Sunday, 4 October 2015

گجرات سیلاب متاثرین کی بازآبادی کیلئے جمعیة علماہند کی جد وجہد جاری

 618 مکانات کی تعمیر نو و مرمت کیلئے وفد نے کی رقم تقسیم 
(ساگر ٹائمز)جمعیة علماہند کے صدر مولانا قاری محمد عثمان منصورپوری و جنرل سکریٹری مولانامحمود مدنی کی ہدایت کے مطابق گجرات کے بناس کانٹھا اوررادھن پور علاقو ں میں سیلاب متاثرین کے درمیان ،تباہ حال مکانوں کی تعمیر و مرمت کیلئے خطیر رقم تقسیم کی گئی ۔نئی دہلی4اکتوبرکو مولانا حکیم الدین قاسمی قائم مقام جنرل سکریٹری جمعیة علما ہند اور مولانا عبدالقدوس پالن پور ی نائب صدر جمعیة علما گجرات کی قیادت میں ایک وفد نے سیلاب متاثرہ علاقوں کے سروے کے بعد یہ رقم رادھن پور میں167اور بناس کانٹھا میں451 لوگوں کے حوالہ کیا۔ واضح ہو کہ آج سے دوماہ قبل شدید بارش و سیلاب کی وجہ سے مہسانہ ، پٹن و بناس کانٹھااور کچھ کے علاقوں میں زبردست تباہی مچی تھی ،جس میںجانی ومال نقصان کے علاوہ لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے تھے، جس کے فوری بعد سے ہی جمعیة علماکی مقامی یونٹ یہاں پر ریلیف کا کام کرر ہی ہے ،اس سے قبل جمعیة نے یہاں راحت رسانی کے عمل میں 53 لاکھ روپے خرچ کئے ہیں ، ا س درمیان سب سے بڑے سوال کی بات یہ ہے کہ نام نہاد ترقی ماڈل کیلئے مشہور گجرات میں سیلاب کے دوماہ بعد بھی سرکاری امداد واعلان ایک سراب ثابت ہوا ہے ، جس کے مدنظر جمعیة علما سمیت مختلف فلاحی تنظیموں کا کردار کافی اہم ہو گیا تھا ،شروع سے ہی جمعیة علما ہند کی مقامی یونٹ کئی جگہوں پر کیمپ قائم کرکے لوگوں کو کھانا ودیگر ضرورت فراہم کرتی رہی ہے ،اب جبکہ بیشتر لوگ اپنے گھرو اپس لوٹ چکے ہیں ان کی بازآبادکاری بہت ہی بنیادی مسئلہ تھا ، جس کیلئے جمعیة نے یہ اقدام کئے۔
جمعیة علماہندکی مرکز کی طرف سے یہاں کی ریلیف و بازآبادکاری کا جائزہ لینے پہنچے مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ وہ لوگ جن کے مکان مکمل طور سے تباہ ہوگئے تھے ان کو پچاس ہزار کی رقم دی گئی ہے اور جن کا جزوی طور سے نقصان ہوا ہے ،ان کو نقصان کے اعتبار سے پچیس ہزار اورپندرہ ہزار روپے دئے گئے ۔انھوں نے کہا کہ جمعیة علماہند حسب روایت بلاتفریق مذہب وملت سبھی مظلومین و متاثرین کیلئے کام کرتی ہے ، چنانچہ یہاں جمعیة علماکی امداد سے مستفید ہونے والوں میں برادران وطن کے بھی افراد تھے۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے جمعیة علماہند کی جانب سے گجرات کے مختلف علاقوں میں ریلیف کی خدمات کو اطمینان بخش بتایا اور کہا کہ محض سرکاری امد اد پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ سیلاب کے اتنے دن گزرنے کے بعد اکثر علاقوں میں لوگ تکلیف دہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ جمعیة علماحسب استطاعت کشمیر اور آسام میں بھی سیلاب متاثرین کے درمیان کام کررہی ہے اور تجربہ یہ بتاتا ہے کہ سرکاری امداد کئی بار چھلاوہ ہوتی ہے اور سیاست و بے ایمانی کی وجہ سے اصل متاثرین تک نہیں پہنچ پاتی ۔وفد میں سربراہان کے علاوہ عتیق الرحمن جنرل سکریٹری جمعیة علماءبناس کانٹھا ، مولانا داودصدر جمعیة علماپٹن ، مولانا عمران ناظم اعلی جمعیة علماپٹن ،مولانا علاالدین نائب صدرجمعیة علمابناس کانٹھا،مولانا محمود صدر جمعیة علماءرادھن پور، مولانا زین العابدین ، نصیر بھائی ، بابو بھائی ، عبداللہ بھائی سما،ماسٹر احمد حسین وغیرہ شریک تھے ۔ رادھن پور میں خاص طور سے بازآبادکاری کو منظم کرنے کیلئے مولانا محمود کو کنوینر بنایا گیا ،بعد میں وفد نے جمعیة علماءکے پرانے خادم مولانا عبدالحق قاسمی کالیرا کے انتقال پر ان کے گھر جا کر لواحقین سے تعزیت کی اور ان کے حق میں دعاکی گئی ۔
ابوالحسن پالن پور ی آگنائزر جمعیة علماءہند وفد کے ساتھ










برائے رابطہ 9428460244 

No comments:

Post a Comment