Friday, 16 October 2015

کینسر سے کیسے بچیں ؟

ایس اے ساگر
آپ کو شاید سننے میں عجیب سا لگے تاہم سرطان عرف کینسر کے40 فیصد کیسوں کا تعلق طرزِزندگی سے ہے۔یہ وہ مرض ہے جس کا نام سنتے ہیں انسان پرلرزہ طاری ہوجاتا ہے۔کینسر کے نتیجہ میں بالوں سے محرومی، وزن میں کمی اور کئی دیگر سائیڈ ایفیکٹ کا بھی سامناکرنا پڑتا ہے۔برطانیہ میں کینسر کے مریضوں پر ہونے والی تحقیق کے اعداد و شمار کے مطابق کینسر کے دس میں سے چار مریض صحت مندانہ انداززندگی اپنا کر اس مرض سے بچ سکتے ہیں جبکہ در حقیقت کینسر یا سرطان کا مرض ماضی کی مانندآج لاعلاج نہیں ہے البتہ اس کا علاج تکلیف دہ اور طویل ضرور ہے۔کینسر کا مرض لاحق ہونے کی کئی وجوہات ہیں لیکن ایک بڑی وجہ ہماری چند عام غذائیں بھی ہیں۔ غذائیں ایسی ہی جو انسان کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہیںلیکن اس کا کیا کیجئے کہ یہ غذائیںانسانی زندگی کا حصہ بن چکی ہیں۔
طرز زندگی کا زہر:
خیراتی ادارے یو کے کینسر ریسرچ کے مطابق سگریٹ نوشی کینسر کے لاحق ہونے میں ایک ایسا خطرناک عنصر ہے جس سے پرہیز کینسر سے بچاو ¿ میں مددگار ہو سکتا ہے۔البتہ یو کے کینسر ریسرچ کے ماہر شماریات ڈاکٹر میکس پارکن نے واضح کیا ہے کہ مکمل صحت مندطرززندگی بھی کینسر سے بچاو ¿ کی ضمانت نہیں ہے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ مثبت اقدام کے ذریعہ کینسر کے خطرے کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے جبکہ تمباکو نوشی سے چھٹکارے، شراب نوشی میں کمی اور تواتر کیساتھ ورزش کو اپنا کر کینسر کے خطرے کو مزید کم کیا جا سکتا ہے۔ پانچ سالہ تحقیق سے پتہ چلاکینسر کے تین لاکھ مریض سگریٹ نوشی میں مبتلا تھے۔
نامناسب غذائیں:
 جبکہ ایک لاکھ 45 ہزار مریضوں کا مرض غیر صحت مندانہ انداز زندگی اور پکے پکائے منجمد کھانوں سے جڑا ہوا تھا۔مزید 88 ہزار کیسوں کا تعلق موٹاپے سے تھا جبکہ 62 ہزار کثرت شراب نوشی کو وجہ سے کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئے۔ براہ راست سورج کی روشنی اور جسمانی سستی بھی ایسے عناصر ہیں جو کینسر کے مرض کا سبب بن سکتے ہیں۔یو کے کیسنر ریسرچ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر میکس پارکن نے ریسرچ کے بارے میں کہا کہ اس میں کوئی ابہام نہیں رہ گیا ہے کہ مخصوص طرزِ زندگی کینسر کے خطرے کے عناصر میں اہم کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے دیگرحصوں میں کینسر پر ہونے والی ریسرچ میں بھی یہی وجوہ سامنے آئی ہیں۔
سپر فائن آٹا:
برصغیرمیں فروخت ہونے والاسفید آٹایاHighly Processed White Flours مکمل تیار ہونے تک نہ صرف تقریباً تمام غذائی اجزاسے محروم ہوچکا ہوتا ہے بلکہ اس تیاری کے دوران اس میں ایک خطرناک کیمیکل بھی شامل کردیا جاتا ہے جسے کلورین گیس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ گیس خون میں موجود شکر کیلئے خطرناک ہوتی ہے اور جسم میں موجود چربی میں اضافہ کرتی ہے- اس کے علاوہ اس گیس کی وجہ کینسر لاحق ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
سویٹنر کا رواج:
بازار میں بکنے والے شربت اور شکنجی عام طور پر مصنوعی مٹھاس یعنی سکرین سے بنے ہوئے ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ اگر آپ چینی کے استعمال سے اجتناب برتتے ہیں اور اس کی جگہ بازار میں دستیاب مصنوعی میٹھے عرفArtifical Sweeteners کو ترجیح دیتے ہیں تو یاد رکھیں یہ بھی آپ کیلئے خطرناک ہے۔ یہ آپ کے وزن میں اضافہ کرسکتی ہے جبکہ مصنوعی میٹھے کی وجہ سے آپ کے خون میں شامل شکر کے نظام میں بےقاعدگی بھی آسکتی ہے۔ اس میں موجود ایک کیمیکل انسان کو برین ٹیومر کا مریض تک بنا سکتا ہے۔
مائیکروویو کے پوپ کورن:
اس میحں کوئی شک نہیں کہ پاپ کورن ایک مزیدار غذا ہے لیکن اس کا کیا کیجئے کہ جس طرح روایتی طورمکا کے دانے بھونے جاتے تھے،اس کا چلن اب ختم ہوچکا ہے۔ بازار میں دستیابMicrowave Popcorn پوپ کورن جو ماںیکرو ویو اوون میں تیار کئے جاتے ہیں انتہائی مخدوش ہوتے ہیں۔یہ ایسے کیمیکل پر مشتمل ہوتے ہیں جو آپ کے جسم میں داخل ہو کر آپ کو گردوں یا پھر جگر کے کینسر میں مبتلا کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پوپ کورن کے استعمال سے خواتین میں بانچھ پن پیدا ہوسکتا ہے-
مصنوعی پھل:
بازار میں ایسے پھلوں کی کمی نہیں ہے جنہیںنان آرگینک فروٹسNon-Organic Fruits مصنوعی طریقوں سے جلد تیار کیا جاتا ہے۔ تیارہونے تک یہ مختلف ادویات اور نائروجن کھاد سے آلودہ ہوچکے ہوتے ہیں۔یہ پھل ہارمون میں خرابی پیدا کردیتے ہیں۔ ان پھلوں میںعام طور پر سیب،سنگترے، اسٹرابیری اور انگور شامل ہوتے ہیں۔
آلو کے چپس:
کوئی شخص بازار میں دستیاب آلو کے چپس Potato Chipsکھانا شروع کردے تو پھرہاتھ نہیں رکتا۔کھانے والے کو پتہ بھی نہیں چلتا کہ یہ بہت زیادہ چربی اور کیلیوریز پر مشتمل ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں نہ صرف بیماریاں فروغ پارہی ہیں بلکہ وزن میں اضافہ کا خطرناک رجحان بھی دیکھنے میں آرہا ہے۔دراصل یہ چپس ٹرانس فیٹ پر بھی مشتمل ہوتے ہیں جو کولیسٹرول کی وجہ بنتا ہے۔اس کے علاوہ اضافی سوڈیم بھی پایا جاتا ہے جس سے انسان ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوسکتا ہے۔ ان کی تیاری میں مصنوعی رنگ اور ایک ایسا کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے جو سگریٹ میں بھی موجود ہوتا ہے اور یہی کیمیکل کینسر کا سبب بنتا ہے۔
کولڈ ڈرنکس کی مار:
اکثر لوگ کولڈ ڈرنکس ڈائیٹ Diet کا استعمال کرتے ہیں لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ یہ بھی حد درجہ نقصان دہ ہے۔ ان ڈرنکس میں اضافی سوڈیم اور مصنوعی رنگ شامل کئے جاتے ہیں۔ ان کا زیادہ استعمال انسان کو کئی قسم کی بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔
سوڈے کا رواج:
ان دنوںشہروں یں’سوڈا شاپ‘ کا رواج بڑھ رہا ہے۔بازار میں دستیاب یہ سافٹ ڈرنکس یا سوڈا Sodaدراصل اضافی چینی پر مشتمل ہوتے ہیں جبکہ ان میں کیلوریز نہیں پائی جاتیں۔یہ ڈرنکس وزن اور خون میں موجود شکر میں اضافہ کردیتے ہیں جو کہ بعد ذیابیطس کا مرض لاحق ہونے کا سبب بن جاتی ہے۔مزید یہ کہ یہ ڈرنکس مصنوعی رنگوں اور ذائقوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔
میٹھا زہر :
میٹھے مشروبات نہ صرف موٹاپے اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتے ہیں بلکہ معدے یا اس سے متعلقہ دیگر عضو میں کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ امریکہ کی مینی سوٹا یونیورسٹی کے اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق جو خواتین بڑی مقدار میں چینی سے بھرپور مشروبات کا استعمال کرتی ہیں ان میں درون رحمی یا رحم مادر کے کینسر کا خطرہ 87 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، جبکہ موٹاپے اور ذیابیطس جیسے عوارض الگ عذاب جان بن سکتے ہیں۔
گوشت کا شوق:
شائقین کو ہوسکتا کہ یہ برا لگے لیکن اس کا کیا کیجئے کہ حالیہ تحقیق نے ثابت کیا ہے گوشت یا ریڈ میٹRed Meat کے استعمال سے کینسر لاحق ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اضافی گوشت کے استعمال سے خواتین بریسٹ کینسر میں بھی مبتلا ہوسکتی ہیں۔
 کیا ہے حل؟
ان تمام تلخ حقائق کا مقابلہ کرنے کیلئے’علاج سے پرہیزکہیں بہتر ہے‘کا اصول اختیار کرنا ہوگا۔پرہیز اوراحتیاط کسی بھی مرض کو پھیلنے سے قبل بھی روک لیتی ہے جبکہ علاج اس کا حل ہے یہی وجہ ہے احتیاط کو علاج سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔اس کہاوت کا عملی مظاہرہ برصغیر کے علاوہ دنیا بھر میں ہوتا ہے جبکہ تیسری دنیا کے ممالک میں صحت کے حوالہ سے بہت سے تحفظات پائے جاتے ہیں اور خاص طور پر یہاں مرض کو پھیلنے دیا جاتا ہے اور احتیاط کے پہلو کو نظر انداز رکھا جاتا ہے۔ غالباً یہاں احتیاط کے حوالہ سے عام لوگوں کے خیالات اتنے واضح ہی نہیں ہیں۔
اپنائیں مناسب طریقے:
ایسا نہیں ہے کہ محض مخدوش غذاوں کا استعمال کرنے سے ہی کینسرسے نجات مل جائے۔اگر آپ اوائل عمر یا نوجوانی سے ہی سرطان کیخلاف مزاحمت کرنے والی غذاوں اور طرز زندگی کے دیگر امور کو اپنا لیں تو کینسر کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں۔اس موذی مرض کے حوالہ سے اکثر طبی تحقیقی رپورٹیں سامنے آتی رہتی ہیں جن میں اس پر قابو پانے کیلئے مختلف طریقے نہ صرف آسان بلکہ نسبتاً کم مضر ہوتے ہیں۔ کینسر راتوں رات انسانی جسم کو نشانہ نہیں بناتا بلکہ اس کیلئے کافی عرصہ درکار ہوتا ہے ۔تاہم کسی قسم کے خطرے کی صورت میں پہلی فرصت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا نہ بھولیں۔طرز زندگی میں ذراسی تبدیلی کینسر جیسے مرض کا شکار ہونے سے بچا سکتی ہے۔
زیادہ کھڑے ہونا:
حالیہ طبی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ اپنے دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارنے کے عادی ہوتے ہین ان میں بڑی آنتوں اور معدے کے کینسر کا خطرہ جسمانی طور پر سرگرم افراد کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ ایک الگ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جو لوگ ٹیلیویڑن کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں ان میں آنتوں کے کینسر کا خطرہ 54 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اگر تو کھڑا ہونا مشکل لگتا ہے تو ہر گھنٹے میں کم از کم کچھ منٹ کیلئے ارگرد کی چہل قدمی کو ہی اپنالیں جو اس موذی مرض کا خطرہ کم کرنے کیلئے کافی ثابت ہوتی ہے۔
لہسن کا استعمال:
برصغیر کے ہر کھانے میں لگ بھگ عام استعمال کی جانے والی اس سبزی یا جڑی بوٹی میں ایلائیل سلفر نامی جز پایا جاتا ہے جو کینسر کیخلاف جسم کے اندر موجود قدرتی دفاعی نظام کو حرکت میں لاتا ہے، جس کے نتیجے میں کینسر کا باعث بننے والے کیمیکلز کو جسم سے خارج کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ کینسر کے خلیات کو قدرتی طریقے مرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق جو خواتین بڑی مقدار میں لہسن کو غذا کا حصہ بناتی ہیں ان میں آنتوں کے کینسر کا خطرہ 50 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
گوبھی اورگردے:
جو لوگ گوبھی، بند گوبھی یا اسی قسم کی دیگر سبزیوں کا ہفتے میں ایک بار ضرور استعمال کرتے ہیں ان میں گردوں کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ایک یوروپی تحقیق کے مطابق گوبھی اور اسی کی نسل کی دیگر سبزیاں گردوں کے افعال کو درست رکھ کر کینسر کا خطرہ کم کردیتا ہے خاص طور پر ان افراد کے مقابلہ تو بہت کم ہوتا ہے جو مہینے میں یا کئی کئی ماہ بعد اس کو اپنی غذا کا حصہ بناتے ہیں۔
پندرہ منٹ کی دھوپ :
انسانی جسم میں وٹامن ڈی کی 90 فیصد مقدار سورج کی روشنی کے نتیجہ میں آتی ہے اور اس میں غذا یا کسی سپلیمنٹ کا کمال نہیں ہوتا۔ وٹامن ڈی کی کمی خلیات کے درمیان رابطے کی صلاحیت کو گھٹا دیتا ہے جس کے نتیجہ میں ان کے اکھٹے ہونے کا عمل رک جاتا ہے اور کینسر کے خلیات کو پھیلنے کا موقع مل جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی خلیات کے مناسب رابطے اور دوبارہ پیدا ہونے کے عمل کو بھی روکتا ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد میں بریسٹ، آنتوں، مثانے، مادر رحم اور معدے کے کینسر کا خطرہ بہت ہوتا ہے جبکہ ہڈیوں کی کمزوری، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر بھی آپ کو شکار کرسکتا ہے۔ مگر سورج کی روشنی میں بہت زیادہ رہنا جلد کے کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
سبز چائے:
متعدد طبی تحقیقی رپورٹس میں سبز چائے اور کینسر کے درمیان تعلق کو واضح کیا گیا ہے۔ سبز چائے کا استعمال معمول بنالینے سے بریسٹ، مادر رحم، آنتوں، مثانے اور پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ کچھ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سبز چائے میں پائے جانے والے کیمیکلز درحقیقت چند طاقتور انسداد کینسر اجزائ میں سے ایک ہوتے ہیں جس کی وجہ ان میں بڑی تعداد میں اینٹی آکسائیڈنٹس کا پایا جانا ہے۔
مچھلی کا استعمال:
جو خواتین ہفتے میں تین بار مچھلی کا استعمال کرتی ہیں ان میں آنتوں کے کینسر کا باعث بن جانے والے خلیات کی نشوونما کا خطرہ بھی 33 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ مچھلی خاص طور پر سالمون اومیگا تھیر فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتی ہے جو کہ کینسر کیخلاف جنگ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ایک آسٹریلین تحقیق کے مطابق جو لوگ ہفتے میں مچھلی کے 4 یا اس سے زائد ٹکڑے کھاتے ہیں ان میں خون کے سرطان کی مختلف اقسام کا خدشہ کم ہوتا ہے۔ اسی طرح مچھلی کے استعمال سے خواتین میں مادر رحم کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
 خواب گاہ میں تاریکی:
متعدد طبی تحقیقی رپورٹیں شاہد ہیں کہ رات کو روشنی میں رہنے سے خواتین میں مادر رحم اور بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ درحقیقت روشنی جسم میں میلاٹونین کی نارمل مقدار کی پیداوار کو کم کردیتی ہے جو ایسا دماغی کیمیکل ہوتا ہے جو نیند کے چکر کو کنٹرول کرتا ہے اور اس کے نتیجہ میں کینسر کے خلیات سے بھرپور ایسٹروجن کا اخراج بڑھ جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطاق ایسی خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے جو میلاٹونین کی بلند مقدار کے دوران سونا پسند نہیں کرتیں۔
چربی کا کم استعمال:
معتبر ہاورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ 3 اونس سرخ گوشت کا استعمال کرتے ہیں ان میں امراض قلب یا کینسر کے باعث موت کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح یالے یونیورسٹی کا اپنی ایک تحقیق میں کہنا ہے کہ جو خواتین حیوانی پروٹین سے بھرپور غذاوں کا زیادہ استعمال کرتی ہیں ان میں خون کے سرطان کی ایک قسم کا خطرہ 70 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس کے مقابلہ میں کم چربی یا بغیر چربی جیسے مرغی یا مچھلی کو زیتون کے تیل میں بنانے سے اس خطرہ کو ٹالا جاسکتا ہے۔
کھائیںپیاز :
کینسر کیخلاف لڑنے والی اشیامیںپیاز کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ کارنیل یونیورسٹی کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ پیاز کے اندر ایسے طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں جو کینسر کی متعدد اقسام سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ اس کا غذا میں استعمال یا خام صورت یعنی کچھ مقدار میں روزانہ کچا کھانا بھی آپ کو اس جان لیوا مرض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے جبکہ یہ مزاج پر چھائی مایوسی کو بھی دور بھگانے میں مددگار سبزی ہے۔
آدھا گھنٹہ یومیہ چہل قدمی:
درجن بھر سے زائد تحقیقی رپورٹوں سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جو خواتین نصف گھنٹہ روزانہ ورزش کرتی ہیں ان میں بریسٹ کینسر کا خطرہ جسمانی طور پر کم سرگرم خواتین کے مقابلہ30 سے 40 فیصد تک کم ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق متعدل مقدار میں ورزش سے خون میں ایسٹروجن کی سطح کم ہوتی ہے جو ایک ایسا ہارمون ہے جو بریسٹ کینسر کے خطرے پر اثر انداز ہوتا ہے۔ ایک اور طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ بھر میں چار گھنٹے تک چہل قدمی سے لبلبے کے کینسر کا خطرہ 50 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے جس کی وجہ اس معمولی سمجھی جانے والی جسمانی سرگرمی کے نتیجے میں انسولین میٹابولزم میں بہتری آنا ہے۔
تلی ہوئی اشیاکااستعمال کم 
جب غذا?ں کو تیز آنچ پر تلا یا بھونا جاتا ہے تو اس میں ایک کینسر کا باعث بننے والے جز Acrylamide تشکیل پانے کا امکان بھی پیدا ہوجاتا ہے جس کی وجہ تیز آنچ میں بننے سے غذا میں آنے والی کیمیائی تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ مختلف رپورٹس کے مطابق Acrylamide کے طویل عرصے تک جسم کا حصہ بننے سے مختلف اقسام کے کینسر لاحق ہوسکتے ہیں۔ اس حوالے سے مسلسل طبی تحقیقات جاری ہیں اور ماہرین کا مشورہ ہے کہ فرنچ پرائز یا آلو کے تلے ہوئے چپس کے بہت زیادہ استعمال سے گریز کرنا زیادہ بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔
دودھ پئیں:
حالیہ طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق کیلشیئم بڑی آنت کے کینسر سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 700 ملی گرام سے زیادہ کیلشیم کا استعمال بڑی آنت کے کینسر کا خطرہ 45 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ سننے میں سات سو ملی گرام بہت زیادہ مقدار لگ سکتی ہے مگر ایک کپ دودھ، کچھ مقدار میں دہی اور پالک وغیرہ کا استعمال اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کافی ثابت ہوتا ہے۔
اسپرین سے اٹھائیں فائدہ :
اگر ڈاکٹر آپ کو دل کی صحت بہتر بنانے کیلئے اسپرین لینے کا مشورہ دیں تو درحقیقت اس سے آپ کے جسم کو کینسر سے محفوظ رہنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ امریکہ کے کینسر کے قومی ادارے کی ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین روزانہ اسپرین کا استعمال کرتی ہیں ان میں مادر رحم کے کینسر کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ تاہم اپنے ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر روزانہ اسپرین کا استعمال نہ کریں کیونکہ یہ آپ کے معدے کی نالی میں خون بہنے کا باعث بن سکتی ہے۔مثبت طبی مشوروں کے مطابق جلد پر پیدا ہونے والی کسی بھی ایسی تبدیلی کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کر کے کینسر کا ٹیسٹ کر لیا جائے، تو ایسی صورت میں کینسر کی ابتدائی مرحلہ پر تشخیص اور ایک چھوٹے سے آپریشن کے ذریعے خاتمہ ممکن ہوتا ہے۔
بروقت تشخیص:
ڈاکٹروں کے مطابق اگر جلد کے کینسر کو ابتدا ہی میں تشخیص کر کے خاتمہ نہ کیا جائے، تو یہ انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔برلن میں واقع انسٹیوٹ فار کوالٹی اینڈ ایفیشنسی ان ہیلتھ کیئر کی اس تحقیق کو اس سے قبل کی جانے والی متعدد تحقیقاتی رپورٹوں کی سند بھی حاصل ہے۔جرمن ادارے کی ویب پر جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جلد میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس جا کر جانچنا کوئی فضول کام نہیں بلکہ انتہائی معقول طریقہ ہے۔اس ادارہ کا کہنا ہے کہ جلد میں پیدا ہونے والی غیرمتوقع اور عجیب تبدیلی، کینسر کی کئی اقسام سے وابستہ ہو سکتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جلد میں جس جگہ پر سورج سب سے زیادہ پڑتا ہے، وہاں باسل سیل کارسینوما پیدا ہو جاتا ہے، اسی لیے چہرہ یا گردن ایسے دھبوں یا ابھاروں کا شکار ہوتے ہیں۔
معمروں کیلئے نتہائی سنجیدگی :
اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کینسر کا باعث ایک اور خلیہ اسکواموس کانوں کے کونوں یا چہرے پر پیدا ہوتا ہے اور جہاں یہ موجود ہو، وہاں جلد کا رنگ تبدیل ہو جاتا ہے۔محققین کے مطابق ان دونوں خلیات کی پیدائش کو انتہائی سنجیدگی اختیار کرنی چاہئے اور فوراکسی جلد کے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔رپورٹ کے مطابق زیادہ صاف یا گوری جلد کے حامل افراد اس طرح کے خطرات سے زیادہ دوچار ہوتے ہیں جب کہ عمر کیساتھ ساتھ جلد کے سرطان کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سکاموس سیل کارسینوما عموماساٹھ یا اس سے زائد عمر کے افراد میں دیکھا گیا ہے جبکہ باسل سیل ارسینوما چالیس اور پچاس برس کی عمر میں زیادہ پیدا ہو سکتا ہے۔

Simple Ways You Can Prevent Cancer
By: S. A. Sagar
Latest figures from Cancer Research UK show smoking is the biggest avoidable risk factor, followed by unhealthy diets. The charity is urging people to consider their health when making New Year resolutions. Limiting alcohol intake and doing regular exercise is also good advice. According to the figures spanning five years from 2007 to 2011, more than 300,000 cases of cancer recorded were linked to smoking. Cancers don’t develop overnight. These cancer-fighting foods and other lifestyle moves can significantly reduce your cancer risk. Of course, you should always check with your doctor with any concerns.
Not only do sugary drinks contribute to obesity and diabetes, they may also increase your risk of endometrial cancer. According to research from the University of Minnesota School of Public Health, women who drank large amounts of sugar-laden beverages had up to an 87 percent higher risk of endometrial cancer, likely due to the pounds these drinks can add.
Eat "resistant starches."
Resistant starch, found in foods like green bananas, rolled oats, and white beans, may help reduce the increased risk of colon cancer from a diet high in red meat. According to the journal Cancer Prevention Research, participants in a study had a 30 percent increase in cell proliferation in the rectal tissue after eating 300 grams of lean red meat a day (about 10 ounces) for four weeks. After adding 40 grams of resistant starches a day while eating the meat, cell proliferation levels went back down to normal.
Stand more. Sit less.
New studies suggest that people who spend most of their day sitting are at a 24 percent higher risk for colon and endometrial cancer than people who spend less time in a chair. Other research showed that people who spent more time in front of the TV had a 54 percent increased risk of colon cancer than those who watched less TV. Time to switch to a standing desk? If that's not an option, get up and walk around for a few minutes at least once an hour.
Steam your broccoli.
Broccoli is a cancer-preventing super foods one you should eat frequently. But take note: A study done in 2008 by Italian researchers found that steamed broccoli contains more glucosinolate (the healthy components of the vegetable) than boiled, fried, or microwaved broccoli. Nutrients leach into the cooking water instead of remaining in the vegetable, according to the Harvard Family Health Guide.
Eat garlic.
This pungent herb contains allyl sulfur compounds that may stimulate the immune system's natural defenses against cancer, and may have the potential to help the body get rid of cancer-causing chemicals and help cause cancer cells to die naturally, a process called apoptosis. Health Study showed that women who consumed the highest amounts of garlic had a 50 percent lower risk of colon cancer compared with women who ate the least.
Get 15 minutes of sun a day.
Almost 90 percent of your body's vitamin D comes directly from the sunlight not from food or supplements. Studies have shown that a vitamin D deficiency can reduce communication between cells, causing them to stop sticking together and allowing cancer cells to spread, according to Cancer.net, a patient information website from the American Society of Clinical Oncology. Vitamin D may also help promote proper cell maturation and reproduction; kinks in these processes can lead to cancer growth. People with low levels of vitamin D have a higher risk of multiple cancers, including breast, colon, prostate, ovarian, and stomach, as well as osteoporosis, diabetes, multiple sclerosis, and high blood pressure. But avoid overexposure, which can cause skin cancerâ??you only need a few minutes a day to produce adequate vitamin D levels.
Marinate your meat.
The high temperature required to grill meat (and broil and fry, for that matter) creates compounds called heterocyclic amines that are linked to cancer. These compounds may damage DNA enough to spur the growth of tumors in the colon, breast, prostate, and lymph cells. One University of Minnesota study found that eating charred meat regularly can increase pancreatic cancer risk by up to 60 percent. According to research in the Journal of Agriculture and Food Chemistry, marinating red meat in beer or wine for two hours prior to cooking reduced the amount of these harmful compounds. Kansas State University research found that rubbing rosemary onto uncooked meats blocks the formation of these cancer-causing compounds by up to 100 percent. You can also rub a couple of cut kiwifruit on a low-fat cut of meat as a tenderizer to help protect the meat during grilling from those harmful cancer-causing compounds.
Drink green tea.
More than 50 studies on the association between tea and cancer risk have been published since 2006, according to the National Cancer Institute. While findings have been inconsistentâ??partly due to variations in types of tea and differences in preparation and consumptionâ??some papers have found tea drinkers have a reduced risk of breast, ovarian, colon, prostate and lung cancer. The healing powers of green tea have been valued in Asia for thousands of years. Some scientists believe that a chemical in green tea, EGCG, could be one of the most powerful anti-cancer compounds ever discovered due to the high number of antioxidants.
Eat less high-fat animal protein.
After tracking food choices of more than 121,000 adults for up to 28 years, Harvard researchers found that people who ate three ounces of red meat every day were about 13 percent more likely to diet often from heart disease or cancer before the study ended than people who did't eat meat. A Yale study found that women who ate the most animal protein had a 70 percent higher risk of developing non-Hodgkinâ??s lymphoma, while those who ate diets high in saturated fat increased their risk 90 percent. Switch to low-fat or nonfat dairy, choose poultry or fish instead of beef or pork, and use olive oil instead of butter.
Eat onions.
When it comes to cancer-fighting foods, onions are nothing to cry about. Cornell food science researchers found that that onions and shallots have powerful antioxidant properties, as well as compounds that inhibit cell growth, which appear protective against a variety of cancers. The study found that shallots, Western Yellow, pungent yellow, and Northern Red have the richest sources of flavonoids and antioxidants. Not a big fan of onion breath? Although they have less antioxidant power, you can try scallions, Vidalia onions, or chives for a milder taste.
Try to walk 30 minutes a day.
More than two dozen studies have shown that women who exercise have a 30 to 40 percent lower risk of breast cancer than less active women, according to the Fred Hutchinson Cancer Research Center. Moderate exercise lowers blood estrogen levels, a hormone that can affect breast cancer risk. Another study linked four hours a week of walking or hiking with cutting the risk of pancreatic cancer in half. The benefits are probably related to improved insulin metabolism due to the exercise.
Avoid dry cleaners.
Many dry cleaners still use a chemical called perc (perchloroethylene), found to cause kidney and liver damage and cancer through repeated exposure or inhalation. Buying clothes that don't require dry cleaning, or hand washing them yourself, can reduce your exposure to this chemical. If you must dry-clean your clothes, take them out of the plastic bag and air them outside or in another room before wearing.
Cut out fries and chips.
When foods are baked, fried, or roasted at high temperatures (think French fries and potato chips), a potential cancer-causing compound called acrylamide forms, a result of the chemical changes that occur in the foods. Studies performed on rats have shown that prolonged acrylamide exposure is a risk for multiple types of cancer. Human studies are ongoing; but even if the results are benign, itâ??s healthiest to switch from French fries and potato chips to foods like mashed potatoes and pretzels.
Stop tanning.
Exposure to natural sun and tanning beds has been shown to increase your risk for skin cancer. But spray-on tans aren't completely risk-free either; the chemical dihydroxyacetone (DHA) is an active ingredient in fake tanning products, including lotions and tanning spray, and the FDA warns that DHA shouldn't be sprayed into the mouth, eyes, or nose because the risks of inhalation are unknown. When high amounts of these chemicals are breathed in, they can create free radicals, which have been linked to cell damage and cancer risk. The safest option: no tan at all. If you must, use an at-home lotion and wear protective gear.
Drink milk.
Recent studies have shown that calcium may protect against colon cancer: Participants in the Nursesâ?? Health Study who consumed more than 700 mg of calcium per day per day had up to a 45 percent reduced risk of colon cancer than those who consumed 500 mg or less per day. Although 700 mg may sound like a lot, it can add up with a cup of low-fat yogurt for breakfast (345 mg), a cup of low-fat milk with lunch (300 mg), and a cup of spinach in your salad with dinner (292 mg).
Content continues below ad
Eat sauerkraut.
A Finnish study found that the fermentation process involved in making sauerkraut produces several cancer-fighting compounds, including isothiocyanates (or ITCs), indoles, and sulforaphane. To reduce the sodium content, rinse canned or jarred sauerkraut before eating. Better yet, skip the hot dog or sausageâ??these processed meats are associated with a greater risk of colon cancer.
Eat fewer smoked and pickled foods.
Studies find that smoked and pickled foods contain various carcinogens, so, for examples, choose cucumbers over pickles, fresh salmon over lox. Many of these pickled vegetables are common in Japanese and Korean cuisine; the number of people with gastric cancers is higher in Japan and Korea than in the United States.
Skip drying lamps at the nail salon.
Although it's incredibly low for the average woman, ultraviolet drying lamps at nail salons do carry an increased risk of skin cancer for every use. According to Georgia Regents University, anyone who has received between eight and 208 manicures will have damaged skin cells enough to raise the risk of cancer, though every machine emits different amounts of UVA radiation. For most of the lamps tested, eight to 14 visits over 24 to 42 months will create damaged DNA. Instead, protect your hands by applying sunscreen before your mani, or letting your nails air dry.
Take care of your sexual health.
The more sexual partners you have (especially without condom use), the greater your risk of contracting human papillomavirus, or HPV, which can cause cervical cancer, throat cancer, and penile, vaginal, and anal cancer. The HPV vaccine is recommended for all tweens of both sexes at age 11 or 12, as well as for women up to age 26 and men up to age 21. Since the vaccine was first recommended in 2006, there has been a 56 percent reduction in HPV infections among U.S. teen girls, even with very low HPV vaccination rates, the CDC reports. A study from the U.S. National Cancer Institute found that women who used aspirin daily had a 20 percent lower risk of ovarian cancer than those who used aspirin less than once a week. 

No comments:

Post a Comment