ایک جگہ اللہ نے قرآن میں فرمایا کی پاک دامن لڑکیاں، پاک دامن لڑکوں کے لئے ہیں، اسکا مطلب یہ ہے کی اگر آپ اچھے ہیں تو اللہ آپ کو بھی اچھی بیوی اور خراب ہیں تو سمجھ لیجیے!

جو بھی غلط کام کرتا ہے اس کی قیمت اس کے بچوں، ماں یا بہن کو اس دنیا میں ہی ادا کرنی پڑتی ہے،
 امام شافعی رحمتہ اللہ کہتے ہیں کے زنا ایک قرض ہے، اگر تو یہ قرض لے گا تو تیرے گھر سے یعنی تیری بہن بیٹی سے وصول کیا جائے گا.دوستو اس كبيرہ گناہ کی اور بھی سزائیں  ہیں، اس لئے خود بھی بچو اور اپنے دوستوں کو بھی محفوظ کرو،
 اگر آپ نے اپنی غلط کاری کا قصہ اپنے دوست کو سنایااور اس کے دل میں بھی ایسا کرنے کی بات آگئی اور اسنے وہ کام کر لیا تو اس کا گناہ آپ کو بھی ملے گا، کیوکہ آپ نے ہی اس کو غلط راستہ دکھایا هےاور آپ کے دوست آگے بھی جتنے لوگو کو غلط راستہ دکھائیں گے ان سب کا گناہ آپ کے اکاؤنٹ میں آئے گا.سبكے گھر میں ، بہن، بیٹی، ماں ہیں، اگر آپ دوسرے کی طرف تاك جھانک کروگے تو آپ کا گھربھی محفوظ نہیں رہے گا، اللہ ہم سب کو اس بڑے گناہ سے بچائے،
آمین یا رب العالمین 

اس پیغام کو جتنا ہو سکے شیئر کریں تاکہ ہمارے مسلمان بھائی اس گناہ سے بچ سکیں،
اگر کسی ایک بھائی نے بھی اس پیغام کو پڑھ کر توبہ کر لی تو اللہ کے خزانہ رحمت میں کمی نہیں ھے ہو سکتا ھے یہی ہماری نجات کا ذریعہ بن جائے.

کیا دو غیر محرموں کا آپس میں چیٹ کرنا زنا کہلائے گا؟


سوال نمبر 1438:
  • کیا دو غیر محرموں کا آپس میں چیٹ کرنا زنا کہلائے گا؟
  • اگر لڑکا اور لڑکی کو یقین ہو کہ ان کی شادی ہو جائے گی تو کیا وہ نکاح سے پہلے فزیکلی تعلقات قائم کر سکتے ہیں؟ یا اسے زنا کہا جائے گا؟
  • زنا سے بخشش و مغفرت کی دعا کیا ہے؟
  • براہِ مہربانی میری صحت اور رزق میں اضافہ کے لیے کوئی دعا بھی بتا دیں۔ شکریہ
جواب:
اس کے سوالات کی روشنی میں ان سوالوں کے جواب درج ذیل ہیں :
  1. غیر محرم کا آپس میں بغیر کسی ضرورت کے بات چیت کرنا حرام ہے۔ چاہے کوئی بھی صورت ہو، چیٹ یا میسج کے ذریعے سے ہو یا کال کے ذریعے یا آمنے سامنے ہو، کسی بھی صورت میں یہ جائز نہیں ہے۔ بلکہ حرام ہے۔ آپس میں چیٹ کرنا زنا تو نہیں ہے، لیکن یہ چیز زنا کی طرف لے جاتی ہے۔ اس لیے حرام ہے، کیونکہ آج چیٹ پر بات ہوگی، پھر فون کے ذریعے، پھر ملاقات ہوگی اور ایکد ن آئے گا کہ انسان آپس کے اس ناجائز تعلقات سے زنا میں مبتلا ہو جائے گا۔ لہذا یہ زنا تو نہیں لیکن زنا کی طرف لے جانے والی چیز ہے۔ اور اسلام نے ہر اس چیز کو حرام قرار دیا ہے جو حرام کی طرف لے جانے والی ہو۔ لہذا غیر محرم سے بات چیت اور تعلقات کی جو صورتیں بیان کی ہیں وہ سب کی سب ناجائز اور حرام ہیں۔ حضور علی الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا کہ آنکھوں کا زنا ہے، اسی طرح زبان کا بھی زنا ہے، جو فحاشی اور بیہودہ گفتگو ہوتی ہے۔
  2. نکاح سے پہلے اگر فزیکل تعلقات ہوں تو یہ زنا ہوتا ہے، اگرچہ بعد میں وہ دونوں شادی کر لیں۔ نکاح سے پہلے ایسے تعلقات قائم کرنا زنا ہے۔ نکاح کے بعد دونوں کے تعلقات حلال اور شریعت کے مطابق ہیں۔ اس صورت میں اللہ تعالیٰ سے سچے دل سے توبہ استغفار کرنی چاہیے، اللہ تعالیٰ معاف فرمانے والا ہے۔
  3. ضروری نہیں کہ انسان جو خواب دیکھے وہ پورے ہوں، ہر خواہش پوری نہیں ہوتی، اللہ وہی کرتا ہے جو انسان کے لیے بہتر ہوتا ہے۔ لہذا آپ اپنے خواب اور خواہشات پر قابو رکھیں، اللہ تعالیٰ پر کامل بھروسہ اور اعتماد رکھیں، نماز پابندی سے ادا کیا کریں۔ اور ہر نیک کام کا نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیا کریں۔ آپ کے حق میں جو بہتر ہوگا، اللہ تعالیٰ وہی فرمائیں گے۔
  4. ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو شفاء کلی عطا فرمائے، کثرت کے ساتھ استغفار کریں، کثرت کے ساتھ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود پاک بھیجا کریں۔ نیک لوگوں کی صحبت میں بیٹھا کریں، بری سنگت کو چھوڑ دیں، اللہ تعالیٰ پر کامل یقین رکھیں تو ان شاء اللہ آپ کی سب پریشانیاں اور بیماریاں دور ہو جائیں گی۔\

کن چیزوں سے نکاح نہیں ٹوٹتا؟


شوہر بیوی کے حقوق نہ ادا کرے تو نکاح نہیں ٹوٹتا لیکن چاہئے کہ طلاق دے دے
س… ہمارے ایک عزیز ہیں جو کہ عرصہ ۶ سال سے کسی بیماری کی وجہ سے اپنی بیوی کے حقوق کی طرف توجہ بالکل نہیں دے رہے۔ تقریباً ۶ سال سے زیادہ ہوگئے ہیں، کئی رشتہ دار کہتے ہیں کہ ان کا نکاح ٹوٹ گیا ہے۔ ان کی بیوی شرم و حیا کی وجہ سے کچھ نہیں بولتی۔ لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ اس بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں تحریر فرمائیں کہ کیا وہ میاں بیوی بن کر رہ سکتے ہیں؟
ج… اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا، لیکن جو شخص بیوی کے حقوق ادا نہیں کرسکتا اس کے لئے اس عفیفہ کو قید رکھنا ظلم ہے، اس لئے اگر بیوی اس شخص سے آزادی چاہتی ہو تو بیوی کے خاندان کے لوگوں کو چاہئے کہ شرفاء کے ذریعہ شوہر سے کہلائیں کہ اگر وہ بیوی کے حقوق ادا نہیں کرسکتا تو اسے طلاق دے دے۔
شوہر کے پاگل ہونے سے نکاح ختم نہیں ہوتا
س… میں نے ایک ایسی عاقل و بالغ عورت سے آج سے تقریباً ۳۰ سال پہلے جائز طور پر نکاح کیا جس کا پہلا شوہر اپنا ہوش و حواس کھوچکا تھا، اور وہ عورت بے سہارا تھی۔ اس لئے جب وہ شخص پاگل خانے میں داخل کرادیا گیا تو میں نے اس عورت کے ساتھ گواہوں کی حاضری میں نکاح کرلیا۔ لیکن اب تیس سال بعد مجھے لوگ طعنہ دیتے ہیں کہ میں نے غلط نکاح کیا ہے اور وہ شخص جو پاگل ہوچکا تھا اب واپس آگیا ہے۔ آپ حدیث و فقہ کی روشنی میں جواب دیں کہ میرا نکاح جائز تھا یا نہیں؟ آپ کی عین نوازش ہوگی اور سائل کو دِلی سکون حاصل ہوگا۔
ج… محض شوہر کے پاگل ہوجانے سے نکاح نہیں ٹوٹ جاتا، البتہ اگر عورت کی درخواست پر عدالت فسخِ نکاح کا فیصلہ کردے تو خاص شرائط کے ساتھ فیصلہ صحیح ہوسکتا ہے، اور عورت عدّت گزار کر دُوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔ آپ نے پاگل کی بیوی سے بطورِ خود جو نکاح کرلیا تھا یہ نکاح صحیح نہیں ہوا، آپ کو اس سے فوراً علیحدگی اختیار کرلینی چاہئے اور اس غلط روی پر دونوں کو توبہ بھی کرنی چاہئے، یہ عورت پہلے شوہر کے نکاح میں ہے، اس سے طلاق لینے اور عدّت گزارنے کے بعد دُوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔
گناہ سے نکاح نہیں ٹوٹتا
س… ہم نے سنا ہے کہ اگر کوئی شخص گانا سنتے وقت گانے سے لذّت حاصل کرے یعنی حالتِ بے خودی میں جھومنا یا لہرانا شروع کردے تو اس کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے، کیا یہ بات دُرست ہے؟
ج… گناہ سے نکاح نہیں ٹوٹتا، البتہ اگر کوئی شخص کسی حرامِ قطعی کو حلال کہے تو اس سے وہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے اور اس کا نکاح بھی ٹوٹ جاتا ہے۔
کیا ڈانس کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
س… ہمارے علاقے میں یہ بات عام ہے کہ اگر کسی شادی شدہ عورت نے کسی شادی میں ڈانس کیا تو اس کا نکاح ٹوٹ گیا، جبکہ شادی اپنے خاندان کے کسی لڑکے کی ہو۔ اگر واقعی نکاح ٹوٹ گیا تو میاں بیوی کو کیا کرنا چاہئے؟
ج… شادی میں ڈانس کرنے سے نکاح تو نہیں ٹوٹتا، مگر یہ فعل حرام ہے، اور گناہ کا باعث بھی، اس سے توبہ کرنی چاہئے۔
بیوی کو بہن کہہ دینے سے نکاح نہیں ٹوٹتا
س… غلطی سے اور اَز راہِ مذاق بیوی کو بہن کہہ دینے سے نکاح کی شرعی حیثیت کیا رہ جاتی ہے؟
ج… بیوی کو بہن کہہ دینے سے نکاح نہیں ٹوٹتا، مگر ایسے بیہودہ الفاظ بکنا ناجائز ہے۔
بیوی اگر خاوند کو بھائی کہہ دے تو نکاح نہیں ٹوٹتا
س… ایک دن میں اور میری بیوی دونوں باتیں کر رہے تھے کہ میری بیوی نے غلطی سے مجھے بھائی کہہ دیا، ہمارا نکاح تو نہیں ٹوٹا؟
ج… اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا۔
اولاد سے گفتگو میں بیوی کو ”اَمی“ کہنا
س… اکثر لوگوں کی یہ عادت دیکھنے میں آتی ہے جب بچہ اپنے باپ سے کسی چیز کا تقاضا کرتا ہے تو باپ بچے سے کہتا ہے: ”جاوٴ بیٹا! اَمی سے لے لو“ یا یوں بھی کہا جاتا ہے کہ: ”بیٹے! اپنی اَمی کے پاس جاوٴ“، ”بیٹے! اَمی کہاں ہیں؟“ جبکہ بیوی کو ماں کہنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے، تو کیا اس قسم کے الفاظ بولنا دُرست ہے؟
ج… اس سے بچے کی اَمی مراد ہوتی ہے، اپنی نہیں، اور بیوی کو ”اَمی“ کہنا جائز نہیں، لیکن ایسا کہنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا۔
اپنے کو بیوی کا والد ظاہر کرنے سے نکاح نہیں ٹوٹا
س… زید نے سرکاری پلاٹ حاصل کرنے کی نیت سے اپنی بیوی کو اس کے حقیقی ماموں کی بیوہ ظاہر کیا اور خود کو اپنی بیوی کا والد، کیونکہ زید کی عمر اپنی بیوی کے والد جتنی ہے، اسی طرح زید نے حکومت سے پلاٹ حاصل کرکے اس کو فروخت کردیا، اب مندرجہ ذیل اُمور کی وضاحت مطلوب ہے:
          الف:… کیا ان حالات میں زید کا اپنی بیوی سے نکاح برقرار ہے؟
          ب:… کیا تجدیدِ نکاح کی ضرورت ہے؟
          ج:… اس ناپسندیدہ طریقے سے حاصل کردہ رقم جائز ہے یا ناجائز؟
          د:… شرعی اور فقہی نقطہٴ نگاہ سے زید کا یہ فعل کیسا ہے؟ جبکہ زید حاجی اور بظاہر مذہبی بھی ہے؟
ج… یہ تو ظاہر ہے کہ زید جھوٹ اور جعل سازی کا مرتکب ہوا، اور ایسے غلط طریقے سے حاصل کردہ رقم جائز نہیں ہوگی، لیکن اس کے اس فعل سے نکاح نہیں ٹوٹا، اس لئے تجدیدِ نکاح کی ضرورت نہیں۔
بیوی کو ”بیٹی“ کہہ کر پکارنا
س… کوئی شوہر اپنی بیوی کو ارادی یا غیرارادی طور پر بار بار ”بیٹی“ کہہ کر پکارے تو کیا نکاح ٹوٹ جاتا ہے یا قائم رہتا ہے؟
ج… اس سے نکاح تو نہیں ٹوٹتا، مگر بڑی لغو حرکت ہے۔
سالی کے ساتھ زنا کرنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا
س… اگر کسی شخص نے اپنی سالی یعنی بیوی کی سگی بہن کے ساتھ قصداً زنا کیا ہو تو اس سے اس کے نکاح پر کیا اثر پڑتا ہے؟ اگر نکاح ٹوٹ جاتا ہے تو تجدید کیسے ہوگی؟ سزا یا کفارہ کیا ہے؟
ج… سالی کے ساتھ منہ کالا کرنے سے بیوی کا نکاح نہیں ٹوٹتا۔
لڑکی کا نکاح کے بعد کسی دُوسرے مرد سے محوِ خواب ہونا
س… اگر لڑکی نکاح ہونے کے بعد کسی دُوسرے مرد سے محوِ خواب ہو تو کیا اس کا نکاح برقرار رہے گا؟
ج… عورت کا کسی کے ساتھ منہ کالا کرنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا، اس لئے نکاح باقی ہے۔
بیوی کا دُودھ پینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی
س… ایک شخص کی شادی ہوئی ہے، اس کے دو بچے بھی ہیں، اگر وہ کسی وقت بھی جوش میں آکر اپنی بیگم کا دُودھ منہ میں لے لیتا ہے، دُودھ پیتا نہیں ہے، یا یہ کہ دُودھ ہے ہی نہیں تو اس کے متعلق کیا خیال ہے؟ آیا اس کا نکاح باقی رہتا ہے یا نہیں؟ اس شخص کو یہ بھی معلوم نہیں کہ آیا اس کے نکاح میں کوئی فرق پڑتا ہے یا نہیں؟ اگر نکاح میں کوئی فرق نہیں پڑتا تو گنہگار ہوا یا نہیں؟ براہِ کرم تفصیل سے حل فرمادیں۔
ج… بیوی کا دُودھ پینا حرام ہے، مگر اس سے نکاح فسخ نہیں ہوتا، کیونکہ دُودھ کی وجہ سے جو حرمت پیدا ہوتی ہے، اس کے لئے یہ شرط ہے کہ بچے نے دُودھ دو، ڈھائی سال کی عمر کے اندر پیا ہو، بعد میں پئے ہوئے دُودھ سے حرمت پیدا نہیں ہوتی۔
ناجائز حمل والی عورت کے نکاح میں شریک ہونے والوں کا حکم
س… ایک لڑکی ہے جس نے غیرشرعی کام (زنا) کیا جس سے وہ حاملہ ہوگئی، اس معاملے کا علم صرف اس کی والدہ کو ہے اور کسی کو بھی نہیں۔ اس کی والدہ نے اس کی شادی کردی جبکہ نہ تو لڑکی کے والد کو علم اور نہ ہی لڑکے والوں کو علم ہے، مگر شادی کے بعد لڑکے والوں کو علم ہوگیا، انہوں نے اس کو چھوڑ دیا، لوگوں کا کہنا ہے کہ اس شادی میں جو بھی شریک ہوا، خواہ وہ لڑکے والوں کی طرف سے یا لڑکی والوں کی طرف سے ان سب کا نکاح ٹوٹ گیا، وہ اپنا نکاح دوبارہ پڑھوائیں۔ کیا ان سب کا نکاح ٹوٹ گیا؟ اور وہ اپنا نکاح دوبارہ پڑھوائیں؟
ج… جس لڑکی کو ناجائز حمل ہو، حمل کی حالت میں بھی اس کا نکاح صحیح ہے، اس لئے اس کے نکاح میں شرکت کرنے سے کسی کا نکاح نہیں ٹوٹا۔
کیا داڑھی کا مذاق اُڑانے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
س… کیا داڑھی کا مذاق اُڑانے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
ج… جی ہاں! داڑھی اسلام کا شعار اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتِ واجبہ ہے، اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی سنت اور اسلام کے کسی شعار کا مذاق اُڑانا کفر ہے، اس لئے میاں بیوی میں سے جس نے بھی داڑھی کا مذاق اُڑایا وہ ایمان سے خارج ہوگیا اور اس کا نکاح ٹوٹ گیا، اس کو لازم ہے کہ اس سے توبہ کرے، اپنے ایمان کی تجدید کرے اور دوبارہ نکاح کرے۔
میاں بیوی کے الگ رہنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا
س… میرے ایک عزیز سات سال سے غیرملک میں آباد ہیں، ان کی بیوی پاکستان میں ہے، ایک سال ہوا پاکستان آئے تھے، مگر ناراضگی کی وجہ سے بیوی سے ملاقات نہیں کی، یعنی سات سال سے بیوی کی شکل نہیں دیکھی۔ آپ قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں کہ دونوں میاں بیوی کا نکاح فسخ تو نہیں ہوا؟
ج… میاں بیوی کے الگ رہنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا، اس لئے اگر شوہر نے طلاق نہیں دی تو وہ دونوں بدستور میاں بیوی ہیں۔
”میں کافر ہوں“ کہنے سے نکاح پر کیا اثر ہوگا؟
س… عشاء کی نماز سے واپس لوٹا تو دیکھا کہ بیوی بستر پر لیٹی ہوئی ہے، میں نے اس خیال سے کہ بیوی بغیر عشاء کی نماز کے سوگئی ہے، ذرا غصّے کے انداز میں کہا کہ: ”تم نے ابھی تک نماز نہیں پڑھی؟“ چونکہ وہ پہلے ہی کسی بات پر ناراض ہوکر لیٹی تھی اس لئے اس نے غصّے میں جواب دیا کہ: ”میں کافر ہوں“، جس کا مطلب لہجے سے یہ نکلتا تھا کہ ”کیا میں کافر تو نہیں!“ بہرحال اس وقت اس نے نماز ادا نہیں کی، صبح اُٹھ کر اس نے خودبخود صبح کی نماز ادا کی اور کہا کہ: ”سختی کے انداز میں نماز کی دعوت کیوں دیتے ہو؟“ سوال یہ ہے کہ وہ اس جملے سے کافر تو نہیں ہوگئی؟ اور تجدیدِ نکاح کی ضرورت تو نہیں؟
ج… ”میں کافر ہوں“ کا فقرہ اگر بطور سوال کے تھا جیسا کہ آپ نے تشریح کی ہے، یعنی ”کیا میں کافر ہوں“ مطلب یہ کہ ہرگز نہیں۔ تو اس صورت میں ایمان میں فرق نہیں آیا، نہ تجدیدِ نکاح کی ضرورت ہے۔ لیکن اگر غصّے میں یہ مطلب تھا کہ: ”میں کافر ہوں اور تم مجھے نماز کے لئے نہ کہو“ تو ایمان جاتا رہا اور نکاح دوبارہ کرنا ہوگا۔
دُوسری شادی کے لئے جھوٹ بولنے سے نکاح پر اثر نہیں پڑتا
س… فضل احمد نکاحِ ثانی کرنا چاہتا ہے، مگر پہلی بیوی اجازت نہیں دیتی، ہندہ کو بیوی بناکر یونین کونسل میں پیش کردیا، ہندہ نے یونین کونسل میں کہا کہ یہ میرا خاوند ہے میں اس کو دُوسری شادی کی اجازت دیتی ہوں۔ اب دریافت طلب اَمر یہ ہے کہ ہندہ جو عدالت یعنی یونین کونسل میں فضل احمد کی جھوٹی بیوی بنی تھی، اپنی لڑکی کا نکاح فضل احمد کے ساتھ کرسکتی ہے یا نہیں؟ اور ہندہ کا اپنا نکاح باقی رہا یا نہیں؟
ج… ہندہ اور فضل احمد جھوٹ جیسے گناہِ کبیرہ کے مرتکب ہوئے ہیں، ان کو اس سے توبہ کرنی چاہئے، مگر وہ جھوٹ بولنے کی وجہ سے سچ مچ میاں بیوی نہیں بن گئے، اس لئے ہندہ کی بیٹی سے فضل احمد کا نکاح جائز ہے۔
بیوی کا دُودھ پینے سے نکاح نہیں ٹوٹتا لیکن پینا حرام ہے
س… آپ سے ایک سوال پوچھا گیا کہ: ”ایک شوہر نے لاعلمی میں اپنی بیوی کے نکالے ہوئے دُودھ کی چائے بنائی اور سب نے پی لی تو ایک صاحب نے فتویٰ دیا کہ میاں بیوی کا نکاح ٹوٹ گیا ہے۔“ اس کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ: ”عورت کے دُودھ سے حرمت جب ثابت ہوتی ہے جبکہ بچے نے دو سال کی عمر کے اندر اس کا دُودھ پیا ہو، بڑی عمر کے آدمی کے لئے دُودھ سے حرمت ثابت نہیں ہوتی، نہ عورت رضاعی ماں بنتی ہے، لہٰذا ان دونوں کا نکاح بدستور قائم ہے، اس عالم صاحب نے مسئلہ قطعاً غلط بتایا ہے، ان دونوں کا نکاح نہیں ٹوٹا۔“ ہم نے ایک ہینڈبل دیکھا ہے جس میں آپ کے اس جواب کا مذاق اُڑایا گیا ہے اور یہ تأثر دیا گیا ہے کہ آپ نے عورت کے دُودھ کے حلال ہونے کا فتویٰ دیا ہے، اور اس کی خرید و فروخت جائز ہے، وغیرہ وغیرہ۔
ج… ہینڈبل میں جو تأثر دیا گیا ہے وہ غلط ہے، عورت کے دُودھ کا استعمال کسی کے لئے بھی حلال نہیں، حتیٰ کہ دُودھ پینے کی مدّت کے بعد خود اس بچے کو بھی اس کی ماں کا دُودھ پلانا حرام ہے۔ میں نے جو مسئلہ لکھا تھا وہ یہ ہے کہ اگر عورت کا دُودھ پینے سے عورت اس بچے کی جو ماں بن جاتی ہے اور اس دُودھ سے بھی وہ رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہیں، یہ حرمت صرف مدّتِ رضاعت کے اندر ثابت ہوتی ہے، بڑی عمر کا آدمی اگر خدانخواستہ جان بوجھ کر یا غلطی سے عورت کا دُودھ پی لے تو رضاعت کا حکم ثابت نہیں ہوتا۔ اس لئے اگر غلطی سے شوہر نے اپنی بیوی کا دُودھ پی لیا (جیسی غلطی کہ سوال میں ذکر کی گئی تھی) تو اس سے نکاح نہیں ٹوٹا۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ بیوی کا دُودھ پینا حلال ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی عقل مند آدمی میرے جواب کا یہ مطلب بھی سمجھ سکتا ہے جو آپ کے ذکر کردہ ہینڈبل میں ذکر کیا گیا ہے۔ خلاصہ یہ کہ بیوی کا دُودھ پینا حرام ہے، مگر اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا۔
ایک دُوسرے کا جھوٹا پینے سے نہ بہن بھائی بن سکتے ہیں اور نہ نکاح ٹوٹتا ہے
س… ایک ہی ماں کا دُودھ پینے والوں کو تو دُودھ شریک کہتے ہیں، لیکن یہاں کچھ لوگوں کو یوں بھی کہتے سنا ہے کہ میاں بیوی ایک ہی پیالے میں ایک دُوسرے کا جھوٹا دُودھ پی لیں تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے، کیا لڑکا لڑکی دُودھ شریک بہن بھائی بن جاتے ہیں؟
ج… جس دُودھ کے پینے سے نکاح حرام ہوتا ہے وہ ہے جو بچے کو دو سال کی عمر کے اندر پلایا جائے، بڑی عمر کے دو آدمیوں کے درمیان حرمت ثابت نہیں ہوتی۔ اس لئے عوام کا یہ خیال بالکل غلط ہے کہ میاں بیوی کے ایک دُوسرے کا جھوٹا کھانے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے۔
میاں بیوی کے تین چار ماہ الگ رہنے سے نکاح فاسد نہیں ہوا
س… ایک لڑکی کا بچپن یعنی ۷ سال کی عمر میں نکاح ہوا تھا، اب اس نکاح کو ہوئے ۱۶سال گزر چکے ہیں، لڑکی کو بالغ ہوئے بھی ۸-۹ سال ہوگئے ہیں اور لڑکی ابھی تک اپنے خاوند کے گھر نہیں گئی، گھریلو چند وجوہات کی بنا پر ناچاقی ہوگئی تھی جس پر برادری کے بزرگوں نے لڑکی کے ماں باپ کو رضامند کیا کہ لڑکی کو لڑکے کے ساتھ اس کے سسرال بھیج دیں، جب لڑکی کو تیار کرکے لڑکے کے ساتھ بھیجنے لگتے تو لڑکا اور اس کا باپ لڑکی کو چھوڑ کر چلے جاتے، یہ واقعہ تین مرتبہ ہوا جس پر لڑکی نے جانے سے انکار کردیا۔ لڑکی کے گھر والوں نے دو کونسلروں کے ذریعے نوٹس بھجوائے جس کا لڑکے اور اس کے گھر والوں پر کوئی اثر نہ ہوا۔ ہم نے کئی مولانا صاحبان سے معلومات کیں جس پر کچھ مولانا حضرات نے کہا کہ اگر میاں بیوی شریعت کے طور پر تین یا چار ماہ نہ ملیں تو نکاح فاسد ہوجاتا ہے۔
ج… میاں بیوی کے تین چار مہینے الگ رہنے سے نکاح فسخ نہیں ہوتا، جب تک کہ طلاق نہ دی جائے۔ آپ کے مسئلے میں جب لڑکا اور لڑکی دونوں آباد ہونے کے لئے تیار نہیں تو لڑکے کا فرض ہے کہ وہ اس کو طلاق دے کر الگ کردے، اس غریب کو بلاوجہ قیدِ نکاح میں رکھنا ناجائز اور گناہ ہے، اور برادری کے بزرگوں کو بھی چاہئے کہ لڑکے کو طلاق دینے پر مجبور کریں۔
میاں بیوی کے علیحدہ رہنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا جب تک شوہر طلاق نہ دے
س… خودبخود نکاح ٹوٹنے یا ختم ہوجانے کی کون کون سی صورتیں ہیں؟ کیا ان صورتوں میں یہ بھی شامل ہے کہ اگر کوئی عورت شوہر سے ایک طویل مدّت یعنی ۴-۵ سال یا اس سے بھی زیادہ کے لئے علیحدگی اختیار کئے رکھے؟ شوہر کے سمجھانے بجھانے کے باوجود بھی اس کے گھر نہ آئے، شوہر اس کی کفالت بھی نہ کرے اور اس دوران خط سے بھی رابطہ نہ رہے تو کیا نکاح کو ختم سمجھ لیا جائے گا؟ یا نکاح اب بھی برقرار تصوّر ہوگا؟
ج… اگر شوہر نے طلاق نہیں دی تو میاں بیوی کے الگ الگ رہنے سے نکاح ختم نہیں ہوتا۔
چار سال غائب رہنے والے شوہر کا نکاح نہیں ٹوٹا
س… میرے بڑے بھائی کو لاپتہ ہوئے تقریباً چار سال کا عرصہ گزر چکا ہے، جس کی وجہ سے ہم کافی پریشان ہیں، جبکہ بھابھی چار سال سے میکے میں ہیں، کیا ان چار سالوں میں نکاح ٹوٹ گیا ہے؟ اور کیا میری بھابھی دُوسرا نکاح کرسکتی ہیں؟
ج… اس سے نکاح نہیں ٹوٹا، نہ آپ کی بھابھی دُوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔ اس کی تدبیر یہ ہے کہ عورت مسلمان عدالت سے رُجوع کرے، اپنے نکاح کا اور شوہر کی گمشدگی کا ثبوت شہادت سے پیش کرے، عدالت اس کو چار سال تک انتظار کرنے کی مہلت دے، اور اس عرصے میں عدالت اس کے شوہر کی تلاش کرائے، اگر اس عرصے میں اس کے شوہر کا پتہ نہ چل سکے تو عدالت اس کی موت کا فیصلہ کردے گی۔ اس فیصلے کے بعد عورت اپنے شوہر کی وفات کی عدّت (۱۳۰ دن) گزارے، عدّت ختم ہونے کے بعد عورت دُوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔
          نوٹ:… عدالت اگر محسوس کرے کہ چار سال مزید انتظار کرنے کی ضرورت نہیں، تو اس سے کم مدّت بھی مقرّر کرسکتی ہے (یا حالات کے پیشِ نظر بغیر مزید انتظار کے بھی شوہر کی موت کا فیصلہ کرسکتی ہے)، بہرحال جب تک عدالت اس کے شوہر کی موت کا فیصلہ نہیں کردیتی، اور اس فیصلے کے بعد عورت ۱۳۰ دن کی عدّت نہیں گزار لیتی تب تک دُوسری جگہ نکاح نہیں کرسکتی۔
اپنے شوہر کو قصداً بھائی کہنے سے نکاح پر کچھ اثر نہیں پڑتا
س… کوئی شادی شدہ لڑکی، جس کے دو بچے بھی ہیں، اپنے شوہر کو سب کچھ جانتے ہوئے بھی اگر ”بھائی“ کہے اور یہ کہے کہ: ”میں طلاق چاہتی ہوں، اس سے میرا کوئی رشتہ نہیں ہے“، تو کیا نکاح باقی رہے گا؟ جبکہ لڑکی کسی بھی صورت میں اپنے سسرال جانے کو تیار نہیں ہے۔
ج… لڑکی کے ان الفاظ سے تو طلاق نہیں ہوگی، جب تک کہ شوہر اس کو طلاق نہ دے، اگر وہ اپنے شوہر کے یہاں نہیں جانا چاہتی تو خلع لے سکتی ہے۔
دُوسرے کی بیوی کو اپنی ظاہر کیا تو نکاح پر کوئی اثر نہیں
س… منظور اور سلیم آپس میں دوست ہیں، دونوں سعودی عرب میں کافی عرصے سے مقیم ہیں، منظور کی بیوی کا اِقامہ نہیں ہے، اور سلیم کی بیوی کا اِقامہ ہے۔ سلیم اپنی بیوی کو مکہ مکرّمہ عمرہ کے لئے لے جانا چاہتا ہے، راستے میں پولیس چوکی کی وجہ سے منظور اپنے دوست سلیم کے پاس جاتا ہے کہ بھائی آپ کی بیوی کا اِقامہ ہے لہٰذا آپ، میں اور میری بیوی عمرہ کرنے کے لئے چلیں۔ سیلم، منظور کو مع اس کی بیوی کے اپنی گاڑی میں مکہ مکرّمہ لے جاتا ہے، راستے میں جب چوکی کے قریب پہنچتے ہیں تو منظور اپنی بیوی کو اِحرام کی حالت میں پردے کا حکم دیتا ہے، پولیس والا منظور کی بیوی کے متعلق کہتا ہے کہ اس کا اِقامہ کہاں ہے؟ تو سلیم چوکی پار کرنے کے لئے یہ الفاظ استعمال کرتا ہے کہ: ”یہ میری بیوی ہے“۔ اب مسئلہ یہ دریافت کرنا ہے کہ اصل میں بیوی تو تھی منظور کی، اب منظور کی بیوی کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اور اِحرام کی حالت میں جو پردے کا حکم دیا گیا اس پر دَم بھی واجب ہوگا یا نہیں؟
ج… اس سے نکاح پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا، البتہ جھوٹ کا گناہ ہوگا اور وہ بھی اِحرام کی حالت میں۔ اِحرام کی حالت میں عورت کو چہرے پر نقاب کا ڈالنا تو جائز نہیں مگر پردہ ضروری ہے، نامحرَم مردوں سے کپڑے سے یا کسی اور چیز سے اس طرح پردہ کرے کہ کپڑا چہرے کو نہ لگے، اور اگر عورت نے اِحرام کی حالت میں تھوڑی دیر کے لئے منہ ڈھک لیا تو اس پر صدقہ لازم آتا ہے۔
۲۰ سال سے بیوی کے حقوق ادا نہ کرنے سے نکاح پر کچھ اثر نہیں ہوا
س… میری ایک بیوی بھارت میں ہے، جبکہ میں پاکستان میں سکونت پذیر ہوں اور گزشتہ ۲۰ سالوں تک میں نے اپنی بیوی کے حقوق ادا نہیں کئے، اب میری بیوی پاکستان آرہی ہے، کیا ہم میں میاں بیوی کا رشتہ موجود ہے کہ نہیں؟ آیا ہمارا نکاح قائم ہے کہ نہیں؟
ج… اگر آپ نے طلاق نہیں دی تو نکاح قائم ہے، دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں۔
بیوی اگر شوہر کو کہے: ”تو مجھے کتے سے بُرا لگتا ہے“ تو نکاح پر کیا اثر ہوگا؟
س… بیوی اگر شوہر کو کہے کہ: ”تو مجھے کتے سے بُرا لگتا ہے“ تو نکاح میں کچھ فرق آتا ہے یا نہیں؟
ج… بیوی کے ایسے الفاظ بکنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا، لیکن وہ گناہگار ہوئی، ایسے الفاظ سے توبہ کرنی چاہئے۔
جس عورت کے بیس بچے ہوجائیں کیا واقعی اس کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
س… ہمارے یہاں کچھ عورتوں کا کہنا ہے کہ اگر کسی عورت کے بیس بچے ہوجائیں تو اس کا اپنے شوہر سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے۔ کیا واقعی یہ شرعی مسئلہ ہے یا عورتوں کی من گھڑت باتیں ہیں؟ میں اکثر سن تو لیتی ہوں لیکن شرعی مسائل کی عدم واقفیت کی وجہ سے زیادہ بحث نہیں کرتی۔
ج… عورتوں کا یہ ڈھکوسلا قطعاً غلط اور بیہودہ ہے۔
چھوٹی بچی کو ہاتھ لگ جانے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی
س… ایک شخص اپنی منکوحہ کے ساتھ سو رہا تھا کہ اس نے اپنا ہاتھ منکوحہ کے زیرِ ناف رکھا ہوا تھا، اسی دوران نیند آگئی اور رات کے کسی وقت زوجہ اُٹھ کر دُوسری چارپائی پر لیٹ گئی، اسی اثنا میں اس کی چھوٹی بیٹی جس کی عمر تین چار سال ہے وہ جاکر اس کے ساتھ لیٹ گئی، تو اس نے بیٹی کے زیرِ ناف ہاتھ رکھ دیا، لیکن ذرا اجنبیت محسوس ہوئی تو چونک کر اس نے دیکھا کہ بیٹی سوئی ہوئی تھی، اس نے ہاتھ ہٹالیا اور بڑا شرمندہ ہوا، اس پر بیوی حرام ہوگی یا حلال؟
ج… تین چار سال کی بچی کو ہاتھ لگانے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی، کیونکہ اس پر تو اتفاق ہے کہ پانچ سال تک کی بچی کو شہوت کے ساتھ ہاتھ لگانے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی، اور اس پر بھی اتفاق ہے کہ نو سال یا اس سے زیادہ عمر کی لڑکی کو شہوت کے ساتھ ہاتھ لگادینے سے حرمت ثابت ہوجاتی ہے، ۵ سے ۹ سال کی بچی کے بارے میں اختلاف ہے، مگر زیادہ صحیح یہ ہے کہ حرمت ثابت نہیں ہوگی۔       (کذا فی البحر)

No comments:

Post a Comment