Friday, 9 February 2018

قبر کی حفاظت کے لئے کیا اقدمات کئے جاسکتے ہیں؟

سوال: علمائے حق اس مسئلہ کے متعلق کیا فرماتے ہیں؟ میری والدہ کا گذشتہ فروری میں انتقال ہوا، انھیں ایک ایسے قبرستان میں دفن کیا گیا جس کے اکثر حصوں میں بھراؤ کی نرم مٹی تھی۔ مٹی کے پختہ نہ ہونے کی بنیاد پر اکثر قبریں بارش کی وجہ سے ڈھہ جاتی ہیں۔ اسی لئے بہت سے لوگ اپنے عزیزوں کی قبروں کو پختہ بناتے ہیں جس میں اینٹ اور مورٹار لگاتے ہیں اور اوپری حصہ میں خوبصورتی کے لئے ماربل استعمال کرتے ہیں۔ اب میرے سوالات یہ ہیں:
(۱لف) اسلام میں یہ امور کس حد تک جائز ہیں؟

(ب) بارش اور دیگر چیزوں سے قبر کی حفاظت کے لئے دوسرے کیا اقدمات کئے جاسکتے ہیں؟
(ج) کیا قبر کے باہری حصہ سے پکی دیوار بنائی جاسکتی ہے (اس طرح کہ چاروں طرف سے مستطیل نما کھدائی کی جائے اور قبر کی نچلی سطح سے زمین کی سطح تک دیوار اٹھادی جائے) تاکہ پانی کا رساؤ نہ ہوسکے؟
(د) نیز، قبر پر کتبہ لگانے کا اسلامی طریقہ کیا ہے؟

Published on: Jul 24, 2007
جواب # 1088
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: /ب = /ب)
(الف) قبروں کو پختہ بنانے کے لیے مذکورہ عمل لوگوں کا شرعاً صحیح نہیں ہے۔
(ب) کوئی اقدام کرنے کی ضرورت نہیں۔
(ج) جی نہیں! ایسا کرنا درست نہیں۔
(د) موقوفہ قبرستان میں کتبہ لگاکر قبرستان کی جگہ کو گھیرنا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

..........
پختہ مزارات کیوں بنے؟
س… حدیث شریف میں ہے کہ بہترین قبر وہ ہے جس کا نشان نہ ہو اور کچی ہو، پھر ہندوستان اور پاکستان میں اتنے سارے مزارات کیوں ہیں جن کو لوگ پوجا کی حد تک چومتے ہیں اور منتیں مانتے ہیں؟
ج… بزرگوں کی قبروں کو یا تو عقیدت مند بادشاہوں نے پختہ کیا ہے، یا دُکان دار مجاوروں نے، اور ان لوگوں کا فعل کوئی شرعی حجت نہیں۔
http://shaheedeislam.com/ap-kay-masail-vol-03-qabroon-ki-ziarat/

No comments:

Post a Comment