Wednesday 21 February 2018

گل نیلوفر یعنی کمل کا پھول؛ حسن اور دوا کا امتزاج

گل نیلوفر ایک خوبصورت پھول ہے۔ بعض لوگ اسے کنول بھی کہتے ہیں اور اب تو یہ ہمارے ملک ہندوستان میں ایک سیاسی پارٹی کا باقاعدہ نشان ہے۔ پانی کے اندر خاص طور پر کھڑے پانی میں، گہرے تالابوں، جھیلوں میں اس کا پوداہوتاہے۔ اصل حالت میں اس کے پھول بہت خوبصورت اور دلرباہوتے ہیں لیکن مرجھانے اور خشک ھونے پر اپنی دلربائی اور حسن کھودیتے ہیں۔ ایک صاحب خشک کنول کے پھول کو اٹھاکر کہنے لگے:
”لوجی لوگ بھی بے وقوف ہیں۔ کیا یہی کنول کا پھول ہے جس کی تعریف میں لوگ رطب اللسان رہتے ہیں؟“
 دراصل یہ پھول خشک ہوکر اپنا حسن کھودیتا ہے لیکن اس کے وہ فائدے ہرگز ضائع نہیں ہوتے جو اس کے بطور دوا استعمال میں پوشیدہ ہیں۔عام طور پر لوگوں کو علم نہیں کہ اگر آنکھوں کی بیماریاں لاحق ہوں تو نیلوفر کا پ ±ھول س ±ونگھنے سے افاقہ ہوتا ہے۔ اس کی خ ±وشبو بے خوابی کے مرض کو د ±ور کردیتی ہے اور پیاس گھٹانے میں مدد کرتی ہے۔ماہرین نے اس کے حسب ذیل فوائد بتائے ہیں۔
درد سر دائمی:
کنول درد سر کا علاج ہے۔ بعض لوگوں کوگرمیوں میں شدید دردہوتا ہے یا گرم تلی ھوئی اشیا 4 کے کھانے سے زیادہ دردہوتاہے تو ایسے درد سر کو صفراوی درد کہتے ہیں۔ نیلو فر اس کا بہترین علاج ہے۔اس کا شربت پئیں یا رات کواس پھول کو ایک کپ گرم پانی میں بھگوکر رکھیں۔ صبح مل چھان کر ہلکا میٹھا ملا کر پی لیں۔
درد شقیقہ:
آدھے سر کا درد اگر بائیں طرف ہو تو اس کا علاج نیلو فر سے کیا جائے تو کامیاب ہے۔ اس درد میں مریض کو بعض اوقات قے بھی ہو جاتی ہے اور مریض محسوس کرتاہے کہ سورج طلوع ہوتے ہی درد شروع ہوجاتاہے۔ جوں جوں سورج چڑھتاہے، درد بڑھتاہے حتیٰ کہ سورج جب غروب ہونے لگتاہے تو درد کم ہونا شروع ہو جاتاہے۔ یہ درد اگر بائیں طرف ہو تو اس کا علاج ٹھنڈی چیزیں ہیں اور ان میں نیلو فر کو اولین حیثیت حاصل ہے۔
بے خوابی:
جب تک ہم روحانی دنیا کے قریب تھے، یہ مرض نہیں تھا جب سے ہم مادی دنیا کے قریب تر ہوئے ہیں ،اس مرض نے گھیرلیا ہے۔ پھر اس کے علاج کیلئے طرح طرح کی ادویات گولیاں انجکشن استعمال کئے جاتے ہیں۔ بعض اوقات بے خوابی کی وجہ دماغی پردوں کی خشکی ہوتی ہے اور مریض خواب آور گولیوں سے وقت گزارتاہے لیکن یہ گولیاں وقتی طور پر تو فائدہ دیتی ہیں جبکہ خشکی مزید بڑھتی رہتی ہے۔ حتیٰ کہ یہ گولیاں بھی بے اثرہو جاتی ہیں۔پھر مریض اس سے زیادہ طاقت ور گولیاں استعمال کرتاہے حالانکہ اس کا مرض خشکی سے شروع ہوا تھا، تری پر ختم ہو سکتا تھا لیکن مزید خشک ادویات استعمال کرنے سے مرض میں اضافہ ہوتاہے۔ ایسی کیفیات کیلئے نیلو فر کا تیل، شربت اور اکیلا سفوف بھی مفید ترثابت ہوتاہے ۔
شربت نیلوفر:
گل نیلوفر ایک کلو‘ دانہ الائچی خورد 100 گرام‘ صندل سفید 100 گرام تمام ادویہ کو دھیمی آنچ پر سات کلو پانی میں جوش دیں۔ جب پانی چار کلو باقی بچے تو ٹھنڈا کریں اور مل چھان کر اس پانی میں پانچ کلو چینی ڈال کر شربت کی طرح دھیمی آنچ پر پکائیں۔ گاڑھا کر کے محفوظ رکھیں۔ خوراک 3 سے 5 تولہ تک دن میں دو سے چار بار۔ ہائی بلڈ پریشر میں لا جواب شربت ہے۔ جب کسی دوا سے بلڈ پریشر کنٹرول نہ ہوتاہو تو ایسی کیفیت میں یہ شربت بہت ہی زیادہ مفید ہے۔ بلڈ پریشر کو نارمل کرتاہے۔ نیز دل کو تقویت بخشتا ہے۔
خفقان القلب:
دل کی غیر معمولی دھڑکن یعنی کسی غم یا غصے کی بات پر دل کی دھڑکن بے قابوہو جانا‘ یا دوڑنے، اوپر نیچے حرکت کرنے، سیڑھیوں پر چڑھنے اترنے سے دل کی دھڑکن اور پھر سانس کا پھولنا ان حالات میں شربت نیلو فر مفید ہے۔ نیز بیماری کے بعد دل کی کمزوری، دھوپ کی گرمی بھی برداشت نہ کرسکنا، ان تمام کیفیات میں شربت نیلوفر مفیدہے۔
جگر کی گرمی:
گرمیوں کے موسم میں گرمی کے مریض سینے پر پانی ڈالتے ہیں ،چہرے پر ٹھنڈا پانی چھڑکتے ہیں، بار بار کا نہانا‘ ٹھنڈی اشیا 4 کی طرف رغبت‘ دھوپ اور آگ سے شدید نفرت وغیرہ یہ تمام علامات حرارت جگر کی ہیں۔ ان علامات میں شربت نیلوفر مفید ہے۔
یرقان عرف پیلیا:
یرقان صفراوی میں شربت نیلو فر مفیدہے۔ حتیٰ کہ جب یرقان کے مریض کو بار بار پیاس لگے، پیشاب جل کر آئے‘ بھوک ختم ہوجائے، منہ کا ذائقہ ختم ہوکر کڑوا ہوجائے تو یہ شربت مفید تر ہے۔
سوزش بول:
ہاتھ پاو ں کی جلن، پیشاب کی جلن، آنکھوں سے گرمی نکلنا، تمام بدن کا گرم ہونا یہ تمام علامات شربت نیلوفر سے ختم ہوسکتی ہیں۔
نکسیر:
 گرمی کے موسم میں خاص طور پر اور موسم سرما میں کبھی کبھار بعض لوگوں کو نکسیر آجاتی ہے۔ وقتی علاج کے بعد اس کا مستقل علاج نہیں کیا جاتا۔ اس مرض میں شربت نیلوفر مفید ترہے۔ تین ماہ تک استعمال کروائیں۔
ذکاوت حس و جریان:
ان امراض کے لئے شربت نیلو فر کے لاجواب اثرات مسلمہ ہیں‘ مستقل استعمال کثرت احتلام کو مفید ہے۔
الرجی:
الرجی چاہے اس کا سبب ہسٹامین ہو یا جگر کا فعل و صفرا کا بڑھنا، شربت نیلوفر اس کیلئے مفید ہے۔ جلد پر نشان پڑجاتے ہوں یا خارش شروع ہو جاتی ہو، اس کیلئے بھی مفیدہے‘ معدے کی گرمی‘ تیزابیت اور ترشی کیلئے بھی شربت نیلوفر بہت مفیدہے۔ البتہ ان تمام نسخوں کو اپنے طبیب کی نگرانی میں استعمال کرنا چاہئے۔
سارا الیاسی

No comments:

Post a Comment