Wednesday, 14 February 2018

کیا امت کا اختلاف رحمت ہے

 کیا امت کا اختلاف رحمت ہے
برائے تحقیق: اختلاف امتی رحمۃ
کیا یہ حدیث صحیح ہے؟؟

ليس بصحيح، ليس من كلام النبي صلى الله عليه وسلم وإنما هو من كلام بعض التابعين، والنبي صلى الله عليه ولم يقل هذا، بعض التابعين قال: ما أرى أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم اختلفوا إلا رحمةً من الله، يعني حتى يضبط المجتهد ويتأمل الدليل فالاختلاف بين العلماء فيه مصالح للمسلمين وإن كان الاجتماع أفضل وأحسن، الاجتماع فيه الرحمة والخير، كما قال الله جل وعلا: ولا يزالون مختلفين إلا من رحم ربك. فالرحمة مع الجماع، ولكن إذا وجدت المسألة التي فيها اختلاف بين العلماء فعلّ العالم أن ينظر في الدليل وأن يجتهد في ترجيح ما قام عليه الدليل، وليس له أن يتساهل في هذا الشيء، ولا يتبع هواه، بل ينظر في الأدلة الشرعية وما رجح عنده في الدليل أنه هو المراد في الشرع عمل به، سواء كان المسألة فيها قولان أو ثلاثة أو أربعة يتحرى الأدلة الشرعية من الآيات والأحاديث وينظر بعين البصيرة، وبالتجرد عن الهوى والتعصب فمتى رجح عنده أحد القولين أو الثلاثة أخذ به.
کچھ روز پہلے ایک قول ذکر کیا تھا "اختلاف العلماء رحمۃ" (علماء کا اختلاف رحمت ہے) ، اس کو عربی کی ایک کتاب میں حدیث کے طور پر پڑھا تھا
لیکن احباب کی توجہ دلانے کے بعد جب اس کی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ یہ حدیث نہیں ہے۔ البتہ بعض محدثین نے "اختلاف امتی رحمۃ" (میری امت کا اختلاف رحمت ہے) کو حدیث کے طور پر ذکر کیا ہے۔
لیکن صحیح بات یہ ہے کہ یہ بھی اکثر محدثین کے نزدیک حدیث نہیں۔
چنانچہ دیکھئے:
کشف الٖخفاء 1/67
تفسیر بیضاوی ( ق / 92 / 2)
الاحکام فی اصول الاحکام (5 / 64)
اللہ جزائے خیر دے ان لوگوں کو جنہوں نے میری غلطی کی طرف توجہ دلائی۔
اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے معافی کا طلبگار ہوں۔
.........
سوال # 57654
علماء کے اختلاف یا امت کا اختلاف رحمت ہے: ایسی بات کسی حدیث شریف میں موجود ہے یا کسی عالم دین نے بعد کے زمانے میں کبھی سمجھانے کے لیے کہی ہے؟

Published on: Feb 3, 2015
جواب # 57654
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 335-330/N=4/1436-U
حدیث: ”اختلاف أمتي رحمة“ بالکل بے اصل نہیں ہے؛ بلکہ کئی ایک محدثین نے اسے حدیث کے طور پر ذکر کیا ہے جیسے نصر مقدسی نے کتاب الحجة میں، خطابی نے غریب الحدیث میں اورامام بیہقی نے رسالة اشعریہ میں (تفصیل کے لیے جامع الأحادیث للسیوطی ۱:۱۲۴ حدیث نمبر: ۷۰۶ اور کشف الخفاء ۱:۶۴-۶۶ حدیث نمبر، ۱۵۳ وغیرہ دیکھیں)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
http://www.darulifta-deoband.com/home/ur/Hadith--Sunnah/57654
 

No comments:

Post a Comment