Thursday 15 October 2015

ناشتہ؛ کیا کھائیں؟


سنبھل جائیں انڈے کے شوقین!

ایس اے ساگر

اگر آپ اپنے دن کاآغاز ایسے مزیدار ناشتہ سے کرتے ہیں جس میں انڈا بھی شامل ہوتا ہے تو سنبھل جائیے کیونکہ فٹ رہنے کے خواہشمند افراد کیلئے خطرہ کی گھنٹی بج چکی ہے، ماہرین نے ایک مرتبہ پھر قلابازی کھائی ہے...

نت نئی تحقیق:

محقیقین چند سال کے بعد انڈوں کے حوالہ سے نئی تحقیق سامنے لاتے رہتے ہیں جن میں کبھی انہیں صحت کیلئے بہترین اور کبھی مضر قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے باوجود انڈوں کا شمار طاقتور کھانوں یا پاور فوڈز میں ہوتا ہے جبکہ دوسری جانب انہیں دل کے لیے 'بلیک لسٹ' کیا گیا ہے۔

دل کیلئے خطرہ!

مانا یہ جاتا ہے کہ انڈوں میں کولیسٹرول بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے جو دل کی شریانوں کے لیے مضر ہے۔ تاہم ایک دوسری ریسرچ میں پایا گیا کہ انڈوں میں موجود کولیسٹرول 'اچھا' کولیسٹرول ہے اور پھر انڈوں کو صحت کے لیے اچھا قرار دیا جانے لگا۔ لیکن اس کا کیا کیجئے کہ دنیا بھر میں انڈوں کو پسندیدہ ناشتہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ تاہم ایک اور ریسرچ کہتی ہے کہ انڈے دل کے لیے اتنے ہی برے ہیں جتنی کہ تمباکو نوشی۔

نشوونما میں معاون:

ان تمام باتوں کے باوجود انڈوں میں موجود فوائد کو جھٹلایا نہیں جاسکتا۔ انڈوں میں بڑی تعداد میں ویٹامن اے، ای اور کے پایا جاتا ہے جبکہ ویٹامن ڈی حاصل کرنے کا یہ قدرتی طریقہ ہے۔ انڈوں میں فولیٹ، آئرن، ویٹامن بی12 اور متعدد قسم کے امینو ایسڈز ہوتے ہیں جو جسم کی نشوونما میں مدد کرتے ہیں۔

مثبت پہلو نہ بھولیں:

انڈوں میں کولین نامی ایک نیوٹرنٹ موجود ہوتا ہے جو گروتھ میں مددگار ہے جبکہ اس سے چھاتی کے کینسر کے خدشات بھی کم ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ معلوم ہوا ہے کہ انڈوں میں انسیچوریٹ فیٹس ہوتے ہیں اور یہ 'اچھے' کالیسٹرول کو بڑھاتا ہے.

اعتدال کا راستہ:

تاہم یہ بات مدنظر رکھنی چاہئے کہ انڈوں کا استعمال اعتدال کیساتھ کیا جائے اور یہ بات انتہائی اہم ہے کہ انڈوں کو کس طرح بنایا جارہا ہے اور کس چیز کے ساتھ کھایا جارہا ہے یعنی اس کیساتھ پراٹھے کھانے سے بچیں۔

زردی کے بغیر :

انڈوں کے خلاف ہونے والی ریسرچ میں بعدازاں خامیاں پائی گئیں تھیں۔ اس لیے انڈوں کا اعتدال پسندی سے استعمال کریں اور اگر آپ کا کالیسٹرول بڑھا ہوا رہتا ہے تو پھر اس کا استعمال ذردی کے بغیر کریں. اس کے علاوہ مندرجہ ذیل تین نکات فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں۔

تاخیر سے بچیں:

اسٹڈیز میں یہ پایا گیا ہے کہ جو لوگ سوکر اٹھنے کے 30 سے 60 منٹ کے اندر ناشتہ کرلیتے ہیں، فٹ رہتے ہیں۔ ایسے افراد کا میٹابولزم جلد متحرک ہوجاتا ہے اور ان کے جسم کو اس ناشتے سے حاصل کی گئی کیلوریز کو ختم کرنے کیلئے زیادہ وقت ملتا ہے۔

پروٹین والا ناشتہ:

پروٹین سے بھرپور ناشتہ جیسے کہ انڈے اور دہی وغیرہ، سے بار بار بھوک نہیں لگتی، آپ کم کھاتے ہیں جس کے باعث وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک اسٹڈی میں دیکھا گیا کہ جو خواتین ناشتہ میں انڈوں کا استعمال کرتی ہیں انہوں ان خواتین کے مقابلہ دگنا وزن کم کیا جنہوں نے ناشتہ میں آٹے سے بنی ہوئی چیزوں کا استعمال کیا۔ اس کے علاوہ پروٹین سے بھرپور کھانے دیر ہضم ہوتے ہیں جس کے باعث بھوک نہیں لگتی۔

کیلے کا استعمال:

ناشتہ میں رسسٹنٹ اسٹارچ عرف آر ایس سے بھرپور چیزوں کے استعمال سے وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے کیوں کہ یہ جسم کے فیٹس کو انرجی میں تبدیل کرنے کے لیے مجبور کرتے ہیں۔ آر ایس کیلے اور جو میں پایا جاتا ہے۔

No comments:

Post a Comment